ZIWA TRAVEL & TOURS

  • Home
  • ZIWA TRAVEL & TOURS

ZIWA TRAVEL & TOURS WHY ZIWA :
Our ambition is to build a trustworthy relationship with our clients by making their tr

“Ziwa travels making your traveling dreams alive”

Ziwa travel & tours is a leading adventure and tour operating company that is here to encounter your adventurous traveling dreams. ziwa's aim is to provide the solution to your craving of discovering the beauty of northern Pakistan and make it possible to reach far-flung destinations and turning your travel dreams into life-changing experiences. W

e are a dedicated team of adventurer and travel enthusiast youngsters, whose mission is to host a memorable trip for you and to ensure your desired comfort accommodation, transport, and experiences. We promise to deliver our services with dedication and sheer commitment to our clients. We are here to design your customize traveling plans specifically crafted for your loved one, family, and friends.


𝐒𝐞𝐫𝐯𝐢𝐜𝐞𝐬 & 𝐬𝐩𝐞𝐜𝐢𝐚𝐥𝐭𝐢𝐞𝐬

By serving hundreds of happy clients who made millions of cherished memories we offer comfortable, budget-friendly, and hassle-free trips around Pakistan. From south to north journey is the one-stop solution to your traveling requirements with exclusive services available
-Customized trips for Colleges & Universities

-Corporate recreational trips
-Customized family & Friends trips
-Foreigner’s trips
-Group tours
-Destination event
-Honeymoon packages
-Tour guide
-Hotel bookings
-Rent a car service across Pakistan
-Traveling agent
-Flight bookings

𝐖𝐡𝐲 ZIWA TRAVEL & TOURS

Our ambition is to build a trustworthy relationship with our clients by making their traveling experience delightful and unforgettable. We believe it to be the one-stop solution to your traveling needs and promise to make your journey alive.

𝐌𝐢𝐬𝐬𝐢𝐨𝐧

ZIWA team is promised to plan and deliver services with socially responsible traveling experiences by providing services beyond expectations. Our mission is to promote a positive image of Pakistan and making it possible to explore the world-known landscapes, local hospitality, and breathtaking beauty of our motherland.



𝐕𝐢𝐬𝐢𝐨𝐧

We look forward to leading our company in the tourism industry of Pakistan by providing competitive, innovative, socially responsible and quality services in order to strengthen our relationship with our valuable clients.

Headlines ❤Pakistan first hot balloon launched in Manserah ( Balakot) ✨
21/12/2024

Headlines ❤
Pakistan first hot balloon launched in Manserah ( Balakot) ✨

ریمبو جھیل، جو دومیل استور ویلی میں واقع ہے، گلگت بلتستان کی ایک دلفریب جھیل ہے۔ اپنے ملکوتی حسن کی بدولت یہ جھیل سیاحوں...
21/12/2024

ریمبو جھیل، جو دومیل استور ویلی میں واقع ہے، گلگت بلتستان کی ایک دلفریب جھیل ہے۔ اپنے ملکوتی حسن کی بدولت یہ جھیل سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔ اگرچہ یہ رقبے میں دیگر جھیلوں سے چھوٹی ہے، لیکن قدرتی دلکشی میں اپنی مثال آپ ہے۔ اس جھیل کا پانی اتنا شفاف ہے کہ اس میں جھیل کی تہہ میں موجود چٹانیں اور آبی پودے باآسانی دیکھے جا سکتے ہیں۔

جھیل کے کنارے نرم، سبز گھاس کا فرش پھیلا ہوا ہے، جو سکون و راحت کا احساس دلاتا ہے۔ یہاں ایک منزلہ ریسٹ ہاؤس بھی موجود ہے، جہاں سیاح جھیل کے پس منظر میں چائے اور پکوڑوں کے ساتھ زندگی کے خوشگوار لمحات کو یادگار بنا سکتے ہیں۔ یہاں قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے میں پاک افواج کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے علاقے کی قدرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھا ہوا ہے۔

پورے علاقے میں صفائی کا خاص انتظام ہے۔ کہیں کوڑا کرکٹ نظر نہیں آتا، اور جگہ جگہ لکڑی کے بنے کوڑا دان نصب کیے گئے ہیں تاکہ صفائی کا معیار برقرار رہے۔ اس انتظام نے علاقے کو آلودگی سے بچایا ہوا ہے۔ اگر دیگر سیاحتی مقامات پر بھی ایسے اقدامات کیے جائیں تو پاکستان کے شمالی علاقے کی قدرتی جنتیں ہمیشہ محفوظ رہیں گی۔

ریمبو جھیل کی پرسکون فضاء اور شفاف پانی دیکھنے والے پر سحر طاری کر دیتے ہیں۔ یہاں آنے والے سیاح فطرت کے قریب محسوس کرتے ہیں اور روزمرہ کی مصروف زندگی کے جھمیلوں سے دور، سکون کے لمحات گزارتے ہیں۔ نرم گھاس پر بیٹھ کر جھیل کے نظارے کرنا ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہے۔

یہ علاقہ گرمیوں میں خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ سردیوں میں برف کی چادر اوڑھ کر یہ جگہ اور بھی حسین منظر پیش کرتی ہے۔ جھیل کے آس پاس کے پہاڑ اور درخت، فطری حسن کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔ ہوا میں خنکی اور پانی کا سکون، ذہن و دل کو تراوت بخشتا ہے۔

ریمبو جھیل تک پہنچنے کا راستہ بھی دلکش مناظر سے بھرا ہوا ہے۔ سفر کے دوران پہاڑوں کے بیچ بہتے ندی نالے اور ہری بھری وادیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ یہاں کا ہر منظر ایک پینٹنگ جیسا معلوم ہوتا ہے۔ سیاح، کیمرے میں ان حسین مناظر کو قید کرکے لے جاتے ہیں، مگر یہاں کے قدرتی حسن کو آنکھوں سے دیکھنے کا لطف ہی کچھ اور ہے۔

یہ جھیل قدرت کی صناعی کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ یہاں آنے والوں کو چاہیے کہ وہ علاقے کی صفائی اور قدرتی ماحول کا خیال رکھیں۔ یہی وہ خوبصورتی ہے جس نے ریمبو جھیل کو منفرد بنایا ہے۔ قدرت کے اس تحفے کو محفوظ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

یہاں کے مقامی لوگ بھی بہت مہمان نواز ہیں۔ ان کی سادگی اور خلوص، سیاحوں کے سفر کو یادگار بنا دیتے ہیں۔ جھیل کے قریب ٹریکنگ اور ہائیکنگ کے مواقع بھی موجود ہیں۔ پہاڑوں کی چوٹیاں سر کرنے والے یہاں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

اس جھیل کا پانی گرمیوں میں ہلکا نیلا اور سردیوں میں برف کے باعث سفید سا دکھائی دیتا ہے۔ دن کے مختلف اوقات میں روشنی کے بدلتے زاویے جھیل کے حسن میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔

اگر آپ فطرت کے دلدادہ ہیں اور سکون کے متلاشی ہیں، تو ریمبو جھیل آپ کے لیے ایک بہترین مقام ہے۔ یہاں آکر آپ کو قدرت کے قریب ہونے کا حقیقی احساس ہوگا۔
تحریر: ظہیر شاہ زاری

ChatG

پاکستان کے شمالی علاقہ جات قدرت کے حسین شاہکار ہیں، جہاں بلند و بالا پہاڑ، سبزہ زار، جھرنے، جھیلیں اور بہتے دریا اپنی رع...
16/12/2024

پاکستان کے شمالی علاقہ جات قدرت کے حسین شاہکار ہیں، جہاں بلند و بالا پہاڑ، سبزہ زار، جھرنے، جھیلیں اور بہتے دریا اپنی رعنائیوں سے دل موہ لیتے ہیں۔ ان کہساروں میں چھپا ہوا ہر منظر ایک الگ کہانی سناتا ہے۔

ہنزہ کی وادی اپنی خوبصورتی میں بے مثال ہے، جہاں کے پہاڑ اور بہتے ہوئے گلیشیئرز حیرت انگیز منظر پیش کرتے ہیں۔
گلگت بلتستان کے برف پوش پہاڑ کسی خواب کی تعبیر معلوم ہوتے ہیں۔
وادیٔ سوات کو پاکستان کا "مِنی سوئٹزرلینڈ" کہا جاتا ہے، جہاں ہر موڑ پر قدرت کے حسین نقوش ملتے ہیں۔
کاغان اور ناران کی خوبصورت وادیاں، دودھ جیسی سفید پانی کی ندیاں اور جھیل سیف الملوک جیسے مقامات رومانوی حسن کا مرکز ہیں۔
چترال کے پہاڑ اور کیلاش کے قدیم تہوار سیاحوں کو دعوتِ نظارہ دیتے ہیں۔

وادی نیلم کا نیلگوں پانی اور گھنے جنگلات میں لپٹی چوٹیاں ایک مسحورکن احساس بخشتی ہیں۔
اسکردو کا دیوسائی نیشنل پارک اپنے ویرانے میں قدرت کی بےپناہ خوبصورتی سمیٹے ہوئے ہے۔
پھولوں کی وادی، گورکھ ہل، اور آزاد کشمیر کے پہاڑی سلسلے فطرت کی حسین جلوہ گری پیش کرتے ہیں۔

ایبٹ آباد کے سرسبز پہاڑ اور مری کے دلفریب جنگلات لوگوں کو سکون فراہم کرتے ہیں۔
پیر چناسی کی اونچائیوں سے دیکھے گئے منظر دل کو بہلا دیتے ہیں۔
راکا پوشی، کے ٹو، اور نانگا پربت جیسے پہاڑ مہم جوؤں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔
پاکستان کے یہ شمالی علاقے نہ صرف خوبصورتی کا نظارہ ہیں بلکہ یہاں کی ثقافت، رسم و رواج اور مقامی لوگوں کی مہمان نوازی بھی اپنی مثال آپ ہے۔

کہساروں کے ان نظاروں میں قدرت کی شان پوری آب و تاب کے ساتھ جھلکتی ہے۔
یہ خطے ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی جانب بلاتے ہیں۔
یہ پہاڑ محض چٹانیں نہیں، بلکہ سکون، محبت، اور قدرت کے بےمثال خزانے ہیں۔
پاکستان کی یہ خوبصورت وادیاں زندگی کے شور و غل سے دور ایک پُرسکون پناہ گاہ ہیں۔
ہر منظر، ہر لمحہ ایک یادگار کی حیثیت رکھتا ہے، اور قدرت کی صناعی دل و دماغ کو معطر کر دیتی ہے۔

پاکستان کے شمالی علاقہ جات واقعی ایک جنت ہیں، جہاں زمین پر جنت کے نظارے ممکن ہو جاتے ہیں۔

゚ #کالام

سفر ”سو بہار جیون“ میں پہلی منزل ہی چُنداہ ویلی تھی۔ کئی دن موسم کی مار سہتے سہتے جب سکردو پہنچا تو اگلے دن ہی چنداہ کی ...
15/12/2024

سفر ”سو بہار جیون“ میں پہلی منزل ہی چُنداہ ویلی تھی۔ کئی دن موسم کی مار سہتے سہتے جب سکردو پہنچا تو اگلے دن ہی چنداہ کی بلندیاں چڑھ گیا۔ وادی میں پہنچ کر علم ہوا کہ ابھی تو بہار کے پھول کھل رہے ہیں۔ جوبن کچھ دن بعد ہو گا۔ لہٰذا چنداہ ویلی کو سرسری سا ایکسپلور کیا اور ایک آدھ ٹائم لیپس بنا کر اس نیت سے سکردو لوٹ گیا کہ کچھ دن بعد دوبارہ آؤں گا۔

اگلے دن خپلو کی طرف چل دیا اور ہفتہ بھر پاکستان کے آخری گاؤں فرانو، گوما اور ہوشے، اور مچلو اور وادی کندوس اور دنیا کا بلند ترین محاذِ جنگ سیاچن اور سنٹرل قراقرم نیشنل پارک وغیرہ کے ایڈونچر کرتا اور بہاروں سے لطف اندوز ہوتا رہا۔
ہفتے بعد جب سکردو لوٹا تو اگلے دن پھر چنداہ ویلی پہنچ گیا۔ وادی چنداہ واقعی چندہ لگ رہی تھی۔ بہار کے پھول اپنے عروج پر تھے۔ اپریکاٹ اور چیری بلاسم ”چھم چھم برس“ رہا تھا۔ اور پھر وادی میں برسی بارش۔ بادل چھاتے ہی سفید پھولوں کی چمک ماند پڑ گئی۔ وادی کے ایک قدرے بلند ویو پوائنٹ پر کھڑا بادلوں کی آنکھ مچولی دیکھ رہا تھا۔ آخر میں کچھ مایوس سا ہو کر واپس لوٹنے لگا تو بارش رُکی، رنگ نکھرے اور دوبارہ فوٹوگرافی کا سازوسامان کھول کر شام کا انتظار کرنے لگا۔

نیچے وادی میں آذانیں گونجیں اور اک ٹھٹھرتی شام اتری۔ گھروں میں روشنیاں جلیں تو چاند بھی روشن ہو گیا۔ بہترین وقت پر خوبصورت کلک کی گھڑی آن پہنچی۔ جہاں میں بیٹھا اس وقت کا انتظار کر رہا تھا، اس سے چند قدم کے فاصلے پر ایک ہٹ نما ریسٹورنٹ تھا۔ وہاں سے آواز آئی ”ارے بھائی! شام ہو گئی، سب جا چکے، اب تو ہم بھی ریسٹورنٹ بند کر کے جانے لگے ہیں۔ آپ ادھر پتھروں میں آخر کر کیا رہے ہو؟“
میں:- ایک تصویر بنا رہا ہوں۔
وہ:- کل دن کے وقت پھر آ جانا۔ اس وقت اندھیرے میں تصویر نہیں بنے گی۔

اب اسے کیسے سمجھاتا کہ بے شک میں حس و خاشاک ہوں۔ لیکن طوفانوں سے اپنے حصے کے پھول چنتا ہوں، غموں میں خوشیوں کے راستے ڈھونڈتا اور اندھیروں سے روشنیاں کشید کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ بس یہی میری کل کہانی ہے۔

خیر مطلوبہ تصویر بنا کر ریسٹورنٹ کی طرف گیا کہ جہاں میرا بمبوکاٹ کھڑا تھا۔ مقامی کے اصرار پر اسے یہ والی تصویر دیکھائی تو وہ بولا کہ ہماری وادی کی دھوم اک زمانے میں ہے۔ اس کی بڑی لاجواب تصویریں بنتے دیکھی ہیں، لیکن ایسی تصویر پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

#کالام ゚

جنت کا منظر: کالام کی برفیلی وادی یہ تصویر سوات کی دلکش وادی کالام میں مہوڈنڈ جھیل کی ہے، جہاں قدرتی حسن اپنی انتہا کو چ...
13/12/2024

جنت کا منظر: کالام کی برفیلی وادی
یہ تصویر سوات کی دلکش وادی کالام میں مہوڈنڈ جھیل کی ہے، جہاں قدرتی حسن اپنی انتہا کو چھو رہا ہے۔ برف سے ڈھکے پہاڑ، نیلا آسمان اور برف پر بنے خیمے یہاں کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ مقام نہ صرف سردیوں کی تعطیلات کے لیے بہترین ہے بلکہ یہ سکون، فطرت سے محبت اور adventure کے شوقین افراد کے لیے جنت سے کم نہیں۔ اگر آپ نے یہاں کا سفر نہیں کیا تو آپ نے قدرت کا ایک حیرت انگیز شاہکار ابھی تک نہیں دیکھا۔اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ اس خوبصورت مقام کا دورہ کریں، اور قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوں۔

#کالام

وادی اشو کالام سواتاوشو کالام سے 8 کلومیٹر اور مینگورہ سے 123 کلومیٹر کے فاصلے پر 2,300 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔سیاحوں ...
13/12/2024

وادی اشو کالام سوات
اوشو کالام سے 8 کلومیٹر اور مینگورہ سے 123 کلومیٹر کے فاصلے پر 2,300 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
سیاحوں کی توجہ کا مرکز مہوڈنڈ جھیل یہاں سے 27 کلومیٹر دور واقع ہے۔

Malam Jabba Swat 🌨
11/12/2024

Malam Jabba Swat 🌨

·٠•●♥ ققلشٹ میڈوز - وادی چترال کا دل ♥●•٠·جنت نظیر وادی چترال کے دلفریب مقام قاقلشٹ جانے کے لیے دو راستے ہیں۔ پہلا یہ کہ...
11/12/2024

·٠•●♥ ققلشٹ میڈوز - وادی چترال کا دل ♥●•٠·
جنت نظیر وادی چترال کے دلفریب مقام قاقلشٹ جانے کے لیے دو راستے ہیں۔ پہلا یہ کہ اگر آپ چترال شہر سے آرہے ہیں تو وادی بونی سے دو کلومیٹر پہلے .... سے بائیں طرف ہو کر جاتا ہے۔ دوسرا راستہ تحصیل ٹورکو کے راستے سے بھی آپ قاقلشٹ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ قاقلشٹ تحصیل مورکو اور تحصیل ٹورکو مستوج کے سنگم پہ واقع ہے۔یہاں ایک بہت بڑا فیسٹیول ہوتا ہے جو کئی سالوں سے ہوتا آرہا ہے مگر پچھلے دو سالوں سے یہ کرونا کی نذر ہوگیا ہے۔ جشنِ قاقلاشت میں آپ ایک وقت میں نو سے دس اقسام کے مختلف کھیل ایک ہی جگہ سے بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں جس کی نظیر کہیں اور ملنا مشکل ہے۔جس میں ایک طرف چترال فری سٹائل پولو، دوسری طرف فٹ بال،تیسری طرف کرکٹ، والی بال، پرانی بندوقوں سے نشانہ بازی، رسہ کشی،مقامی گیت،پیراگلائیڈنگ اور فور بائی فور جیپ ریس شامل ہے۔قاقلشٹ سے آپ کو تحصیل مورکو اور ترچ میر کا خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔ یوں تو یہاں ہر موسم کی منفرد خوبصورتی ہے مگر سردیوں میں یہاں برف پر مختلف کھیل کھیلے جاتے ہیں جس کا بہترین موسم اپریل کا مہینہ ہے۔ قاقلشٹ جانے کی سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ آپ کو یہاں آنے کے لیے کسی جتن یا ٹریکنگ کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ آپ اپنی فیملی کے ساتھ بآسانی یہاں پہنچ سکتے ہیں۔ قاقلاشت چترالی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے "خشک میدان" مگر یہ جگہ سرسبز چراگاہوں،برف پوش پہاڑوں،بل کھاتی ندیوں اور دلفریب نظاروں پر مشتمل ہے.

فوٹوگرافی: پہاڑوں کا سفر

________________________________________

Happy Mountains Day ZIWA TRAVEL & TOURS
11/12/2024

Happy Mountains Day ZIWA TRAVEL & TOURS

**مہوڈنڈ جھیل: فطرت کا حسین شاہکار**  مہوڈنڈ جھیل، جو پاکستان کے خیبر پختونخوا کے مشہور علاقے سوات میں واقع ہے، قدرت کے ...
10/12/2024

**مہوڈنڈ جھیل: فطرت کا حسین شاہکار**

مہوڈنڈ جھیل، جو پاکستان کے خیبر پختونخوا کے مشہور علاقے سوات میں واقع ہے، قدرت کے حسین نظاروں اور دلکش مناظر کا ایک بے مثال نمونہ ہے۔ یہ جھیل ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی خوبصورتی اور سکون بخش ماحول کی وجہ سے اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ یہاں کی فطرتی خوبصورتی دیکھنے والوں کے دل و دماغ کو خوشی اور سکون سے بھر دیتی ہے۔

# # # **جغرافیائی محل وقوع**
مہوڈنڈ جھیل وادی کالام کے شمال میں واقع ہے اور سطح سمندر سے تقریباً 9,603 فٹ بلند ہے۔ یہ جھیل دریائے اُتروڑ کی وادی میں موجود ہے اور اس تک پہنچنے کے لیے کالام سے ایک دشوار لیکن پُرکشش سفر کرنا پڑتا ہے۔ راستے میں بلند و بالا پہاڑ، سرسبز جنگلات، اور دلکش وادیاں جھیل کے حسن کو مزید نمایاں کرتی ہیں۔

# # # **مہوڈنڈ جھیل کا مطلب اور تاریخ**
"مہوڈنڈ" کا مطلب ہے "مچھلیوں کا جھیل"۔ یہ نام اس جھیل میں پائی جانے والی مختلف اقسام کی مچھلیوں کی کثرت کی وجہ سے رکھا گیا ہے۔ خاص طور پر ٹراؤٹ مچھلی یہاں عام ہے، جو جھیل کی ایک نمایاں خصوصیت ہے۔

# # # **قدرتی حسن**
مہوڈنڈ جھیل کا پانی صاف اور نیلا ہے جو سورج کی روشنی میں چمکتا ہے۔ اس کے اردگرد سرسبز پہاڑ اور گھنے دیودار کے درخت ہیں جو اس جھیل کے حسن کو دوبالا کرتے ہیں۔ گرمیوں میں یہاں کی خوبصورتی اپنی بلندی پر ہوتی ہے جب جھیل کے اردگرد پھول کھلتے ہیں اور برف پوش پہاڑوں کا عکس جھیل کے پانی میں جھلکتا ہے۔

# # # **سیاحت اور سرگرمیاں**
مہوڈنڈ جھیل سیاحوں کے لیے کئی سرگرمیوں کی پیشکش کرتی ہے، جیسے:
1. **کشتی رانی**: جھیل کے پرسکون پانیوں میں کشتی رانی ایک منفرد تجربہ ہے۔
2. **ماہی گیری**: ٹراؤٹ مچھلی پکڑنے کے شوقین افراد کے لیے یہ جھیل ایک بہترین مقام ہے۔
3. **کیمپنگ**: جھیل کے قریب خیمہ لگا کر رات گزارنا ایک ناقابل فراموش تجربہ ہوتا ہے۔
4. **فوٹوگرافی**: قدرتی مناظر کی تصاویر لینے کے شوقین افراد کے لیے یہ جھیل ایک جنت ہے۔

# # # **موسم اور بہترین وقت برائے سیاحت**
مہوڈنڈ جھیل کا دورہ کرنے کا بہترین وقت مئی سے ستمبر کے درمیان ہوتا ہے۔ اس دوران موسم خوشگوار ہوتا ہے اور راستے برف سے پاک ہوتے ہیں۔ سردیوں میں جھیل جم جاتی ہے اور راستے بند ہو جاتے ہیں، لیکن برفباری کے شوقین افراد سردیوں میں بھی جھیل کے اطراف کے مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

# # # **ماحولیاتی تحفظ کے چیلنجز**
مہوڈنڈ جھیل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث یہاں کے ماحول کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ سیاحوں کی طرف سے کچرا پھینکنا اور بے احتیاطی سے ماحول کو آلودہ کرنا ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جھیل کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ سیاح ماحول کا خیال رکھیں اور صفائی کا خاص دھیان دیں۔

# # # **نتیجہ**
مہوڈنڈ جھیل پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کا ایک شاہکار ہے جو نہ صرف سوات کی خوبصورتی کو نمایاں کرتی ہے بلکہ ملک کی سیاحتی صلاحیتوں کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ یہ جھیل ہر اس شخص کے لیے ایک مثالی مقام ہے جو قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہے اور سکون کی تلاش میں ہے۔ ہمیں اس جھیل کی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کے لیے ماحول کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس کے حسن سے محظوظ ہو سکیں۔

❤
10/12/2024

ماشاءاللہ، گلکمولی گاؤں ایک خوبصورت سحر ہے۔ گلکمولی کی خوبصورتی آپ کے قدموں کو روک لیتی ہے۔ اس کی چڑاگاہیں، جو دریاؤں کے...
09/12/2024

ماشاءاللہ،
گلکمولی گاؤں ایک خوبصورت سحر ہے۔ گلکمولی کی خوبصورتی آپ کے قدموں کو روک لیتی ہے۔ اس کی چڑاگاہیں، جو دریاؤں کے درمیان میں ہیں، سیاحت کو ایک متاثر کن تجربہ بناتی ہیں جو اللہ کی قدرت کے مشاہدے کے لیے انسان کو فطرت کی گہرائیوں میں لے جاتا ہے۔ گلکمولی گاؤں کی اصل حالت میں برقرار رہنا ایک بڑی نعمت ہے۔ چڑاگاہ میں بڑی مقدار میں گائے اور یاک کی موجودگی اس وادی کو مزید خوبصورت اور چمکدار بناتی ہے۔ سبحان اللہ;
mashallah,

Gulkamoli village is a beautiful charm.
The beauty of Gulkamoli stops your footsteps.
Its sanctuaries, located in the middle of rivers, make tourism an inspiring experience that takes one deep into nature to observe the power of Allah.
It is a great blessing that Gulkamoli village has been preserved in its original state.
The presence of large number of cows and yaks in the shrine makes this valley more beautiful and bright.
Subhan Allah;

سبحان اللہ! چترال ٹاؤن سے گرم چشمے تک کے دیہات خزاں میں بہار کی لذت سے بھر رہے ہیں، اللہ کی عظمت کو سلام! گرم چشمے کا من...
09/12/2024

سبحان اللہ!
چترال ٹاؤن سے گرم چشمے تک کے دیہات خزاں میں بہار کی لذت سے بھر رہے ہیں، اللہ کی عظمت کو سلام! گرم چشمے کا منظر دیکھنے سے آپ کو اپنی زندگی کے انمول دنوں کا احساس ہوگا۔ یہ منظر دیکھنے سے دل کو سکون، روح کو تازگی اور زندگی میں خوشی آئے گی۔ لوئر چترال کا سفر کرنے سے اس کی حقیقی خوبصورتی کا پتہ چلے گا۔ ماشاءاللہ۔
Subhan Allah!

Villages from Chitral town to hot springs are filled with the delight of spring in autumn, salutations to the majesty of Allah!
Seeing the view of the hot spring will make you realize the precious days of your life.
Seeing this scene will bring peace to the heart, refreshment to the soul and joy in life.
A trip to Lower Chitral will reveal its true beauty.
Mashallah

وادی اتروڑ کے چند خوبصورت مقامات ZIWA TRAVEL & TOURS 03343776829
09/12/2024

وادی اتروڑ کے چند خوبصورت مقامات
ZIWA TRAVEL & TOURS 03343776829

بلیجہ ہزارہ کا انتہائی خوبصورت اور دلکش مقام ہیں جو کہ سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہیں۔ یہ ایک بہت ہی بڑا س...
09/12/2024

بلیجہ ہزارہ کا انتہائی خوبصورت اور دلکش مقام ہیں جو کہ سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہیں۔ یہ ایک بہت ہی بڑا سر سبز میدان ہیں جہاں قدرت مختلف رنگوں کے پھول، میدان کے درمیان میں بہتی ہوئی ندیاں، اترے ہوئے بادل اور ایک خوبصورت چراگاہ جہاں ہر وقت گھوڑے چر رہے ہوتے ہیں، آپ کو ان تمام رنگوں کے ساتھ خوش آمدید کہتی ہیں۔

یہ میدان وادی سرن اور وادی کونش کے سنگم پر واقع ہیں جہاں آپ میل بٹ، منڈی (سرن) چھتر، بٹل (کونش) ضلع مانسہرہ/ اور ہل، شملائی (بٹگرام) ان تمام راستوں سے پہنچ سکتے ہیں۔ تینوں اطراف سے کم و بیش ایک ہی جتنا وقت لگتا ہے جو کہ پانچ سے چھ گھنٹوں پر محیط ہے۔ ایک خوبصورت مقام جو اگلے سیزن آپ کیلئے تفریح اور قدرت کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کیلئے ایک بہترین مقام ثابت ہوگا۔

سبحان اللہ! چترال ٹاؤن سے لے کر گرم چشمے تک کے تمام دیہات خزاں کے موسم میں بہار کی لذت کے ساتھ جوش و خروش سے بھر رہے ہیں...
08/12/2024

سبحان اللہ!
چترال ٹاؤن سے لے کر گرم چشمے تک کے تمام دیہات خزاں کے موسم میں بہار کی لذت کے ساتھ جوش و خروش سے بھر رہے ہیں، اللہ کی عظمت کو سلام ہو۔ گرم چشمے تک کی منظر کشی کا مشاہدہ کرنے سے آپ کو اپنی زندگی کے سب سے انمول دنوں کا احساس ہوگا۔ یہ منظر دیکھنے سے آپ کے دل کو گہرا سکون ملے گا، اور آپ کی روح کو تازگی ملے گی، اور آپ کی زندگی میں خوشی اور رنگینی آئے گی۔ لوئر چترال کا سفر کرنے سے آپ کو اس کی حقیقی خوبصورتی کا پتہ چلے گا۔ ماشاءاللہ۔
Subhan Allah!

All the villages from Chitral town to Garam Chashme are brimming with excitement in autumn season with the delight of spring, may Allah's majesty be peace.
Witnessing the scenery leading up to the hot spring will give you a sense of the most precious days of your life.
Seeing this scene will bring deep peace to your heart, and refresh your soul, and bring joy and color to your life.
A trip to Lower Chitral will reveal its true beauty.
Mashallah

دیکھنے والی آنکھ ہونی چاہیے ۔۔۔ خوبصورتی ہر جگہ بکھری ہوتی ہے 💕🙏ایون سے بمبوریت ۔ (وادئ کالاش ۔ چترال) جاتے ہوئے(7 نومبر...
08/12/2024

دیکھنے والی آنکھ ہونی چاہیے ۔۔۔ خوبصورتی ہر جگہ بکھری ہوتی ہے 💕🙏
ایون سے بمبوریت ۔ (وادئ کالاش ۔ چترال) جاتے ہوئے
(7 نومبر 2024)

شاہراہ قراقرم -محض ایک سڑک نہیں !اس عظیم الشان سڑک کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم ...
07/12/2024

شاہراہ قراقرم -محض ایک سڑک نہیں !

اس عظیم الشان سڑک کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جسکا 887 کلو میٹر حصہ پاکستان میں ہے اور 413 کلومیٹر چین میں ہے۔ یہ شاہراہ پاکستان میں حسن ابدال سے شروع ہوتی ہے اور ہری پور ہزارہ, ایبٹ آباد, مانسہرہ, بشام, داسو, چلاس, جگلوٹ, گلگت, ہنزہ نگر, سست اور خنجراب پاس سے ہوتی ہوئی چائنہ میں کاشغر کے مقام تک جاتی ہے۔

اس سڑک کی تعمیر نے دنیا کو حیران کر دیا کیونکہ ایک عرصے تک دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں یہ کام کرنے سے عاجز رہیں۔ ایک یورپ کی مشہور کمپنی نے تو فضائی سروے کے بعد اس کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا تھا۔ موسموں کی شدت, شدید برف باری اور لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرات کے باوجود اس سڑک کا بنایا جانا بہرحال ایک عجوبہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مل کر ممکن بنایا۔

ایک سروے کے مطابق اس کی تعمیر میں 810 پاکستانی اور 82 چینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ قراقرم کے سخت اور پتھریلے سینے کو چیرنے کے لیے 8 ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال کیا گیا اور اسکی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا۔

ہم چار دوستوں نے کچھ دن قبل خنجراب پاس سے حسن ابدال تک اس شاہراہ کے پاکستانی 810 کلومیٹر والے حصے پر سفر کا شرف حاصل کیا جو کہ ہماری زندگی کا بہترین سفر تھا۔
یہ شاہراہ کیا ہے؟ بس عجوبہ ہی عجوبہ!
کہیں دلکش تو کہیں پُراسرار, کہیں پُرسکون تو کہیں بل کھاتی شور مچاتی, کہیں سوال کرتی تو کہیں جواب دیتی۔۔۔۔۔

یہ سڑک اپنے اندر سینکڑوں داستانیں سموئے ہوئے ہے, محبت, نفرت, خوف, پسماندگی اور ترقی کی داستانیں!!
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ
"انقلاب فکر و شعور کے راستے آیا کرتے ہیں لیکن گلگت بلتستان کا انقلاب تو سڑک کے راستے آیا"

شاہراہ پر سفر کرتے ہوئے آپ کا تجسس بڑھتا ہی جاتا ہے کبھی پہاڑوں کے پرے کیا ہے یہ دیکھنے کا تجسس تو کبھی یہ جاننے کا تجسس کہ جب یہ سڑک نہیں تھی تو کیا تھا؟ کیسے تھا؟ اسی سڑک کنارے صدیوں سے بسنے والے لوگوں کی کہانیاں سننے کا تجسس تو کبھی سڑک کے ساتھ ساتھ پتھروں پر سر پٹختے دریائے سندھ کی تاریخ جاننے کا تجسس !!

شاہراہ قراقرم کا نقطہ آغاز ضلع ہزارہ میں ہے جہاں کے ہرے بھرے نظارے اور بارونق وادیاں "تھاکوٹ" تک آپ کا ساتھ دیتی ہیں۔
تھاکوٹ سے دریائے سندھ بل کھاتا ہوا شاہراہ قراقرم کے ساتھ ساتھ جگلوٹ تک چلتا ہے پھر سکردو کی طرف مُڑ جاتا ہے۔
تھاکوٹ کے بعد کوہستان کا علاقہ شروع ہوجاتا ہے جہاں جگہ جگہ دور بلندیوں سے اترتی پانی کی ندیاں سفر کو یادگار اور دلچسپ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔کوہستان کے بعد چلاس کا علاقہ شروع ہوتا ہے جوکہ سنگلاخ پہاڑوں پر مشتمل علاقہ ہے۔ چلاس ضلع دیا میر کا ایک اہم علاقہ ہے اسکو گلگت بلتستان کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ ناران سے بذریعہ بابو سر ٹاپ بھی چلاس تک پہنچا جا سکتا ہے۔ چلاس کے بعد شاہراہ قراقرم نانگا پربت کے گرد گھومنے لگ جاتی ہے اور پھر رائے کوٹ کا پُل آجاتا ہے یہ وہی مقام ہے جہاں سے فیری میڈوز اور نانگا پربت بیس کیمپ جانے کے لیے جیپیں کرائے پر ملتی ہیں۔
رائے کوٹ کے بعد نانگا پربت, دریائے سندھ اور شاہراہ قراقرم کا ایک ایسا حسین امتزاج بنتا ہے کہ جو سیاحوں کو کچھ وقت کے لیے خاموش ہونے پر مجبور کر دیتا ہے۔

اس کے بعد گلگت ڈویژن کا آغاز ہوجاتا ہے جس کے بعد پہلا اہم مقام جگلوٹ آتا ہے جگلوٹ سے استور, دیوسائی اور سکردو بلتستان کا راستہ جاتا ہے۔ جگلوٹ کے نمایاں ہونے میں ایک اور بات بھی ہے کہ یہاں پر دنیا کے تین عظیم ترین پہاڑی سلسلے کوہ ہمالیہ, کوہ ہندوکش اور قراقرم اکھٹے ہوتے ہیں اور دنیا میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں تین بڑے سلسلے اکھٹے ہوتے ہوں۔

جگلوٹ کے بعد شمالی علاقہ جات کے صدر مقام گلگت شہر کا آغاز ہوتا ہے جو تجارتی, سیاسی اور معاشرتی خصوصیات کے باعث نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ نلتر, اشکومن, غذر اور شیندور وغیرہ بذریعہ جیپ یہیں سے جایا جاتا ہے۔
گلگت سے آگے نگر کا علاقہ شروع ہوتا ہے جس کی پہچان راکا پوشی چوٹی ہے۔ آپکو اس خوبصورت اور دیوہیکل چوٹی کا نظارہ شاہراہ قراقرم پر جگہ جگہ دیکھنے کو ملے گا۔
نگر اور ہنزہ شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف میں آباد ہیں۔ یہاں پر آکر شاہراہ قراقرم کا حُسن اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہے میرا نہیں خیال کہ شاہراہ کے اس مقام پر پہنچ کر کوئی سیاح حیرت سے اپنی انگلیاں دانتوں میں نا دباتا ہو۔ "پاسو کونز" اس بات کی بہترین مثال ہیں۔
ہنزہ اور نگر کا علاقہ نہایت خوبصورتی کا حامل ہے۔ بلند چوٹیاں, گلیشیئرز, آبشاریں اور دریا اس علاقے کا خاصہ ہیں۔ اس علاقے کے راکاپوشی, التر, بتورہ, کنیانگ کش, دستگیل سر اور پسو نمایاں پہاڑ ہیں۔
عطاآباد کے نام سے 21 کلومیٹر لمبائی رکھنے والی ایک مصنوعی لیکن انتہائی دلکش جھیل بھی ہے جو کہ پہاڑ کے گرنے سے وجود میں آئی۔
ہنزہ کا علاقہ "سست" پاک چین تجارت کے حوالے سے مشہور ہے اور یہ چائنہ سے درآمد اشیاء کی مارکیٹ ہے۔
سست کے بعد شاہراہ قراقرم کا پاکستان میں آخری مقام خنجراب پاس آتا ہے۔
سست سے خنجراب تک کا علاقہ بے آباد, دشوار پہاڑوں اور مسلسل چڑھائی پر مشتمل ہے۔ خنجراب پاس پر شاہراہ قراقرم کی اونچائی 4,693 میٹر ہے اسی بنا پر اسکو دنیا کے بلند ترین شاہراہ کہا جاتا ہے۔ خنجراب میں دنیا کے منفرد جانور پائے جاتے ہیں جس میں مارکوپولو بھیڑیں, برفانی چیتے, مارموٹ, ریچھ, یاک, مارخور اور نیل گائے وغیرہ شامل ہیں۔
اسی بنا پر خنجراب کو نیشنل پارک کا درجہ مل گیا ہے۔

اس سڑک پر آپکو سرسبز پہاڑوں کے ساتھ ساتھ پتھریلے و بنجر پہاڑی سلسلے اور دیوقامت برفانی چوٹیوں, دریاؤں کی بہتات, آبشاریں, چراگاہیں اور گلیشیئر سمیت ہر طرح کے جغرافیائی نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں جو نا صرف آپکا سفر خوبصورت بناتے ہیں بلکہ آپ کے دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں۔

شاہراہِ قراقرم محض ایک سڑک نہیں ہے
بلکہ یہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے,
یہ تہذیب و تمدن کی امین ہے, یہ پسماندگی سے نکلنے کا زریعہ ہے, یہ ہر سال ہزاروں سیاحوں کی سیاحت کی پیاس بجھانے کا آلہ کار ہے, یہ محبت و دوستی کی علامت ہے, یہ سینکڑوں مزدوروں کے لہو سے سینچی وہ لکیر ہے جس نے پورے گلگت بلتستان کو تاریکیوں سے نکال کر روشنیوں کے سفر پر ڈالا۔
بلاشبہ یہ شاہراہ ایک شاہکار ہے

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ZIWA TRAVEL & TOURS posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ZIWA TRAVEL & TOURS:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Travel Agency?

Share