Safar_e_Ibadat Travels Hajj Umrah Abbotabad

Safar_e_Ibadat Travels Hajj Umrah Abbotabad Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Safar_e_Ibadat Travels Hajj Umrah Abbotabad, Travel Company, ashraf Plaza supply Abbotabad, Abbottabad.

14/07/2022

الحمد للہ پاکستان سے عمرہ
جلد ہی آپکی خدمت کے لیے پیکیج کا اعلان کیا جائے گا
میعاری خدمات اور بہترین عمرہ سروسز کے لیے رابطہ کریں
مستند لوگ 24 گھنٹے دستیاب ہوگا وہاں پر مکہ مدینہ میں چوبیس گھنٹے خدمت میں مامور حاجیوں کی خدمت کو انشاء اللہ ہم لوگ اپنی عبادت سمجھتے ہیں
Tahir Khan
Mobile: 03105862560
Abid Khan
Mobile:03145616886

Safar_e_ibadat TRAVEL AND TOURS
Abbottabad
Supply Ashraf plaza
Office No #12

14/07/2022
Opening Soon insha AllahAbbottabad
07/07/2022

Opening Soon insha Allah
Abbottabad

از محمد علی کلوڑ، گھوٹکی، پاکستان*میقات* میقات حج‌ یا عمره‌ کیلئے احرام باندھنے کی جگہ کو کہا جاتا ہے۔  جہاں سے حج‌ یا ع...
06/07/2022

از محمد علی کلوڑ، گھوٹکی، پاکستان

*میقات*
میقات حج‌ یا عمره‌ کیلئے احرام باندھنے کی جگہ کو کہا جاتا ہے۔ جہاں سے حج‌ یا عمره‌ کی نیت کی جاتی ہے۔

*احرام*
حج یا عمره‌ کے اعمال "احرام " سے شروع ہوتے ہیں اور احرام باندھنے کی جگہ میقات ہے

*تلبیہ*
تلبیہ وہ مخصوص عربی الفاظ ہیں جو حاجی دوران طواف اور دیگر حج کے بعض ارکان کے دوران پڑھتا ہے تلبیہ حج اور عمرہ کے واجبات احرام میں سے ہے کہ جس میں ایک خاص جملہ (لبیک) کہا جاتا ہے. تلبیہ کا مشہور ترین جملہ *لَبَّیكَ الّلهُمَّ لَبَّیكَ، لَبَّیكَ لاشَریكَ لَكَ لَبَّیكَ، إنَّ الْحَمْدَ وَ النِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلكَ، لاشَریكَ لَكَ لَبَّیكَ* ہے کہ جو ضروری ہے کہ احرام کی نیت کے وقت صحیح عربی زبان میں کہا جائے. میقات سے مکہ تک پورے راستے میں مستحب ہے کہ یہ ذکر پڑھتے رہیں

*كعبة الله*
مسجد حرام کے وسط میں واقع ایک عمارت ہے، جو مسلمانوں کا قبلہ ہے، جس کی طرف رخ کرکے ہم عبادت کرتے ہیں۔ یہ دین اسلام کا مقدس ترین مقام ہے۔ صاحب حیثیت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے۔

*غلاف کعبہ*
غلاف کعبہ یا کسوہ خانہ کعبہ کی دیواروں اور باب کعبہ (دروازہِ کعبہ) کو جس کپڑے سے ڈھانپا جاتا ہے، اس کو غلاف کعبہ کہتے ہیں

*میزاب رحمت*
عربی میں میزاب ’پرنالے‘ کو کہتے ہیں۔ خانہ کعبہ کی چھت پر لگا پرنالہ جس سے بارش کا پانی کعبے کی چھت سے حطیم میں گرتا ہے۔ یہ پرنالہ سونے کا بنا ہوا ہے۔ اس پرنالے کا پانی باعث رحمت تصور کیا جاتا ہے اس لیے اس پرنالے کو عربی میں ’میزاب رحمت ‘ کہتے ہیں

*حجر اسود*
حجر اسود خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی کونے میں نصب ہے۔ اسی سے خانہ کعبہ کا طواف شروع اور ختم ہوتا ہے۔ یہ فرش سے ڈیڑھ میٹر کی اونچائی پر لگا ہوا سیاہ رنگ کا پتھر ہے جس کی حفاظت کے لیے اسے چاندی کے فریم میں لگوا دیا گیا ہے۔
حجرِ اسود جنت کے یاقوتوں میں سے ایک ہے جسے سیدنا آدم علیہ السلام اپنے ساتھ جنت سے لائے تھے, اور تعمیر بیت اللہ کے وقت ایک گوشہ میں نصب فرمایا تھا۔

*ملتز*
باب کعبہ اور حجر اسود کے درمیان بیت اللہ کی دیوار کا حصہ ملتزم کہلاتا ہے ۔ بیت اللہ کے وہ مقامات جہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں ان میں ملتزم کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔
ملتزم ایسی جگہ کو کہتے ہیں جس سے چمٹا جاتا ہے۔ زائرین یہاں اپنے رب سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں اور دنیا و آخرت کی نعمتیں عطا کرنے کی التجا کرتے ہیں

*مقام ابراھیم*
وہ پتھر جس پر کھڑے ہوکر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ کی دیواریں اٹھائی تھیں، اس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات پڑے ہوئے ہیں اور یہ پتھر ابتک موجود ہے ، آپؑ کے قدموں کے نشانات پر پیتل کا خ*ل چڑھا یا گیا ہے۔

*مطاف*
خانہ کعبہ کے ارد گرد صحن جس میں طواف کیاجاتاہے اسے مطاف کہتے ہیں۔

*حطیم*
حطیم یا حجر اسماعیل خانہ کعبہ کے شمال کی طرف ایک دیوار جس کے اوپر طواف کیا جاتا ہے۔ اس دیوار کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ خانہ کعبہ میں شامل تھی۔

*طواف*
طَواف سے مراد خانہ کعبہ کے گرد سات بار چکر لگانا ہے جو حج اور عمرہ کے واجب اعمال میں سے ہے۔
طواف کے بعد مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی جاتی ہے جسے نماز طواف کہا جاتا ہے۔

*اضطباع*
احرام کی اوپر کی چادر کو دائیں بغل کے نیچے سے کر کے اس کی دونوں کی طرف بائیں کندھے پر ڈال لیں۔ یہ طواف کے وقت ایسا کرنا مسنون ہے۔ اس کو اضبطاع کہتے ہیں، لیکن عورت کے لیے نہ رمل ہے، اور نہ اضبطاع

*رمل*
رمل کندھے ہلا کر پہلوان کی طرح تیز چلنے کا نام ہے، یہ طواف کرتے وقت پہلے تین چکروں میں کیا جاتا ہے اور باقی چار چکر میں رمل نہیں ہے

*زمزم*
زمزم سب پانیوں کا سردار اورسب سے زیادہ شرف و قدروالا ہے
زمزم روایات کے مطابق یہ چشمہ خدا کے لطف و کرم سے حضرت اسماعیل کیلئے جاری ہوا تھا۔ پیغمبر اکرمؐ نے اس کے پانی کو تمام پانیوں سے افضل و برتر اور شفا بخش قرار دیا ہے۔ ’’زم زم کا پانی جس مقصد کے لیے پیا جائے (وہ پورا ہوتا ہے)‘‘ صحیح ہے۔

*صفا مروہ*
صفا و مروہ مسجد الحرام سے متصل دو پہاڑیوں کا نام ہے ۔ ان دو پہاڑیوں کے درمیانی فاصلے کو "مَسْعیٰ" کہا جاتا ہے جو تقریبا 395 میٹر ہے انہی دونوں پہاڑیوں پر چڑھ کر اور چکر لگا کر حضرت بی بی ہاجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس وقت پانی کی جستجو اور تلاش کی تھی جب کہ حضرت اسمٰعیل علیہ السلام شیر خوار بچے تھے اور پیاس کی شدت سے بے قرار ہو گئے تھے اسی لئے زمانہ قدیم سے یہ دونوں پہاڑیاں بہت مقدس مانی جاتی ہیں اور حجاج کرام ان دونوں پہاڑیوں پر چڑھ کر بڑے احترام اور جذبہ عقیدت کے ساتھ دعائیں مانگتےہیں

*سعی*
حج و عمرہ سے متعلق ایک اسلامی اصطلاح، دوران حج صفا اور مروہ پہاڑوں پر چڑھنے اورمخصوص انداز میں ان کے درمیان سات چکر لگانے کو سعی کہا جاتا ہے۔
صفا کی طرف سے مروہ تک جائے، یہ ایک چکر ہو گا، اب مروہ سے صفا کی طرف واپس آئے تو یہ دوسرا چکر ہو گیا، اسی طرح سات چکر پورے کیے جاتے ہیں، اس طرح آخری چکر مروہ پر ختم ہو گا

*حلق وقصر*
حَلْق (سر کے بالوں کا تراشنا) اور تقصیر (سر کے بالوں کا چھوٹا کرنا) حج اور عمرہ‌ کے واجبات میں سے ہیں۔ مختلف موارد میں ان میں سے ایک انجام دینا واجب ہے۔ حلق اور تقصیر بھی حج اور عمرہ کے دوسرے اعمال کی طرح عبادات میں شمار ہوتی ہیں اس بنا پر قصد قربت کے محتاج ہیں۔

*منٰی*
منیٰ وہ مقام ہے جہاں سے عازمین حج چھ روزہ حج پروگرام کا آغاز کرتے ہیں۔ یہ تاریخی اور دینی اہمیت کا حامل مقام ہے۔

*قیام منٰی*
آٹھ ذی الحجہ کو حج کا احرام باندھ کر تمام حجاج منیٰ میں قیام کرتے ہیں

*عرفات*
عَرَفات عَرَفہ کی جمع ہے۔ ذُوالحجۃِ الحرام کی نویں تاریخ کو بھی عرفہ کہتے ہیں اور عرفات میدان کو بھی ، مگر لفظ عرفات صرف میدان کو کہا جاتا ہے نہ کہ اس دن کو۔ چونکہ اس جگہ کا ہر حصہ عرفہ ہے اس لئے جمع کا لفظ عرفات استعمال کیا جاتا ہے
عرفات سال کے 354 دن غیر آباد رہتا ہے اور صرف ایک دن کے 8 سے 10 گھنٹوں کے لیے (9 ذی الحج) ایک عظیم الشان شہر بنتا ہے
جہاں دنیا کے گوشے گوشے سے آنے والے عازمین حج 9 ذی الحجہ کو جمع ہوتے ہیں۔

*وقوف عرفات*
وقوف عرفات کو حج کا سب سے عظیم رکن (سب سے بڑا عمل) قرار دیا گیا ہے اگر عازمین حج باقی تمام ارکان ادا کر دیں لیکن اگر وہ مقررہ وقت کے دوران کسی بھی وجہ سے میدان عرفات کی حدود میں نہ پہنچ سکیں تو ان کا حج ادا نہیں ہوتا۔ عرفہ کا دن مغفرت اور گناہوں سے معافی کا دن ہے۔ اللہ تعالیٰ کے انعام و اکرام کا دن ہے۔
وقوف عرفات کو حج کا سب سے عظیم رکن (سب سے بڑا عمل) قرار دیا گیا ہے اگر عازمین حج باقی تمام ارکان ادا کر دیں لیکن اگر وہ مقررہ وقت کے دوران کسی بھی وجہ سے میدان عرفات کی حدود میں نہ پہنچ سکیں تو ان کا حج ادا نہیں ہوتا۔ عرفہ کا دن مغفرت اور گناہوں سے معافی کا دن ہے۔ اللہ تعالیٰ کے انعام و اکرام کا دن ہے۔

*مزدلفہ*
مزدلفہ (عربی: مزدلفة) حج سے متعلقہ ایک کھلی جگہ ہے۔ یہ منی کے جنوب مشرق میں منی اور عرفات کے درمیان میں واقع ہے۔ ہر سال مسلمان حج کے موقع پر 9 ذوالحجہ کو مغرب کے بعد عرفات سے یہاں آتے ہیں اور رات کھلے آسمان کے نیچے بسر کرتے ہیں۔ یہاں سے ہی شیطانوں یا جمرات کو مارنے کے لیے کنکریاں بھی چنی جاتی ہیں۔ اگلے دن فجر کے بعد حجاج منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔

*وقوف مزدلفہ*
وقوفِ مزدلفہ کا اصل وقت طلوع فجر (صبح صادق)سے طلوع شمس تک ہے، رات کاقیام سنت ہے،

*جمرات*
حجاجِ کرام دس گیارہ اور بارہ تاریخ کو پتھر کے جن تین ستونوں کو باری باری کنکر مارتے ہیں ان کو ” جمرات “ یاجمار کہا جاتا ہے

*رَمْیِ جَمَرات*
رَمْیِ جَمَرات (شیطان کو کنکریاں مارنا) مناسک حج میں ایک واجب عمل ہے جس کے معنی منا میں بنائے گئے شیطان کے مجسموں پر سات کنکریاں مارنے کے ہیں۔ یہ عمل سرزمین مِنا میں عید قربان اور اس کے دو دن بعد انجام دیا جاتا ہے۔ یہ عمل ایک طرح سے حضرت ابراہیمؑ کے اعمال کی پیروی میں انجام دئے جاتے ہیں۔

*ذبیحہ*
بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر حلال جانور کے گلے کی رگوں کو کاٹنا تاکہ خون نکل جائے۔ ایسا جانور ذبیحہ کہلاتا ہے

*طواف زیارت*
طواف زیارت سے مراد وہ طواف ہے جو حج اور عمرہ کا واجب رکن ہے۔ اسے "طواف اول"، "طواف فَرض"، "طواف فَریضہ" اور "طواف رُکن" نیز کہا جاتا ہے

*طواف وداع*
’طوافِ وداع‘‘ اس طواف کو کہتے ہیں جو اپنے وطن کو واپسی کے وقت بیت اللہ شریف سے رخصت ہونے کے لیے کیا جاتا ہے، طوافِ وداع کا وقت طوافِ زیارت کے بعد شروع ہو جاتا ہے
اسے طوافِ رخصت بھی کہا جاتا ہے۔

*دم*
حج کے دوران حاجی سے ہونے والی مخصوص غلطیوں کے کفارہ کو اصطلاح حج میں دم کہا جاتا ہے۔ حج کے دوران ہونے والی غلطیوں پر تین طرح کا کفارہ ہوتا ہے۔ دم بدنہ میں جانوروں کی قربانی دینی ہوتی ہے، جن کا گوشت حاجی نہیں کھا سکتا بلکہ وہ مساکین میں تقسیم کیا جائے گا۔ اور یہ وہیں ذبح کیے جا سکتے ہیں جہاں حج کی قربانی کے جانور ذبح کرنے کا حکم ہے۔

*اللہ پاک تمام حجاج کاحج مقبول و مبرور فرمائے۔ آمــــــــین*

*رحمان کے مہمانوں ہمیں بھی اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں*

Travel Company

06/07/2022

Address

Ashraf Plaza Supply Abbotabad
Abbottabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Safar_e_Ibadat Travels Hajj Umrah Abbotabad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category



You may also like