Pakpattan Bikers and Tourists Club

Pakpattan Bikers and Tourists Club As a team we believe in promoting the beautiful and charming face of Pakistan. we invite the people

25/05/2024
Visit to Mushak puri track .
10/05/2024

Visit to Mushak puri track .

28/02/2024
آزادی رائیڈ ڈی جی خان سے ہیڈ سلیمانکی تک کے شرکاء کی پاکپتن آمد اور اپنا قیمتی وقت دینے پر ہم ( پاکپتن بائیکرز کلب )بے ح...
12/08/2022

آزادی رائیڈ ڈی جی خان سے ہیڈ سلیمانکی تک کے شرکاء کی پاکپتن آمد اور اپنا قیمتی وقت دینے پر ہم ( پاکپتن بائیکرز کلب )بے حد مشکور ہیں۔

عطا آباد جھیل وادئ ہنزہ, صوبہ گلگت بلتستان, پاکستان میں واقع ہے۔ یہ جھیل پہاڑ کے ایک حصے کے سرکنے یعنی لینڈ سلائیڈ کے نت...
10/08/2022

عطا آباد جھیل وادئ ہنزہ, صوبہ گلگت بلتستان, پاکستان میں واقع ہے۔ یہ جھیل پہاڑ کے ایک حصے کے سرکنے یعنی لینڈ سلائیڈ کے نتیجے میں 2010ء میں وجود میں آئ۔ یہ جھیل عطا آباد نامی گاؤں کے نزدیک ہے جو کریم آباد سے 22 کلومیٹر اوپر کی جانب واقع ہے

یہ واقعہ 4 جنوری 2010ء میں پیش آیا جب زمین سرکنے سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے اور شاہراہ قراقرم کا کچھ حصہ اس میں دب گیا اور دریائے ہنزہ کا بہاؤ 5 ماہ کے لیے رک گیا۔ جھیل کے بننے اور اس کی سطح بلند ہونے سے کم از کم 6000 افراد بے گھر ہوئے جبکہ 25000 مزید افراد متائثر ہوئے۔ اس کے علاوہ شاہرائے قراقرم کا 19 کلومیٹر طویل حصہ بھی اس جھیل میں ڈوب گیا۔ جون 2010ء کے پہلے ہفتے میں اس جھیل کی لمبائی 21 کلومیٹر جبکہ گہرائی 100 میٹر سے زیادہ ہو چکی تھی۔ اس وقت پانی زمین کے سرکنے سے بننے والے عارضی بند کے اوپر سے ہو کر بہنے لگا۔ تاہم اس وقت تک ششکٹ کا نچلا حصہ اور گلمت کے کچھ حصے زیر آب آ چکے تھے۔ گوجال کا سب ڈویژن سیلاب سے سب سے زیادہ متائثر ہوا جہاں 170 سے زیادہ گھر اور 120 سے زیادہ دوکانیں سیلاب کا شکار ہوئیں۔ شاہرائے قراقرم کے بند ہونے سے خوراک اور دیگر ضروری ساز و سامان کی قلت پیدا ہو گئی۔ 4 جون کو جھیل سے نکلنے والے پانی کی مقدار 3700 معکب فٹ فی سیکنڈ ہو چکی تھی۔ ¨

سوستسوست وادی گوجال گلگت بلتستان کا ایک اہم گاؤں ہے۔شاہراہ قراقرم کی تعمیر کے بعد سوست نے گلگت بلتستان کے علاقے میں ایک ...
06/08/2022

سوست

سوست وادی گوجال گلگت بلتستان کا ایک اہم گاؤں ہے۔
شاہراہ قراقرم کی تعمیر کے بعد سوست نے گلگت بلتستان کے علاقے میں ایک اہم تجارتی مرکز کی حیثیت حاصل کی ہے۔ سوست میں پاکستان کسٹمز کی دفتروں کے علاوہ ایک ڈرائی پورٹ بھی ہے جہاں پر چین سے آنے اور چین کو جانے والے سامان تجارت کو محفوظ رکھا جاتا ہے، اوربین الاقوامی تجارت کے اصولوں کے مطابق انتظامی کارروائیاں بھی کی جاتی ہیں۔ سوست میں گلگت بلتستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں اور محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد قیام پزیر بھی رہتی ہے، جس کی وجہ سے یہاں معاشی سرگرمیاں دوسرے علاقوں کی نسبت زیادہ ہیں

Chapursan (Wakhi: چپورسن; also spelt Chipurson, Chiporson, Chaporsan, Chupurson) is a valley containing approximately ei...
06/08/2022

Chapursan (Wakhi: چپورسن; also spelt Chipurson, Chiporson, Chaporsan, Chupurson) is a valley containing approximately eight scattered villages situated within the Hunza District of Gilgit−Baltistan, Pakistan. It is located in the northernmost part of Pakistan and is close to the country's international borders with the Wakhan Corridor of Afghanistan and the Xinjiang Uyghur Autonomous Region of China. The valley is predominantly inhabited by ethnic Wakhis; the village of Raminj in this region is inhabited by ethnic Burushos. The valley's inhabitants largely adhere to the Isma'ili sect of Shia Islam.[citation needed] Chapurson hosts over 500 households with an estimated population of 30000.
This section does not cite any sources. (May 2020)

The Chipurson valley is above 3000 meters from sea level and the villages are Yarzerech, Raminj, Kirmin (Noorabad, Rahimabad & Aminabad), Kil (Khill), Resh*t, Shehr-e-Subz (Green City), Ispenj, Sh*tmerg and ZuwudKhoon (also spelled Zood Khun, Zoodkhun. Khudayarabad).

After Zood Khun pastures are Yashkuk, Kukchaizem, Biban Joi, Koorban, Korkot, Joi Sam, Dainkut, Khudayar Alga, Kimkut, Aston ( Baba Ghundhi ). Yashwosh*tk, Shipodkut, Pomiri( Pamiri ), Pamir and more. All the names of villages and Pastures are in Wakhi language.

The valley is full of peaks and passes. Passes include Irshad Pass between Pakistan and Afghanistan and Lupghar Pir Pass between Yeshkuk and Raminj village. Peaks include Sakar Sar, Kumpire Dior, Pumir Sar, Sarmaya Sar, Kuksar, and Lupghar Sar.

درہ خنجراب بلندی4,693 میٹر ھےدرہ خنجراب (Khunjerab Pass) (بلندی 4693 میٹر یا 15397 فٹ) سلسلہ کوہ قراقرم میں ایک بلند پہا...
06/08/2022

درہ خنجراب

بلندی4,693 میٹر ھے

درہ خنجراب (Khunjerab Pass) (بلندی 4693 میٹر یا 15397 فٹ) سلسلہ کوہ قراقرم میں ایک بلند پہاڑی درہ ہے۔ درہ خنجراب پاکستان کے گلگت بلتستان، جموں و کشمیر اور چین کے سنکیانگ کے علاقوں کے لیے ایک فوجی مصلحتی مقام ہے۔ اس کا نام وخی زبان سے ہے جس کا مطلب بانی کا چشمہ یا گرتا پانی ہے۔ درّہ خنجراب کو دنیا کی چھت بھی کہا جاتا ہے۔ یہ درّہ پاکستان اور چین کو آپس میں ملاتا ھے

Address

Pakpattan

Telephone

+923129694417

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakpattan Bikers and Tourists Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pakpattan Bikers and Tourists Club:

Videos

Share


Other Tourist Information Centers in Pakpattan

Show All