11/10/2023
اتمانخیل پیڈیا
قبیلہ اُتمانخیل...انگریز اسسٹنٹ کمشنر اے ایف ڈی کننگھم نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو 30 مئ 1877 کو ایک رپورٹ بیجھی.اس رپورٹ میں اسسٹننٹ کمشنر کہتا ہے,کہ میرے لئے یہ بڑی خوشی اور اعزاز کی بات ہے,کہ میں قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں یہ رپورٹ پیش کر رہا ہوں.جو ہم نے ابازئی کے علاقے میں مارچ اور اپریل کے مہینوں میں ترتیب دی.یہ رپورٹ موجودہ قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں ایک خاکہ آپکی خدمت میں پیش کر رہا ہے.جس میں اس قبیلے کی ذیلی شاخوں ,گاؤں,سڑکوں, تنازعات, دھڑوں اور ملکان وغیرہ کے بارے میں تفصیل بیان کی گئ ہے. مجُھے اُمید ہے کہ میری یہ رپورٹ میکگریگر کی اُس رپورٹ سے بھی زیادہ تفصیل میں ہوگی,جو اُس نے شمال مغربی سرحدی علاقوں کے بارے میں گزیٹییر کی شکل میں لکھی. میری اس رپورٹ میں قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں جو خاکہ پیش کیا گیا ہے اُسکی index میں یہ چیزیں شامل ہیں.اس قبیلے کا تعارف,ابتدائی تاریخ,1852 کے بعد اس قبیلے کا اچھا روّیہ,قبیلہ اُتمانخیل کے علاقوں کے حدود,قبیلہ اُتمانخیل کے علاقوں کے بارے میں معلومات, دامان, قبیلہ اُتمانخیل کی شاخیں اور ذیلی شاخیں,اسماعیلزئی,شموزئی,اصیل, اصیل کی بادو شاخ,بالو,اصیل کے گاؤں,مندل,علیزئی,متکی,گورئ,سنیزئی,سواڑخیل,پیغزئ, بمبرئ,
جبکہ اُتمانخیل قبیلے کی ابتدائی settlement and emigration
بُوٹ کور اور اصیل کے درمیان تنازغات,
قبیلہ اُتمانخیل کے ذیلی شاخوں کے بارے میں جنرل رپورٹ
,اخوند آف سوات اور پیرخانہ آف اُتمانخیل کے بارے میں معلومات ,
دامان کے بارے میں تفصیل,
قبیلہ اُتمانخیل کے زیرِ قبضہ علاقے,
قبیلہ اُتمانخیل کے ملکان, علاقہ امبار,برنگ, ارنگ کے اُتمانخیل کے بارے میں رپورٹ,
مندل ,علیزئی,متکی,شموزئی کے گاؤں
سمہ رانیزئی کے گاؤں ہریانکوٹ,کوٹ,گڑھی عُثمانی خیل,اور سوات رانیزئی کے علاقوں ٹوٹئی اور آگرہ کے اُتمانخیل کے بارے میں معلومات
اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لکھتے ہے,قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے میں میری دلچسپی اُس وقت پیدا ہوئی جب 1852 میں پہلی بار برٹش گورنمنٹ نے قبیلہ اُتمانخیل کے دو قبیلوں عُمرخیل آف پڑانگ غر اور خُمارخیل آف کیلہ بانڈہ آف تنگی کے خلاف مُہم جوئی سر کولن کیمپبل کی کمان میں کی.اس مُہم جوئی کی اصل وجہ ان دو قبائل کے درمیان اشنغر کے زمینوں پر جاری لڑائی کا خاتمہ تھا,جو بعد میں سر کیوگنری نے حل کردیا.برٹش گورنمنٹ نے ان قبائل کے ساتھ ایک دستاویز پر دستخط کئے,کہ یہ قبائل 25 سال تک پُرامن رہے گے,اور اپنے پڑوسیوں مہمند اور یوسفزئی کے علاقائی حدود پر آباد اُتمانخیل کے ساتھ بھی پُرامن رہے گے,اُتمانخیل قوم کے خلاف آخری مُہم جوئی پھر 9 دسمبر 1876 کو ہوئی جب ابازئی کے علاقے میں دریائے سوات میں کام کرنے والے مزدوروں کوں قتل کیا گیا.
اُتمانخیل بابا اُتمان کی اولاد ہے,جو محمود غزنوی کے لشکر میں شامل تھے,جب دسویں صدی عیسوی میں سوات ملاکنڈ میں آباد ہندوشاہی بادشاہوں کے خلاف غزنوی لشکر نے مُہم جوئی کی.
رپورٹ جاری ہے...
تحریر امجد علی اُتمانخیل.