13/05/2024
محلہ قاضی والا ملتان
ملتان کی تاریخی النگ پر دہلی گیٹ اور خونی برج کے درمیان جوادیہ محلے کی تنگ گلی سے گزر کر اپ محلہ قاضی والا پہنچ سکتے ہیں جسے مقامی لوگ محلہ قاضیاں والا بھی کہتے ہیں یہ محلہ اپ کو پرانے اور روایتی محلوں کی طرح نظر ائے گا جہاں اپ کو پرسکون اور میٹھے لوگ دکانوں کے باہر تھڑوں اور پھٹوں پر بیٹھے نظر ائیں گے محلہ میں چند کریانہ سٹور دودھ دہی کی دکانیں تندور اور ملتان کی روایتی ڈولی روٹی بنتی نظر ا جائے گی اج کل گرمی کا موسم ہے تو ڈکری والا فالودہ تو لازمی ہے محلہ قاضی والا قدر صاف ستھرا اور پرسکون لگتا ہے
قاضی والا محلہ کی وجہ تسمیہ کے بارے میں مقامی لوگوں نے حسب روایت مختلف کہانیاں سنائی کچھ لوگوں نے بتایا کہ قیام پاکستان سے قبل یہاں کوئی قاضی صاحب رہا کرتے تھے جو عدالت لگا کر مقدمات کے فیصلے کیا کرتے تھے جبکہ کچھ نے بتایا کہ یہاں کافی سارے قاضی صاحبان رہتے تھے اسی لیے اس محلہ کو محلہ قاضی والا کہتے ہیں قاضی محلہ میں اج بھی بڑی تعداد میں لوگ رہتے ہیں جو قاضی قریشی کہلاتے ہیں جبکہ ایک سرکاری دفتر نما حویلی کے بارے میں ایک مقامی قاضی قریشی نے بتایا کہ یہ عمارت انگریز طور میں بطور عدالت استعمال ہوتی تھی اور اس کے باہر ایک بڑا گھنٹہ بھی نصب تھا اگر اپ اس عمارت کی بناوٹ دیکھیں تو اپ کو یہ بات شاید سچ لگےگی
قاضی محلہ میں بڑی اینٹ سے بنی دو تین حویلیاں اج بھی موجود ہیں جبکہ چھوٹی اینٹ سے بنے گھر بھی کافی تعداد میں ہیں اور ان کا طرز تعمیر لکڑی کے دروازے کھڑکیاں اور روشن دان اپنی قدامت کی گواہی دیتی ہیں محلہ قاضی والا میں موجود کوچہ بامنا (برہمن) میں کچھ پرانے خوبصورت مکانات اپ کو نظر ا جائیں گے
محلہ قاضی بالا کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ بعض تاریخ دان لکھتے ہیں کہ لودھی سلطنت کا حکمران بہلول خان لودھی ملتان کے اسی محلہ میں 1421 کو پیدا ہوا جس نے بعد میں دہلی پر حکمرانی کی
اگر اپ یہ محلہ دیکھنا چاہتے ہیں تو اپ محلہ جوادیہ جھک محلہ محلہ مہاراجہ یا پھر موری بھٹا کی طرف سے قاضی محلہ میں داخل ہو سکتے ہیں
Amir bashir
wasaib explorer
Guide walled city authority punjab