Exploring Northern Areas of Pakistan

  • Home
  • Exploring Northern Areas of Pakistan

Exploring Northern Areas of Pakistan This page is created to provide information of Northern areas which may help any one who want to visit and explore these areas. Admn will extend any help.

04/09/2024
30/08/2024

ناران بازار سے جھیل سیف الملوک تک
چئیرلفٹ شروع کرنے کا فیصلہ

16/08/2024

ٹریفک قوانین پر عمل کریں اور اپنا سفر محفوظ بنائیں!

09/08/2024

مہانڈری پل تیاری کے آخری مراحل میں ہے آج شام یا کل تک وادی کاغان کا راستہ کھل جائے گا انشاءاللہ

05/08/2024

اکثر لوگوں کو کے ٹو دیکھنے کا شوق تو ہوتا ہے مگر شگر کے راستے کئی دن کا پیدل ٹریک نہی کر پاتا۔ جو لوگ کچھ گھنٹوں کے پیدل ٹریک کے بعد کے ٹو کا نظارہ چاہتے ہیں تو ان کے لیے پیش ہے خپلو گانچھے مچلو لا سے کے ٹو کا ایک دلفریب نظارہ ۔ سکردو سے خپلو ڈھائی گھنٹے کا سفر پھر خپلو سے مچلو آدھا گھنٹہ سفر۔ آرام دہ روڈ۔ موٹر سائیکل اور کار بھی بآسانی پہنچ سکتی ہے۔ مچلو گاوں سے 6گھنٹے کا ٹریک
جہاں سے کے ٹو سمیت تمام 4 آٹھ ہزار میٹر سے بلند قراقرم کی چوٹیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

View of K2 from Machulu La, Khaplu .


30/07/2024

تعریفی پوسٹ ۔۔۔
ناران والے جیت گئے ۔۔۔
رات برساتی ریلے میں مہانڈری پل بہہ جانے کی وجہ سے ناران کا بالا کوٹ سے زمینی راستہ منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے وہاں موجود سیاحوں کی ایک بڑی تعداد ناران تک محصور ہو کر رہ گئی۔۔۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ناران کے مقامی ہوٹل مالکان نے وہاں مقیم سیاحوں کے لئے آج سے جب تک راستہ کھل نہیں جاتا تب تک ہوٹلوں میں رہائش مفت کر دی اور تمام کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کر دی ۔۔
یہ خبر ابھی ناران میں ایک ہوٹل والے دوست سے ملی تو دل باغ باغ ہو گیا۔۔۔
محبتیں اور آسانیاں بانٹ کر جینا ہی اصل زندگی ہے.

افسوسناک خبر کاغان مہانڈری منور ویلی سے آنے والا سیلابی ریلا مہانڈری پل کو بھی ساتھ بہا کر لے گیا۔
30/07/2024

افسوسناک خبر
کاغان مہانڈری منور ویلی سے آنے والا سیلابی ریلا مہانڈری پل کو بھی ساتھ بہا کر لے گیا۔

24/06/2024
01/05/2024
28/04/2024

پاکستان کی حسین ترین وادی کیلا ش میں صدیوں سے آباد کیلاش قبیلے کا سالانہ تہوار ”چلم جوش“ شروع ہونے والا ہے۔یہ تہوار ہر سال موسم بہار کی آمد پر13مئی سے 16مئی تک منایا جاتا ہے۔ یہ پاکستان کے سب سے رنگارنگ اور مشہورتہوارکی حیثیت سے سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہے یہی وجہ ہے کہ اس تہوار کو دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح وادی کیلاش کا رخ کرتے ہیں۔ یہی وہ تہوار ہے جو وادی کیلاش کی روز مرہ زندگی اور وہاں کے انوکھے رہن سہن کو دنیا بھر میں شہرت بخشنے کابڑا سبب ہے۔

پاکستان کے برفیلے علاقے چترال کے قریب واقع کیلاش کا علاقہ تین وادیوں ، ”رمبور“، ”بریر“ اور” بمبوریت“ پر مشتمل ہے ۔دراصل یہ پاکستان کا انتہائی شمال مغربی حصہ ہے۔ موسم بہار کے آتے ہی تینوں وادیوں میں چلم جوش کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں لیکن تہوار کے خاص تین دن تمام مرد و خواتین وادی بمبوریت میں جمع ہوجاتے ہیں۔ مقامی لوگ اسے ”چلم جوشٹ“ بھی کہتے ہیں۔

یہاں کے سادہ لوح افرادآج بھی صدیوں پرانی روایات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے پرانی روایات کو مذہب کی طرح اپنایا ہواہے۔اسی سبب سیاحوں کے لئے ان کی شادیاں، اموات، مہمان نوازی، میل جول، محبت مذہبی رسومات اور سالانہ تقاریب وغیرہ انتہائی دلچسی کا باعث ہیں۔ یہ وہ خصوصیات ہیں جو سیاحوں کو چترال اور خاص کر وادی کیلاش کی سیر کی دعوت دیتی ہیں۔

چلم جوش جشن بہار اں کی تقریب ہے ۔ مقامی افراد اس تہوار کیلئے کافی پہلے سے اوربہت سی تیاریاں کرکے رکھتے ہیں۔ مئی کا مہینہ شروع ہوتے ہوتے یہاں ہر طرف سبزہ اگ آتا ہے اور چار سو خوشبوں کا ڈیرہ پڑجاتا ہے۔ ندیوں اور دریاؤں میں پگھلتی ہوئی برف کا شفاف پانی موج زن ہوتا ہے جبکہ پہاڑوں پر سبز جنگلات کے بیچوں بیچ برفانی شیشوں سے روشنی منعکس ہوتی ہے ۔ یہ منظر علاقے کو نہایت دلکش اور قابل دید بنا دیتا ہے۔

چلم جوش کو وادی میں مذہبی تقریب کا درجہ حاصل ہے۔ اس دن خاص اہتمام کے ساتھ کھانے تیار کئے جاتے ہیں ۔ تہوار کے پہلے روزآپس میں بکری کا دودھ بانٹا جاتا ہے ہے۔ علاقے کے بزرگ لوگ ہی یہ دودھ اکٹھا کرسکتے ہیں ۔ پھر اس دودھ کو مقررہ مقام پر لایا جا تا ہے ۔ عام افراد دودھ کے حصول کیلئے قطاروں میں لگ کر اس کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ دودھ ایک تبرک سمجھا جاتا ہے لہذا ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ کم از کم ایک گھونٹ دودھ اسے ضرور ملے۔

سب سے پہلے نو مولود بچوں کو دودھ پلایاجاتا ہے ۔پھر دوسرے بچوں کی باری آتی ہے۔ اس کے بعد نوجوانوں ، جوانوں اور بڑوں کو تھوڑا تھوڑا دودھ پینے کے لئے دیا جاتا ہے ۔تمام افراد کو دودھ پہنچا کر اس تقریب کا باقاعدہ افتتاح ہوتا ہے۔ اس کے بعد قبیلے کے بزرگ کھلے آسمان تلے روٹی پکاتے ہیں جست تمام افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس روٹی میں ہر قسم کے آٹے کے علاوہ علاقے میں پائے جانے والے تمام میوہ جات بھی ڈالے جاتے ہیں جویہاں کی ایک سوغات بھی ہے۔

روٹی کھانے کے بعد تمام مرد و زن مذہبی مقام ”جسٹک خان“ کے سامنے سے گزر کر ایک مخصوص میدان میں آتے ہیں جہاں خواتین ڈھول کی تاپ پر ناچتی اور گاتی ہیں ۔ مرد حضرات اوروادی میں آنے والے سیاح ارد گرد بیٹھ کریہ منظر دیکھتے اور داد دیتے ہیں۔یہ عمل شام ڈھلے تک جاری رہتا ہے پھر جیسے ہی سورج نیچے اترنا شروع کرتا ہے یہ لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔

کیلاش کی ثقافت میں خواتین کو منفرد مقام حاصل ہے ۔ گھر کے تمام فیصلے خواتین کرتی ہیں۔ گھر بار، مویشیوں کی دیکھ بھال،کاشتکاری، ہر قسم کا حساب کتاب۔۔ سب خواتین کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے۔یہاں کی خواتین وادی کی مخصوص ثقافت اور تہذیب کی پہچان ہیں۔ خواتین کا کالا لباس، سر پر مخصوص دم دار ٹوپی اور گلے میں موتیوں کے ہار انہیں پوری دنیا سے الگ پہچان دیتے ہیں ۔

چلم جوش کا آخری دن نہایت اہم ہوتا ہے۔ سہ پہر کو جب کیلاش قوم ایک میدان میں جمع ہوتی ہے تو تمام خواتین خواہ کسی بھی عمر کی ہوں پھر سے ناچنا اور گانا شروع کردیتی ہیں۔ مرداور تماش بین نظارہ کرتے ہوئے ارد گرد کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس وقت کچھ مذہبی پیشوا ایک مقام پر اکھٹے ہو کر ہاتھوں میں پودوں کی سبز شاخ اٹھائے ہوئے میدان کی طرف آتے ہیں۔ تمام خواتین ان کو سلامی پیش کرتی ہیں۔

اب وہ آخری مرحلہ آتا ہے جوبلکہ منفرد ہے۔ یہ موقع محبت کا سر عام اظہار ہے۔ ایک دوسرے سے محبت کرنے والا لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں، ایک دوسرے کاہاتھ تھامتے ہیں اور شادی کا اعلان کرتے ہیں۔ چند ہی لمحوں میں میدان شادی کے خواہش مند نوجوان جوڑوں سے بھرجاتا ہے۔ لوگ خوشی کا اظہار کرتے ہیں، ہنستے ہیں، چیختے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں۔

تمام جوڑوں کے میدان سے نکلنے کے بعد شرکاء باری باری ان جوڑوں کے گھروں میں جا کر مبارک باد دیتے ہیں اور یوں وادی میں بہار کا افتتاح ہو تا ہے۔ کیلاشوں میں تقریباً ہر شادی محبت اور ہم خیالی کا آئینہ دار ہوتا ہے اور یہ یہاں کی ایک خوبصورت داستان بھی ہے۔

Credit; Pakistan Trips And Tours Specialists

ہماری سیاحت؛ پہاڑی علاقوں کی سیر کا مطلب بریانی اور چپس کھائی، کولڈ ڈرنک پی، چند چیخیں ماریںاور چند سیلفی بنائیں ۔۔۔پھر ...
26/04/2024

ہماری سیاحت؛

پہاڑی علاقوں کی سیر کا مطلب
بریانی اور چپس کھائی،
کولڈ ڈرنک پی،
چند چیخیں ماریں
اور چند سیلفی بنائیں ۔۔۔
پھر چلتے بنے۔
کبھی اس کی فضا، مقام اور روح سے لطف نہیں اٹھا پاتے بس جانوروں کے طرح کھایا پیا اور چلے گئے۔
خدا کےلئے جہاں بھی سیر کیلئے جاتے ہوں تو کھانا کھانے کے بعد اس جگہ کو صاف کرو تاکہ آنے والے لوگوں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔
جس شاپر بیگ میں کھانے کی چیزیں لے جاتے ہو اسی بیگ میں کچرا واپس ڈالنے میں کتنی تکلیف ہو گی ۔
پھر کوئی مناسب جگہ دیکھ کر کچرا اس جگہ رکھ دیں ۔
اللہ تعالٰی ہم سب میں انسانیت کے خدمت کا جذبہ پیدا کریں۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Exploring Northern Areas of Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Travel Agency?

Share