Kashif On Bike

Kashif On Bike I m P.hd Scholar and Principal in Govt School. Oman.UAE,Iran,KSA.2023
Qatar.Bahrain.Kuwait.Turkey.Jorden.Azerbijan.Iraq.Yemen.Daghastan

Lecturer at Cothm ( Heritage Management)
Lecturer at PU
Lecturer at Superior
Iran 2019 On Bike
Umrah On Bike 2023. https://www.facebook.com/profile.php?id=100003753310780

03/02/2025

Guess the beach .... ?

02/02/2025

This is Pakistan...

02/02/2025
Location : Khararah Lake Riyadh Saudi Arabia Kashif On Bike JKریاض سعودی عرب میں جھیل خرارہ پارک اور حفنا آبشارسعودی عرب...
02/02/2025

Location : Khararah Lake Riyadh Saudi Arabia
Kashif On Bike JK

ریاض سعودی عرب میں جھیل خرارہ پارک اور حفنا آبشار

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے ساٹھ کلومیٹر مکہ روڈ پر ریت کے سرخ ٹیلوں کے دامن میں موجود یہ جھیل ایک سیاحتی مقام بن چکا ہے۔۔۔

سعودی عرب میں صحرا میں ایک جھیل اور آبشار؟

جی ہاں! یقین کریں یا نہیں ایسے جواہرات موجود ہیں اور تمام جگہوں پر، صحرا کے وسط میں۔ ریاض کے شہر کی حدود کے باہر سرخ ریت کے شاندار ٹیلوں نے اس حیرت انگیز اور خوبصورت مناظر کو چھپا رکھا ہے، جو کہ غیر ملکی سیاحتی برادری کو بہت کم معلوم ہے۔

ریت کے ٹیلوں کے لامتناہی سمندر کے درمیان "جھیل خرارہ" واقع ہے، جسے الخرارہ یا الخرارہ نیشنل پارک بھی کہا جاتا ہے (عربی الخرّارة)

الخرارہ نیشنل پارک وادی کا ایک حصہ شدید بارشوں کے بعد صحرائی جھیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔ پانی کا زبردست اضافہ نیچے کی وادی میں کھڑے ٹیلوں سے نیچے کی طرف دوڑتا ہے، ایک عارضی جھیل بناتا ہے، جو بعض اوقات اتنی گہرائی میں داخل ہو جاتی ہے کہ تیراکی جا سکتی ہے

سرخ ریت کی وادی ایک خوشگوار سبز چراگاہ میں تبدیل ہو جاتی ہے جہاں ہجرت کرنے والے پرندے اور دیگر جنگلی حیات کو دیکھا جا سکتا ہے، خاص طور پر موسم بہار کے شروع میں جب جھیل میں کھلتے پھول اپنے رنگوں سے صحرا کے سرخ ٹیلوں کو چار چاند لگا دیتے ہیں
میں یہاں اپنے کراس روٹ کلب کیساتھ لاہور سے مکہ جاتے ہوئے رکا تھا۔۔۔

Like and Share

https://youtube.com/

I'm on Instagram as . Install the app to follow my photos and videos. https://www.instagram.com/invites/contact/?i=rfb9kbiw45rk&utm_content=1yp1t1p




Saudi Expatriates
Saudi private massage services
KSA International
Ksa News & Culture 🇸🇦
KSA Matrimonial
PPL of KSA

Limestone Relief Fragment of a Persian Nobleman (522–486 BC), Persepolis, Iran 🇮🇷  This limestone relief fragment, datin...
29/01/2025

Limestone Relief Fragment of a Persian Nobleman (522–486 BC), Persepolis, Iran 🇮🇷

This limestone relief fragment, dating to the Achaemenid period, depicts the profile of a Persian nobleman. The figure is adorned with a feathered crown, under which the hair is styled in intricate waves. The hair curls into spirals along the forehead and sides, mirroring the detailed craftsmanship of the pointed, full beard.

Reliefs like this were a hallmark of Persepolis, adorning the grand staircases of the Apadana, the royal reception hall of the palace. These depictions of dignitaries exemplify the artistic precision and cultural grandeur of the Achaemenid Empire, capturing the elegance and authority of its elite.

Kashif Bhatti JK

Location : Statue of Rustom Zahedan Museum Iran Kashif On Bike   JKKashif Bhatti JKیہ جو میرے پیچھے آپکو مجسمہ نظر آ رہا...
27/01/2025

Location : Statue of Rustom Zahedan Museum Iran
Kashif On Bike JK
Kashif Bhatti JK
یہ جو میرے پیچھے آپکو مجسمہ نظر آ رہا ہے یہ مجسمہ ایک تاریخی شخصیت کا ہے اور زاھدان ایران کے سرکاری میوزیم کی زینت ہے۔۔میں تین دفعہ بائیک پر ایران گیا ہوں اور ہر بار اسے دیکھنے کے لئے میوزیم ضرور جاتا ہوں۔۔۔
دنیا میں یمن کی سلطنت ، روم کی سلطنت اور فارس کی سلطنتیں تھیں۔۔۔ فارس کا ایک کردار یہ رستم تھا جس پر فارس کے لوگ آج بھی فخر کرتے ہیں۔۔
رستم فارسی افسانوں میں ایک افسانوی ہیرو، ظال اور رودابہ کا بیٹا، جس کی زندگی اور کام کو 10ویں صدی کے فارسی شاعر فردوسی نے شاہنامہ میں، یا بادشاہوں کا مہاکاوی، جس میں قبل از اسلام اور قدیم تاریخ پر مشتمل ہے۔ تاہم داستان کی جڑیں بہت پہلے کی ہیں۔
شاہنامے میں، رستم اور اس کے پیشرو سیستان (موجودہ ایران اور افغانستان) کے مرزبان ہیں۔ رستم دوسرے افسانوی ایرانی ہیرو اسفندیار کے ساتھ اپنی المناک لڑائی کے لیے مشہور ہے۔ مازندران کی مہم کے لیے (جدید مازندران صوبے کے ساتھ الجھن میں نہ پڑیں)؛ اور افسوسناک طور پر لڑنے اور اپنے بیٹے سہراب کو قتل کرنے کے لیے، یہ جانے بغیر کہ اس کا مخالف کون ہے۔ وہ سات مزدوروں کی کہانی کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ رستم کو بالآخر اس کے سوتیلے بھائی شغاد نے قتل کر دیا۔

رستم کو ہمیشہ ایرانی پالادین (مقدس جنگجو) میں سب سے زیادہ طاقتور کے طور پر پیش کیا جاتا تھا، اور ان واقعات کا ماحول جس میں وہ پیش کرتا ہے وہ پارتھین سلطنت کی مضبوطی سے یاد دلاتا ہے۔ اس نے افسانوی گھوڑے رکھش پر سواری کی اور لڑائیوں میں بابر بیان نامی خصوصی سوٹ پہنا۔ اور اسی کا عکس اس مجسمے میں نظر آتا ہے۔۔۔
بقلم : ڈاکٹر حافظ محمد کاشف بھٹی انٹرنیشنل بائیکر جہاں گرد

Like and Share

https://youtube.com/

I'm on Instagram as . Install the app to follow my photos and videos. https://www.instagram.com/invites/contact/?i=rfb9kbiw45rk&utm_content=1yp1t1p
JK

🇮🇷
Iran Photos
IRAN Historic Sites
Iran In Photos
IRAN
IRAN-Your Next Trip Destination
Zahedan
Zahedan online

Location: Straight Road in the World Al Batha to Haraz Saudi Arabia for Umrah On Bike... Kashif On Bike   JKدنیا کی طویل...
24/01/2025

Location: Straight Road in the World Al Batha to Haraz Saudi Arabia for Umrah On Bike...
Kashif On Bike JK
دنیا کی طویل ترین سیدھی سڑک

یعنی حقیقتا صراط مستقیم سعودی عرب کے پاس ہی ہے۔

دنیا کا طویل ترین سیدھا راستہ یا سیدھی سڑک اس وقت سعودی عرب میں ہے۔ یہ سڑک سعودی عرب کے جنوب میں ’حرض‘ (چھوٹا سا شہر ہے) سے شروع ہوکر ’البطحا‘ متحدہ عرب امارات کے بارڈر سے جا ملتی ہے۔ اس وقت تک بھی یہ دنیا کی سب طویل ترین 256 کلومیٹر تک ایک مکمل سیدھی شاہراہ ہے۔

ویسے یہاں عربی میں اس سڑک کو ’الطريق السريع ۱۰‘ یعنی (Highway 10) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس طویل شاہراہ میں کوئی موڑ یا چکر نہیں، اسی لیے اسے دنیا کی سب سے لمبی سیدھی سڑک قرار دیا گیا ہے۔ گیننیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں سعودی عرب کی اس شاہراہ Highway 10 کو دنیا کی سب سے طویل سیدھی سڑک کا اعزاز حاصل ہے۔

نوٹ : یہ دنیا میں آج تک کی تاریخ کی سیدھی طویل سڑک Longest straight Road ہے، برائے مہربانی بغیر پڑھے کوئی نہ بتائے کہ فلاں ملک میں اس سے زیادہ طویل سڑک ہے، میں نے سیدھی طویل سڑک لکھا ہے۔

Like and Share

https://youtube.com/

I'm on Instagram as . Install the app to follow my photos and videos. https://www.instagram.com/invites/contact/?i=rfb9kbiw45rk&utm_content=1yp1t1p
Kashif Bhatti JK
🇦🇪

24/01/2025

Location: Garakha Near Zahedan Iran
Kashif Bhatti JK
یہ سامنے جو بے دھڑک اور بلا شرکتِ غیرے زمباد نامی گاڑیاں ایک طرف سے دوسری طرف جا رہی ہیں یہ بلوچستان اور سیستان کی شہزادیاں ہیں جنکے بغیر سمگلنگ ناممکن ہے یہ سمگلنگ میں ریڑھ کی ہڈی سمجھیں جاتی ہیں۔۔۔
میں اس زمباد نامی گاڑی کا خود بھی سپاس گزار ہوں جو کہ سینکڑوں لوگوں کی زندگی چلا رہی ہیں۔۔۔


Iran In Photos
IRAN Historic Sites
Iran Photos IRAN

🎉 Facebook recognized me as a consistent reels creator this week!
21/01/2025

🎉 Facebook recognized me as a consistent reels creator this week!

20/01/2025

Location : World War 2 Air Ports Pishin Valley Balochistan
بلوچستان... ایک ان کہی داستان... قسط نمبر 103

گزشتہ قسط میں آپکو دوسری جنگِ عظیم میں مستعمل ہونے والے ائیرپورٹس پر لکھی تاریغ دیکھائی تھی جو کسی شرارتی فوجی نے لکھ دی تھی جسکا آرمی نمبر 1765 اور تاریغ 8/9/1943 درج تھی آپکو دیکھائی تھی۔۔۔ آج آپکو ویڈیو کے ذریعے اس عجوبے کی سیر کرواتا ہوں۔۔۔۔
دوسری جنگِ عظیم کے ائیرپورٹس۔۔۔ حصّہ چہارم { آخری جصّہ}
پارٹ۔۔۔۔ ۴\۴
بات عظیم بلوچستان کے عظیم عجوبوں کی ہو رہی تھی۔۔۔ گزشتہ اقساط میں ان عجوبوں کو کاٹ کر بنائی گئی سڑک اور جہازوں کے ہینگر اور ٹرمینل اور اس کے رن وے پر لکھی 1943 کی تاریغ دیکھائی تھی۔۔۔
یہ ائیرپورٹس اپنی جغرافیائی اہمیت کے لحاظ سے کتنے اہم تھے؟ اسکا اندازہ یوں لگا لیں کہ اسکے شمال میں مسلم باغ اور کان مہترزئی کے علاقے ہیں۔۔۔
مشرق میں کوہِ تکتو اور زیارت ہے۔۔
مغرب میں خواجہ عمران کا پہاڑی سلسلہ ہے جسے ہم کھوجک ٹاپ یا خوجک پاس کے نام سے جانتے ہیں جسکے پیچھے افغانستان کا چمن بارڈر ہے۔۔۔
جبکہ اسکے جنوب میں کوئٹہ ہے۔۔۔

18/01/2025

یہ ایک الگ اور منفرد سفر ہے زندگی میں ایک بار یہ سفر ضرور کریں

18/01/2025

Amazing structure

کوہ باطل سے گوادر شہر کا نظارہ ۔۔۔ دور کوہ مہدی بھی نظر آ رہا ہے
13/01/2025

کوہ باطل سے گوادر شہر کا نظارہ ۔۔۔ دور کوہ مہدی بھی نظر آ رہا ہے

Location:Bostan to Quetta Balochistan { Lahore to Makkah on Bike }Kashif Bhatti JKقسط نمبر 16لاہور سے مکہ ۔۔۔ سفر نور ای...
12/01/2025

Location:Bostan to Quetta Balochistan
{ Lahore to Makkah on Bike }
Kashif Bhatti JK

قسط نمبر 16
لاہور سے مکہ ۔۔۔ سفر نور ایک خواب سفر کی حقیقی داستان۔
خواب سفر کی کہانی کاشف آن بائیک کی زبانی۔
گزشتہ قسط میں قلعہ سیف اللہ تا کوئٹہ کے قریب بوستان تک لے گیا تھا جس میں کان مہترزئی اور اسکا ریلوے اسٹیشن، بوستان کے کیچڑ کے رنگ برنگے پہاڑ۔۔۔ان کیچڑ کے پہاڑوں کا ہر موسم میں الگ ہی نظارہ ہوتا ہے ویسے اسے بلوچی میں سری غوندی کہا جاتا ہے جسکا مطلب ہے سُرخ پہاڑ۔۔۔ اور بوستان جنکشن و کراس دیکھایا تھا ۔۔۔ آج بات ہو گی کوئٹہ کی ۔۔۔

بلیک ڈائمنڈ ریسٹورنٹ ۔۔۔
ہم بوستان سے آگے کچلاک شہر کے بائی پاس سے ہوتے ہوئے کوئٹہ کے قریب کوئی ۱۲ بجے دن کے پہنچ رہے تھے آج یہاں ہمارا لنچ بلیک ڈائیمنڈ ریسٹورنٹ پر تھا دوست احباب موٹر سائیکلوں کا آئل اور چھوٹا موٹا کام کروا رہے تھے ہم سب نے کھانا تیار ہونے تک نماز پڑھ لی ۔۔۔ پھر بہترین لنچ کیا اور کوئٹہ میں سیکورٹی کلیرنس تک شام ہو گئی ۔۔۔
ہ، مء بھی مقامی دوستوں کیساتھ ٹائم گزارا اور ٹیکساس کافی کوئٹہ سے بہترین کافی پی اور شام کے بعد نوشکی کے لئے روانہ ہو گئے۔۔

کوئٹہ شہر ۔۔۔

کوئٹہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا صدر مقام اور سب سے بڑا شہر ہے۔ کوئٹہ پشتو لفظ کوٹ سے نکلاہے قیام پاکستان سے قبل کوئٹہ افغانستان کا حصہ تھا تیسرے افغان اینگلو جنگ کے بعد برطانیہ نے کوئٹہ پر قبضہ کیا پھر قیام پاکستان کے بعد یہ تاج برطانیہ سے پاکستان کو منتقل ہوا ک کوئٹہ میں سب سے زیادہ پشتو زبان بولی جاتی ہے جبکہ براہوی ، پنجابی ،ہزارگی زبانیں بھی کوئٹہ میں بولی جاتی ہیں۔کوئٹہ شہر سطح سمندر سے تقریباً 1700 میٹر سے 1900 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور اپنے بہترین معیار کے پھلوں کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہ بنیادی طور پر خشک پہاڑوں میں گھرا ہوا شہر ہے جہاں سردیوں میں شدید سردی اور برف باری ہوتی ہے۔

کوئٹہ، پاکستان کا دسواں سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے جس کی آبادی 2.8 ملین سے زیادہ ہے۔ یہ ملک کے جنوب مغرب میں افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ صوبہ بلوچستان کا دار الحکومت ہے جہاں یہ سب سے بڑا شہر ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی بلوچستان میں واقع ہے اور قندھار جانے والی سڑک، کوئٹہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور مواصلاتی مرکز ہے۔ یہ شہر بولان پاس کے راستے کے قریب ہے جو کسی زمانے میں وسطی ایشیا سے جنوبی ایشیا تک کے بڑے گیٹ ویز میں سے ایک تھا۔
کوئٹہ کی ابتدائی تاریخ
کوئٹہ شال کوٹ ایک پرانا شہر ہے جس کے نام کا لغوی معنیٰ 'قلعہ' کے ہیں۔ خیال ہے کہ یہ نام کسی قلعہ کی وجہ سے نہیں بلکہ اس وجہ سے پڑا کہ کوئٹہ چاروں طرف سے پہاڑوں سے گھرا ہوا شہر ہے جس سے وہ ایک قدرتی قلعہ ہے۔ اس کے اطراف میں جو پہاڑ ہیں ان کے نام چلتن، زرغون اور مردار ہیں۔ سب پہاڑ بنیادی طور پر خشک ہیں۔ کوئٹہ قدیم شہر ہے جس کے وجود کا ثبوت چھٹی صدی عیسوی سے ملتا ہے۔ اس وقت یہ ایران کی ساسانی سلطنت کا حصہ تھا۔ ساتویں صدی عیسوی میں جب مسلمانوں نے ایران فتح کیا تو یہ اسلامی سلطنت کا حصہ بن گیا۔ گیارہویں صدی عیسوی میں محمود غزنوی کی فتوحات میں کوئٹہ کا ذکر ملتا ہے۔ اس کے بعد ایک خیال کے مطابق کانسی قبیلہ کے افراد نے تخت سلیمان [ ایران کا موجودہ پاسارگا شہر ] سے آکر کوئٹہ میں بڑی تعداد میں سکونت اختیار کی۔ 1543ء میں مغل شہنشاہ ہمایوں جب شیر شاہ سوری سے شکست کھا کر ایران کی طرف فرار ہو رہا تھا تو یہاں کچھ عرصہ قیام کیا تھا اور جاتے ہوئے اپنے بیٹے اکبر کو یہیں چھوڑ گیا جو دو سال تک یہیں رہا۔ 1556ء تک کوئٹہ مغل سلطنت کا حصہ رہا جس کے بعد ایرانی سلطنت کا حصہ بنا۔ 1595ء میں دوبارہ شہنشاہ اکبر نے کوئٹہ کا اپنی سلطنت کا حصہ بنا لیا۔ 1730ء کے بعد یہ ریاست قلات میں شامل رہا۔ 1828ء میں ایک یورپی مسافر کے مطابق کوئٹہ کے اردگرد مٹی کی ایک بڑی دیوار تھی جس نے اسے ایک قلعہ کی شکل دے دی تھی اور اس میں تقریباً تین سو گھر آباد تھے۔ 1828ء اور اس کے بعد کوئٹہ کا جائزہ لینے کے لیے کئی انگریز مسافر کوئٹہ آئے جن کا مقصد انگریزوں کو معلومات مہیا کرنا تھا۔ 1839ء کی پہلی برطانوی و افغان جنگ کے دوران انگریزوں نے کوئٹہ پر قبضہ کر لیا۔ 1876ء میں اسے باقاعدہ برطانوی سلطنت میں شامل کر لیا گیا اور رابرٹ گروو سنڈیمن کو یہاں کا نمائندۂ سیاسی (پولیٹیکل ایجنٹ) مقرر کیا گیا۔ اس دوران بلوچ قبائل کے افراد بڑی تعداد میں کوئٹہ میں آباد ہوئے۔ انگریزوں نے کوئٹہ کو ایک فوجی اڈا میں تبدیل کر دیا چنانچہ اس دور میں کوئٹہ کی آبادی میں کافی اضافہ ہوا جو 1935ء کے مشہور زلزلہ تک جاری رہا۔

بقلم ڈاکٹر حافظ محمد کاشف بھٹی انٹرنیشنل بائیکر جہاں گرد
Kashif On Bike JK۔۔۔
Lahore to Makkah on Bike

Visit Balochistan Mighty Balochistan
Kashif On Bike JK

Location: Mola Chotok se Wapsi Khuzdar Balochistan Pakistan Kashif On Bike  JK Google Map: https://maps.app.goo.gl/eDCxT...
10/01/2025

Location: Mola Chotok se Wapsi Khuzdar Balochistan Pakistan
Kashif On Bike JK
Google Map: https://maps.app.goo.gl/eDCxTgYn9kBGnimt8
https://maps.app.goo.gl/rCYCK13BKz7ixGq49

بلوچستان... ایک ان کہی داستان... قسط نمبر 208
پچھلی قسط میں آپکو بلوچستان کے مشہور پکنک پوائینٹ ۔مولا چٹوک یا مولا آبشاریں۔۔ اور اسکی طرف جانے والے راستے اور احتیاطی تدابیر کا ذکر کیا تھا آج واپسی کی روداد بھی پڑھ لیں۔۔
مولا چٹوک اور خضدار۔۔۔ سے واپسی

گزشتہ اقساط میں آپکو دیر سے پہنچنے اور مولا کی آبشاروں تک رات کے اندھیرے کا تذکرہ کیا تھا چونکہ میں اکیلا تھا اور خضدار میں اپنے میزبان کے پاس اپنا سارا سامان چھوڑ آیا تھا اس لئے ٹاپ باکس میں ضروری سامان رھ گیا تھا میرا خیال تھا کہ کوئی نا کوئی آبشار پر ہو گا وہیں رات گزار لونگا یا پھر وہاں بنے ریسٹ ہاوس میں چلا جاوں گا لیکن وہاں نا تو ریسٹ ہاوس آپریشنل تھا اور نا ہی کوئی بندہ نا بندے کی ذات تھی میں آبشاریں دیکھ کر واپسی کا فیصلہ کیا کہ پیچھے ایک ہٹاچی نامی گاوں تھا وہاں چلتے ہیں ۔۔۔
غروب آفتاب کے بعد شفق کی روزنی میں نکلا تو ریسٹ ہاوس نُما بھوت بنگلے پر موبائیل کی روشنی میں عشاء ہو گئی وہاں سے بائیک پکڑی اور واپسی کی راہ لی ۔۔ ہٹاچی پہنچا تو ایک بلب بھی نہیں جل رہا تھا شائید یہاں لائٹ نا تھی لیکن یوفون کے سگنل ضرور تھے میں نے گھر فون کیا اور خیریت بتائی لیکن یہ نا بتایا کہ کہاں ہوں؟
میں نے خرزان پہنچنے کا فیصلہ کیا بڑی مشکل سے دریائے مولا پر پہنچا رات کی تاریکی اور بائیک کی لائٹس میں اندازہ نا تھا کہ کہاں سے گزروں؟
اللہ کا نام لیکر دریا میں ٹیکن دال دی تھوڑی ہی فیر بعد بائیک نے چلنے سے انکار کر دیا اور سٹینڈ کے بغیر ہی دریا میں کھڑی ہو گئی میں اکیلا ہونے کی وجہ سے تھوڑا پینک ہوا لیکن تھوڑی ہی دیر میں حواس قائم کیے اپنے سارے کپڑے اتار ے سوائے پاجامے کے ۔۔۔ دریائے مولا میں لیٹ گیا پیاس لگتی تو وہی پانی پی لیتا عجب تماشہ تھا ۔۔۔
میرے ساتھ بس میرا مرچو تھا اس سے باتیں شروع کر دیں اور نکلنے کی ترکیبیں لگانے لگا خود کلامی میں میرے مرچو نے مجھے دماغ میں ڈالا { اصل میں یہ خیال خداوند کریم نے ڈالا} کہ جب تک بائیک کے پیچھے والے ٹائر کے نیچے کوئی سخت یا گرپّ نا ہوئی تب تک بائیک کا زور لگوانا اسکی کلچ پلیٹیں فارغ کروانے کا مترادف ہے پھر ۔۔۔۔؟
دریا کے پاڑ اپنے کپڑے رکھ آیا تھا وہاں پہنچا اپنے بٹوے سے چھوٹا چاقو نکالا جو کہ میں شکار کے لئے استعمال کرتا تھا اس سے جھاڑیاں کاٹی اور بائیک کے ٹائر کے نیچے پھنسا دیں ۔۔۔ تھوڑا تھروٹل دیا تو بائیک نے حرکت کی ۔۔۔ دریا میں پانی بہت زیادہ تھا میں جھاڑیاں کاٹتا اور ٹریک بنانے کےغرض سے اوپر پتھر رکھ کر پانی کے اندر جھاڑیاں لگاتا جاتا کبھی بہہ جاتی تو کبھی ٹریک بن جاتا ۔۔۔ کافی دیر کے بعد میں اللہ کا نام لیکر یا اللہ مدد کہہ کر بائیک چلائی تو وہ نکل پڑی۔۔۔ پھر کیا؟ گِرتا پڑتا دریا کو کراس کر لیا اور دوسری طرف بائیک کھڑی کر کے زور سے چیخ ماری { اصل میں یہ اللہ کا شکر تھا } میں سردیوں کی رات 8 بجے پھنسا اور 1 بج کر 10 منٹ پر دریا کو پاڑ کر پایا ۔۔۔ میں وہاں بیٹھا رہا اپنے آپ پر ہنسا اور اللہ کا شکر ادا کیا
آگے فصلیں تھیں جیسے تیسے کھیت کراس کیے تو خرزان کی گلیاں آ گئیں ایک گھر کا دروازہ کھٹکایا ٹائم دیکھا تو رات کے 2 بج رہے تھے میں نے سوچا کہ کہیں کوئی غلط نا سمجھ لے نکلو یہاں سے ۔۔۔ پھر کیا؟
پھر صبح 5 بجے کرخ پہنچا اور وہاں ایک ہوٹل کے تندور کے پاس جا کر بیٹھ گیا سردی تھی اپنے آپ کو گرم کیا اور واش روم کا پوچھا جناب نے اشارے سے سمجھایا لیکن سمجھ نا پایا تو تھوڑا آگے جا کر مٹی کے ڈحیلے پکڑے اور کھلی جگہ پر ہی بیٹھ گیا جیسے ہی بیٹھا دور سے گیدھڑوں کے جھنڈ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں ہاہاہاہا۔۔۔ لیکن میں نے اپنا کام تسلّی سے پورا کیا وہیںن ملازم کو بعد میں قہوے کا کہا ۔۔۔ پیا اور صبح سور نکلنے سے پہلے زیدی پہنچا اور 7:30 پر اپنے میزبان میر حاصل خان بزینجو کے ریسٹ ہاوس خضدار پہنچا ۔۔۔ ملازم کو ناشتہ لانے کا کہا دھوپ نکل آئی تھی اور میں نہا کر کپڑے بدل کر ناشتہ کیا اور خضدار شہر کی تراہ لی۔۔۔۔

بقلم: ڈاکٹر حافظ محمد کاشف بھٹی انٹرنیشنل بائیکر جہاں گرد
#خضدار #مولاچٹوک #بلوچستان #بلوچ #بلوز
#بولان

منظرِ بلوچستان
Mighty Balochistan
Visit Balochistan Chief Secretary Balochistan Khuzdar News
Khuzdar , Balochistan
Charo Machi Khuzdar Balochistan
Kashif Bhatti JK

Location: Tanuf Valley Kingdom of OmanKashif On Bike JK Google Map > https://goo.gl/maps/mbCdNVXP2HeKUDKc8?g_st=acقسط نم...
10/01/2025

Location: Tanuf Valley Kingdom of Oman
Kashif On Bike JK
Google Map > https://goo.gl/maps/mbCdNVXP2HeKUDKc8?g_st=ac

قسط نمبر ۲۴
گزشتہ اقساط میں آپکو وادی الحمرا سلطنتِ آف عمان۔۔۔سلطنتِ عمان کی واحد ریل گاڑی۔۔اور الحوطہ غار دیکھایا تھا آج بات ہو گی وادی تنوف کی طرف جاتے ہوئے بحيرة عين المصلة یا چشمہ المصلاح یا ڈیم ۔۔۔ کا وزٹ کیا تھا آج ایک منفرد وادی کی بات ہو گی ۔۔۔

وادی تنوف سلطنتِ عمان ۔۔۔

عمان کے قلب میں واقع، وادی تنوف ایک دلکش قدرتی وادی ہے جو اپنی شاندار چٹانوں ، بہتی ہوئی ندیوں اور بھرپور تاریخ کے لیے مشہور ہے۔ یہ پوشیدہ جواہر سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے، جو قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی اہمیت کا ایک انوکھا امتزاج پیش کرتا ہے۔ یہ وادی بلند و بالا چٹانوں اور سرسبز و شاداب ہریالی سے گھری ہوئی ہے، جو پیدل سفر کرنے والوں اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک دلکش پس منظر فراہم کرتی ہے۔ وادی تنوف سے گزرنے والی سمیٹتی ندیاں اس کی دلکشی میں اضافہ کرتی ہیں، سکون اور سکون کا احساس پیدا کرتی ہیں۔ ۔ وادی قدیم کھنڈرات اور تاریخی مقامات کا گھر ہے جو ہزاروں سال پرانے ہیں۔ ایسی ہی ایک سائٹ تنوف کا لاوارث گاؤں ہے، جو کبھی ایک فروغ پزیر کمیونٹی تھا لیکن اب ایک پرانے دور کی یاد دہانی کے طور پر کھڑا ہے۔ ماضی کی ان باقیات کو تلاش کرنے سے وادی کے ذریعے آپ کے سفر میں دلچسپی اور دلچسپی کا ایک اضافی عنصر شامل ہو جاتا ہے۔ وادی تنوف کی ندیوں کے ساتھ مل کر بننے والے کرسٹل صاف تالاب تازگی بخشنے یا تفریحی پکنک کے لیے بہترین جگہ ہیں۔ وادی کے پُرسکون قدرتی خوبصورتی سے گھرا ہوا، آپ عمان کی گرم دھوپ میں آرام کر سکتے ہیں۔ ۔ اپنے دلکش مناظر، دلکش چٹانوں کی شکلوں اور ثقافتی اہمیت کے ساتھ، یہ آنے والوں کے لیے ایک منفرد اور ناقابل فراموش تجربہ پیش کرتا ہے۔ اس لیے اپنے ہائیکنگ بوٹ پیک کریں اور کسی دوسرے کے برعکس ایڈونچر کے لیے وادی تنوف کے سفر کا منصوبہ بنائیں۔
میں اور سہیل سیفی اس وادی سے حادثاتی طور پر داخل ہوئے تھے ہم نے بائی پاس کی بجائے آبادی کے اندر سے ایک چھوٹے روڈ سے گزر کر نزوی جانا تھا یہ ٹرن ہمارا رائٹ ٹرن ثابت ہوا اور ہمیں یہ وادی دیکھنے کو ملی۔۔

وادی تنوف نزوا، عمان میں سب سے مشہور سفری مقامات میں سے ایک ہے، جو اپنی سرسبز و شاداب جگہوں کے لیے جانی جاتی ہے

متعدد "افلج" کی موجودگی، ایک آبپاشی کا نظام جو عمان میں پایا جاتا ہے جو پہاڑی پانی یعنی چشموں کے پانی پر مشتمل ہے اور انسانوں کے بنائے ہوئے زیر زمین چینلز کے نیچے اس کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرتا ہے، وادی تنوف ڈیم کے نام سے وادی کے علاقے میں پانی کے ڈیم کی تعمیر کا باعث بنا۔ ڈیم بذات خود کافی خوبصورت ہے، جس میں بڑی تعداد میں خوبصورت درخت اور نایاب پودے ہیں جہاں کوئی بھی جنگلی جانوروں کو دیکھ سکتا ہے، یا کافی بارہماسی درختوں کے سائے میں آرام کر سکتا ہے اور ندیوں کے درمیان بہتے پانی کی آوازیں سن سکتے ہیں۔

: ڈاکٹر حافظ محمد کاشف بھٹی انٹرنیشنل بائیکر جہاں گرد




Oman Traveller
OMAN Beautiful Country 🥰🇴🇲
OMAN
OMAN UPTO DATE
Ibri, Oman

Oman Travel to oman 🇴🇲 tips

لاہور ۔۔۔ تیرے جیسا کوئی نہیں ۔۔۔ دھند میں تیری الگ رونق ہے۔۔۔اگر لاہور میں من و سلویٰ کی کوئی شکل ہوتی تو شابو کی مٹن ک...
10/01/2025

لاہور ۔۔۔ تیرے جیسا کوئی نہیں ۔۔۔
دھند میں تیری الگ رونق ہے۔۔۔

اگر لاہور میں من و سلویٰ کی کوئی شکل ہوتی تو شابو کی مٹن کچوری ہوتی ۔۔۔
چاند شہاب حلوہ پوری۔۔۔ شابو حلوہ پوری۔۔۔ دیسی گھی
شیخوپوریاں بازار اندرون لاہور۔۔۔
مٹن کچوری 10/10
حلوہ 10/10
قتلمہ 10/9
پوری 10/7
بجیا اور چنے 10/9

Kashif On Bike JK
Kashif Bhatti JK

10/01/2025

Dancing Snow Leopard

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kashif On Bike posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kashif On Bike:

Videos

Share