01/07/2024
ایک شوہر نے اپنی بیوی کو فیس بک استعمال کرنے سے روکا۔ اس کے بعد اس نے ایک فرضی نام سے فیس بک پر اکاؤنٹ بنایا اور اپنی ہی بیوی سے بات چیت شروع کر دی۔ بیوی کو معلوم نہیں تھا کہ وہ اپنے شوہر سے ہی بات کر رہی ہے۔ بیوی اور اس فرضی نام والے شخص (یعنی اس کے شوہر) کے درمیان قربت بڑھنے لگی، اور شوہر نے فرضی نام کے تحت اس سے محبت کا اظہار کیا۔
پانچ ماہ کے بعد، شوہر نے اس فرضی نام سے اپنی بیوی سے کہا کہ وہ اپنے شوہر سے طلاق لے کر اس سے شادی کرے۔ بیوی نے اس کے بعد اپنے شوہر سے مسائل پیدا کرنا شروع کر دیے اور طلاق کے لیے بہانے بنانے لگی۔ شوہر کے انکار پر، بیوی بہت ناراض ہو گئی اور اپنے گھر والوں کے پاس چلی گئی۔ اس دوران، اس کا شوہر (جو ابھی بھی فرضی نام سے اس سے بات کر رہا تھا) اسے اپنے شوہر کے خلاف بھڑکاتا رہا۔
ایک ماہ کے بعد، بیوی واپس اپنے شوہر کے گھر آ گئی، لیکن اس کے گھر والوں نے اسے کہا کہ وہ طلاق کے قابل نہیں ہے۔ شوہر کے گھر آنے کے بعد، بیوی روز روز اپنے شوہر سے لڑنے لگی۔ ایک دن شوہر نے کہا کہ وہ اسے طلاق دے دے گا، مگر شرط یہ ہے کہ شادی کے ایک ہفتے بعد وہ خود طلاق مانگے گی۔
بیوی نے اس پر راضی ہو کر اپنے فرضی عاشق (یعنی اپنے ہی شوہر) کو خوشخبری سنائی۔ اس کے عاشق نے اس کی حوصلہ افزائی کی اور آخر کار شوہر طلاق دینے پر راضی ہو گیا۔ لیکن جب بیوی نے اپنے فرضی عاشق سے شادی کی بات کی، تو اس نے حقیقت بتائی کہ وہ دراصل اس کا شوہر ہی تھا۔ اس انکشاف کے بعد بیوی کو سمجھ آیا کہ وہ اپنے ہی شوہر کے جال میں پھنس چکی ہے۔
اس حقیقت کو جاننے کے بعد، بیوی کو شدید صدمہ پہنچا۔ اس نے اپنے شوہر سے معافی مانگنے کی کوشش کی، لیکن شوہر نے اس کے رویے کی وجہ سے اسے معاف کرنے سے انکار کر دیا۔ اب بیوی نے خود کو اکیلا اور پریشان محسوس کیا کیونکہ اس کا فرضی عاشق، جس پر وہ بھروسہ کر رہی تھی، دراصل اس کا اپنا شوہر ہی تھا۔ اس نے سوچا کہ وہ کیسے اپنے شوہر کی عزت اور محبت کو واپس حاصل کرے۔
بیوی نے اپنے شوہر کے سامنے اپنے غلطیوں کا اعتراف کیا اور وعدہ کیا کہ وہ اپنی اصلاح کرے گی۔ شوہر نے کچھ وقت لینے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ دونوں اس صورتحال کو سمجھ سکیں اور اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کر سکیں۔ آہستہ آہستہ، بیوی نے اپنی وفاداری اور محبت کے ذریعے اپنے شوہر کا دل دوبارہ جیت لیا۔
یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اعتماد اور محبت کی بنیاد پر ہی ایک مضبوط رشتہ قائم ہو سکتا ہے۔ اگر کسی رشتے میں شک یا دھوکہ شامل ہو جائے، تو اس کا انجام بہت ہی تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ دونوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے جذبات اور احساسات کا احترام کریں اور مل کر زندگی کی مشکلات کا سامنا کریں۔