IK Rooms

IK Rooms "Welcome to IK Rooms, in Neelum Valley, AJK. We offer a variety of rooms for everyone, whether you're traveling solo or with a group or family.

Enjoy comfortable and convenient accommodations with us.

ڈیپ سیک اے آئی: چینی مصنوعی ذہانت کا انقلاب20 جنوری 2025 کو مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک غیر معمولی پیش رفت دیکھنے میں آ...
07/02/2025

ڈیپ سیک اے آئی: چینی مصنوعی ذہانت کا انقلاب

20 جنوری 2025 کو مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک غیر معمولی پیش رفت دیکھنے میں آئی جب چین کے ایک تحقیقی ادارے نے ڈیپ سیک آر1 (DeepSeek R1) نامی چیٹ بوٹ متعارف کروایا۔ اس حیرت انگیز لانچ نے عالمی ٹیکنالوجی کی صنعت میں ہلچل مچا دی اور اوپن اے آئی (OpenAI)، گوگل (Google) اور میٹا (Meta) جیسے امریکی اے آئی اداروں کی اجارہ داری کو شدید چیلنج کر دیا۔ ڈیپ سیک کی آمد نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں نہ صرف مسابقت کو بڑھایا بلکہ کارکردگی، رسائی اور ترقی کے نئے معیارات قائم کیے۔

ڈیپ سیک: ایک انقلابی پیش رفت

ڈیپ سیک آر1 کو ایک عام چیٹ بوٹ نہیں سمجھا جا سکتا، بلکہ یہ مصنوعی ذہانت میں ایک نیا سنگ میل ہے۔ یہ مغربی ماڈلز کے مقابلے میں انتہائی کم لاگت میں تیار کیا گیا ہے اور اپنی کارکردگی کے لحاظ سے کئی عالمی معیاروں پر نمایاں برتری رکھتا ہے۔ ریاضی اور منطقی استدلال میں یہ دیگر ماڈلز کو مات دے چکا ہے اور تحقیق کے مطابق، ڈیپ سیک اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی 01، میٹا کے لما (Llama) اور گوگل کے جیمنی ایڈوانسڈ (Gemini Advanced) سے زیادہ مؤثر ثابت ہوا ہے۔

ڈیپ سیک کی سب سے اہم خوبی اس کی مفت دستیابی ہے۔ جہاں اوپن اے آئی کا پریمیئم چیٹ جی پی ٹی 01 پرو ماہانہ 200 ڈالر چارج کرتا ہے، وہیں ڈیپ سیک کو مکمل مفت فراہم کیا گیا ہے، جس کی بدولت یہ تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ اس حکمت عملی نے اسے دنیا کے مختلف ممالک، بشمول امریکہ اور بھارت میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بنا دیا۔

کم لاگت میں غیر معمولی کارکردگی

ڈیپ سیک نہ صرف زیادہ مؤثر ہے بلکہ اس کی تیاری کا خرچ بھی انتہائی کم رہا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق، اس کا تربیتی خرچ صرف 5.6 ملین ڈالر تھا، جو کہ اوپن اے آئی، گوگل اور میٹا جیسے اداروں کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے مقابلے میں نہایت معمولی رقم ہے۔

اوپن اے آئی کے سی ای او، سیم آلٹمین (Sam Altman)، نے پہلے یہ دعویٰ کیا تھا کہ محدود بجٹ میں بنیادی اے آئی ماڈلز تیار کرنا ممکن نہیں، مگر ڈیپ سیک کی کامیابی نے ان کے اس نظریے کو غلط ثابت کر دیا اور یہ دکھا دیا کہ بعض اوقات تخلیقی صلاحیت اور کارکردگی سرمائے سے زیادہ اہم ہوتی ہے۔

عالمی منڈی پر اثرات اور مالیاتی بحران

ڈیپ سیک کی لانچ نے عالمی مالیاتی منڈیوں میں شدید ہلچل مچا دی۔ چند ہی دنوں میں یہ ایپل اسٹور اور گوگل پلے اسٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی اور چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا۔

تاہم، سب سے بڑا اثر امریکی اسٹاک مارکیٹ پر پڑا، جہاں ڈیپ سیک کے لانچ کے نتیجے میں امریکی ٹیک انڈیکس میں ایک کھرب ڈالر کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔

اینویڈیا (NVIDIA)، جو کہ اے آئی چپس بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، اس بحران کا سب سے زیادہ شکار بنی۔ ڈیپ سیک کی لانچ سے پہلے اینویڈیا دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی تھی جس کی مالیت 3.5 کھرب ڈالر تھی، مگر ایک ہی دن میں اس کی قدر 2.9 کھرب ڈالر تک گر گئی، اور اس کے حصص کی قیمت میں 17 فیصد کمی آئی، جس کے نتیجے میں 589 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ یہ کارپوریٹ تاریخ میں ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا مالی نقصان تھا۔

ڈیپ سیک کے خالق: لیانگ وینفینگ

ڈیپ سیک کے پیچھے لیانگ وینفینگ (Liang Wenfeng) نامی چینی کاروباری شخصیت ہیں، جو 40 سال کے ہیں اور عوام میں بہت کم نظر آتے ہیں۔ انہوں نے 2015 میں ہائی فلائر (High Flyer) نامی ایک ہیج فنڈ قائم کیا اور 2019 میں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں قدم رکھا۔

روایتی اے آئی ٹیموں کے برعکس، جو زیادہ تر انجینئرز پر انحصار کرتی ہیں، وینفینگ نے چین کی اعلیٰ جامعات کے پی ایچ ڈی طلباء کی خدمات حاصل کیں اور ان کی توجہ روایتی انجینئرنگ کے بجائے ریاضیاتی استدلال اور مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں پر مرکوز رہی۔ صرف دو سال میں اور محض 200 افراد پر مشتمل ایک چھوٹی ٹیم کے ساتھ انہوں نے کامیابی کے ساتھ ڈیپ سیک آر1 متعارف کروا دیا۔

ڈیپ سیک کی جدید ترین ساخت

ڈیپ سیک چین آف تھاٹ (Chain of Thought - CoT) نامی ماڈل پر مبنی ہے، جو کہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی 01 کی طرز پر ہے۔ اس تکنیک کے تحت اے آئی کی استدلالی صلاحیت کو بڑھایا جاتا ہے اور یہ انسانی طرز پر سوچنے کے قابل ہو جاتا ہے۔

مثال کے طور پر، اگر کسی سے یہ پوچھا جائے کہ:

"9.11 اور 9.9 میں سے کون سا عدد بڑا ہے؟"

تو پرانے اے آئی ماڈلز غلطی سے 9.11 کو منتخب کر لیتے، مگر ڈیپ سیک درست جواب یعنی 9.9 پر پہنچتا ہے۔

چیلنجز اور تنازعات

اگرچہ ڈیپ سیک حیرت انگیز خصوصیات رکھتا ہے، لیکن اس پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ ایک اہم اعتراض اس کی سخت سنسرشپ پالیسی سے متعلق ہے۔ چونکہ یہ ایک چینی اے آئی ماڈل ہے، اس لیے یہ چینی حکومت سے متعلق حساس موضوعات پر بات کرنے سے گریز کرتا ہے۔ تیانمن اسکوائر واقعہ، ژی جن پنگ پر تنقید، یا تائیوان سے متعلق سوالات کو یا تو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا غیر واضح جوابات دیے جاتے ہیں۔

یہ مسئلہ اے آئی کے اخلاقی معیارات اور آزادی اظہار کے حوالے سے اہم سوالات کھڑے کرتا ہے۔

مستقبل کی سمت

ڈیپ سیک کی آمد نے مصنوعی ذہانت کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے، جہاں کارکردگی، کم لاگت اور زیادہ رسائی کلیدی عوامل ہیں۔ اس کی کامیابی مغربی اے آئی کمپنیوں کی بالادستی کو چیلنج کر رہی ہے اور اے آئی گورننس، اوپن ایکسیس اور اخلاقی ضوابط پر نئی بحثوں کو جنم دے رہی ہے۔

مستقبل میں اے آئی کا میدان مزید سخت مسابقت کا شکار ہونے والا ہے، اور دنیا بےتابی سے دیکھ رہی ہے کہ مغربی ٹیکنالوجی کمپنیاں چین کے اس غیر متوقع چیلنج کا کیا جواب دیتی ہیں۔

کشمیر نیلم ویلی ٹورزم – جنت نظیر وادی کا تفصیلی جائزہنیلم ویلی، آزاد جموں و کشمیر کا ایک شاندار سیاحتی مقام ہے، جسے قدرت...
25/01/2025

کشمیر نیلم ویلی ٹورزم – جنت نظیر وادی کا تفصیلی جائزہ

نیلم ویلی، آزاد جموں و کشمیر کا ایک شاندار سیاحتی مقام ہے، جسے قدرتی حسن، برف پوش پہاڑوں، سبز وادیوں اور شفاف دریا کے باعث "جنت نظیر وادی" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ وادی مظفر آباد سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور تقریباً 200 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔ نیلم ویلی اپنی فطری خوبصورتی، خوشگوار موسم، اور قدرتی مناظر کے لیے دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے پرکشش مقام ہے۔

---

مشہور سیاحتی مقامات

1. کیل

کیل نیلم ویلی کا ایک خوبصورت قصبہ ہے، جو 2097 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ جگہ برف پوش پہاڑوں سے گھری ہوئی ہے اور یہاں سے آگے ارنگ کیل جانے کے لیے ایک خوبصورت ٹریک موجود ہے۔ کیل سیاحوں کے لیے ایک بہترین مقام ہے جو یہاں کی پرامن فضا اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔

2. ارنگ کیل

یہ مقام کیل سے تقریباً ایک گھنٹے کی ہائیک کے بعد پہنچا جا سکتا ہے۔ ارنگ کیل کو نیلم ویلی کا دل بھی کہا جاتا ہے۔ سرسبز میدان، لکڑی کے روایتی گھر اور پس منظر میں برف سے ڈھکے پہاڑ، اس جگہ کو کسی پریوں کی کہانی کا حصہ بنا دیتے ہیں۔

3. شاردہ

شاردہ نیلم ویلی کے سب سے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ جگہ قدیم شاردہ پیٹھ یونیورسٹی کی باقیات کی وجہ سے تاریخی اہمیت بھی رکھتی ہے۔ شاردہ میں نیلم دریا کے کنارے بیٹھ کر پرسکون ماحول کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔

4. تاؤبٹ

نیلم ویلی کا آخری اور سب سے دلکش گاؤں تاؤبٹ ہے، جو سرسبز چراگاہوں، نیلم دریا کے نیلے پانیوں اور شاندار پہاڑوں کے ساتھ ایک جنتی منظر پیش کرتا ہے۔ یہ علاقہ زیادہ تر سیاحوں کے لیے ایک خواب جیسا لگتا ہے کیونکہ یہاں کا قدرتی حسن ناقابلِ بیان ہے۔

5. رتی گلی جھیل

نیلم ویلی کی سب سے مشہور جھیل رتی گلی جھیل ہے، جو 12,130 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس جھیل کا پانی برف سے پگھل کر بنتا ہے اور یہ پورے علاقے میں سب سے زیادہ حسین مقامات میں شمار کی جاتی ہے۔

---

نیلم ویلی ٹورزم کے فوائد

1. قدرتی حسن اور سکون – نیلم ویلی شہر کے شور و غل سے دور ایک پرسکون جگہ ہے جہاں لوگ ذہنی سکون حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔

2. سستا اور بہترین سفر – پاکستان کے دیگر سیاحتی مقامات کے مقابلے میں نیلم ویلی کا سفر کم خرچ اور آسان ہے۔

3. ایڈونچر اور ہائیکنگ – نیلم ویلی میں کئی ہائیکنگ ٹریلز موجود ہیں جو ایڈونچر کے شوقین افراد کے لیے بہترین ہیں۔

4. مقامی ثقافت اور مہمان نوازی – کشمیری لوگ اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں، جو ہر آنے والے سیاح کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

---

سفری رہنمائی

بہترین وقت: اپریل سے اکتوبر

سفر کے ذرائع: مظفر آباد سے بس۔ کوسٹر یا نجی گاڑی

رہائش: ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز اور کیمپنگ کی سہولت موجود ہے

موسم: سردیوں میں برفباری اور گرمیوں میں خوشگوار موسم


---

25/01/2025
بخارا کا صندوق، جسے "آرک آف بخارا" (Ark of Bukhara) بھی کہا جاتا ہے، ازبکستان کے قدیم ترین اور سب سے اہم تاریخی قلعوں می...
25/01/2025

بخارا کا صندوق، جسے "آرک آف بخارا" (Ark of Bukhara) بھی کہا جاتا ہے، ازبکستان کے قدیم ترین اور سب سے اہم تاریخی قلعوں میں سے ایک ہے۔ یہ قلعہ تقریباً 1500 سال پرانا ہے اور بخارا شہر کے مرکز میں واقع ہے۔ بخارا خود ایک 2000 سال قدیم شہر ہے، جو شاہراہِ ریشم (Silk Road) کے ایک اہم تجارتی اور ثقافتی مرکز کے طور پر مشہور تھا۔

یہ قلعہ قدیم حکمرانوں کا شاہی محل، فوجی چھاؤنی، اور انتظامی مرکز رہا ہے۔ یہاں مختلف دور کے حکمرانوں، علما، شاعروں اور تاجروں کا گزر ہوا، اور یہ بخارا کے حکمرانوں کی رہائش گاہ بھی تھا۔ اس کے بلند و بالا دیواریں اور وسیع صحن آج بھی اس کی عظمت کی گواہی دیتے ہیں۔

آج یہ قلعہ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے، جہاں تاریخ، فن تعمیر، اور قدیم اسلامی تہذیب کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ یہاں کئی میوزیم اور قدیم مساجد موجود ہیں، جو سیاحوں کو بخارا کی شاندار تاریخ سے روشناس کراتے ہیں۔

25/01/2025
20/01/2025

"سیر و تفریح صرف جگہیں دیکھنے کا نام نہیں، بلکہ یہ روح کی تازگی، یادوں کی تخلیق اور فطرت کے قریب جانے کا ایک حسین ذریعہ ہے۔ ہر سفر ایک نئی کہانی، ایک نیا منظر اور ایک نیا احساس لے کر آتا ہے!" ✨🌿🏞️

20/01/2025

وادی پُرسان، چترال – دنیا کا دوسرا مشکل ترین زمینی راستہ! 🏔️🚗

چترال کی وادی پُرسان اپنی قدرتی خوبصورتی، برف پوش پہاڑوں، گہری وادیوں اور خطرناک سڑکوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ لیکن یہاں کی "موت کی غار" کہلانے والی سڑک اسے دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں شمار کرواتی ہے۔

یہ سڑک کیوں خطرناک ہے؟

✅ خاردار پہاڑوں کے درمیان تنگ راستہ: یہ سڑک انتہائی تنگ اور بل کھاتی ہوئی ہے، جہاں دو گاڑیاں ایک ساتھ بمشکل گزر سکتی ہیں۔
✅ عمودی چٹانوں کے کنارے پر سفر: کئی مقامات پر ایک طرف کھڑی چٹانیں اور دوسری طرف ہزاروں فٹ گہری کھائیاں ہیں، جہاں معمولی سی غلطی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
✅ پہاڑی سرنگیں اور تنگ موڑ: یہاں کچھ مقامات پر سرنگیں بھی ہیں، جن سے گزرنا دل دہلا دینے والا تجربہ ہوتا ہے۔
✅ موسمی شدت: برفباری اور بارش کے دوران سڑک مزید خطرناک ہو جاتی ہے، جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی ہمیشہ رہتا ہے۔

یہاں گاڑی چلانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں!

🚗 صرف ماہر ڈرائیور ہی اس راستے پر گاڑی چلا سکتے ہیں۔
🚧 یہاں ایک چھوٹی سی غلطی جان لیوا ہو سکتی ہے، اسی لیے اس راستے کو دنیا کا دوسرا مشکل ترین زمینی راستہ قرار دیا گیا ہے۔

یہ راستہ کن لوگوں کے لیے بہترین ہے؟

✔️ ایڈونچر کے شوقین افراد
✔️ ان لوگوں کے لیے جو قدرت کے حسین لیکن خطرناک مناظر دیکھنا چاہتے ہیں
✔️ ماہر اور تجربہ کار ڈرائیورز

کیا آپ اس راستے پر جانے کی ہمت رکھتے ہیں؟ 🤔

اگر آپ ایڈونچر کے شوقین ہیں اور چترال کی وادی پُرسان کا یہ خطرناک راستہ دیکھنا چاہتے ہیں، تو احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کریں! 💀🏞️

یہ تصویر پیرس، فرانس کی ایک فضائی (ایریل) تصویر ہے، جس میں سین (Seine) دریا کو دکھایا گیا ہے۔ یہ دریا شہر کے بیچوں بیچ ب...
20/01/2025

یہ تصویر پیرس، فرانس کی ایک فضائی (ایریل) تصویر ہے، جس میں سین (Seine) دریا کو دکھایا گیا ہے۔ یہ دریا شہر کے بیچوں بیچ بہتا ہے اور اس پر متعدد تاریخی پل موجود ہیں، جنہیں تصویر میں سرخ تیروں سے نشان زد کیا گیا ہے۔

اہم مقامات جو تصویر میں نظر آ رہے ہیں:

✅ لوو میوزیم (Louvre Museum) – بائیں جانب سبز باغات اور مشہور شیشے کا اہرام
✅ پونٹ نوف (Pont Neuf) – پیرس کا سب سے پرانا پل جو دریا پر بنا ہوا ہے
✅ نوترے-ڈیم کیتھیڈرل (Notre-Dame Cathedral) – دریا کے درمیان ایک جزیرے پر واقع مشہور تاریخی چرچ
✅ سین دریا (Seine River) – پیرس کے مشہور مقامات کے درمیان بہتا ہوا دریا، جو کشتی رانی اور سیاحت کے لیے مقبول ہے
✅ ایل ڈے لا سیٹے (Île de la Cité) – دریا کے بیچ میں واقع ایک جزیرہ، جو پیرس کا تاریخی مرکز ہے

یہ علاقہ پیرس کی سیاحت کے لیے سب سے زیادہ مشہور ہے اور یہاں تاریخی اور ثقافتی ورثے کے کئی مقامات موجود ہیں۔ پیرس کو "روشنیوں کا شہر" کہا جاتا ہے اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے شہروں میں شامل ہے۔

📌 کیا آپ نے کبھی پیرس جانے کا خواب دیکھا ہے؟ اگر ہاں، تو کون سا مقام سب سے زیادہ دیکھنا چاہتے ہیں؟ کمنٹس میں بتائیں!
IK Rooms

سال 2024 میں 4,86,571 ملکی اور 21,862 غیر ملکی سیاحوں نے بلتستان کا رخ کیا دو پچھلے سال کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہے سا...
20/01/2025

سال 2024 میں 4,86,571 ملکی اور 21,862 غیر ملکی سیاحوں نے بلتستان کا رخ کیا دو پچھلے سال کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہے سال 2023 میں 2,23,9,83 ملکی اور 9,8,97 غیر ملکی سیاح آئے تھے

ٹورسٹ پولیس کے مطابق رواں سال سال 2024 میں 4,86,571 ملکی اور 21,862 غیر ملکی سیاح سکردو آئے،

ان میں سے 1,86,960 ملکی اور 15,646 غیر ملکی سیاحوں نے ضلع شگر، 1,77,895 ملکی اور 3,077 غیر ملکی سیاحوں نے ضلع کھرمنگ اور 63,438 ملکی اور 6,566 غیر ملکی سیاحوں نے ضلع گانچھے دورہ کیا رواں سال 50،4,48 ملکی اور 11,262 غیر ملکی سیاح بذریعہ ہوائی جہاز بلتستان آئے

اسی طرح شاہراہِ بلتستان کے ذریعے 36,6091 ملکی اور 6,600 غیر ملکی سیاح آئے جبکہ 70,000 ملکی اور 4,000 غیر ملکی سیاح دیوسائی نیشنل پارک کی دلکش قدرتی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے بلتستان کی منفرد ثقافت، بلند و بالا برف پوش پہاڑ، سرسبز وادیاں، شفاف جھیلیں، میٹھے چشمے، گنگناتی آبشاریں اور منفرد ریگستان دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے کشش کا باعث ہیں۔

یہاں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-ٹو اور دیگر مشہور پہاڑی سلسلے موجود ہیں بلتستان میں سیاحت کے بڑھتے ہوئے رجحان سے معیشت کو مضبوطی ملی ہے، اور مقامی کاروبار کو ترقی کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔

یہ  تصویر شنگریلا ریزورٹ، (((جگہ کا نام آپ بتائیں گے,,،)کی ہے، جو پاکستان کے سب سے خوبصورت مقامات میں شمار ہوتا ہے۔ شنگر...
20/01/2025

یہ تصویر شنگریلا ریزورٹ، (((جگہ کا نام آپ بتائیں گے,,،)کی ہے، جو پاکستان کے سب سے خوبصورت مقامات میں شمار ہوتا ہے۔ شنگریلا اپنی نیلگوں جھیل، برف پوش پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کے حسین امتزاج کی وجہ سے مشہور ہے۔

✅ شفاف پانی کی جھیل جو جنت جیسا منظر پیش کرتی ہے
✅ سرسبز درختوں سے گھرا ہوا پرامن ماحول
✅ پس منظر میں خوبصورت پہاڑ جو دل موہ لیتے ہیں

اگر آپ پاکستان میں ایک پرامن، دلکش اور فطرت کے قریب مقام تلاش کر رہے ہیں، تو شنگریلا ریزورٹ، اس جگہ

سے بہتر کوئی جگہ نہیں!

📍 کمنٹس میں جگہ کا نام لکھیں ۔۔۔۔

دنیا کی سب سے لمبی ریلوےدنیا کی سب سے لمبی ریلوے روس کے دارالحکومت اور مشرقی شہر ولادی ووستوک کو ملانے والی ٹرانس سائبیر...
20/01/2025

دنیا کی سب سے لمبی ریلوے

دنیا کی سب سے لمبی ریلوے روس کے دارالحکومت اور مشرقی شہر ولادی ووستوک کو ملانے والی ٹرانس سائبیرین ریلوے ہے۔ اس کی لمبائی 9 ہزار 289 کلومیٹر ہے، وہ 87 شہروں اور گاؤں سے گزرتی ہے اور 16 ندیوں کو پار کرتی ہے۔
اس ریلوے کی تعمیر سن 1891 میں شروع ہوئی۔ ریلوے کی تعمیر کی بدولت سن 1905 میں بحر اوقیانوس سے بحر الکاہل تک زمینی راستہ پیدا ہوا۔ سن 1916 میں ٹرانس سائبیرین ریلوے کی تعمیر مکمل کر لی گئی۔
اس ریلوے پر چلنے والی سب سے تیزرفتار ٹرین میں سوار ہو کر ماسکو سے ولادی ووستوک تک یعنی پہلے سے آخری اسٹیشن تک کا راستہ چھہ دن اور دو گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے۔
—————
IK Rooms Pakistan Tehreek-e-Insaf WWE

یہ تصویر 1900 میں لاہور کی ہے، جس میں بادشاہی مسجد کے سامنے دریائے راوی بہتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس دور میں دریائے راو...
20/01/2025

یہ تصویر 1900 میں لاہور کی ہے، جس میں بادشاہی مسجد کے سامنے دریائے راوی بہتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس دور میں دریائے راوی کا بہاؤ مسجد کے قریب تھا، جو آج کے مقابلے میں ایک نمایاں فرق ہے۔ یہ منظر تاریخی طور پر اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ لاہور کے جغرافیائی اور ماحولیاتی حالات وقت کے ساتھ کیسے بدل گئے ہیں۔ تصویر میں مسجد کی شاندار تعمیرات اور قدیم دور کی خوبصورتی نمایاں ہے۔
Tehreek-e-Insaf@followers

پنڈی صرف اندرون شہر نہیں.... پنڈی کی 5 تحصیلیں ہیں..اور وہ بہت کم لوگوں نے دیکھی ہیں... زیادہ تر لوگوں نے بس مری دیکھا ہ...
20/01/2025

پنڈی صرف اندرون شہر نہیں.... پنڈی کی 5 تحصیلیں ہیں..
اور وہ بہت کم لوگوں نے دیکھی ہیں... زیادہ تر لوگوں نے بس مری دیکھا ہوتا ہے.... کہوٹہ اور کلر سیداں کے بارے تو بہت سے لوگ ابھی تک جانتے ہی نہیں ہیں..کہ وہ بھی پنڈی کا حصہ ہیں..
یہ تصویریں کہوٹہ میں واقع پنج پیر راکس کی ہیں..
پنج پیر راکس اسلام آباد سے 80 کلومیٹر دور ہیں۔ تین گھنٹے لگتے ہیں۔ اسلام آباد سے کاک پُل، کہوٹہ روڈ، کہوٹہ، آزاد پتن روڈ، اور پنجڑ قصبہ تک جاتے ہیں۔ وہاں سے ایک ذیلی سڑک بلند ہوتی ہے جو نڑھ گاؤں سے ہوتے ہوئے 6 ہزار فُٹ کی بلندی پر موجود پنج پیر راکس تک جاتی ہے۔ فور بائے فور گاڑی عین راکس پر پہنچ جاتی ہے، نارمل گاڑی کو ایک کلومیٹر پیچھے ہی روک دینا ہوتا ہے۔ راکس لہتراڑ کی جانب ہزاروں فٹ شدید خطرناک گہرائی پر معلق ہیں۔ اس لیے اِن راک فیسز کو دنوئی رِج کہا جاتا ہے۔ چونکہ سامنے ہی دریائے جہلم بہتا نظر آتا ہے اس لیے یہ سارا وادئ جہلم کا علاقہ ہے۔ انہی راکس سے کشمیر کی برفپوش پیر پنجل رینج کے علاوہ کاغان کی مکڑا پیک اور موسیٰ کا مصلہ بھی نظر آتی ہیں۔ گلیات میں مکشپوری اور ایوبیہ نظر آتی ہیں۔ بلکہ مری اور مارگلہ ہلز بھی سامنے نظر آتی ہیں۔ ایک ہی جگہ سے اتنا کچھ نظر آنا ایک حیرت انگیز بات ہے۔ پنج پیر راکس کی سب سے اہم ہائی-لائیٹ یہاں کی دیوزاد چٹانیں ہیں جو پورے علاقے میں جابجا پھیلی ہوئی ہیں۔ یہ اتنی عظیم تن و توش کی حامل چٹانیں ہیں کہ پورا پورا جنگل اور پورا پورا گاؤں بھی ایک ہی چٹان پر سما جاتا ہے۔
ہم ایویں نہیں پنڈی پنڈی کرتے پنڈی پاکستان کے تمام بڑے شہروں سے زیادہ خوبصورت اور جدا ہے. ❤️
# Mountain Hunters Tour&Hike # tourism

Address

Muzaffarabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when IK Rooms posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category