*شاپنگ مال پکنک پوائنٹ مری ناران کاغان جیسے پوائنٹ پر کافی چائے پینے کے شوقین دیکھ لیں وہ لوگ جگہ مشینز کی صفائی کتنی رکھتے ہیں ان لوگوں کو صرف بزنس سے مطلب ہوتا ہے کسٹمرز کی صحت سے نہیں 🥲*
سوات ته چې څوک سېل لپاره یو زلې راغلې دې
تن ئې واپس وړې دې خو زړه یی پرېخودلې دې
سوات ته چې رازې نو ده موسم تپوس یی مه کوه
دا خو یو جنت دې دلته هر یو موسم خکلې دی.
🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝خیبر پختونخواہ ٹورزم پولیس💕💕
خیبر پختونخواہ ٹورزم پولیس💕💕
🤝🤝Your first friend tourism police kpk 🤝🤝
کردار کوعظيم بناو٘🥰😇
ہر لباس ميں اچھے لگوگے🥰👚
Jheel saif ul malook naran.
Paryo ka jheel.
#Lanjmar
#Kumrat fa ChakAR
❤️Islamabad say ayi Hoye Tourist👍
🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝
🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝
Takht e baram khan lake, district Shangla.
میں بدلتے ہوئے حالات میں ڈھل جاتا ہوں
دیکھنے والے اداکار سمجھتے ہیں مجھے.🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝
#kumratvalley
#KumratWaterfall
#kumratforest
#TourismMonth2023
ایبٹ آباد ڈونگا گلی میں لاہور سے آیے ہوئے ٹورسٹ کی گاڑی رات کے وقت بےقابو ہو کر فٹ پاتھ کے ساتھ ٹکرا گئی تھی۔ٹوارزم پولیس نے موقع پر جاکر ٹورسٹ کو ہر قسم کی مدد فراہم کی۔انہوں نے ٹوارزم پولیس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کچھ اسطرح کی۔.
Your First Friend Tourism Police kpk🤝
🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝
خیبر پختونخوا ٹورزم پولیس کے جوان مختلف سیاحتی مقامات میں ٹوریسٹ کی مدد اور حفاظت میں مصروف ہے
آپ کسی بھی سیاحتی مقامات کی روح کرتے ھو اور کسی بھی ایمرجنسی آپ کے ساتھ پیش آجائیں تو فوراً ٹورزم پولیس ہیلپ لائن نمبر پر رابط کر ے ۔۔۔۔ شکریہ 1422
🤝🤝 your first friend tourism police kpk 🤝🤝
خیبر پختونخوا ٹورزم پولیس کے جوان مختلف سیاحتی مقامات میں ٹوریسٹ کی مدد اور حفاظت میں مصروف ہے
آپ کسی بھی سیاحتی مقامات کی روح کرتے ھو اور کسی بھی ایمرجنسی آپ کے ساتھ پیش آجائیں تو فوراً ٹورزم پولیس ہیلپ لائن نمبر پر رابط کر ے ۔۔۔۔ شکریہ 1422
🤝🤝 your first friend tourism police kpk 🤝🤝
#KPTourism
#pakistantourism
#Police
🤝 ,,Your First Friend Tourism Police kpk 🤝
#tourism
#0FFICER
#Kpkpolicezindabad
بٹگرام کے تحصیل آلائی میں چیئر لفٹ کے دو رسے ٹھوٹ چکے ہیں چیئر لفٹ بیچ راہ میں پھنس چکا ہے ،
جس میں اسکول کے 7 بچے موجود ہیں ،
بچوں کو ریسکیو کرنے کا واحد طریقہ ہیلی کاپٹر کا استعمال ہے
لیکن بدقسمتی سے اس افسوسناک واقعے کو رونما ہوئے 5 گھنٹے کا وقت گزر چکا ہے تاحال مقامی انتظامیہ اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر نہیں پہنچی ہے ،
یاد رہے کہ چئیر لفٹ کو بطور سیاحت استعمال نہی کیا جاتا بلکہ یہاں پہاڑی علاقوں میں آمد رفت کا یہی واحد زریعہ ہے منتخب نمائندوں نے یہاں روڈ بنانے کی کوشش نہی کی ہے 75سال گزرنے کے باوجود یہ علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم ہے
حکومت اور ادارے فوری اقدام کریں تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جاسکے