Rakaposhi Tours & Adventure Club

Rakaposhi Tours & Adventure Club Rakaposhi tours and Adventure club is basically a Pakistan based tourism company which offers Tours

Additional information will be provided on our website
www.tour8rakaposhi.com

29/03/2024
14/08/2023

Last wish.

Beautiful GB
11/08/2023

Beautiful GB

11/08/2023

کے ٹو بوٹل نک پر محمد حسن شگری کی دردناک موت کی کہانی۔
انسانیت مرگئی لیکن کے ٹو فتح ہوگیا۔
کوہ پیمائی کے نیپالی ماڈل کے بعد کوہ پیمائی ایک کھیل اور شوق نہیں رہا بلکہ تماشا بن گیا ہے بڑی بڑی نیپالی کمپنیاں آتی ہیں، ایک دن میں دو دو سو بندوں کو سمٹ کرواتی ہیں پیسے بٹورتی ہیں اور چلی جاتی ہیں ،
کے ٹو کی تاریخ بدل چکی ہے اس سال تقریبا تین سو کے قریب کوہ پیماؤں نے دنیا کے دوسرے بڑے پہاڑ کے ٹو کو سر کیا، نیپالی کمپنیاں آئیں، دنیا بھر سے گاہک پھنسا کر لائیں،
پاکستان سے گدھے ،خچر اور انسان کرایہ پر لیے،پاکستانی کمپنیوں کو پیسہ کھلایا،اور کروڑوں روپے کما کر واپس نیپال چلے گیے ،
لیکن امسال 27 جولائی 2023 کو ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جس نے نیپالی ،اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کوہ پیماؤں کی بے حسی کا بھی پول کھول دیا ہے،انسانیت کے منہ پر ایسا طمانچہ لگا ہے کہ شاید مدتوں انسانیت کا چہرہ اس طمانچے کے اثر سے لال رہے گا،
پاکستانی پورٹر محمد حسن جو کہ گلگت بلتستان کے ضلع شگر سے تعلق رکھتے تھے، پاکستان میں لیلی پیک ٹورزم کی ایک بڑی کمپنی ہے اس کے ملازم تھے، بہت سے بلکہ سینکڑوں ملکی وغیر ملکی سیاح کے ٹو سر کرنے کو تیار تھے، تمام تیاریاں ہوچکی تھیں، راستے پر رسے لگانی والوں کی مدد کے لیے محمد حسن کو بھی دیہاڑی دار مزدور کے طور پر بھیجا گیا،کے ٹو کے انتہائی تکنیکی حصہ بوتل نیک پر کام کے دوران محمد حسن پھسل گئے اور خود کو سنبھال نہ پائے،اور رسی سے لٹک گئے، ان کا آکسیجن ماسک بھی ٹوٹ گیا، انتہائی بلندی پر بغیر آکسیجن کے لٹکے ہوئے وہ اتنے نڈھال ہو چکے تھے کی ان میں سیدھا کھڑا ہونے کی سکت نہ تھی، تب سینکڑوں عظیم کوہ پیما ان کے سینے پر پاؤں رکھ کر سمٹ کی جانب بڑھتے رہے اور گھنٹوں محمد حسین حسرت و یاس کی تصویر بنے بے بس نگاہوں سے انہیں دیکھتے رہے، لیکن کسی نے انہیں ریسکیو کرنے کی کوشش نہ کی،کیونکہ بوتل نیک پر روڈ بلاک کا خطرہ تھا،اور سینکڑوں کوہ پیماؤں کا کروڑوں روپیہ داؤ پر لگا تھا،وہاں ایک غریب پاکستانی مزدور کو کون پوچھت
مہذب دنیا کے مہذب لوگ جو پہلے ان پاکستانی پورٹر سے کندھوں پر سامان اٹھوا کر اوپر لیجاتے تھے 27 جولائی کو انہیں کندھوں کو زینہ بنا کر اوپر سمٹ کی جانب جانے لگے، زندہ محمد حسن کتنے ہی گھنٹے رسی کہے ساتھ لٹکے رہے کوئ نہیں جانتا،واپسی پر انہیں رسی سے ہٹا کر برف کے حوالے کردیا گیا،یاجس رسی سے وہ لٹکے تھے وہ کاٹ کر راستہ صاف کردیا گیا،
2023 کی تمام کے ٹو سمٹ محمد حسن کی محتاج رہیں گی،بڑے بڑے سورما اس مہم کا حصہ ہونگے، کتابوں میں ان کے نام درج ہونگے ۔۔۔لیکن تمام عمر ضمیر کی عدالت میں انہیں گنہ گار کھڑا ہونا پڑے گا، ریکارڈ بنانے اور پیسہ کمانے کی دوڑ نے اخلاقیات اور انسانیت کا جنازہ ہی نکال دیا ہے ۔
تاریخ فیصلہ کرے گی،سال ہوگا 2023 مہینہ ہوگا جولائی
پلڑے میں ایک جانب ہوگا اسرافیل عاشورلی
دوسری جانب ہونگے تین سو ریکارڈ ہولڈر کوہ پیما
اسرافیل عاشورلی سمٹ چھوڑ کر آصف بھٹی کو بچا لاتا ہے
تین سو سورما زندہ شخص کو جھولتا چھوڑ کر پھلانگتے ہوئے سمٹ کی جانب جاتے ہیں ۔۔۔
تاریخ فیصلہ کرے گی ۔۔۔
بڑا کون تھا ۔۔۔؟
عظیم کون تھا ۔۔۔؟
انسان کون تھا اور حیوان کون ؟
اسرافیل عاشورلی جو نانگا پربت سمٹ نہ کرسکا یا تین سو سورما جو کے ٹو سمٹ کر آئے ۔۔۔
انسانیت مرگئی لیکن کے ٹو فتح ہوگیا ۔۔۔
عاشورلی نے سمٹ کی قربانی دیکر انسانیت بچا لی ۔۔۔۔
نوٹ: فوٹو میں کالے ٹراؤزر اور پہلی شرٹ والا مرحوم محمد حسن پورٹر ہے،
جبکہ ایک رپورٹ میں اسپین سے تعلق اسپورٹس اور کوہ پیمائی کے ماہر جرنلسٹ Angela Benivides نے کے ٹو پر محمد حسن کے ساتھ مہم جوئی میں شریک شیرپاز اور کوہ پیماؤں سے بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کوہ پیماء محمد حسن اپنی بیمار ماں کی علاج کے لئے زیادہ سے زیادہ رقم جمع کرنے کے لئے اس مہم میں شامل تھے کچھ لوگوں نے محمد حسن کو واپس جانے کا بھی مشورہ دیا لیکن وہ اپنی جان سے زیادہ ماں کے علاج کے لئے فکر مند تھے لیکن محمد حسن کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکے اور وہ رستے میں سلپ ہوکر نیچے گرے اور زخمی ہوگئے کچھ شیرپاز نے مدد کی بھی کوشش کی لیکن موسمی حالات بھی سنگین تھے پھر سب نے محمد حسن کو بوٹل نیک سے واپس لانے کی بجائے کے ٹو کو فتح کرنے کو ضروری اور اہم سمجھا انسانیت 3 گھنٹوں میں سسکتے سسکتے دم توڑ گئے اور 130 کے قریب کوہ پیماؤں نے محمد حسن کے اوپر سے چلتے چلتے کے ٹو سر کر لیا ۔
حکومت کو چاہیئے کہ محمد حسن کے خواب کو پورا کریں ان کی ماں کے علاج کو یقینی بنائیں اور گھر میں ماتم کرتے تین بچوں اور بیوی کے اخراجات کے لئے مناسب بندوبست کریں تاکہ کے ٹو بوٹل نیک پر پڑے محمد حسن کی روح کو سکون ن مل سکے ۔

guess that location
31/03/2023

guess that location

Natural Stadium,Pisan Nagar
30/09/2022

Natural Stadium,Pisan Nagar

نگر توپ ادینہ گو کہ نلت قلعے سے بطور قیدی اس کے ساتھ دو اور توپ مہاراجہ فوج نے گلگت ایجنسی میں قید رکھے تھے ۔اس سے نگر ٹوکر کوٹ میں خفیہ طور پر انبالہ بھارت سے فارمولہ رجب علی عرف ملکو۔ اور ملوکوشل نگر سے ابو زراف نامی کو انبالہ توپ خانہ سے کلیہ چوری کرکے نگر لاے اور وہاں سے ایک ماہر استاد توپ کو بھی اپنے ساتھ لاے۔ جبکہ نگر کی مٹی جس میں لوہا موجود ہوتا ہے جمع کرکے تیار کیا گیا ہے۔ بعد میں اس توپ کو میر اف ہنزہ جمال خان نے بطور ضرورت پر واپس کرنے کی وعدہ سے بلتت فورٹ میں لایا جو اب تک وہاں موجود ہے جبکہ اس کا نام یہاں زلزلہ بوس رکھا گیا۔ باقی دو توپ شیربچہ چھوٹا اور شیر بچہ بڑا میر شوکت علی خان نے لایا یہ چھلت نگر میں موجود ہیں۔
تحریر جناب محمد صالح صاحب

31/05/2022

Challenge
Share the photos of the most beautiful places in the world 🌍

Rendom clicks
29/05/2022

Rendom clicks

28/05/2022
28/05/2022
28/05/2022
13/10/2021
What would you say about this PLACE
22/05/2021

What would you say about this PLACE

Who is ready to visit Gilgit Baltistan this year.
26/04/2021

Who is ready to visit Gilgit Baltistan this year.

26/04/2021

Corono activity 🤗

22/02/2021

A guy is needed to care cars and work as a office boy

01/01/2021

Happy

Address

Gilgit
15100

Telephone

+923152360458

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Rakaposhi Tours & Adventure Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category