Kohistan tourism company

  • Home
  • Kohistan tourism company

Kohistan tourism  company A tour operator company working with in Kohistan provide tour service included tour packages,
پا?

Night View Of DHQ-Hospital Dassu Upper Kohistan
27/02/2024

Night View Of DHQ-Hospital Dassu Upper Kohistan

وادی کوہستان
13/02/2024

وادی کوہستان

04/02/2024
کبیر خانکیال کوہستان لوئر میں
01/02/2024

کبیر خان
کیال کوہستان لوئر میں

31/01/2024
کولئی پالس کوہستان خیبر پختونخوا
28/01/2024

کولئی پالس کوہستان خیبر پختونخوا



18/01/2024

Morro valley Palas, Kohistan, Pakistan
© Balraaj Kohistani

02/01/2024

Kpk kohistan Palas Valley

29/12/2023
وادی چوڑ  کے پی کے پاکستان
17/12/2023

وادی چوڑ کے پی کے پاکستان

دیسی گھی اور ساگ
12/12/2023

دیسی گھی اور ساگ

موڑو ویلی کوئی پالس کوہستان #فوٹو
18/11/2023

موڑو ویلی کوئی پالس کوہستان

#فوٹو

دوبیر بازار2010 سیلاب سے پہلے #دوبیر  #کوہستان
13/10/2023

دوبیر بازار
2010 سیلاب سے پہلے

#دوبیر #کوہستان

Morro Valley Festival District Kolai Pallas Kohistan.Events/Activities1. Sports Competitions2. Youth Convention3. Free M...
20/08/2023

Morro Valley Festival District Kolai Pallas Kohistan.
Events/Activities
1. Sports Competitions
2. Youth Convention
3. Free Medical camp
Directorate General of Sports KP
DC Kolai Palas Kohistan
Regional Sports Office Abbottabad

وادی سوپٹ فیسٹیول 2023 کوہستان اپر کی جنت نظیر وادی میں اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے ،جس میں کرکٹ،گھڑسواری،کبڈی،والی بال ...
08/08/2023

وادی سوپٹ فیسٹیول 2023 کوہستان اپر کی جنت نظیر وادی میں اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے ،جس میں کرکٹ،گھڑسواری،کبڈی،والی بال کے علاوہ کئی دیسی کھیلوں کے مقابلے بھی ہونگے،فائنل مقابلے 14 اگست کو کھیلے جائیں گے، تمام تر انتظامات برابر ھونگے ھر خاص و عام خصوصا خیبرپختونخوا کے تمام لوگوں سے شرکت کی اپیل دنیا کی تاریخ کی فیسٹول ھوگی ۔

ٹریکر انعام منیر کی پراسرار موت ۔۔۔گزشتہ کچھ دنوں سے کالام سے اوپر کوہ ہندوراج کے پہاڑی سلسلہ میں سوات سے تعلق رکھنے وال...
04/08/2023

ٹریکر انعام منیر کی پراسرار موت ۔۔۔
گزشتہ کچھ دنوں سے کالام سے اوپر کوہ ہندوراج کے پہاڑی سلسلہ میں سوات سے تعلق رکھنے والے ٹریکر انعام منیر کی گمشدگی کی خبر پورے پاکستان میں پھیلی ہوئ تھی اور پھر گزشتہ روز ان کا جسد خاکی ایک پہاڑی درے سے ملنے کے بعد بظاہر اس کہانی کا اختتام ہوگیا ۔۔لیکن بہت سے سوالات ابھی تک ایسے ہیں کہ جن کے جوابات جاننا بہت ضروری ہیں ۔۔۔اس مضمون میں میری کوشش یہ ہوگی کہ انعام منیر کی گمشدگی اور پھر ان کی لاش کی صورت واپسی تک ممکنہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے۔۔۔تاکہ پہاڑوں سے محبت کرنیوالے دوست حقائق سے آگاہ ہوسکیں اور ابہام اور بے چینی کی فضا کو قدرے کم کیا جاسکے ۔۔۔
27جولائ 2023 کو پانچ افراد پر مشتمل ایک ٹریکر گروپ کالام کے علاقہ میں مشہور پہاڑی درے گودڑ پاس کو عبور کرنے کے لیے نکلا چار دن بعد اکتیس تاریخ کو گروپ کے چار ممبر واپس آجاتے ہیں اور آکر مطلع کرتے ہیں کہ ان کا پانچواں ساتھی جس کا نام انعام منیر ہے وہ دوران ٹریکنگ بوجوہ خراب موسم ان سے بچھڑ گیا اور تاحال لاپتہ ہے ۔۔۔
کالام پولیس ڈیپارٹمنٹ ،انتظامیہ ،مقامی افراد اور پھر معروف گائیڈ اور ٹریکر انعام منیر کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں جن میں معروف گائیڈ اسلم خان کی ٹیم جس میں صدام حسین اور اختر داد شامل تھے ۔معروف ٹریکر ذیشان ،نعمان ،اور لیاقت بھائ کے ساتھ پانچ مختلف ٹیمیں کالام سے متصل پہاڑی دروں میں پھیل گئیں اور بالآخر گزشتہ روز سات دن کے بعد انعام منیر کی لاش گودڑ پاس کے علاقہ سے مل جاتی ہے ۔۔جسے ضروری کاروائ کے لیے کالام تھانے اور پھر تحصیل لایا جاتا ہے اور پھر اپنے علاقے پانڑ روانہ کردیا گیا ہے جہاں آج ان کی نماز جنازہ ادا کیجائے گی ۔۔۔
انعام منیر ایک تعلیم یافتہ نوجوان تھا اور درس و تدریس کے شعبہ سے منسلک تھا ۔۔میری ملاقات اس نوجوان سے 28 مئی 2020 کو کنڈول جھیل ہے ہوئ جہاں میں بیٹی عائشہ اور عبداللہ کے ہمراہ پہنچا تو یہ نوجوان دوستوں کے ساتھ وہاں پہلے سے موجود تھا ۔۔انہوں نے ہمیں کھانے کی آفر کی اور کافی دیر گپ شپ ہوتی رہی ۔۔انعام نے کہا کہ میں ابھی دوستوں سے کہہ رہا تھا کہ اس سخت موسم میں کوئ خاتون یہاں نہیں آسکتی لیکن آپ کی بیٹی نے میرے قیاس کو غلط قرار دیا ۔۔۔اس کے بعد بھی کبھی کبھار اس نوجوان سے میسج پر بات گاہے گاہے ہوتی رہتی تھی ۔۔۔
انعام منیر کے ایک دوست ثاقب نثار کے مطابق جو اس مہم میں اسکا ہمرکاب بھی تھا ۔۔۔شام کا وقت تھا اور وہ گودڑ ٹاپ کی جانب جارہے تھے ۔۔موسم انتہائ خراب تھا ۔۔بادلوں اور دھند کی وجہ سے کچھ دکھائ نہیں دے رہا تھا ۔۔انعام منیر پانچ کے گروپ میں سب سے پیچھے تھا جبکہ میں اس سے آگے تھا ۔۔۔مجھ سے آگے باقی کے تین لوگ ہماری نگاہوں سے اوجھل ہوچکے تھے ۔۔انعام نے ایک جگہ ٹینٹ لگایا اور مجھے آگے بھیجا کہ جاکر چیک کروں باقی تین لوگ کہاں گئے ہیں ۔۔۔سارا سامان انعام منیر کے پاس تھا جبکہ میری پیٹھ پر صرف ایک سلیپنگ بیگ تھا لیکن میں راستہ بھول گیا اور شیطان گوٹھ جھیل کی جانب چلا گیا ۔۔اسی اثنا میں رات ہوگئ اور میں کھلے آسمان تلے سخت سردی میں موت کا انتظار کرنے لگا ۔۔میری ذہنی حالت بھی اچھی نہیں تھی اور یاداشت بھی ختم ہورہی تھی صبح اٹھ کر آگے جانے لگا تو سر بنڈہ کے مقام پر ٹینٹ لگے دیکھے میں وہاں پہنچا تو یہ ہمارے بچھڑے ہوئے ساتھی تھے ۔۔میں وہاں پہنچ کر بے ہوش ہوگیا اور پھر یہ لوگ مجھے ریسکیو کرکے نیچے لیکر آئے ۔۔۔
اس سے ملتی جلتی کہانی باقی افراد بھی سناتے ہیں کہ یہ دونوں ہم سے بچھڑ گئے اور پھر آپس میں بھی بچھڑ گئے ۔۔۔اور اس کے بعد وہی ہوا جو ثاقب نثار نے بتایا ۔۔۔لیکن یہ لوگ واپس گودڑ پاس انعام منیر کو ڈھونڈنے کے لیے نہیں گئے۔۔۔
آج پورا دن میں کالام اور اتروڑ میں دوستوں کے ساتھ رابطہ میں رہا اور اس سارے معاملہ کی تفصیلات اکٹھی کرتا رہا ۔۔اس دوران مجھے بہت سی باتیں معلوم ہوئیں جو آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں ۔۔۔۔یہ پانچ افراد کا ٹریکر گروپ دیسان میڈوز اور پھر وہاں سے گودڑ جھیل پہنچا ۔۔27 تاریخ کی رات انہوں نے گودڈ جھیل پر قیام کیا اور پھر 28 کی رات بھی یہ وہیں پر رہے ۔۔۔یہاں سے جب کیمپ اکھاڑا گیا تو انعام منیر کی رائے تھی کہ ہمیں گودڑ پاس عبور کرکے شیطان گوٹھ جھیل جانا چاہیے اور پھر وہاں سے بحرین جانا چاہیے ۔۔۔جبکہ باقی دوست درال پاس کی جانب سے درال جھیل اور پھر گبین جبہ سے ہوتے ہوئے نیچے آنا چاہتے تھے ۔۔۔جب یہ لوگ کسی بات پر متفق نہ ہوئے تو انعام منیر کو ایک خیمہ ضروری سامان اور چار دن کا راشن دیکر یہ لوگ درال کی جانب روانہ ہوگئے اور انعام منیر سے یہ کہا کہ تم شیطان گوٹھ سے ہوکر درال کی جانب آو ہم تمھارا انتظار کریں گے ۔۔۔انعام منیر شیطان گوٹھ کی جانب اکیلا روانہ ہوگیا اور پھر گودڑ پاس عبور کرتے ہوئے گودڑ گلیشیر کے کنارے خیمہ زن ہوا اور پھر انجانی وجوہات کی وجہ سے یہیں اس کی موت واقع ہوگئی ۔۔۔۔
آگے چلنے سے پہلے تین چار چیزیں ذہن میں بٹھا لیں گودڑ جھیل کی بلندی 12580 فٹ ہے جبکہ گودڑ پاس کا انتہائ بلند مقام گودڑ ٹاپ 14500 فٹ بلند ہے اور سارا سال برف سے ڈھکا رہتا ہے ۔۔درال جھیل 11500 فٹ بلند جبکہ شیطان گوٹھ جھیل 13400 فٹ کی بلندی پر واقع ہے ۔۔۔گودڑ جھیل سے ایک ٹریک سپین خوڑ جھیل اور پھر کنڈول جھیل اتروڑ کی جانب نکلتا ہے جبکہ اس کے مخالف سمت میں گودڑ پاس کو عبور کرکے ایک ٹریک درال جھیل اور ایک شیطان گوٹھ جھیل کی جانب نکلتا ہے ۔۔۔سوشل میڈیا پر چلنے والی بہت سی خبروں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انعام منیر کی لاش کنڈول جھیل والے ٹریک پر کنڈول کے آس پاس ملی ہے ۔۔۔لیکن یہ سرا سر غلط ہے ۔۔اس پر جب اتروڑ میں موجود دوستوں سے رابطہ کیا تو ان کا جواب تھا کہ اگر ایسا ہوتا تو پھر انعام منیر کی لاش اتروڑ سے لیکر کالام جاتے لیکن چونکہ اس کی لاش براہ راست کالام لیجائ گئ ہے تو اس کا مطلب ہے کنڈول والی بات فقط افواہ ہے ۔۔۔حقیقت یہ ہے کہ انعام منیر کی لاش گودڑ پاس کے 14000 فٹ بلندی والے علاقے سے ملی ہے ۔۔۔لاش کے بالکل قریب خیمہ نصب تھا جبکہ خیمے میں موجود کھانے کا سامان اور دیگر اشیا ء بھی جوں کی توں موجود تھیں ۔۔۔انعام منیر کے ساتھیوں کے مطابق انعام کی طبیعت بھی خراب تھی لیکن کمال حیرانگی کی بات یہ ہے کہ انعام کے پاس فرسٹ ایڈ باکس اور اونچائی پر استعمال ہونیوالی ادویات کے علاؤہ سانس میں تکلیف کو رفع کرنیوالی ادویات بھی موجود تھیں ۔۔لیکن اس نے ادویات کے اس بیگ کو ہاتھ تک نہیں لگایا اور وہ ویسے کا ویسا بند تھا ۔۔۔انعام کی لاش بھی خیمے کے ساتھ ایک پتھر پر ملی ہے جیسے یہ وہاں آرام کرنے لیٹا ہو ۔۔۔اس کے جسم پر بظاہر کسی چوٹ کا نشان بھی موجود نہیں ۔۔۔رنگ سیاہ ہوچکا تھا لیکن اس کی وجہ یہاں موجود شدت کا موسم اور لاش کا پانچ چھ دن کھلی فضا میں رہنا بھی تھا ۔۔۔
اب ہم آتے ہیں مفروضوں کی جانب کہ متوقع طور پر کیا ہوا ہوگا۔۔۔۔ایک تو یہ ممکن ہے کہ گودڑ جھیل سے یہ سب لوگ اکٹھے گودڈ پاس کی جانب روانہ ہوئے ہوں ۔۔۔انعام کی طبیعت خراب ہوگئ ہو اور اس کی حالت بگڑتی چلی گئ ہو ۔۔۔جیسا کہ دوسال قبل سنو لیک پر طلحہ شکیل کے ساتھ ہوا اور اس کی موت واقع ہوگئ۔۔۔لیکن چونکہ طلحہ شکیل کے ساتھ ہمسفر خواتین تھیں تو انہوں نے طلحہ کے مرنے کے بعد بھی وفاداری نبھائ اور اسے لیکر بحفاظت واپس اس کے آبائی وطن کراچی تک پہنچیں ۔۔۔لیکن یہاں ہمسفر دوستوں نے جب اس کی بگڑتی حالت دیکھی تو پہلے تو اسے سنبھالنے کی کوشش کی لیکن جب نہیں سنبھل پایا اور اس کی موت واقع ہوگی تو ان کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور یہ انعام منیر کاخیمہ اور اس کی لاش یہیں چھوڑ کر بھگوڑے ہوگئے اور دو دن بعد یعنی 31 جولائ کو انہوں نے انعام منیر کی گمشدگی اور کاروان سے بچھڑنے کا اعلان کردیا ۔۔۔۔
دوسرا ممکنہ خیال جو میرے ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ جب ان سب نے دیکھا کہ اس کی طبیعت ٹھیک نہیں اور یہ مزید سفر نہیں کرسکتا تو انہوں نے اسے گودڑ پاس کے قریب خیمہ لگا کر دیا ۔۔اس کے پاس ضروری سامان چھوڑا اور اسے یہاں دو دن رکنے کا کہہ کر چاروں شیطان گوٹھ جھیل کی جانب روانہ ہوگئے ۔۔۔جب دو دن بعد شیطان گوٹھ سے واپس آئے تو ممکن ہے یہ لوگ جہاں انعام منیر کا خیمہ لگایا تھا وہ جگہ بھول گئے ہوں ۔۔۔کیونکہ یہ اس علاقے کے مقیم یا مستقل مسافر تو تھے نہیں اور پہاڑوں کی دنیا میں تو آنکھ اوجھل سو پہاڑ اوجھل ۔۔۔جب یہ انعام منیر کا خیمہ بھول گئے تو نیچے آکر انہوں نے اس کی گمشدگی کا اعلان کردیا ۔۔۔یا ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ یہ جب دو دن بعد شیطان گوٹھ سے واپس پہنچے تو موسم کی شدت اور خرابی طبع کے باعث انعام منیر کی موت واقع ہوچکی تھی اور یہ خوف کے مارے وہاں اسے اسی حالت میں چھوڑ کر نیچے چلے آئے اور پھر اس کے بچھڑنے اور گمشدگی کا اعلان کردیا ۔۔۔۔
ایک ممکنہ خیال یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب ان کی آگے جانے کے حوالہ سے تکرار نے طول پکڑا ہوتو آپس میں بات بد کلامی سے بڑھتے ہوئے ہاتھا پائی تک پہنچی ہو اور دھینگا مشتی میں انعام منیر کسی ایسے رخ پر گرا ہو کہ اسے سر پر کوئ چوٹ لگ گئ ہو جس سے کہ اس کی موت واقع ہوگی ہو ۔۔کیونکہ آج شام ایک عینی شاہد سے جب میری بات ہوئ تو اس نے بتایا کہ انعام منیر کے باقی جسم پر تو کوئ نشان نہیں تھا لیکن ماتھے پر کنپٹی کے قریب ایک سیاہ نشان اور لکیر موجود تھی ۔۔۔
جو بھی تھا یہ طے ہے کہ انعام منیر اگر اکیلا تھا تو اس کی موت موسم کی شدت ،اکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئ ۔۔۔اور ایک بات جس سے شاید بہت سے دوست متفق نہ ہوں ان پہاڑوں پر جنات کے پورے کے پورے قبائل آباد ہیں اور بہت طاقتور جنات ہیں ۔۔۔انسان اشرف المخلوقات ہے لیکن رات ان پہاڑوں میں جنات اگر مس نہ بھی کریں تو غیر مرئی مخلوق کی دہشت اور ہیبت سے دل کی دھڑکن بند ہوسکتی ہے ۔۔۔ایسا واقعہ گزشتہ سال اتروڑ سے کمراٹ کی جانب اکیلا سفر کرتے ایک ٹریکر کے ساتھ پیش آچکا ہے ۔۔۔اسی لیے ہمارے دین کی تعلیمات بھی یہی ہیں کہ اکیلے سفر نہ کیا جائے ۔۔۔۔
اب انعام منیر کی موت اکیلے میں ہوئ ؟
یا انعام منیر کی موت دوستوں کے نرغے میں ہوئ ؟
دونوں صورتوں میں اس کے ہمسفر ذمہ دار ہیں ۔۔۔دیسان میڈوز میں جابجا چرواہوں کے ڈیرے لگے ہوتے ہیں جہاں سے امداد طلب کی جاسکتی ہے لیکن یہ لوگ اڑتالیس گھنٹے تک مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھتے ہیں ۔۔۔۔کیوں ؟؟
اس کیوں کا سراغ لگانا تفتیشی افسر کی ذمہ داری ہے ۔۔۔انعام منیر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے اس کی موت کا وقت اور وجہ دونوں معلوم ہوجائیں گی ۔۔۔اس کے بعد اس کا فیصلہ ہوگا کہ اس کی موت طبعی تھی یا غیر طبعی ۔۔۔غیر طبعی موت کی صورت میں تو اس کے ساتھی براہ راست ذمہ دار ہیں لیکن طبعی موت کی صورت میں بھی ان کو بری الزمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔۔۔۔اسرافیل اپنی نانگا پربت سمٹ چھوڑ کر آصف بھٹی کے لیے رحمت کا فرشتہ بن جاتا ہے اور یہاں یہ ہمسفر شیطان گوٹھ کے چکر میں انعام منیر کے لیے شیطان ثابت ہوتے ہیں ۔۔۔۔
دو سے چار دن کے اندر تمام حقائق سامنے آجائیں گے ۔۔۔لیکن نہیں واپس آئے گا تو انعام منیر نہیں آئے گا ۔۔۔۔شہزادہ خوبصورت جوان ۔۔۔انعام منیر اللہ کریم تجھے اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائیں ۔۔۔آمین ثم آمین ۔۔۔
اس سارے ریسکیو مشن میں سوات کلائمبرز کی مختلف ٹیمیں حصہ لیتی رہیں وہ سب بے پناہ احترام کے مستحق ہیں ۔۔انعام منیر کے جسد خاکی تک سب سے پہلے اسلم خان گائیڈ کی ٹیم پہنچی ۔۔اس سخت موسم میں جبکہ بارشیں بھی جاری ہیں اس ریسکیو مشن میں حصہ لینے والی سب ٹیموں کو پاکستانی قوم سلام پیش کرتی ہے ۔۔۔
نوٹ۔۔۔کاپی پیسٹ ضرور کریں لیکن جس کی تحریر ہوتی ہے اس کا نام ضرور لکھ دیا کریں ۔۔۔کاپی پیسٹ آسان کام ہے جبکہ تحقیق وتحریر مشکل ۔۔۔تو نام لکھنے سے فقط حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔۔۔جزاک اللہ

Coppied

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَپہاڑوں کا شہزادہ نوجوان کوہ پیما ، شاعر و ادیب اور سکول ٹیچر انعام منیر جو کئی...
03/08/2023

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

پہاڑوں کا شہزادہ نوجوان کوہ پیما ، شاعر و ادیب اور سکول ٹیچر انعام منیر جو کئی روز پہلے گودر پاس کالام میں ہائیکنگ کے دوران دوستوں سے بچھڑ گیا تھا انکی روح پرواز کر گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم ٹور گائیڈ کی ٹیم کی شب وروز محنت سے انکی لاش مل گئی ہے ۔ اللّٰہ تعالیٰ انکی مغفرت فرمائے اور دراجات بلند فرمائے اور والدین اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔

ہم تمہاری راہ دیکھے گے صنم
تم چلے آؤ پہاڑوں کی قسم 😢

اپیل بنام ڈپٹی کمشنر سوات اینڈ پاک فوج سوات ڈپٹی کمشنر سوات اور پاک فوج سے اپیل ہے کہ نوجوان کوہ پیما انعام منیر کی تلاش...
03/08/2023

اپیل بنام ڈپٹی کمشنر سوات
اینڈ
پاک فوج سوات

ڈپٹی کمشنر سوات اور پاک فوج سے اپیل ہے کہ نوجوان کوہ پیما انعام منیر کی تلاش کے لئے ہنگامی بنیادوں پر فضائی آپریشن شروع کریں ۔ انعام منیر ایک نوجوان کوہ پیما ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری سکول کا ٹیچر اور قوم کا قیمتی سرمایہ ہے ۔
موصوف 27 جولائی سے کالام "گودر پاس" نامی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کے دوران اپنے گروپ سے بچھڑ گیا ہے اور اب تک اس کا کچھ اتہ پتہ نہیں۔ اس کے لاپتہ ہونے کا یہ چھٹا دن ہے۔ انکی والدین اور بیوی بچے پریشانی و غم میں مبتلا ہے۔
ہم سب پاکستانی ڈپٹی کمشنر سوات ، پاک فوج اور ریسکیو اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بذریعہ ہیلی کاپٹر ہنگامی بنیادوں پر انعام منیر کی تلاش کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں ۔
انعام منیر گاؤں پانڑ کا رہائشی ہے اور گورنمنٹ پرائمری سکول ملوک آباد مینگورہ میں بطورِ پرائمری اسکول ٹیچر تعینات ہیں۔


اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !!‏اگر آپ سیاحت کا شوق رکھتے ہیں تو یقینا آپ کی موبائل گیلری میں قدرتی حسن رکھنے کے مناظ...
18/07/2023

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !!

‏اگر آپ سیاحت کا شوق رکھتے ہیں تو یقینا آپ کی موبائل گیلری میں قدرتی حسن رکھنے کے مناظر اور تصویریں محفوظ ہونگی اپنے کیمرے سے لی گئی خوبصورت مناظر کی تصاویر کمنٹ کر کے اپنے سیاحتی شوق کے بارے میں آگاہ کریں تا کہ ہم اور آپ نئے مقامات کے بارے میں جان سکیں
____ دوبیر ویلی کوہستان لوئر

27/06/2023
04/06/2023
https://youtu.be/iNDv63duukM
26/05/2023

https://youtu.be/iNDv63duukM

Chansar Lake is a mountainous lake located at the northern end of the Dubair Bala District lower Kohistan District in the Khyber-Pakhtunkhwa province, Pakist...

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kohistan tourism company posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Travel Agency?

Share