Travel Guide Tourism

Travel Guide Tourism We provide excellent customer service in travels and tours with professionalism and responsibility.

Passu Cones 🇵🇰
03/05/2024

Passu Cones 🇵🇰

The beauty queen of Pakistan🇵🇰 Kumrat valley kpk 2k24
03/05/2024

The beauty queen of Pakistan🇵🇰
Kumrat valley kpk 2k24

Zeropoint Narar valley Kahuta
03/05/2024

Zeropoint
Narar valley
Kahuta

چلو چترال چلتے ہیں ۔جہاں پر برف پڑتی ہے جہاں پتھر کے نیچے پھول کھلتے ہیں جہاں چشمے ابلتے ہیں جہاں بارش برستی ہےبرستی بار...
03/05/2024

چلو چترال چلتے ہیں ۔
جہاں پر برف پڑتی ہے
جہاں پتھر کے نیچے
پھول کھلتے ہیں
جہاں چشمے ابلتے ہیں
جہاں بارش برستی ہے
برستی بارشوں میں بھی
جہاں کوہسار جلتے ہیں
چلو چترال چلتے ہیں ۔🇵🇰❤👍

Explore❤🇵🇰Ghattian lake Neelum valley
03/05/2024

Explore❤🇵🇰
Ghattian lake
Neelum valley

Umbrella Waterfall
03/05/2024

Umbrella Waterfall

Kala paniKumrat valley
03/05/2024

Kala pani
Kumrat valley

PASSU CONE HUNZA
03/05/2024

PASSU CONE HUNZA

Wardwan valley kashmir Lush green meadow
02/05/2024

Wardwan valley kashmir
Lush green meadow

Skardu International Airport Pakistan 🇵🇰 is ready for Busy Summer 2024 with Qatar Airways and Emirates Airlines …..💯💯💯سک...
28/04/2024

Skardu International Airport Pakistan 🇵🇰 is ready for Busy Summer 2024 with Qatar Airways and Emirates Airlines …..💯💯💯

سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان 😇

Skardu Valley 🥰
28/04/2024

Skardu Valley 🥰

Hunza valley On the way to borit lake
27/04/2024

Hunza valley
On the way to borit lake

ناران کھولنے کے لئے گلیشئیر کاٹ کر راستہ بنانے کا سلسلہ جاری ہےبٹہ کنڈی تک 15 سے 20 مئی تک راستے اوپن ہونے کا چانس ہے۔
27/04/2024

ناران کھولنے کے لئے گلیشئیر کاٹ کر راستہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے
بٹہ کنڈی تک 15 سے 20 مئی تک راستے اوپن ہونے کا چانس ہے۔

Babusar Top Now a Days🏔🏔🏔 یہ وادی کاغان کا سب سے اونچا مقام ہے جہاں تک کاروں کے ذریعے آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔...
27/04/2024

Babusar Top Now a Days🏔🏔🏔
یہ وادی کاغان کا سب سے اونچا مقام ہے جہاں تک کاروں کے ذریعے آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
بابوسر درہ خیبر پختونخواہ کو گلگت بلتستان سے ملاتا ہے۔ یہ پاکستان کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک ہے۔ ہر سال یہاں پہاڑی ڈھلوانوں کی وجہ سے کئی اموات ہوتی ہیں، جو دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ہیں۔ موت کی سب سے عام وجہ ناتجربہ کاری کی وجہ سے گاڑیوں کا بریک فیل ہونا ہے۔

بابوسر ٹاپ کو اصل میں بابر ٹاپ کے نام سے جانا جاتا تھا، کیونکہ مغل بادشاہ بابر 16ویں صدی کے اوائل میں اس علاقے سے گزرا کرتے تھے۔ تاہم، آج کل اسے عام طور پر بابوسر ٹاپ کہا جاتا ہے۔
بابوسر ٹاپ ایک مقبول سیاحتی مقام ہے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی اور شاندار نظاروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہاں کی سرگرمیوں میں ٹریکنگ، کیمپنگ، اور ماؤنٹین بائیکنگ شامل ہیں

Dam Site Of Suki Kinari Hydro Power Project Kaghan Valley 🇵🇰
23/04/2024

Dam Site Of Suki Kinari Hydro Power Project Kaghan Valley 🇵🇰

کوہستان کا تعارف!!!!! کوھستان صوبہ خیبر پختونخوا کے شمال میں واقع بلند وبالا پہاڑیوں کی سرزمین ھے یہ ضلع مشکل زیست، ناکا...
21/04/2024

کوہستان کا تعارف!!!!!
کوھستان صوبہ خیبر پختونخوا کے شمال میں واقع بلند وبالا پہاڑیوں کی سرزمین ھے یہ ضلع مشکل زیست، ناکافی ترقی اور پھیلی ہوئی آبادی کی وجہ سے اپنا نمایاں پہچان رکھتا ہے۔ اس کے باوجود ضلع کوہستان عجب جغرافیائی اہمیت۔حکمتِ اور عملانہ مقصدیت کا حامل بھی ہے۔ اس کے سرحدیں شمالی علاقہ جات، مالاکنڈ ڈویژن اور ہزارہ ڈویژن کا ضلع مانسہرہ اور بٹگرام سے ملتی ہیں۔ شاہراہِ قراقرم اور دریائے سندھ اس ضلع کے عین درمیان میں سے بل کھاتے گزرتے ھیں۔جس وجہ سےشعبۂ سیاحت کی بہتری کے لیے کافی استعداد موجود ہے۔ ہزارہ ڈویژن کے وجود سے 1976 میں کوہستان بحیثیت ضلع وجود میں آیا۔ یہ چار سب ڈویژن داسو، کندیا۔پالس اور پٹن پر مشتمل تھےمگر اب یہ خطہ تین اضلاع اپرکوھستان۔لوئر کوھستان اور کولی پالس کوھستان پر بٹ گیا ھے1974 کے تباہ کُن زلزلے کے بعد اس پسماندہ ضلع کی تعمیر و ترقی جغرافیائی دوری۔ معاشی اور معاشرتی کمزوریوں کی وجہ سے دیرپا دوبار اھا۔ غربت عروج پرھونےکےباوجود یہ غیورقوم ھاتھ پھیلانے(بھیک مانگنے)سے محنت مزدوری کو زیادہ ترجیح دیتی ھے۔ اب یہاں حکومت نےداسو اور بھاشا ڈیموں کاکام شروع کیاھےانشا اللہ جو علاقےکی خوشحالی کاباعث بنیں گے۔
یہ ضلع شمالی علاقہ جات یعنی صوبہ گلگت بلتستان کا دروازہ سمجھاجاتا ہے ۔ کوھستان کا اکثر و بیشتر علاقہ پہاڑی ہے لیکن وادیوں کے اندر انتہائی خوبصورت درے ہیں جن تک سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے ان جنت نظیر وادیاں سیاحت کے نظروں سے اوجھل ھیں۔جہاں رسائی مشکل ہے۔ ایک وسیع خوبصورت رقبہ پر پہاڑی سلسلےدیودار بنے ھیں۔ان وادیوں میں قیمتی اورگھنےجنگلات۔ہری بھری جڑی بوٹیاں۔نایاب چرند پرند اور جنگلی بکرے(مارخوراور کیل) کثرت سے پائے جاتےہیں۔ یہاں سے بڑی مقدار میں آخروٹ مارکیٹ تک پہنچتا ہے۔آج کل لوگ چلغوزوں اور معدنیاتی قیمتی پتھروں سے کافی آمدن حاصل کرکےگزربسر کرتے ھیں۔ پانی کے بھی وسیع ذخائرندی۔نالوں۔ چشموں اور آبشاروں کے شکل میں موجود ہیں جن سےآج کل محکمہ واپڈاخوب استفادہ کرنےکی کوشش کررہا ہے یہ کوشش لوگوں کی زندگیوں پر مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
یہاں کےلوگ سادہ اور محنت کش ہیں ۔ شلوار قمیص اور مخصوص قسم کی ٹوپی پکول زیب تن کرتے ہیں۔ سادہ خوراک کوترجیح دیتے ہیں کھیتی باڑی اورمال مویشی پالنا یہاں کابڑاذریعہ آمدن رہاہے۔اب تعلیم کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے اور ملازمتوں کے دروازے بھی کھلنا شروع ہوگئےہیں۔ لوگ مذہبی رجحان رکھتےہیں لیکن اپنی روایات اور رسم ورواج کےبڑےپابندہیں۔سیاسی طور پراپناجنبہ یاڈلہ کوترجیح دیتے ھیں جیسے مقامی طورپر(اڑی)کہاجاتاہے۔ شادی بیاہ اپنے قبیلے میں کرناپسند کرتےہیں۔ ذات پات کی سماجی برائی کافی حد تک مظبوط ہے۔ لوگ اپنےسے پست ذات پات والوں میں رشتہ کرنا پسندنہیں کرتےتاہم ضرورت کے مطابق پست طبقہ کی لڑکی سے شادی کی جاسکتی ہے۔ خوشی اور غمی کے مواقع ایک دوسرے کی بھر پورمددکی جاتی ہے۔مہمان نوازی بہت عام ھے۔بیٹھک اور ھجروں کو مہمانوں سےآبادرکھنااپنی عزت سمجھتے ھیں۔
مورخین کامانناہےکہ کوہستانی نسلاً آریائی ہیں اور ایک ہزار سال قبل مسیح آکر اباسین کے آرپار آباد ہوگئے تھے۔شروع شروع میں شکاران کا ذریعہ معاش رھا لیکن جلد زراعت کو ذریعہ معاش بنادیاگیا۔
کوہستان میں ذات پات کو نمایا ں مقام حاصل ہےیہاں کےقبائل ذات پات کے بندھنوں میں جکڑےہوےہیں۔بڑے خیل کےبعدچھوٹےاورذیلی خیل ہیں لیکن اس نظام میں بنیادی تین بڑے گروہ ہیں۔ جیسے اُولسے، استانہ اور قصبی یا غیر اُولسےکہاجاتاہے۔
لسانی طور پر دریا ئے سندھ کوہستان کودوحصوں میں قدرتی طورپرتقسیم کرتاہے۔مغربی جانب بنکڈ،رانولیا،دوبیر،جیجال، پٹن،کیال،سیواورکندیامیں کوہستانی زبان بولی جاتی ھےجسے اباسین کوہستانی(کوستئیں)بھی کہتےہیں۔
مشرقی جانب شینا کوہستانی بولی جاتی ہے ضلع کے اس حصے کو”انڈس کوہستان “یاھزارہ کوھستان کہاجاتا ھے۔ شیناآریائی زبانوں کےہند،ایرانی گروہ کی ایک زبان ہے۔یہ زبان نصف سے زیادہ ضلع کوہستان کےعلاقہ مدخیل، کولئی، پالس، جالکوٹ، سازین اور ہربین میں بولی جاتی ہے۔یہ زبان چونکہ آریائی زبانوں کی شاخ ہے۔ مورخین کاکہناہےکہ آریوں کی آمدسےپہلےیہاں پیساچہ نامی ایک قوم آبادتھی۔ پیساچہ اور آریا کی ملاوٹ سےکافی زبانیں پیدا ہوئیں جن میں کوہستانی اور شینا بھی شامل ہیں۔ مشہور سکالرز رزول کوھستانی اورپروفیسر عثمان علی اس پر یوں روشنی ڈالتے ہیں ” پیساچہ قدیم بولیوں اور دردی بولیوں کی ملاوٹ سے کشمیری، کوہستانی ،شینا، کھوار کے علاؤہ بھی کافی زبانیں پیدا ہوئیں“
ماہرین نے ان زبانوں کی خصوصیات کی بنیاد پر انہیں دردی زبانوں کا خانداں قرار دیا ہے ۔ اس وطن کا نام ابھی تک دردستان نہیں تھا نہ یہاں کے لوگ جانتے تھے کہ انہیں کوئی درد کہتا ہے ٕٕ۔ موصوف آگے چل کر لکھتے ہیں کہ پیساچہ بولنے والے لوگ جو کوہستان ، کشمیر ، داریل، تانگیر، گریز، چترال تک پھیل گئے تھے نے دردی زبانوں کےلئے خام مواد فراہم کیا ۔ کیونکہ پیساچہ زبانیں بعد میں وادی سندھ میں آنے والے لوگوں کےلئے کوئی اجنبی نہ تھیں کیونکہ جب ان کےبھائی افغانستان اور ایران سے ہند آئے تو وہ بھی وہی بولیاں بولتے تھے جو ان کے بھائی بولتے ہوئے وادی سندھ میں آئے تھے ان دونوں بولیوں کا خمیر ایک ہی تھا۔
کوہستان میں ان دو بڑی زبانوں کے علاوہ اور بھی زبانیں بولنے والے موجود ہیں جیسے پشتو،بٹیڑی اور گوجری۔ گباری اورچھلیسو تقریبا معدوم ہوگئیں ہیں۔ گوجری بولنے والے کوہستان میں بکھرے ہوئے ہیں جبکہ بٹیڑی ایک یونین کونسل بٹیڑہ میں بولی جاتی ہے ۔ پشتو بولنے والوں کے بھی کوہستان میں دو تین گاوں آبادہیں اور وہ اپنی لہجہ میں پشتو بولتے ہیں۔
کوہستانی زبان کئی لہجوں میں بولی جاتی ہیں۔
اباسین کوہستان اپنی خوبصورت وادیوں کے ساتھ ساتھ اپنی خوبصورت بولیوں۔لہجوں۔مہمان نوازی اور خداترسی کی وجہ سے مشہور ھے۔کوھستانی قبائل مہمانوں کو دل میں محبت نگاھوں میں حسرت اور زبان عزت دیتے ھیں۔اب یہ خطہ محکمہ واپڈا اور محکمہ وائلڈ لائف کا گھر بھی سمجھا جاتا ہے

untold story,
21/04/2024

untold story,

Aerial view of maheen.fish and Gahool lake's Supat valley Upper Kohistan
21/04/2024

Aerial view of maheen.fish and Gahool lake's Supat valley Upper Kohistan

Address

Thoker Niaz Baig, Punjab
Lahore
54000

Opening Hours

Monday 09:00 - 22:00
Tuesday 09:00 - 22:00
Wednesday 09:00 - 22:00
Thursday 09:00 - 22:00
Friday 09:00 - 22:00
Saturday 09:00 - 22:00

Telephone

+923364389344

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Travel Guide Tourism posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Travel Guide Tourism:

Videos

Share

Category