30/11/2023
کندیاں ریلوےاسٹیشن میانوالی۔۔۔
کندیاں کندی قوم کا علاقہ ہے... یاد رہے یہ لفظ کندی ہے کنڈی نہیں... کنڈی پٹھان قبیلہ ہے... جبکہ کندی اپنا سلسلہ نسب مشہور مسلمان سائنس دان یعقوب الکندی سے جوڑتے ہیں... یعنی عرب... اس نسبت سے اسکا علاقہ کا نام کندیاں پڑھ گیا ہے... کندیاں پاکستان کا ایک اہم اور حساس علاقہ ہے... 1978 میں پاکستانی سائنسدان منیر احمد خان کی کاوشوں سے یہاں چشمہ نیو کلئیر پاور پلانٹ تعمیر کیا گیا ...
کندیاں ریلوے اسٹیشن پاکستان کا تیسرا بڑا ریلوے جنکشن ہے... کسی دور میں یہاں سے 12 مسافر ٹرینیں چلا کرتی تھیں.... اب یہ تعداد صرف دو رہ گئی ہے... اور تو اور اربوں روپے مالیت کے تیس انجن بھی ناکارہ کھڑے ہیں پاکستان ریلوے کو لوکوموٹوشید اور ریلوے ورکشاپ بھی ہے.... کندیاں ریلوے اسٹیشن پہنچ کر گاڑی کا انجن بھی تبدیل کر دیا جاتا ہے ....
کہتے ہیں کہ یہاں ایک اسٹیشن ماسٹر میل سنگھ نے 1904 میں گردوارا بھی بنوایا تھا... اسکے اثرات اب بھی موجود ہیں... کندیاں سے ایک سڑک ڈیرہ اسماعیل کو جاتی ہے .... کندیاں میں گاڑی کا قیام آدھا سے پون گھنٹا ہوتا ہے... یہاں انجن تبدیل کیا جاتا ہے.یہ ملتان اور سرگودھا خوشاب لالاموسیٰ کے لئے جنکشن ہے ... کندیاں ریلوے اسٹیشن ایک بڑا اور قدیمی ریلوے اسٹیشن ہے... کندیاں سے آگے گاڑی چشمہ بیراج کی نہروں کو کراس کرتے پپلاں کی جانب چل پڑتی ہے... راستے میں چشمہ پاور پلانٹ کا ٹرین سے نظارا قابل دید ہے ۔۔شکریہ