28/06/2022
سفر پر نکلو"
سفر پہ نکلو، ورنہ تم نسل پرست بن کے رہ جاوگے،
اور تم اسی ایمان و گمان کے دائرے میں مقید رھوگے
کہ گویا صرف اور صرف تمہاری چمڑی کا رنگ ہی حق ھے۔
اور یہ کہ بس تمہاری ہی زبان رومانوی ھے،
اور یہ کہ بس تم ہی اولین تھے اور تم ہی اول ھوگے۔
"سفر پر نکلو"
کیونکہ اگر تم سفر نہیں کرتے تو تمہارےخیالات کی جھولی عظیم ترین نظریات سے لبریز نہ ھوگی،
تمہارے خواب ناتواں
اور لرزتی ٹانگوں کے ساتھ جنم لینگے،تمہارے یقین کامرکزو محور ٹی۔وی شو،درندہ صفت دشمن کی وہ ایجاد وکاشت جو تمہارے ڈراؤنےخوابوں سےھم آھنگ کرکےتمہیں خوفزدہ رکھیں
"سفر پر نکلو"
کیونکہ سفر تم کو بغیر اس تفریق کے، کہ ھم کس ستارے کے باسی ہیں، تمھیں ھر ایک کو "صبح بخیر" کہنے کی طاقت سے سرشار کردےگا،
"سفر پر نکلو"
کیونکہ سفر اس فرق کے بغیر کہ ھم کون کونسے اندھیرے اپنے من میں لئے پھرتے ہیں،
ھر ایک کو "شب بخیر" کہنے کی غنائیت سے سرفراز کردےگا۔
سفر پہ نکلو"
ورنہ تمہارا ایمان و نظر بجائے اسکے کہ تمہارے اندرونی مناظر کی سیر وتفریح سے لطف اندوز ھو،
ایک ہی وسیع منظر کے قیدی رھےگا۔
"اٹالین شاعر گایو آیون کے کچھ اشعار کا ترجمہ