Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd

Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd Explore the Pakistan with Hunza Travel & Tour.Pk

چکدرہ سوات موٹروے اور دریائے سوات کا خوبصورت منظر
30/01/2025

چکدرہ سوات موٹروے اور دریائے سوات کا خوبصورت منظر

Route Map To Naran Skrdu Gilgit Baltistan ناران کاغان،سکردو اور گلگت بلتستان جانے والے مختلف راستے۔۔۔۔
29/01/2025

Route Map To Naran Skrdu Gilgit Baltistan
ناران کاغان،سکردو اور گلگت بلتستان جانے والے مختلف راستے۔۔۔۔

21/01/2025

Alhumdullah successful Departure from Sahiwal for Swat Kalam Malamjaba.so upcoming Weekly customize Tour book Now. 03186009990.

20/01/2025

Alhumdullah successful Departure of customize Tour from Lahore for 4 Days to Patriata + Kashmir Neelum valley and Arrange kel. So Next Upcoming weekly and customize Tour book Now. 03186009990.

16/01/2025

ماشاءاللہ کیا خوبصورت منظر ہے ہنزہ کے خوبصورت پہاڑوں کے اندرلائک شیئر اور کمنٹس ضرور انا چاہیے

16/01/2025

Alhumdullah Aj Ya Humara 3 swat Kalam Malamjaba ka Departure Lahore say ho raha ha. Next weekly Tour ko join karny Kay lay Humary official Page facebook insagram aur Whatapp page booking karwa sakty ha.03186009990/03044504890.

گلگت بلتستان کو امریکی نشریاتی ادارہ  CNN نے2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔رپورٹ میں ...
15/01/2025

گلگت بلتستان کو امریکی نشریاتی ادارہ CNN نے2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر سال ہزاروں سیاح اور غیر ملکی کوہ پیما مختلف چوٹیوں، پیرا گلائیڈنگ اور دیگر سرگرمیوں کے لیے اس خطے کا دورہ کرتے ہیں۔

بدھ کو شائع ہونے والی فہرست میں، سی این این ٹریول نے کہا، "قراقرم پہاڑوں میں گلگت بلتستان کا خطہ جانے کے لیے سب سے آسان جگہ نہیں ہے - پروازوں کا شیڈول ناقابل بھروسہ ہو سکتا ہے، سڑکوں کو موسمی طور پر بند کیا جا سکتا ہے - لیکن اس میں زیادہ دلکش چوٹیاں ہیں۔ ایک نیبو meringue پائی کے مقابلے میں
"یہ 14 میں سے پانچ 'آٹھ ہزار' چوٹیوں کا گھر ہے جسے دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس میں K2 بھی شامل ہے، جو دنیا کا دوسرا سب سے اونچا پہاڑ ہے۔

گلگت بلتستان کو امریکی نشریاتی ادارہ  CNN نے2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔رپورٹ میں ...
15/01/2025

گلگت بلتستان کو امریکی نشریاتی ادارہ CNN نے2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر سال ہزاروں سیاح اور غیر ملکی کوہ پیما مختلف چوٹیوں، پیرا گلائیڈنگ اور دیگر سرگرمیوں کے لیے اس خطے کا دورہ کرتے ہیں۔

بدھ کو شائع ہونے والی فہرست میں، سی این این ٹریول نے کہا، "قراقرم پہاڑوں میں گلگت بلتستان کا خطہ جانے کے لیے سب سے آسان جگہ نہیں ہے - پروازوں کا شیڈول ناقابل بھروسہ ہو سکتا ہے، سڑکوں کو موسمی طور پر بند کیا جا سکتا ہے - لیکن اس میں زیادہ دلکش چوٹیاں ہیں۔ ایک نیبو meringue پائی کے مقابلے میں
"یہ 14 میں سے پانچ 'آٹھ ہزار' چوٹیوں کا گھر ہے جسے دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس میں K2 بھی شامل ہے، جو دنیا کا دوسرا سب سے اونچا پہاڑ ہے۔
Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd

15/01/2025

بنزه ٹریول اینڈ ٹورز نے سعید سنٹر سے کامرس کالج سپر مارکیٹ کے سامنے اپنا نیا دفتر منتقل کر دیا ہے اور اپنے صارفین کے لیے ایک جدید دفتر متعارف کرایا ہے۔ 03186009990

امریکی براڈکاسٹر     نے گلگت بلتستان کو 2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔رپورٹ میں کہا ...
13/01/2025

امریکی براڈکاسٹر نے گلگت بلتستان کو 2025 میں دیکھنے کے قابل 25 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر سال ہزاروں سیاح اور غیر ملکی کوہ پیما مختلف چوٹیوں، پیرا گلائیڈنگ اور دیگر سرگرمیوں کے لیے اس خطے کا دورہ کرتے ہیں۔

بدھ کو شائع ہونے والی فہرست میں، سی این این ٹریول نے کہا، "قراقرم پہاڑوں میں گلگت بلتستان کا خطہ جانے کے لیے سب سے آسان جگہ نہیں ہے - پروازوں کا شیڈول ناقابل بھروسہ ہو سکتا ہے، سڑکوں کو موسمی طور پر بند کیا جا سکتا ہے - لیکن اس میں زیادہ دلکش چوٹیاں ہیں۔ ایک نیبو meringue پائی کے مقابلے میں
"یہ 14 میں سے پانچ 'آٹھ ہزار' چوٹیوں کا گھر ہے جسے دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس میں K2 بھی شامل ہے، جو دنیا کا دوسرا سب سے اونچا پہاڑ ہے۔




سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں
13/01/2025

سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں

سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں03186009990
13/01/2025

سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں
03186009990

سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں03186009990
13/01/2025

سال کے سب سے کم ترین اور اچھے پیکج ہنزہ ٹریول اینڈ ٹور لے آیا ہے تو جلدی سے اپ اپنے ٹور بک کروائیں
03186009990

یہ وہ جگہ ہے جہاں تین عظیم پہاڑوں کا سنگم  کوہ  #ہمالیہ ، کوہ  #ہندوکش اور کوہ  #قراقرم کے  سلسلے آپس میں ملتے ہیں ۔۔اسل...
13/01/2025

یہ وہ جگہ ہے جہاں تین عظیم پہاڑوں کا سنگم کوہ #ہمالیہ ، کوہ #ہندوکش اور کوہ
#قراقرم کے سلسلے آپس میں ملتے ہیں ۔۔اسلیے اسے تین #پہاڑوں کا سنگم کہا جاتا ہے.

کے۔ٹو کتنا ضدی ہے؟؟ 1953 میں ایک امریکن کوہ پیماہ George Bell نے K-2 سے شکست کھانے کے بعد ایک عیجب و غریب بیان دیا۔اس نے...
10/01/2025

کے۔ٹو کتنا ضدی ہے؟؟
1953 میں ایک امریکن کوہ پیماہ George Bell نے K-2 سے شکست کھانے کے بعد ایک عیجب و غریب بیان دیا۔اس نے اس پہاڑ کو The Savage Mountain کا نام دیا اور کہا کے اس پہاڑ کا سر کیا جانا ناممکن ہے۔اس دنیا میں 8000 میٹر کی کل 14 چوٹیاں موجود ہیں جن میں سے 5 پاکستان ،8 نیپال اور ایک چوٹی چائینہ میں واقع ہے۔ 1856 میں برٹیش سرکار نے ایک Trigonmetrical سروے کے دوران ان 5 چوٹیوں کوK5,K4,K3,K2,K1 کا نام دیا۔انھی پانچ چوٹیوں میں دنیا کی دوسری بلند ترین اور پہلی خطرناک ترین چوٹی K2 بھی شامل ہے۔اسکو دنیا خطرناک ترین چوٹی اس لیے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس پہ مرنے والوں کی تعداد دنیا کی بلند تریں چوٹی ماوئنٹ ایوریسٹ سے کہیں زیادہ ہے۔شروع شروع میں K2 کو سر کرنے میں سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ K2 پہ جانے کا صیح راستہ کسی شخص کو معلوم نہ تھا۔K2 کو سر کرنے کی پہلی کوشیش 1902 میں Victor wessely اور اس کی ٹیم نے کی انہوں نے کے۔ٹو کو شمال مشرق کے ڈھلوانی راستے سے سر کرنے کی کوشیش کی لیکن 68 دن کی انتھک محنت کے بعد یہ لوگ صرف K2 بیس کیمپ یعنی 5000 سے 6000 میٹر بلندی تک ہی پہنچ سکے۔اس مہم سے واپسی پر انھوں نے صرف اتنا کہا کہ اس مہم میں نہ تو کسی انسان کو اور نہ ہی Beast کو کوئی نقصان پہنچا۔انھوں نے اس پہاڑ کے لیے Beast کا لفظ استعمال کیا۔K2 کو سر کرنے کی دوسری کوشیش 1909 میں کی گئی لیکن یہ لوگ بھی بیس کیمپ سے آگے نہ جا سکے۔واپسی پر ان کے ٹیم لیڈر Duke نے کہا K2 Would never be climbed یعنی کے۔ٹو کبھی سر نہیں ہو پاے گا۔کے۔ٹو کو سر کرنے میں سب سے اہم کردار ایک امریکن کوہ پیما Charles Houston نے ادا کیا۔اس کے۔ٹو کا پاکستان کی طرف سے جانے والا مغرابی راستہ جسے آجکل Abruzzi روٹ کہا جاتا ہے دریافت کیا۔اس نے کہا کہ کے-ٹو کو سر کرنے کا یہ راستہ سب سے آسان اور پریکٹیکل ہے۔1939 میں Dudly Wolfe اور اس کی ٹیم اس راستہ سے پہلی بار کے۔ٹو پر 8000 میٹر کی بلندی جہاں پہ آجکل کیمپ 4 ہوتا ہےاس تک پہنچے۔لیکن اس سے آگے کے۔ٹو کی چوٹی کی طرف جاتے ہوے ان کے ٹیم ممبرز اس پہاڑ پر کہیں کھو گئے اور ان کو ناکام واپس آنا پڑا۔1953 میں پھر ایک بار Charles Houston اور اس کی ٹیم نے K2 کو سر کرنے کی کوشیش کی لیکن ان کے ساتھ بھی وہی ہوا جو Dudly Wlofe کی ٹیم کے ساتھ ہوا تھا۔مشہور زمانہ کوہ پیماہ George Bell بھی اس بار ان کے ساتھ تھے لیکن اس مہم میں ایک Frost Bite کی وجہ سے ان کو اپنی ایک ٹانگ کٹوانی پڑی۔K2 کو پہلی مرتبہ کامیابی سے کرنے کا سہرا اٹلی کے دو کوہ پیماوں کے سر جاتا ہے۔انھوں نے پہلی مرتبہ31جولائی 1954 میں کے۔ٹو کو کامیابی سے سر کیا۔اس مہم میں ان کے ساتھ پاکستانی کوہ پیماہ کرنل عطا محمد اور ہنزا کا ایک پورٹر عامر مہدی بھی شامل تھا۔انھوں نے ان کوہ پیماوں کا سامان 8000 میٹر بلندی تک پہنچانے میں ان کی مدد کی تھی۔اس مہم سے واپسی پر عامر مہدی کو اپنی ایک ٹانگ کٹوانی پڑی۔کے۔ٹو کو پہلی بار کامیابی سے سر کرنے کے ٹھیک 23 سال بعد جاپان سے آئے ہوئے کوہ پیماوں نے کے۔ٹو کو دوسری مرتبہ کامیابی سے سر کیا۔ان کی اس مہم میں تقریبا 1500 پاکستانی پورٹر شامل تھے۔اس کے علاوہ مشہور پاکستانی کوہ پیماہ اشرف امان بھی ان کے ساتھ تھے۔اشرف امان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے کے۔ٹو کی چوٹی پر اپنے قدم رکھے۔1986 میں پہلی مرتبہ کسی خاتون نے کے۔ٹو کو کامیابی کے ساتھ سر کیا۔اس Polish خاتون کا نام *Wanda* تھا۔اور کے۔ٹو کو سر کرنے کے ٹھیک 8 گھنٹے بعد واپسی پر وہ کے۔ٹو کے انتقام کا شکار بن کر جان کی بازی ہار گئی۔یوں بھی کہا جاتا ہے کہ کے۔ٹو خواتین سے انتقام ضرور لیتا ہے۔
اس کے بعد مختلف ادوار میں مختلف ممالک سے لوگ آتےکچھ کامیابی سے کے۔ٹو کو سر کرتے رہے اور کچھ اس کے غضب کا شکار بنتے رہے۔ کے۔ٹو سے منسلک 3 حادثات کو عالمگیر شہرت حاصل ہوئی اور ان کو *Three Major Disaster* کا نام بھی دیا جاتا ہے۔پہلا حادثہ اگست 1986 میں پیش آیا جس میں 13 کوہ پیماہ اکٹھے کے۔ٹو پر مارے گئے۔دوسرا حادثہ 1995 میں رونما ہوا جب کے۔ٹو کو کامیابی سے سر کرنے کے بعد واپسی پر 6 کوہ پیما جان سے گئے۔تیسرا حادثہ اگست 2008 میں پیش آیا جب کے۔ٹو نے 11 ماہر کوہ پیماوں کی جان لی۔ان حادثات پر مختلف موویز بھی بن چکی ہیں۔
اگر آپ کے۔ٹو کے معتلق موویز دیکھنے کا شوق رکھتے ہیں تو ہالی *وڈ کی یہ 4 موویز آپ کو بہت پسند آئیں گی۔جن میں
K2(1991)
Vertical limit(2001)
The siren of Himalaya(2012)
The Summit(2012)
* شامل ہیں۔ان موویز کو دیکھنے کے بعد آپ کو قدرت کے اس شاہکار کی وسعت اور خدوخال کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان زندہ آباد❤❤

سکردو آنے والے سیاح یہ تحریر  ضرور پڑھ لیں_سکردو گلگت بلتستان کے ایک شہر کا نام ہے لیکن مقامی سیاحتی انڈسٹری میں سکردو س...
25/12/2024

سکردو آنے والے سیاح یہ تحریر ضرور پڑھ لیں_

سکردو گلگت بلتستان کے ایک شہر کا نام ہے لیکن مقامی سیاحتی انڈسٹری میں سکردو سے مراد بلتستان کے چار ضلعے اور ضلع استور کو شامل کیا جاتا ہے۔ گلگت بلتستان جانے والے سیاح یا تو ہنزہ کا رخ کرتے ہیں یا سکردو کا۔
اسی لئے گلگت بلتستان ٹور کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے :
1: سکردو ٹور
2: ہنزہ ٹور
ہنزہ ٹور جگلوٹ سے شروع ہو کر خنجراب ٹاپ پر ختم ہو جاتا ہے جبکہ سکردو ٹور جگلوٹ سے شروع ہو کر ایک طرف کے ٹو دوسری طرف سیاچن اور تیسری طرف دیوسائی سے ہوتا ہوا منی مرگ پر ختم ہو جاتا ہے۔ اگر جہاز کے ذریعے سکردو کا سفر کریں تو سکردو شہر سے تمام سیاحتی مقامات تک جانے کے لیئے ہر قسم کی گاڑیاں مل جاتی یے۔ بائی روڈ سکردو کا سفر شاہراہ بابوسر اور قراقرم ہائی کے بعد جگلوٹ سے شروع ہوتا ہے۔ جگلوٹ سے سکردو تک بہترین سڑک بن گئی ہے نئے شاہراہ کا نام جگلوٹ سکردو روڈ سے بدل کر شاہراہ بلتستان رکھ دیا ہے۔۔
استور، گانچھے(وادی خپلو)، کھرمنگ اور شگر جانے کیلے بھی سکردو سے روٹ لے سکتے ہیں۔
سکردو ٹور میں درج ذیل سیاحتی مقامات شامل ہیں۔

1: ضلع سکردو
ضلع سکردو روندو وادی سے شروع ہوتا ہے اور سرمک کے مقام پر ختم ہوجاتا ہے۔
سکردو شہر گلگت بلتستان کا سب سے بڑا شہر ہے اس شہر میں گلگت بلتستان کے ہر ضلعے سے بغرض روزگار لوگ آباد ہیں۔ اس شہر میں شیعہ ، نوربخشی ،سنی، اسماعلیلی، اہل حدیث ہر فرقے کے لوگ پر امن زندگی بسر کرتے ہیں۔ سکردو اس پورے علاقے کا تجارتی مرکز بھی ہے۔سکردو میں گلگت بلتستان کا واحد انٹرنیشنل ائیرپورٹ بھی موجود ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن روزانہ پروازیں اسلام آباد، لاہور اور کراچی سے چلاتی ہے ۔ پچھلے سال سے سیالکوٹ فیصل آباد اور ملتان سے بھی پروازوں کا آغآز ہوچکا ہے۔

ڈسٹرکٹ سکردو کے سیاحتی مقامات

#دیوساٸی نیشنل پارک
(تاریخی قلعہ)
#شنگریلا ریزورٹ
# ژھوق ویلی
#کچورا جھیل
#سدپارہ ڈیم
#چندا
# ستک ویلی روندو
#بلامک
#وادی بشو
# نانگسوق آرگینک ویلیج
#کتپناہ لیک

2: ضلع گانچھے (وادی خپلو)
ضلع گانچھے کریس سے شروع ہوتا ہے اور سیاچن گلیشئر پر ختم ہوتا ہے ۔ ضلع گانچھے کو وادی خپلو بھی کہا جاتا ہے ۔ ضلع گانچھے بلند ترین پہاڑوں اور گلیشیئرز کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ دنیا کی بلند ترین مہاز جنگ سیاچن اسی ضلع میں واقع ہے اس کے علاوہ قراقرم کے بلند ترین پہاڑوں جیسے کے ٹو، گشہ بروم ، براڈپیک۔ اور مشہ بروم سے کوہ پیما واپسی پر اسی ضلع کی وادی ہوشے کا روٹ استعمال کرتے ہیں۔ یہ ڈسٹرکٹ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔
اس ڈسٹرکٹ کی چند تاریخی اور سیاحتی مقامات درجہ ذیل ہے_
#خپلو فورٹ_
#چقچن مسجد(7 سو سال پرانی مسجد)
#تھوقسی کھر
#ہلدی کونز ویو پوائنٹ
#وادی ہوشے ، کے سکس، کے سیون، مشہ بروم جیسے قراقرم کے اونچے پہاڑوں کی وادی
#سلنگ ریزورٹ
# وادی کندوس گرم چشمہ
#گیاری سیاچن وادی سلترو
#وادی تھلے، تھلے لا
# ننگما وادی کاندے
#کھرفق جھیل
#خانقاہ معلٰی خپلو (ایشیا کی سب سے بڑی خانقاہ)
# کے ٹو ویو پوائنٹ مچلو بروق

3_ضلع شگر
شگر ایک ذرخیز وادی ہے یہ وادی تاریخی مقامات اور بلند ترین پہاڑوں کی وجہ سے مشہور ہے۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی k2 بھی اس ڈسٹرکٹ میں واقع ہے اور دنیا میں 8000 اونچاٸی سے اوپر والی 5 پہاڑ بھی اس خطہ میں موجود ہیں_یہ ڈسٹرکٹ سکردو سے 30 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے
شگر کے سیاحتی مقامات
#شگر فوڑٹ_

# دنیا کی بلند ترین اور سرد ریگستان سرفہ رنگا
#کے ٹو پہاڑ_k2
#:ہشوپی باغ
#خانقاہ معلیٰ 600 سال پرانی مسجد ہیں_
# وادی ارندو
# کنکورڈیا
# وسط قراقرم کے بلند ترین پہاڑ گشہ بروم، براڈ پیک، ٹرنگو ٹاور وغیرہ

4: ضلع کھرمنک
آبشاروں اور صاف و شفاف ندی نالوں کی سرزمین۔
سیاحتی مقامات
# منٹھوکھا واٹر فال
# خموش آبشار
# وادی شیلا
# غندوس لیک
# کارگل بارڈر

5: استور
ضلع استور انتطامی طور پر دیامر ڈویژن میں واقع ہے لیکن استور تک رسائی سکردو سے ہوتا ہے خصوصا جو سیاح بذریعہ جہاز سکردو آتے ہیں ان کے لئیے استور تک رسائی سکردو دیوسائی سے ہوتا ہے ۔ وادی استور کے سیاحتی مقامات درج ذیل ہیں۔
# روپال فیس ننگا پربت
# راما میڈوز
# پرشنگ
# منی مرگ
# ڈومیل جھیل
# راتو
# شونٹر
اس کے علاوہ بے شمار سیاحتی مقامات موجود ہیں جہاں تک عام سیاحوں کی رسائی ممکن نہیں ہے۔

انتخاب و پیشکش!!
ا ایس اے شیرازی
Credit : Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd

24/12/2024

Jaldi say seat book kar lay Bohat kam seat Raha g*i ha bad ma na khana phir seat nahi mily.

ناران آجکل
22/12/2024

ناران آجکل

Address

Thoker Niaz Baig Near PSO Pump Lahore
Lahore

Telephone

+923044504890

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hunza Travel & Tour . Pk Pvt Ltd:

Videos

Share

Category