Amir bashir

Amir bashir guide (Multan city)
food guide
traveller
biker
trekker
hikker
explorer

محلہ قاضی والا ملتانملتان کی تاریخی النگ پر دہلی گیٹ اور خونی برج کے درمیان جوادیہ  محلے کی تنگ گلی سے گزر کر اپ محلہ قا...
13/05/2024

محلہ قاضی والا ملتان
ملتان کی تاریخی النگ پر دہلی گیٹ اور خونی برج کے درمیان جوادیہ محلے کی تنگ گلی سے گزر کر اپ محلہ قاضی والا پہنچ سکتے ہیں جسے مقامی لوگ محلہ قاضیاں والا بھی کہتے ہیں یہ محلہ اپ کو پرانے اور روایتی محلوں کی طرح نظر ائے گا جہاں اپ کو پرسکون اور میٹھے لوگ دکانوں کے باہر تھڑوں اور پھٹوں پر بیٹھے نظر ائیں گے محلہ میں چند کریانہ سٹور دودھ دہی کی دکانیں تندور اور ملتان کی روایتی ڈولی روٹی بنتی نظر ا جائے گی اج کل گرمی کا موسم ہے تو ڈکری والا فالودہ تو لازمی ہے محلہ قاضی والا قدر صاف ستھرا اور پرسکون لگتا ہے
قاضی والا محلہ کی وجہ تسمیہ کے بارے میں مقامی لوگوں نے حسب روایت مختلف کہانیاں سنائی کچھ لوگوں نے بتایا کہ قیام پاکستان سے قبل یہاں کوئی قاضی صاحب رہا کرتے تھے جو عدالت لگا کر مقدمات کے فیصلے کیا کرتے تھے جبکہ کچھ نے بتایا کہ یہاں کافی سارے قاضی صاحبان رہتے تھے اسی لیے اس محلہ کو محلہ قاضی والا کہتے ہیں قاضی محلہ میں اج بھی بڑی تعداد میں لوگ رہتے ہیں جو قاضی قریشی کہلاتے ہیں جبکہ ایک سرکاری دفتر نما حویلی کے بارے میں ایک مقامی قاضی قریشی نے بتایا کہ یہ عمارت انگریز طور میں بطور عدالت استعمال ہوتی تھی اور اس کے باہر ایک بڑا گھنٹہ بھی نصب تھا اگر اپ اس عمارت کی بناوٹ دیکھیں تو اپ کو یہ بات شاید سچ لگےگی
قاضی محلہ میں بڑی اینٹ سے بنی دو تین حویلیاں اج بھی موجود ہیں جبکہ چھوٹی اینٹ سے بنے گھر بھی کافی تعداد میں ہیں اور ان کا طرز تعمیر لکڑی کے دروازے کھڑکیاں اور روشن دان اپنی قدامت کی گواہی دیتی ہیں محلہ قاضی والا میں موجود کوچہ بامنا (برہمن) میں کچھ پرانے خوبصورت مکانات اپ کو نظر ا جائیں گے
محلہ قاضی بالا کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ بعض تاریخ دان لکھتے ہیں کہ لودھی سلطنت کا حکمران بہلول خان لودھی ملتان کے اسی محلہ میں 1421 کو پیدا ہوا جس نے بعد میں دہلی پر حکمرانی کی
اگر اپ یہ محلہ دیکھنا چاہتے ہیں تو اپ محلہ جوادیہ جھک محلہ محلہ مہاراجہ یا پھر موری بھٹا کی طرف سے قاضی محلہ میں داخل ہو سکتے ہیں
Amir bashir
wasaib explorer
Guide walled city authority punjab

بہاولپور یاترابہاولپور ویسے تو نوابوں کا شہر ہے لیکن میرے لیے خوابوں کا شہر ہے کچھ عرصہ قبل ملازمت کے سلسلے میں بہاولپور...
07/05/2024

بہاولپور یاترا
بہاولپور ویسے تو نوابوں کا شہر ہے لیکن میرے لیے خوابوں کا شہر ہے کچھ عرصہ قبل ملازمت کے سلسلے میں بہاولپور میں گزرے تین سال ابھی تک میرے دل پر نقش ہیں اور مجھے جب بھی موقع ملتا ہے میں بہاولپور یاترا پر پہنچ جاتا ہوں چند دن پہلے میرے دوست ضیاء الرحمان جو بہاولپور میں بسلسلہ ملازمت مقیم ہیں ملتان ائے اور مجھے بہاولپور چلنے کی دعوت دی میں نے حامی بھر لی اور جمعرات کی صبح بہاولپور پہنچ گئے میں نے ضیا سے کہا کہ مجھے بیکانیری گیٹ پر چھوڑ دو میں اج اندرون بہاولپور کی سیر کرنا چاہتا ہوں (ویسے زیادہ لوگ بہاولپور میں محل دیکھنے ہی اتے ہیں) اس نے کہا میں بھی ساتھ چلتا ہوں پھر ہم بیکانیری گیٹ سے داخل ہوئے اور گواچی گاں کی طرح پھرنے لگے مختلف گلیوں اور بازاروں میں گھومتے ہوئے پرانی عمارات کی تصاویر بھی بناتے رہے اور میں اسی دوران بازاروں میں گھومتے پھرتے بزرگ افراد کے پاس رک جاتا اور ان سے بازاروں کے ناموں کی وجہ تسمیہ معلوم کرنے کی کوشش کرتا جیسے کہ شاہی بازار مچھلی بازار رنگیلا بازار شہزادی چوک اور پلوں والی گلی ہر بندے کے پاس الگ ہی کہانی تھی لیکن یہ کہانیاں اصل تاریخ سے زیادہ دلچسپ اور مزیدار تھیں سب سے زیادہ دلچسپ کہانیاں شہزادی چوک کی سننے کو ملیں کالا دھاری مندر کے مکین ابھی جاگے نہیں تھے اس لیے باہر سے ہی دیکھنے پر اکتفا کیا جبکہ شہر میں موجود نواب اف بہاولپور کے رشتہ داروں کے تباہ حال محل اندر سے بھی دیکھے لیکن ان کا اندر باہر ایک جیسا تھا پرانی عمارات دل ٹھنڈا کرتے ہوئے اندرون سے باہر نکلے اور سرکلر روڈ سے ہوتے ہوئے فوارہ چوک کے قریب قریشی ٹکا ٹک اور شائگان ہوٹل اور غلہ منڈی کے قریب مشہور پکوڑے والے کا دیدار کرتے ہوئے پیزا شاپ میں گھس گئے پھر بہاولپور میں کچھ پرانے دوستوں سے ملاقات کی پرانی یادیں تازہ کی اور ملتان کی جانب چل دیے اندرون بہاولپور کی کچھ تصاویر حاضر ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر ملتان
گائیڈ والڈ سٹی اتھارٹی پنجاب

محلہ بدرو شیر خان دولت گیٹ اور دہلی گیٹ النگ کے درمیان ایک کھلی سی گلی اتی ہے جس کے درمیان سے ایک ڈھکی ہوئی گٹر لائن موج...
25/04/2024

محلہ بدرو شیر خان

دولت گیٹ اور دہلی گیٹ النگ کے درمیان ایک کھلی سی گلی اتی ہے جس کے درمیان سے ایک ڈھکی ہوئی گٹر لائن موجود ہے جو اندرون شہر کا گندا پانی شہر کی فصیل کے ساتھ گزرنے والے نالے میں ڈالتی ہے اسی گٹر لائن کو بدرو شیر خان کہتے ہیں اور اسی کی مناسبت سے ساتھ اباد علاقے کو محلہ بدر و شیر خان کہتے ہیں بدر و شیر خان محلہ شاہدانہ شہید اور محلہ باغیچی مرزا جان کے درمیان واقع ہے ویسے تو بدرو گندھے پانی کے نالے کو کہتے ہیں لیکن اس کو بدر و شیر خان کیوں کہتے ہیں اور یہ شیر خان کون تھا یہ جاننے کے لیے محلہ کے کافی لوگوں سے گپ شپ ہوئی لیکن کوئی تسلی بخش جواب نہیں مل سکا کسی نے بتایا کہ یہاں شیر خان نامی شخص رہتا تھا یہ اس کے نام پر ہے کسی نے بدرو اور شیر خان نامی شخص کی محبت کی کہانی سنائی جبکہ ایک صاحب نے بتایا کہ یہ بدرو نہیں تھی بلکہ مغل دور کی بنائی گئی سرنگ تھی جسے بعد میں انگریز سرکار نے نکاسی اب کے لیے بدر و بنا دیا بہرحال جتنے منہ اتنی باتیں اور اگر اپ کو بدر و شیر خان کے بارے میں کچھ معلوم ہو تو کومنٹ میں ضرور بتائیے گا
محلہ بدرو شیر خان میں پرانی عمارات اب بہت کم ہیں زیادہ تر لوگوں نے نئے مکانات تعمیر کر لیے ہیں یہ محلہ اندرون شہر کے باقی محلوں کی نسبت قدر صاف اور کھلا ڈلا ہے یہاں اپ کو تقسیم سے قبل کے مکانات بھی نظر ا جائیں گے جہاں اپ وہی لکڑی کے چھوٹے بڑے مضبوط دروازے کھڑکیاں اور روشن دان دیکھ سکتے ہیں باقی اپ محلہ بدر و شیر خان کی تصاویر دیکھ لیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
گائیڈ والڈ سٹی اتھارٹی پنجاب
03154965554

کوچہ گلاب سنگھ دہلی گیٹ سے اورنگزیب روڈ پر جائیں تو سبزی بازار کے بعد سکھ دور کا ایک یادگار محلہ کوچہ گلاب سنگھ اتا ہے و...
23/04/2024

کوچہ گلاب سنگھ
دہلی گیٹ سے اورنگزیب روڈ پر جائیں تو سبزی بازار کے بعد سکھ دور کا ایک یادگار محلہ کوچہ گلاب سنگھ اتا ہے ویسے تو کوچہ گلاب سنگھ میں پرانی عمارتیں نہ ہونے کے برابر ہیں صرف ایک سفید رنگ کی حویلی موجود ہے جو اپنی قدامت کی داستان سناتی ہے اس حویلی کے دروازے کھڑکیاں اور مین گیٹ پر محراب اج بھی قائم دائم ہیں چند سال پہلے تک کوچا میں بہت سی پرانی عمارتیں موجود تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں نے وہاں نئے مکانات تعمیر کر لیے اب کوچہ گلاب سنگھ اور اس پاس میں دو تین پرانی عمارتیں موجود ہیں لیکن بہت زیادہ شکستہ پہلے کوچا گلاب سنگھ صرف ایک کوچہ تھا لیکن بعد میں چند گلیاں ملا کر اسے محلہ کوچا گلاب سنگھ بنا دیا گیا اور اس کا نام بھی بدل کر کوچہ غوثیہ رکھ دیا گیا ہے لیکن چند تنگ گلیوں اور ایک کوچہ پر مشتمل علاقے کو زیادہ تر لوگ اج بھی کوچہ گلاب سنگھ ہی کہتے ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
گائڈ والڈ سٹی اتھارٹی پنجاب

حاجی اختر عالم قریشی اور لال حویلیکوئی اندرون ملتان کی سیر کو ائے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ ہنوں کا چھجہ میں موجود سب سے ...
20/04/2024

حاجی اختر عالم قریشی اور لال حویلی
کوئی اندرون ملتان کی سیر کو ائے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ ہنوں کا چھجہ میں موجود سب سے خوبصورت عمارت لال حویلی نہ دیکھے لال حویلی اپنی بناوٹ اور خوبصورتی می لاجواب ہے اور دیکھنے والے کو ایک مرتبہ تو حیران کر دیتی ہے کپور خاندان کی یہ لال حویلی جتنی خوبصورت ہے اس میں رہنے والے حاجی اختر عالم قریشی اس سے بھی زیادہ خوبصورت انسان ہیں وہ اپنے علاقے کی ایک سیاسی اور سماجی شخصیت بھی ہیں حاجی صاحب نے لال حویلی کو سنوار کر رکھا ہوا ہے اور ہر انے والے سیاح کو لال حویلی میں بہت محبت سے خوش امدید کہتے ہیں انہوں نے اب لال حویلی کے ساتھ والی عمارت بھی حاصل کر لی ہے نئی عمارت کچھ پھیکی پھیکی سی لگ رہی تھی حاجی صاحب نے بتایا کہ وہ دوسری عمارت کو بھی ایسے ہی سنواریں گے اج ملتان میں بطور گائیڈ اپنی خدمات سرانجام دیتے ہوئے ان سے ملاقات ہوئی تو بہت محبت سے انہوں نے لال حویلی دکھائی اور حویلی اور علاقے کے بارے میں کچھ تاریخی حقائق بھی بتائے
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
گائڈ والڈ سٹی اتھارٹی پنجاب

سناروں والی گلی ملتانسونا چاندی ہمیشہ سے انسانوں کی معاشرت اور معیشت کا اہم حصہ رہا ہے اور اج بھی اس کی اہمیت مسلمہ ہے م...
16/04/2024

سناروں والی گلی ملتان
سونا چاندی ہمیشہ سے انسانوں کی معاشرت اور معیشت کا اہم حصہ رہا ہے اور اج بھی اس کی اہمیت مسلمہ ہے ملتان ہزاروں سال پرانا شہر ہے اور قیام پاکستان سے قبل یہاں ہندو بہت بڑی تعداد میں رہتے تھے جن کی زندگی میں سونے اور چاندی کی بہت اہمیت تھی اور وہ سونا چاندی کو شادی بیاہ اور مندروں میں رکھنے کے لیے مورتیاں بنانے میں استعمال کرتے تھے ان تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تقسیم سے قبل اندرون شہر میں مختلف جگہوں پر سناروں کی دکانیں تھیں لیکن بمطابق سینہ گزٹ سب سے زیادہ سنار گڑ منڈی کے قریب ایک گلی میں کاروبار کرتے تھے جسے مقامی لوگ اج بھی سناروں والی گلی یا پرانا صرافہ بازار کہتے ہیں 76 سالہ مقامی صراف شیخ محمد صدیق جو اج بھی سناروں والی گلی میں اپنی پرانی دکان سجائے بیٹھے ہیں نے بتایا کہ یہی گلی پہلے صرافہ بازار ہوا کرتی تھی اور زیادہ تر ہندو صراف یہیں کاروبار کرتے تھے یہاں ہر دکان میں سونا چاندی پگھلانے کے لیے بھٹیاں بھی لگی ہوئی تھی لیکن تقسیم کے بعد سنار پاک گیٹ منتقل ہونا شروع ہو گئے اور یہاں سے صرافہ بازار ختم ہو گیا
سناروں والی گلی میں صرف اب دو دکانیں ہی بچی ہیں جہاں صراف کا کام ہوتا ھے جبکہ باقی دکانیں گھروں میں تبدیل ہو گئی ہیں جب کہ کچھ پرانی دکانوں پر پڑے زنگ الود تالے اپنے ماضی کی داستان سناتے ہیں
اپ بھی اگر گلی سناروں والی یا پرانا صرافہ بازار دیکھنا چاہیں تو اندرون شہر وارڈ نمبر دو میں دیکھ سکتے ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
گائیڈ ورلڈ سٹی اتھارٹی پنجاب

ہولی کا تہواریہ تہوار بھگت پر ھلاد اور شہر ملتان سے خاص تعلق رکھتا ہے یعنی جب ہرنیا کشیپو اپنے لڑکے بھگت پر ھلاد کو کئی ...
25/03/2024

ہولی کا تہوار
یہ تہوار بھگت پر ھلاد اور شہر ملتان سے خاص تعلق رکھتا ہے یعنی جب ہرنیا کشیپو اپنے لڑکے بھگت پر ھلاد کو کئی طرح سے مارنے کی کوشش کر چکا اور بھگوان کی کرپا یعنی مہربانی سے وہ نہ مر سکا تب ہر نیا کشیپو کی بہن اور پر ھلاد کی پھوپھی ہولکا نے ارادہ کیا کہ میں تو پتھر کی بنی ہوئی ہوں اور مجھے اگ جلا نہ سکے گی اس نے پر ھلادسے کھا کہ میرے ساتھ آگ میں بیٹھے اور اگر تیرا کوئ ایشور ھوا تو وہ تجھے بچا لے گا چنانچہ بھگت پرھلاد اپنے بھگوان کو یاد کرتا ھوا ھولکا کے ساتھ آگ میں بیٹھ گیا آگ سے ھولکا تو جل گئئ لیکن بھگوان کی کرپا سےپرھلاد کو اگ ذرا بھی نقصان نہ پہنچا سکی اور اسی روز سے اس واقعہ کی یاد میں یہ تہوار شروع ھوگیا جو آج بھی ھزاروں سال بعد بھی جاری ھے
یہ تہوار ملتان میں اج بھی منایا جاتا ہے اگرچہ اب ملتان میں ہندو برادری کی تعداد کچھ زیادہ نہیں ہے لیکن جو ہیں انہوں نے ملتان سے شروع ہونے والے تہوار کو اج بھی زندہ رکھا ہوا ہے جس میں وہ صبح سویرے بھگوان کی پوجا کے بعد ایک دوسرے پر رنگ اور پانی پھینکتے ہیں اج میں اپنے چند دوستوں کے ہمراہ ملتان کا تاریخی تہوار ہولی دیکھنے گیا اور اس تاریخی تہوار کا حصہ بنا

اگر ہے جذبہ تعمیر زندہ قدیم ترین شہر ملتان کے پرانے محلوں میں جائیں تو ہر طرف گندگی کے ڈھیر نظر اتے ہیں اور صفائی کی طرف...
19/03/2024

اگر ہے جذبہ تعمیر زندہ
قدیم ترین شہر ملتان کے پرانے محلوں میں جائیں تو ہر طرف گندگی کے ڈھیر نظر اتے ہیں اور صفائی کی طرف کچھ خاص توجہ نہیں دی جاتی لیکن ملتان کے محلہ اغا پورہ میں منشی غلام حسن شہید کے دربار کے سامنے والی گلی اپ کو کچھ اور ہی احساس دلاتی ہے اس گلی سے گزرتے ہوئے اپ کو خود بخود ہی احساس ہوگا کہ گلی کچھ صاف صاف لگ رہی ہے گلی میں اپ کو کوڑے کا نام و نشان بھی نہیں ملے گا صفائی تو ہے ہی ہر گھر کے سامنے اپ کو مختلف پودوں کے گملے رکھے نظر ائیں گے اور نکاسی اب کی نالیوں کو سلیب سے ڈھکا ہوا ہے گلی کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر کی جاتی ہے اس سب کے پیچھے عرفان انصاری صاحب کی بہت زیادہ محنت ہے جو اپ کو تصویر میں نظر ا جائیں گے عرفان انصاری صاحب کی کئی ماہ کی محنت کے بعد اج یہ گلی اغا پورہ محلے کی صاف ترین گلی بن چکی ہے امید ہے کہ اور لوگ بھی عرفان انصاری صاحب کی تقلید کرتے ہوئے اپنے گلی محلوں کو صاف رکھیں گے
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان

ملتان سر جہاںملتان کے محلہ اغا پورہ کی فوٹو واک کے دوران ایک صاحب نے بتایا کہ  آرٹ گیلری ملتان میں لگی ایک تصویر وہاں مو...
11/03/2024

ملتان سر جہاں
ملتان کے محلہ اغا پورہ کی فوٹو واک کے دوران ایک صاحب نے بتایا کہ آرٹ گیلری ملتان میں لگی ایک تصویر وہاں موجود نہیں ہے اور اس تصویر میں ملتان کے مشہور گائیک موجود تھے سو میں نے اج وہ تصویر دوبارہ ملتان ارٹ گیلری جو قلعہ ملتان پر دمدمہ میں موجود ہے لگوا دی اس تصویر کا عنوان ملتان سر جہاں ہے تصویر میں اپ استاد سلامت علی خاں استاد فدا حسین خان جالندھری پٹھانے خان طفیل نیازی ثریا ملتانیکر ناہید اختر اقبال بانو مینا لودھی اور زاہدہ پروین کو دیکھ سکتے ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر

10/03/2024

Explore the heritage of
Stay tune for guided tour packages..
Starting right after Ramadan....
Amir Bashir Govt of Punjab DGPR Punjab Wasaib Explorer Doctor Sajid Vlog Deputy Commissioner Multan Everyone Commissioner Multan

ملتان کے تاریخی محلہ مہاراجہ میں موجود کچھ قدیم عمارتوں کے خوبصورت دروازے جو خوبصورتی اور مضبوطی میں اپنی مثال اپ ہیں یہ...
10/03/2024

ملتان کے تاریخی محلہ مہاراجہ میں موجود کچھ قدیم عمارتوں کے خوبصورت دروازے جو خوبصورتی اور مضبوطی میں اپنی مثال اپ ہیں یہ دروازے اپنے قدیمی مکینوں کے ذوق کی اعلی مثال ہیں ذرا بتائیں اپ کو ان میں سے کون سا دروازہ اچھا لگا
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان
Doors part 1

09/03/2024
دیکھ لو ملتان
06/03/2024

دیکھ لو ملتان

ملتان کی دیویاںہزاروں سال سے اباد شہر ملتان کی چار دیواری میں بہت سی خوبصورت دیویاں مقید ہیں اور سالہا سال سے اپنے چاہنے...
05/03/2024

ملتان کی دیویاں
ہزاروں سال سے اباد شہر ملتان کی چار دیواری میں بہت سی خوبصورت دیویاں مقید ہیں اور سالہا سال سے اپنے چاہنے والے راجکماروں کی رات تکتی نظر اتی ہیں یہ دیویاں اتنی خوبصورت ہیں کہ اپ ان کو اپنی انکھوں سے نہیں صرف دل کی انکھوں سے دیکھ سکتے ہیں اور بہت سے دل والے راج کمار تو سات سمندر پار سے بھی ان کو دیکھنے اور دل کی پیاس بجھانے اتے ہیں اور اس دن ان دیویوں کے چہرے کی رونق دیکھنے لائق ہوتی ہے کسی دور میں ان دیویوں کے پیراہن زرق برق اور رنگین ہوا کرتے تھے زمانے کے سرد و گرم نے ان کے پیراہان کو ذرا گہنا دیا ہے لیکن ان میں سے کچھ کی ان بان ابھی تک قائم ہے
ان خوبصورت دیویوں کی چند تصاویر اپ بھی دیکھ لیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
0092-3154965554

فصیل شہر ملتان ہزاروں سال سے اباد شہر ملتان کے شہریوں کو بیرونی حملہ اوروں سے بچانے کے لیے شہر کے گرد تقریبا 150 فٹ بلند...
23/02/2024

فصیل شہر ملتان
ہزاروں سال سے اباد شہر ملتان کے شہریوں کو بیرونی حملہ اوروں سے بچانے کے لیے شہر کے گرد تقریبا 150 فٹ بلند دیواریں تعمیر کی گئیں جنہیں فصیل کہا جاتا تھا مختلف ادوار میں ملتان پر متعدد حملہ اوروں نے زور ازمائی کی کچھ حملہ اور ان دیواروں سے ٹکرا کر شکست خوردہ واپس چلے گئے جب کہ کچھ حملہ اور ان دیواروں میں راستے بنا کر فاتح قرار پائے بعد میں یہی فاتح شہر پر اپنا قبضہ مضبوط کرنے کے لیے ان دیواروں کی مرمت بھی کرواتے
ملتان شہر کے گرد یہ فصیل کسی نہ کسی صورت میں اج بھی موجود ہے شہر میں یہ فصیل کہیں اپ کو مکمل دعوت نظارہ دیتی ہے جبکہ کہیں یہ مکانوں اور دکانوں کے پیچھے چھپی ہوئی ہے بعض جگہ یہ فصیل حالیہ مرمت کے بعد بہت خوبصورت لگتی ہے جبکہ کہیں پرانی دیوار گندگی اور کچرے کی وجہ سے بدصورتی کی حدوں کو چھوتی ہے دولت گیٹ سے دہلی گیٹ کے درمیان یہ گھروں کے پیچھے اور کہیں گھروں کے اندر موجود ہے جبکہ دہلی گیٹ اور پاک گیٹ کے درمیان اپ اس کا پورا نظارہ کر سکتے ہیں جبکہ اس سے اگے ”صاف چھپتے بھی نہیں سامنے اتے بھی نہیں “ والا حال ہےوالا حال ہےواٹر ورکس روڈ کی جانب پرانی فصیل کے کچھ اخری دیدار بھی کرنے کو مل جاتے ہیں میں نے تو یہ دیدار کر لیے ہیں اپ بھی کر لیں اور بتائیں کہ اپ نے یہ فصیل کہاں کہاں سے دیکھی ہوئی ہے
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان
03154965554

محلہ باغ ویڑا ملتاندہلی گیٹ سے اورنگزیب روڈ پر جائیں تو کچھ اگے جا کر بیچ بازار میں سے ایک گلی دائیں جانب مڑتی ہے جو محل...
14/02/2024

محلہ باغ ویڑا ملتان
دہلی گیٹ سے اورنگزیب روڈ پر جائیں تو کچھ اگے جا کر بیچ بازار میں سے ایک گلی دائیں جانب مڑتی ہے جو محلہ باغ ویڑا میں جاتی ہے اور یہ گلی محلہ میں داخل ہونےاور نکلنے کا واحد ذریعہ ہے اسی لیے بہت کم لوگ اس طرف جاتے ہیں چلیں پھر اپ کو اج محلہ باغ ویڑا کی سیر کرواتے ہیں
جیسا کہ نام ہی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں ضرور کوئی باغ ہوتا ہوگا محلہ کے قدیم رہائشیوں سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں پہلے باغ ہوا کرتا تھا جہاں ملتان کی گرمی کے ستائے ہوئے لوگ سستانے اور تازہ ہوا سے لطف اندوز ہونے اتے ہوں گے باغ کے دو اطراف پانی کے لیے کنویں بھی موجود تھے جنہیں اب بند کر دیا گیا ہے (دروغ برگردن راوی) اس کے برعکس اب وہاں باغ کی جگہ خوبصورت طرز تعمیر کی عمارتوں نے لے لی ہے یہ تمام عمارتیں بڑی اینٹ سے بنائی گئی ہیں عمارتوں کی تعمیر سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ علاقہ متمول اور تعلیم یافتہ افراد کا مسکن تھااور تعلیم یافتہ افراد کا مسکن تھا اور ایک ہندو ڈاکٹر کے نام کی تختی اج بھی موجود ہے یہاں موجود عمارات خوبصورت منقش دروازوں جھروکوں روشن دانوں محرابوں اور لکڑی کے بہترین کام سے مزین ہیں یہ تمام چیزیں یہاں کے پرانے مکینوں کے ذوق کی عکاسی کرتی ہیں یہاں علاقہ کے نئے مکینوں کو بھی داد دینا ہوگی کہ انہوں نے بھی اعلی ذوق کا مظاہرہ کیا اور بچ جانے والی عمارتوں کو نہایت اچھی حالت میں رکھا ہوا ہےرکھا ہوا ہے باقی علاقہ میں صفائی ہو جائے اور بجلی کی تاروں کو ترتیب دے دی جائے تو یہ محلہ اج بھی باغ ویڑا بن جائے
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان

آؤ آغاپورہ کی سیر کریں۔مغلیہ عہد میں غزنی افغانستان سے دہلی دروازہ ملتان کے قرب میں آباد ہونے والے آغا نند لال گویا کے آ...
10/02/2024

آؤ آغاپورہ کی سیر کریں۔
مغلیہ عہد میں غزنی افغانستان سے دہلی دروازہ ملتان کے قرب میں آباد ہونے والے آغا نند لال گویا کے آغا پورہ کی سیر کریں کہ جن کے نام سے یہ علاقہ منسوب ہے۔ آغا پورہ کی متعدد قدیم عمارات کی جگہ جدید عمارتوں نے لے لی ہے۔ لیکن کچھ قدیم عمارتیں، کچھ حویلیاں اب بھی مکمل شان کے ساتھ موجود ہیں جب کہ کچھ عمارتیں آخری سانسیں لے رہی ہیں۔ آغا پورہ کے چند تاریخی مقامات میں دھنی محل،گرودوارہ، دربار منشی غلام حسن ،دربار حضرت پیر بخاری،دربار پیر ولی درویش، 114 سال پرانی مسجد پیرزادگان، گلی کپتاناں والی اور معروف کلاسیکل گائیک استاد فدا حسین جالندھری کی بیٹھک شامل ھیں۔ ملتان کے اس تاریخی ورثہ کو دیکھنے اتوار 11 فروری کو صبح آٹھ بجے دہلی دروازہ ملتان تشریف لائیں اور وسیب ایکسپلورر کے ہمراہ ملتان کے تاریخی گوشوں کی سیر کریں۔
منجانب: وسیب ایکسپلورر

اغا نند لال کا محلہ اغا پورہ ملتانویسے تو ملتان کی ساری تاریخ شہر کی قدیم چار دیواری میں موجود ہے لیکن وقت کے ساتھ شہر ک...
04/02/2024

اغا نند لال کا محلہ اغا پورہ
ملتان
ویسے تو ملتان کی ساری تاریخ شہر کی قدیم چار دیواری میں موجود ہے لیکن وقت کے ساتھ شہر کے باہر بھی ابادیاں قائم ہوئیں جہاں لوگوں نے اپنے رہن سہن اور مذہب کے حساب سے عمارات تعمیر کیں ایسی ہی ایک ابادی دہلی گیٹ کے قریب ہے جس کا نام محلہ اغا پورہ ہے اغا پورہ کا نام اغا نند لال نامی ہندو کے نام پر ہے اغا نند لال فارسی شاعر اور عالم فاضل شخصیت تھے جن کو مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کے دربار میں خاص مقام حاصل تھا غزنی میں قیام کے دوران وہاں کے مقامی لوگوں نے نند لال کو اغا کا خطاب دیا محلہ اغا پورہ اسی اغا نند لال کا بسایا ہوا محلہ ہے
اغا پورا اج قدیم اور جدید عمارتوں سے بھرا پرا ہے کچھ قدیم عمارتیں مکمل شان کے ساتھ موجود ہیں جب کہ کچھ عمارتیں اخری سانسیں لے رہی ہیں محلہ اغا پورہ میں تنگ گلیوں کی بہتات ہے جب کہ نکاسی اب کے لیے اب بھی پرانا نالیوں والا نظام چل رہا ہے
محلہ اغا پورہ کے چند تاریخی مقامات میں دھنی کا محل،گرو دوارہ، دربار منشی غلام حسن،دربار حضرت پیر بخاری،دربار پیر ولیہ درویش ،114 سال پرانی مسجد پیرزادگان، گلی کپتاناں والی اور معروف کلاسیکل گائیک استاد فدا حسین جالندھری کی بیٹھک شامل ھیں باقی آپ تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان
0092-3154965554

سری سیوا سمیتی آشرم ملتانمعروف سیاح اور لکھاری ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری پچھلے دنوں ملتان تشریف لائے تو میں نے ان کو گاؤش...
30/01/2024

سری سیوا سمیتی آشرم ملتان
معروف سیاح اور لکھاری ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری پچھلے دنوں ملتان تشریف لائے تو میں نے ان کو گاؤشالہ کے قریب ایک پرانی عمارت دکھائ ہم سوچتے رہے کہ گاؤشالہ کے قریب یہ عمارت کس مقصد کے لیے ہوگی ہمیں کوئی تسلی بخش جواب نہ مل سکا اور ڈاکٹر صاحب واپس چلے گئے لیکن میری طبیعت میں اس عمارت کو لے کر بے چینی رہی اخر میری یہ بے چینی میرے ہندو دوست گوروو کپور جو امرتسر انڈیا میں رہتے ہیں نے ختم کی میں نے ا سے عمارت کی پیشانی پر لکھی عبارت کی تصویر بھیجی گوروو نے بتایا کہ یہ سری سیوا سمتی آشرم ملتان لکھا ھے یعنی ہی دھرم شالہ ھے جسے ھم سراۓ بھی کہ سکتے ھیں اور ایسی جگہوں پر دور دراز سے انے والے ہندو یاتری مناسب سا کرایہ دے کر قیام کرتے ہیں یہ سنتے ہی میں نے دھرم شالہ کے محلے وقوع پر غور کیا تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہ عمارت کس لیے بنائی گئی تھی دھرم شالہ کے قریب ہندوؤں کے تقریبا چار مقدس مقامات ہیں جن میں گاؤشالہ شمشان گھاٹ اور دو مندر ہیں ان میں سے ایک مندر کو بابری مسجد کی شہادت کے وقت منہدم کر دیا گیا تھا جبکہ دوسرے میں کسی نے رہائش کی ھوئ ھے ان مذہبی مقامات کی وجہ سے علاقے میں ہندو یاتریوں کا انا جانا لگا رہتا ہوگا اور انہی یاتریوں کی سہولت کے لیے یہ دھرم شالہ تعمیر کی گئی ہوگی دھرم شالہ کا مرکزی گیٹ اج بھی مضبوط حالت میں موجود ہے جبکہ کچھ کمروں کے اثار باقی ہیں اور باقی دھرمشالہ اندر سے ایک کوچے کی شکل اختیار کر لی ہے جہاں لوگوں نے تھوڑی تھوڑی جگہ پر گھر تعمیر کر لیے ہیں اگر اپ بھی یہ دھرم شالہ دیکھنا چاہتے ہیں تو جامعہ خیر المدارس کے ساتھ گلی عباس انصاری والی میں یہ عمارت موجود ہے
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر
ملتان

ملتان ہزاروں سال سے اباد شہر ہے جس پر مختلف ادوار میں بہت سے حملہ اوروں نے زور ازمائی کی ایسے حملہ اوروں سے بچاؤ کے لیے ...
17/12/2023

ملتان ہزاروں سال سے اباد شہر ہے جس پر مختلف ادوار میں بہت سے حملہ اوروں نے زور ازمائی کی ایسے حملہ اوروں سے بچاؤ کے لیے شہر کسی اونچے ٹیلے یا اونچی جگہ پر بنائے جاتے تھےبنائے جاتے تھے اور شہروں کے ارد گرد اونچی دیواریں کھڑی کر کے آمد و رفت کے لیے مخصوص دروازے بنا دیے جاتے تھے ملتان شہر بھی اسی طرز پر بنایا گیا جس کی دیواریں یعنی فصیل کافی اونچی بنائی گئی اور امد و رفت کے لیے چھ دروازے بنائے گئے
وقت کے ساتھ ساتھ حالات بدلے اور لوگوں نے فصیل کے باہر بھی ابادیاں قائم کرنا شروع کر دی ان باہر رہنے والے لوگوں کو فصیل میں موجود شہر میں بھی جانا ہوتا تھا جس کا واحد راستہ ملتان میں موجود چھ دروازے تھے جن کا درمیانی فاصلہ کافی زیادہ ہے اس لیے فصیل پر کئی مقامات پر شہر میں داخل ہونے کے لیے سیڑھیاں بنائی گئیں جن کی تفصیل کچھ اس طرح ہے
دولت گیٹ تا دہلی گیٹ
ان دو دروازوں کے درمیان 6 سیڑھیاں موجود ہیں یہاں ایک سیڑھی ایسی بھی ہے جس کے ساتھ موٹر سائیکل سوار بھی شہر میں داخل ہو سکتے ہیں
دہلی گیٹ تا پاک گیٹ
ان دو دروازوں کے درمیان 8 سیڑھیاں موجود ہیں ان میں سے ایک سیڑھی فیض منزل نامی گھر سے گزرتی ہے جسے اب گھر کے مکینوں نے بند کر دیا ہے
پاک گیٹ تا حرم گیٹ
ان دو دروازوں کے درمیان 3 سیڑھیاں ہیں
حرم گیٹ تا بوہڑ گیٹ
ان دو دروازوں کے درمیان 6 سیڑھیاں موجود ہیں جن میں سے دو سیڑھیاں دکانوں کے پیچھے چھپی ہیں
بوہر گیٹ تا لوھاری گیٹ
ان دروازوں کے درمیان 3 سیڑھیاں موجود ہیں
لوہاری گیٹ تا دولت گیٹ
ان دو دروازوں کے درمیان سب سے زیادہ 10 سیڑھیاں موجود ہیں یہاں ایک سیڑھی کو لکڑی کا دروازہ لگا ہوا ہے اور ایک کو لوہے کا گیٹ جبکہ یہیں پر ایک سیڑھی ایک مسجد کے اندر سے بھی گزرتی ہےایک مسجد کے اندر سے بھی گزرتی ہے
ان سیڑھیوں کو روزانہ ہزاروں لوگ استعمال کرتے ہیں کچھ سیڑھیوں کی حالت اچھی ہے کچھ کی خراب کوئی صفائی میں بہتر ہے تو کوئی گندگی میں اٹی ہوئی ہے باقی اپ تصاویر میں تمام سیڑھیوں کو دیکھ کر بتا سکتے ہیں اور یہ بھی بتائیے گا کہ اپ کون کون سی سیڑھی پر سے گزرے ہیں
عامر بشیر
وسیب ایکسپلورر ملتان

کچھ دن پہلے میں نے حاجی چٹھہ منظور اباد والوں کی چکن پسندوں کی پوسٹ لگائی جسے دیکھتے ہی میرے بائیکرز گروپ کے دوستوں نے ا...
06/10/2023

کچھ دن پہلے میں نے حاجی چٹھہ منظور اباد والوں کی چکن پسندوں کی پوسٹ لگائی جسے دیکھتے ہی میرے بائیکرز گروپ کے دوستوں نے اصرار کرنا شروع کر دیا کہ ہمیں بھی یہ چکن پسند کھلائے جائیں جس کے لیے ہم نے جمعرات کا دن طے کیا وہاں پہنچ کر ان کی خاص سوغات چکن پسندوں کا ارڈر کیا حاجی صاحب کی خاص بات یہ ہے کہ وہ کوئی بھی چیز غیر معیاری استعمال نہیں کرتے اور ذائقہ تو ان کے ہاتھ میں ہے ہی ساتھ میں ہم نے تھوڑی انڈا شامی بھی پنوا لی حاجی صاحب کی شامی بھی اعلی نسل کی تھی حاجی صاحب کے بقول ان کہ شامی کباب دوسرے شہروں کے لوگ اتے ہیں اور فریز کروا کر سینکڑوں کی تعداد میں لے جاتے ہیں بہرحال ہم 15 لوگوں نے حاجی صاحب کے چکن پسندوں کا سٹاک ختم کر دیا الحمدللہ تمام دوستوں کو چکن پسندے اور انڈا شامی پسند ایا

Gurudawara sajjan thagg mukhdhoom pur pahoran
26/09/2023

Gurudawara sajjan thagg mukhdhoom pur pahoran

Address

Multan

Telephone

+923154965554

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Amir bashir posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Amir bashir:

Videos

Share

Category


Other Tour Guides in Multan

Show All