25/04/2023
ژوشی فیسٹیول 2023
ژوشی فیسٹیول 2023 ، 13 سے 17 مئی تک تینوں کالاش وادیوں میں مذہبی رسومات کے ساتھ انتہائی جوش و جذبےسے منایا جائے گا۔
پاکستان کی حسین ترین وادی کیلاش میں صدیوں سے آباد کیلاش قبیلے کا سالانہ تہوار ”ژوشی “ شروع ہونے والا ہے۔یہ تہوار ہر سال موسم بہار کی آمد پر 13 مئی سے 16 مئی تک منایا جاتا ہے۔ یہ پاکستان کے سب سے رنگارنگ اور مشہورتہوارکی حیثیت سے سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہے یہی وجہ ہے کہ اس تہوار کو دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح وادی کیلاش کا رخ کرتے ہیں۔ یہی وہ تہوار ہے جو وادی کیلاش کی روز مرہ زندگی اور وہاں کے انوکھے رہن سہن کو دنیا بھر میں شہرت بخشنے کابڑا سبب ہے۔
پاکستان کے برفیلے علاقے چترال کے قریب واقع کیلاش کا علاقہ تین وادیوں ، ”رمبور“، ”بریر“ اور” بمبوریت“ پر مشتمل ہے ۔دراصل یہ پاکستان کا انتہائی شمال مغربی حصہ ہے۔ موسم بہار کے آتے ہی تینوں وادیوں میں ژوشی کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں لیکن تہوار کے خاص تین دن تمام مرد و خواتین وادی رومبور ،بمبوریت میں جمع ہوجاتے ہیں۔ مقامی لوگ اسے ”ژوشی “ بھی کہتے ہیں۔
یہاں کے سادہ لوح افرادآج بھی صدیوں پرانی روایات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے پرانی روایات کو مذہب کی طرح اپنایا ہواہے۔اسی سبب سیاحوں کے لئے ان کی شادیاں، اموات، مہمان نوازی، میل جول، محبت مذہبی رسومات اور سالانہ تقاریب وغیرہ انتہائی دلچسی کا باعث ہیں۔ یہ وہ خصوصیات ہیں جو سیاحوں کو چترال اور خاص کر وادی کیلاش کی سیر کی دعوت دیتی ہیں۔
ژوشی، بہار اں کی تقریب ہے ۔ مقامی افراد اس تہوار کیلئے کافی پہلے سے اوربہت سی تیاریاں کرکے رکھتے ہیں۔ مئی کا مہینہ شروع ہوتے ہوتے یہاں ہر طرف سبزہ اگ آتا ہے اور چار سو خوشبوں کا ڈیرہ پڑجاتا ہے۔ ندیوں اور دریاؤں میں پگھلتی ہوئی برف کا شفاف پانی موج زن ہوتا ہے جبکہ پہاڑوں پر سبز جنگلات کے بیچوں بیچ برفانی شیشوں سے روشنی منعکس ہوتی ہے ۔ یہ منظر علاقے کو نہایت دلکش اور قابل دید بنا دیتا ہے۔
کیلاش کی ثقافت میں خواتین کو منفرد مقام حاصل ہے ۔یہاں کی خواتین وادی کی مخصوص ثقافت اور تہذیب کی پہچان ہیں۔ خواتین کا کالا لباس، سر پر مخصوص دم دار ٹوپی اور گلے میں موتیوں کے ہار انہیں پوری دنیا سے الگ پہچان دیتے ہیں ۔
خیبر پختونخوا کے شمالی ضلع چترال میں کوہ ہندوکش کے بلندو با لاپہاڑوں اور ہرے بھرے درختوں کے بیچ میں محصور کیلاش قبیلے نے کئی صدیوں سے اپنی منفرد ثقافت، زبان اور مذہب کو زندہ رکھا ہو ا ہے۔کیلاش دنیا کی قدیم ترین تہذیب ہے جو بیک وقت ایک مذہب بھی ہے اور ثقافت بھی۔اگر چہ دنیا نے بہت ترقی کرلی، دنیا میں بسنے والی اقوام نے اپنے رہن سہن کے طریقے بدلے، اپنی روایات میں جدید دورکے تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں کیں لیکن اس تہذیب کو ماننے والوں نے نہ ثقافت کو مرنے دیا نہ اپنے طور طریقوں کو۔ یہ لوگ اپنی معاشرت اور رسم ورواج کے اعتبار سے نہایت قدیم تمدن کی یاد دلاتے ہیں اور اپنے انہی رسوم و رواج کی بدولت موجودہ زمانے میں منفردحیثیت رکھتے ہیں۔