
31/12/2024
سکردو ایئرپورٹ 😍
سکردو سے تعلق رکھنے والے قیوم کے لیے سکردو کے خوبصورت نظارے کوئی نئی بات نہیں تھی مگر ان کے مطابق ’فضا سے جو نظارے دیکھنے کو ملے، وہ اس سے پہلے انھوں نے بھی نہیں دیکھے تھے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ جب فطرت سے محبت کرنے والے غیر ملکی سیاح فضا کے راستے سکردو آئیں گے تو انھیں ایک ’نئی دنیا دیکھنے کو ملے گی۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ ’جب مجھے پتا چلا کہ دبئی سے فلائیٹ (براہ راست) سکردو جا رہی ہے تو بہت خوشی ہوئی۔ مجھے چھٹیاں تھیں جن کے دوران میں نے ویسے بھی اپنے علاقے جانا تھا۔‘
’میں نے سوچا کہ اسلام آباد کیا جاؤں گا، براہ راست سکردو ہی کی فلائیٹ پکڑتا ہوں۔ ٹکٹ بھی مناسب تھا۔ پہلی فلائیٹ میں زیادہ تر پاکستانی ہی تھے۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ پرواز میں ایسے غیر ملکی بھی تھے جو ’اس سے پہلے بھی گلگت بلتستان کا سفر کر چکے تھے۔ انھیں جب پتا چلا کہ سکردو تک فضائی سفر ہو گا تو وہ فضا سے کے ٹو اور نانگا پربت کا نظارہ دیکھنے کے لیے بطور خاص یہاں پہنچ گئے۔‘
پی کے 324 کی لینڈنگ کے ساتھ جہاں سکردو ایئرپورٹ کو ’بین الاقوامی ہوائی اڈے‘ کا درجہ دیا گیا ہے تو وہیں بعض لوگوں کے مطابق اس سے علاقے میں سیاحت کے شعبے کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔