
27/03/2023
یہ بات ہے دسمبر کی کہ ہم پانچوں کو ایک الگ ہی بخار چڑھ گیا وہ بھی تب جب سردی اپنے عروج پے تھی تو پھر کیا وہ کہتے ہیں نہ مرد اپنی زبان سے کبھی نہی مکرتا تو کیا نکل پرے راولپنڈی سے ہم بھی اپنے موٹر ساہیکلز پے سامان باندھا اور باراستہ جی ٹی روڈ ہم پہنچے وادی سوات کے خوبصورت علاقہ میں مالم جبہ وہاں ایک رات قیام کے ہماری اگلی منزل کالام کی جانب رواں دواں ہوئے رات ۱۰ بجے ہم کالام پہنچے وہاں اپنے صفر کی دوسری رات گزاری جہاں نہ ہیٹر تھا اور نہ ہی ہوٹل کا گیزر چل رہا تھا کیوں کے وہاں کا ٹیمپریچر صرف منفی ۱۴ تھا بس ۔۔۔ تیسرا دن ہمارا واپسی کا تھا مگر صرف کالام شہر سے واپسی کرنے کا ہرگز دل نہی تھا کر را تو کیا ہم نکل پرے اوشو ویلی کی جانب وہاں جا کے ہمیں پتہ چلا کہ یہاں کجھ ہی دوری پہ قدرت کا ایک اور نظارہ بھی ہے جسے مہوڈنڈ کہا جاتا ہے مگر وہاں ہماری شہزادیاں موٹرساہکلز نہی جا پاہیں گی خیر ہم نے وہاں سے گاری بُک کرائئ اور نکل پرے مہوڈنڈ دیکھنے جس کے درمیان میں ہمیں ابشار دیکھنے کو ملی پھر اوشو گلیشرز بھی نظر آے راستہ کچہ اور برف کی وجہ سے سلپری تھا تو ہمیں اوشو ویلی سے مہوڈنڈ پہنچتے ہوۓ کوئی دو گھنٹھے لگ گے وہاں پہنچ کہ ایک الگ ہی منظر ایک الگ ہی دنیا اور رب تعالئ کی قدرت دیکھنے کو ملی ۔۔
واپسی ہم نے رات کلام شہر میں اپنا ڈیرا جما لیا اور رات کالام شہر میں گزاری اور اس سے اگلی صبح وادی سوات کو خیر آباد کہتے واپس اپنے گھروں کو لوٹے یہ میری زندگی کے اب تک کا حسین ٹلمحےتھے جو کبھی بھی بھولے نہی جا سکتے ۔۔
سوات کے لوگ بھی سوات کے موسم کی طرح خوشگوار ۔۔ وہاں کے نظاروں کی دلکش۔۔ وہاں پھولوں کی طرح مہکتے ہوے اور اپنے مہمانوں کو ویلکم کرنے والے لوگ تھے ۔۔ زندگی مہلت دے تو اپنی مصروف زندگی میں سے اپنے آپ کے لیے وقت ضرور نکالیں اور قدرت کے نظاروں کو
ضرور دیکھیں ۔۔