Ghoomo Pakistan

  • Home
  • Ghoomo Pakistan

Ghoomo Pakistan Tourism Services
(1)

Ratti Gali Lake is an alpine glacial lake which is located in Neelum Valley, Azad Kashmir, Pakistan. The lake is located...
10/09/2021

Ratti Gali Lake is an alpine glacial lake which is located in Neelum Valley, Azad Kashmir, Pakistan. The lake is located at an altitude of 3,683 metres. The lake is fed by the surrounding glacier waters of the mountains.

Baboon top Neelum Valley is located at the elevation of 12700 feet from sea level on the upper side of Keran and Jagran ...
27/08/2021

Baboon top Neelum Valley is located at the elevation of 12700 feet from sea level on the upper side of Keran and Jagran valley. The Baboon valley height make it lush green and untouched valley. The road ahead of Kutton water fall leads to it and jeeps can reach there in 3 hours from Kundal Shahi or Keran side.

Derawar fort was first built in the 9th century AD by Rai Jajja Bhati, a Hindu ruler of the Bhati clan, as a tribute to ...
06/01/2021

Derawar fort was first built in the 9th century AD by Rai Jajja Bhati, a Hindu ruler of the Bhati clan, as a tribute to Rawal Deoraj Bhati the king of Jaisalmer and Bahawalpur.The fort was initially known as Dera Rawal, and later referred to as Dera Rawar, which with the passage of time came to be pronounced Derawar, its present name.

مشہور مسلمان مورخ البیرونی اپنی کتاب "کتاب الہند" میں شاردہ کا کچھ یوں ذکر کرتے ہیں ”سری نگر کے جنوب مغرب میں شاردہ واقع...
02/12/2020

مشہور مسلمان مورخ البیرونی اپنی کتاب "کتاب الہند" میں شاردہ کا کچھ یوں ذکر کرتے ہیں ”سری نگر کے جنوب مغرب میں شاردہ واقع ہے_اہل ہند اس مقام کو انتہائی متبرک تصور کرتے ہیں اور بیساکھی کے موقع پر ہندوستان بھر سے یہاں یاترا کے لئے آتے ہیں_لیکن برفانی اور دشوار گزار علاقوں کے باعث میں خود وہاں نہ جا سکا"_
کنشک اول ، جو نیپال کا شہزادہ تھا ، کے دور میں شاردہ وسط ایشیا کی سب سے بڑی تعلیمی و تدریسی درسگاہ تھی_یہاں بدھ مت مزہب کی باقاعدہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تاریخ ، جغرافیہ ، منطق اور فلسفے پر مکمل تعلیم دی جاتی تھی_ قدیم دور میں جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور چین سے طالب علم حصول علم کے لیے یہاں کا رخ کرتے تھے۔
اس عمارت کو کنشک اول نے 24 تا 27 ء میں تعمیر کروایا_ شاردہ یونیورسٹی کا پرانا نام شاردہ پتھ تھا_پتھ قدیم سنسکرت زبان کا لفظ ہے_اس کے لغوی معنی ایسی جگہ یا نشست کے ہیں جس کو تکریم سے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا ہو_
شاردہ یونیورسٹی کی عمارت شمالًا جنوبًا مستطیل چبوترے کی شکل سے بنائی گئی ہے_یہ عمارت برصغیر میں پائی جانے والی تمام قدیمی عمارتوں سے مختلف ہے_خاص کر اس کے درمیان میں بنایا گیا چبوترہ ایک خاص فن تعمیر پیش کرتا ہے_اس کی اونچائی تقریبًا سو فٹ ہے_جنوب کی طرف ایک دروازہ ہے اور عمارت کے اوپر اب چھت کا کوئی نشان باقی نہیں_مغرب سے اندر داخل ہونے کے لیے تریسٹھ سیڑھیاں بنائی گئی ہیں_آج بھی کچھ قبائل تریسٹھ زیورات پر مشتمل تاج ہاتھی کو پہناتے ہیں اور اس کی پوجا کرتے ہیں_اس عمارت میں ایک تالاب بھی ہوتا تھا جو آج موجود نہیں_جلد کے مرض سے متاثرہ لوگ اس تالاب میں غسل کرتے اور شفاء پاتے تھے_

( یہ معلومات شاردہ یونیورسٹی میں لگے بورڈ اور کچھ دیگر ذرائع سے لی گئی ہے)

Shangri-la Resort Skardu, Pakistan.
23/05/2020

Shangri-la Resort Skardu, Pakistan.

یہ مسجد مغل بادشاہ شاہجہان نے 49-1647ء کے درمیان تعمیر کرائی تھی۔ اس مسجد میں 93 گنبدہیں اور اس مسجد کو اس انداز میں تعم...
08/02/2020

یہ مسجد مغل بادشاہ شاہجہان نے 49-1647ء کے درمیان تعمیر کرائی تھی۔ اس مسجد میں 93 گنبدہیں اور اس مسجد کو اس انداز میں تعمیر کیا گیا ہے کہ اس میں امام کی آواز بغیر کسی مواصلاتی آلہ کے پوری مسجد میں گونجتی ہے۔ جامع مسجد کی کاشی کاری اسے دیگر عمارات سے ممتاز کرتی ہے۔ عمارت کے گنبد فن تعمیر کا حسین نمونہ ہیں۔ اگرچہ عہد رفتہ نے اسے نقصان پہنچایا مگر آج بھی یہ فن تعمیر کا ایک حسین شاہکار ہے ۔
Shah Jahan Mosque, Thatta. The mosque is considered to have the most elaborate display of tile work in South Asia, and is also notable for its geometric brick work — a decorative element that is unusual for Mughal-period mosques

Alhamdulillah!successful trip of 120 persons to Samandar Katha Lake with 4 star accommodation.
06/10/2019

Alhamdulillah!
successful trip of 120 persons to Samandar Katha Lake with 4 star accommodation.

14/08/2019
Arang kel, Kashmir
06/07/2019

Arang kel, Kashmir

Alhumdulillah ! Ghoomo Pakistan successfully completed the first Trip to Neelum Valley, Azad Kashmir.
01/07/2019

Alhumdulillah !
Ghoomo Pakistan successfully completed the first Trip to Neelum Valley, Azad Kashmir.

Sharda, Neelum valley, kashmir ❤️
28/06/2019

Sharda, Neelum valley, kashmir ❤️

25/06/2019
نلتر وادی، گلگتPc: Gul Hassan Baloch
23/06/2019

نلتر وادی، گلگت
Pc: Gul Hassan Baloch

Blue lake, Naltar
19/06/2019

Blue lake, Naltar

آگے جا کر جنت کس نے پانی ہےآشہزادی تجھ کو ہنزہ دکھا دوں-ہنزہ، گلگت بلتستانPc: Gul Hassan Baloch
17/06/2019

آگے جا کر جنت کس نے پانی ہے
آشہزادی تجھ کو ہنزہ دکھا دوں-

ہنزہ، گلگت بلتستان
Pc: Gul Hassan Baloch

فورٹ منرو سے کوئ 15 کلومیٹر قبل راکھی گارج کے دامن سے پھوٹتے ہوا "گرم آف" چشمہ۔ اس چشمے سے بننے والے تالاب میں مچھلیاں ب...
17/06/2019

فورٹ منرو سے کوئ 15 کلومیٹر قبل راکھی گارج کے دامن سے پھوٹتے ہوا "گرم آف" چشمہ۔ اس چشمے سے بننے والے تالاب میں مچھلیاں بھی پائ جاتی ہیں۔ مہم جو سیاح کٹھن ہائیکنگ کر کے یہاں سوئمنگ کے لیے بھی جاتے ہیں۔ ایک بڑی پائپ لائن اور پمپ کے ذریعہ اسکا پانی ٹینکرز میں بھر کر قریبی علاقوں میں استعمال کے لیے بھیجا جاتا ہے۔

وادی نلترگلگت شہر کے خشک اور بھورے پہاڑوں کو دیکھ کر یہ گمان کرنا بھی مشکل ہواکرتا ہے کہ کہیں آس پاس کوئی سرسبز ، پرفضا ...
16/06/2019

وادی نلتر

گلگت شہر کے خشک اور بھورے پہاڑوں کو دیکھ کر یہ گمان کرنا بھی مشکل ہواکرتا ہے کہ کہیں آس پاس کوئی سرسبز ، پرفضا اور قدرتی مناظر سے لبریز خطہ بھی ہو گا!
اس بے یقینی کو دور کرنے کے لئے صرف ایک گھنٹے کا پختہ سڑک کے ذریعے جیپ کا سفر کرنا پڑتاہے ۔ گلگت بلتستان کا بیشتر علاقہ مون سون کی پٹی سے علیحدہ ہونے کی وجہ سے اپنا ایک الگ مخصوص موسمی مزاج رکھتا ہے۔ لیکن گلگت سے صرف چالیس(40) کلومیٹر کے فاصلے پر واقع وادی نلتر قدرتی طور پر ایسا موسمیاتی خطہ ہے جہاں بارشوں کی کثرت ہے۔ سطح سمندر سے بلندی اور موسم کی اس تبدیلی کی وجہ سے یہاں دیار کے گھنے جنگلات اور سبزے کی بہتات ہے۔

نلتر کی وادی کے دو حصے ہیں۔ ایک نلتر پائن جسے زیریں نلتر کہا جاسکتا ہے اور دوسرا نلتر بالا۔ نلتر پائن میں مقامی آبادی400 گھرانے آباد ہیں اس کے علاوہ پاکستان ائیر فورس کا ایک بیس کیمپ بھی موجود ہے ۔ مختصر سے بازار کے علاوہ یہاں رہائش اور خوراک کے لئے بنیادی سہولیات بھی میسر ہیں۔نلتر پائن پہنچ کر دائیں طرف کے پہاڑی سلسلے پر دیار کے گھنے جنگلات نگاہوں کو بھانے والا دلفریب منظر ہیں۔ گلگت کی خشک گرمی کے بعد یہاں کی راحت افزا ہوااور سکوت بھی اس سرسبز ماحول کو مزیدپر سکون بناتے ہے۔

حال ہی میں حکومت پاکستان نے ایک 18 میگاواٹ پن بجلی گھر تعمیر کیا ہے۔نلتر پن بجلی گھر-IV (اکتوبر 2007ء سے کام کر رہا ہے) نلتر پائن کے قریب، دو چھوٹے پن بجلی (نلتر I، II مشترکہ طور پر 2.288 میگاواٹ) پیدا کرنے کے منصوبوں کے علاوہ پہلے سے ہی موجود ہیں۔ ان سے نلتر کے علاوہ گلگت کو بھی بجلی مہیا کیا جاتی ہے۔ نلتر-III اور نلتر-V پن بجلی منصوبے بالترتیب 16 میگاواٹ اور 14.4 میگاواٹ پیداواری صلاحیت والے زیر تعمیر ہیں۔

نلتر کا زیرو پوائنٹ:
اکثر کچھ لوگ نلتر پہنچتے ہی خیوٹ علاقے کو زیرو پوائنٹ سمجھتے ہیں .
چلو ہم آپکو بتاتے ہیں کہ زیرو پوائنٹ کہاں اور وہاں سے کیسا نظارہ نظر اتا ہے. خیوٹ علاقہ جہاں کچھ ہوٹلز اور چھوٹی سی مارکیٹ ہے وہاں سے اگے 2 راستے نکلتے ہیں ایک جیھلوں کی طرف نکلتا ہے اور دوسرا زیرو پوائنٹ کیطرف جاتا ہے. مارکیٹ سے زیرو پوائنٹ تک کا سفر 4 کلو میٹر کا ہے اور اسی راستے پہ سکی گرونڈ بھی دیگھنے کو ملے گا.جو نہی آپ زیرو پوائنٹ پہنچینگے آپ کو 80 فیصد نلتر نظر ائیگا اور اس علا قے کو نگرہ بھی کہا جاتا ہے .
خیوٹ مارکیٹ سے جیھل تک کا سفر 15 کلو میٹر کا ہے. راستے میں آپ کو چمرسعو,بشگیر جنگل اور بنگلہ داس بھی دیگھنے کو نصیب ہونگے.

نلتر میں "زیرو پوائنٹ" کے مقام پر آپ کو تین چار ہوٹلز ملیں گے جہاں آپ اپنی حیثیت کے مطابق روم لے سکتے۔ مختلف ہوٹلوں میں روم چارجز تین ہزار سے آٹھ ہزار کے درمیان ہے۔ زیرو پوائنٹ پہ اپ اپنا ٹینٹ نہیں لگا سکتے، البتہ جھیلوں کی طرف جاتے ہوئے کسی بھی جگہ آپ اپنا زاتی ٹینٹ لگا سکتے۔
زیرو پوائنٹ پہ نلتر ہوریزن ان، نلتر کنٹینٹل ہوٹل اور نلتر پیلیس ہوٹل مشہود ہیں۔

جھیل کی طرف جانے کا راستہ:
نلتر زیرو پوائنٹ سے دو راستہ نکلتے ہیں، ایک راستہ تھوڑا سا نیچے کی طرف، جو اگے جا کر نغرال، ہیلی پیڈ، سنو لیپرڈ، چئیر لفٹ اور سکی سلوپ سے ملتا ہے۔ جبکہ زیرو پوائنٹ سے نکلنے والا دوسرا راستہ جھیلوں اور نلتر پاس جاتا ہے۔ زیرو پوائنٹ سے جھیل (بلیو لیک) تک کا سفر چالیس منٹ سے ایک گھنٹے لگ سکتا ہے۔ زیرو پوائنٹ سے جھیل کے راستے میں آبشار، کچھے پل، نالے، گھنے جنگلات آپ کو خوش آمدید کہیں گے

نلتر پائین سے آگے پختہ سڑک کا اختتام ہو جاتا ہے اور نلتر بالا تک کچا راستہ ہے ۔بعض مقامات پر معمولی لینڈ سلائیڈنگ کے علاوہ عمومی طور پر یہ ایک محفوظ اور خوبصورت راستہ ہے۔ دریائے نلتر کے کنارے اور درختوں کے جھنڈ میں چھ کلومیٹر کا یہ فاصلہ پیدل یا جیپ دونوں طرح سے طے کیا جا سکتا ہے۔ نلتر بالا تین ہزار میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ گھنے جنگل، جھیلوں اور آبشاروں کی موجودگی کے باعث یہاں سیاحوں کی دلچسپی کے لئے بہت کچھ ہے۔

نلتر کی تینوں جھیلوں کی انفرادیت ان کے مختلف رنگ ہیں۔ پہلی جھیل کا مجموعی تاثر سبز رنگ کا ہے۔ یہ سبز رنگ اس جھیل کی تہہ میں موجود ایک منفرد اور کائی نما پودوں کے باعث ہے۔ اس کے شفاف پانی کی تہہ میں دبیز سبز رنگ کی یہ تہہ دیکھنے میں انتہائی بھلی لگتی ہے۔ اسی جھیل کے سامنے بلند پتھریلی چٹانوں سے گرتی دو آبشاریں منظر کو اور بھی دلفریب بناتی ہیں۔ یہ آبشاریں ان چٹانی بلندیوں پر موجود پگھلتی برف کی وجہ سے ہیں اور قریب جانے پر ان کی ٹھنڈی پھوار اپنا اثر ضرور چھوڑتی ہیں۔جھیل کے کنارے کیمپنگ کے لئے ہموارجگہ اور کھانے کے لئے ایک عارضی ہوٹل بھی موجود ہے۔

دوسری جھیل یہاں سے کوئی پندرہ منٹ کے فاصلے پر کچھ بلندی پر واقع ہے۔ مختصر سی یہ خوبصورت جھیل جو پتھروں کے ایک انبار اور درختوں کے درمیان واقع ہے نیلے رنگ میں ڈھلی ہوئی ہے۔ جھیل کی دوسری طرف واقع درختوں کا ایک جھنڈ اور اس کے اوپر پانچ ہزار نو سو میٹر بلند شانی کی برف پوش چوٹی کا عکس اس نیلے رنگ میں شامل ہو کر نہایت پر اثر منظر پیش کرتا ہے۔ بائیں جانب قریب کی بلندی سے جا کر درختوں میں گھری اس جھیل کا نظارہ اور بھی زیادہ متاثر کن ہے۔
اس نیلی جھیل کے دائیں جانب، پتھروں اور چٹانوں کے ایک انبار کی دوسری جانب نلتر کی تیسری جھیل چھپی ہوئی ہے۔اس جھیل تک پہنچنے کے لئے پتھروں اور چٹانوں پر کسی قدر اچھل کود کی ضرورت پیش آتی ہے۔ یہ جھیل پہلے والی دونوں جھیلوں سے بڑی اور ٹیلوں نما اس چٹانی سلسلے کے اندر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس کا پانی قدرے گدلا اور سفیدی مائل ہے۔

وادی نلتر میں ان جھیلوں کے علاوہ شانی گلیشئیر اور شانی بیس کیمپ بھی ایڈونچر کے شائقین کے لئے ایک دلچسپ سفر ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سفر میں برفانی چوٹیوں کا نظارہ، گلیشئیر کی ٹھنڈک اور ڈھلوانی سبزہ زاروں کے مناظر یقینا ناقابل فراموش لمحات ہیں۔ یہاں سے ایک راستہ چار ہزار چھ سومیٹر بلند درہ نلتر کے ذریعے گلگت کی ایک اور مشہور وادی اشکومن کے لئے بھی ممکن ہے۔ درہ نلتر کی بلندی اور دشوار گزار راستے کی ضروریات کے مطابق تیاری کے بغیر یہ ٹریک بہت مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ اپنی دشواریوں کے باوجود دو سے تین دن کا یہ ٹریک برفانی بلندیوں کے سنسنی خیز مناظر سے بھرپور ہے۔

کیلاش: کوہ ہندوکش میں واقع ایک قبیلہ ہے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں آباد ہے۔ یہ قبیلہ کالاش زبان بولتا ہے جو ...
16/06/2019

کیلاش:
کوہ ہندوکش میں واقع ایک قبیلہ ہے جو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں آباد ہے۔ یہ قبیلہ کالاش زبان بولتا ہے جو دردی زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ زبان اس خطہ میں نہایت جداگانہ مشہور ہے۔

پاکستان کے ایک قدیم قبیلے کیلاش کی سورج بینی کی رسم کو اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کی ترویج سے متعلق ادارے یونیسکو کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

یونیسکو کی بین الالحکومتی کمیٹی کے 13 ویں اجلاس میں پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی یہ نامزدگی قبول کر لی گئی۔ ماریشش کے شہر پورٹ لوئیس میں ہونے والا یہ اجلاس ہفتے کے روز تک جاری رہے گا۔

کیلاش قبلے کی جس روایت کو عالمی ادارے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے اس کا تعلق سورج کے مشاہدے سے ہے جسے مقامی زبان میں ’ سوری جگک ‘ کہا جاتا ہے۔

کیلاش قبیلے کی زیادہ تر رسموں، تہواروں، ضیافتوں، مال مویشیوں کی فارمنگ، کھیتی باڑی اور سماجی تقریبات کا تعلق سورج کی گردش سے ہے۔ ان کا روایتی ثقافتی کلینڈر سورج کے تابع
وادیٔ کیلاش، چترال کی ایک دلکش تصویر ہے۔ چترال کوہِ ہندوکش کے سلسلوں میں واقع پاکستان کا ایک اہم سرحدی علاقہ ہے۔ یہ اپنی 3 اطراف، شمال، جنوب اور مغرب میں افغانستان سے ملا ہوا ہے۔ واخان کی جس پٹی نے پاکستان اور سابقہ روس کو جدا کیا ہوا تھا، چترال ہی سے ملتی ہے۔ درّہ لواری کے راستے یہ ضلع دِیر سے اور وادیٔ مستوج کے راستے گلگت سے مربوط ہے۔ وادیٔ مستوج سے آنے والا دریا چترال کا مرکزی دھارا ہے۔

وادیٔ کیلاش بنیادی طور پر 3 چھوٹی چھوٹی وادیوں رامبور، بریر اور بمبورت پر مشتمل ہے۔ یہ تینوں وادیاں پہاڑوں کے 3 علیحدہ سلسلوں میں الگ الگ واقع ہیں۔ ان تینوں میں سب سے خوبصورت اور بڑی وادی بمبورت ہے۔ وادئ بمبورت اپنے درمیان میں بہتی نیلگوں شفاف ندی کے گرد پھیلے سیڑھی در سیڑھی سر سبز کھیتوں اوران میں جا بہ جا نظر آتی سجی بنی کیلاش دوشیزاؤں کی وجہ سے معروف ہے۔

ندی کے دونوں اطراف پہاڑی ڈھلوانوں پر درجہ بدرجہ بلند ہوتے ہوئے مکئی اور گندم کے سرسبز کھیت ہیں اور ناشپاتی، خوبانی، اخروٹ اور سیب کے باغات ہیں کہ جن کے درخت پھلوں کے بوجھ سے دوہرے ہوئے جاتے ہیں۔ فضاء میں ناشپاتی اور سیبوں کی خوشبو ہر دم رچی بسی رہتی ہے۔ پہاڑی ڈھلوانوں پر پھیلے کھیتوں کے آخر میں سرسبز درختوں میں چھپے ہوئے کیلاش لوگوں کے قدیم چوبی مکانات ہیں جو پہاڑ کی بلندی کے ساتھ ساتھ اوپر بڑھتے چلے گئے ہیں۔

لفظ کیلاش کا مطلب ہے ’کالے کپڑے پہننے والے‘ ہے۔ یہ نام اس لیے پڑا ہے کہ یہاں عورتوں کا عام لباس ایک لمبا، سیاہ اور فراک نما کُرتا ہے جس پر خوبصورت اور رنگ برنگے ڈیزائن بنے ہوتے ہیں۔ اس لباس کا سب سے خوبصورت حصہ وہ ہے جسے سر پر رکھا جاتا ہے۔ یہ پیٹھ کی طرف سے آکر سر کے اوپری حصے پر گولائی میں پھیل جاتا ہے۔ اس سر ڈھانکنے والے حصے پر سیکڑوں کی تعداد میں سیپیاں، گھونگے، سکّے، بٹن اور رنگین پر وغیرہ بڑی خوبصورتی سے ٹانکے جاتے ہیں جن کی وجہ سے اس کی دلفریبی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

جب بلندی سے وادی کا نظارہ کرنے والے کو دور نیچے کھیتوں میں ہل چلاتے ہوئے کوئی لوک گیت گاتا ہوا کیلاش کسان کھلونے کی طرح نظر آتا ہے تو اس کی ٹوپی میں لگا ہوا رنگین پر اس کے ہل کی تال پر رقص کرتا محسوس ہوتا ہے۔ پھر جب کھیت کے کسی کنارے کوئی حسین کیلاش دوشیزہ داخل ہوکر اپنے اس محبوب کی طرف بڑھتی ہوئی نظر آتی ہے تو یہ منظر اور بھی دلفریب بن جاتا ہے۔

کیلاش میں آپ کو شفاف پانی کے بے شمار چشمے گنگناتے ہوئے ملتے ہیں جو راستے کے اوپر سے گزر کر ندی میں گرتے ہیں۔ سیبوں اور خوبانیوں کے درخت رستے پر جھکے پڑتے ہیں۔ فضاء میں پانی کی مدھر قلقل پھیلی ہوتی ہے۔ کیلاش دوشیزائیں اپنے رنگا رنگ پیراہنوں میں ملبوس حیرانی سے سیاحوں کو دیکھتی ہیں اور مسلمان عورتیں اجنبی سیاحوں والی جیپ کو دیکھتے ہی کسی درخت یا دیوار کی اوٹ میں ہوجاتی ہیں۔

کیلاش سال میں 3 تہوار مناتے ہیں۔ ان مواقع پر دوشیزائیں قطاروں میں ایک دوسرے کے کندھوں پر بازو رکھے ہلکورے لیتی ہوئی بانسری کی تان اور طبلے کی تال پر رقص کرتی ہیں اور فضا میں ان کے سریلے گیت گونجنے لگتے ہیں۔ طبلے کی تھاپ کے ساتھ ساتھ رقص کی رفتار بھی تیز ہوتی جاتی ہے اور میلہ اپنے جوبن کی طرف بڑھتا ہے۔

Address


Telephone

+923337617515

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ghoomo Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Travel Agency?

Share