Lahore 2 Paris

Lahore 2 Paris I am from Lahore and Live in paris , wellcome to All ....Desi-Perdaysi � Stuff �

09/10/2024

کسی بھی ملک کی ثقافت کو دیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ وہاں بسنے والے لوگوں کے ہجوم میں گھس کر دیکھا جائے۔۔اور اس کے لیے پیدل چہل قدمی سب سے بہترین ذریعہ ہے۔۔۔لیکن جب وقت کم ہو اور زیادہ سے زیادہ دیکھنے کی خواہش ہو تو۔۔پبلک ٹرانسپورٹ یا بائسائیکل سب سے بہترین ذریعہ ہے ۔۔اور ویسے بھی ترقی یافتہ ممالک کے بڑے شہروں میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے۔۔الیکٹرک بائیسکل متعارف کی گئی ہیں ۔۔جو ہر جگہ با اسانی دستیاب ہیں۔۔اس لیے پروگرام یہ بنا کے نیویارک کو بائیسیکل کے ذریعے دیکھا جائے۔۔۔نیویارک میں بائیسیکل کی سواری ایک زبردست تجربہ رہا ۔۔کم وقت میں تمام مشہور مقامات کی سیر کی۔۔۔الیکٹریکل بائسیکل ہونے کی وجہ سے تھکن کا احساس بھی نہ ہوا۔۔۔😊😊😊

آج کے    میں یہ تصویر۔۔۔ Berliner Dom  کی ہے۔۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں واقع مشہور برلن کیتھیڈرل (Berliner Dom) ایک ...
15/08/2024

آج کے میں یہ تصویر۔۔۔ Berliner Dom کی ہے۔۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں واقع مشہور برلن کیتھیڈرل (Berliner Dom) ایک شاندار پروٹیسٹنٹ چرچ ہے۔ اس کی تاریخ سترہویں صدی سے شروع ہوتی ہے، لیکن موجودہ عمارت انیسویں صدی کے آخر اور بیسویں صدی کے آغاز میں بنائی گئی تھی۔

برلن کیتھیڈرل کی موجودہ عمارت کو 1894 سے 1905 کے درمیان قیصر ولہم دوم کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کا ڈیزائن آرکیٹیکٹ جولیس راشڈورف نے بنایا تھا، جو اطالوی نشاۃ ثانیہ اور باروک طرز کی خوبصورتی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کیتھیڈرل کو پروٹیسٹنٹ چرچ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ برلن کا سب سے بڑا چرچ بھی ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران، یہ عمارت شدید بمباری کا نشانہ بنی اور کافی نقصان اٹھایا۔ اس کے بعد، اس کی مرمت اور بحالی کا کام ہوا، اور 1993 میں اسے مکمل طور پر بحال کر دیا گیا۔ آج یہ کیتھیڈرل نہ صرف مذہبی تقریبات کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ سیاحوں کے لیے ایک اہم تاریخی اور ثقافتی مقام بھی ہے۔

آج کی 360 #  تصویر بلیو موسک کی ہے۔بلیو موسک، جسے ترک زبان میں سلطان احمد جامع کہا جاتا ہے، استنبول، ترکی کا ایک مشہور م...
05/08/2024

آج کی 360 # تصویر بلیو موسک کی ہے۔
بلیو موسک، جسے ترک زبان میں سلطان احمد جامع کہا جاتا ہے، استنبول، ترکی کا ایک مشہور مسجد ہے۔ یہ مسجد 1609 سے 1616 کے درمیان سلطان احمد اول کے حکم پر تعمیر کی گئی تھی۔

اس مسجد کو بلیو موسک کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے اندرونی حصہ میں نیلے رنگ کی خوبصورت ٹائلیں استعمال کی گئی ہیں۔ بلیو موسک استنبول کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا حامل ہے اور آج بھی نماز کے لیے استعمال ہوتی ہے، ساتھ ہی یہ سیاحوں کے لیے بھی ایک مشہور مقام ہے۔
اس مسجد کی تعمیر کی نگرانی معمار سیدفکار محمد آغا نے کی تھی، جو مشہور معمار معمار سنان کے شاگرد تھے۔ اس مسجد کے ڈیزائن میں اسلامی اور بازنطینی تعمیراتی طرز کا امتزاج دیکھا جا سکتا ہے۔ بلیو موسک میں چھ مینار ہیں، جو اس کے انفرادیت کا باعث ہیں، کیونکہ روایتی مساجد میں چار یا اس سے کم مینار ہوتے ہیں۔
بلیو موسک کی تعمیر کے دوران اس کا مقصد نہ صرف ایک عبادت گاہ بنانا تھا بلکہ یہ عثمانی سلطنت کی شان و شوکت اور طاقت کا مظہر بھی تھا۔ آج یہ مسجد استنبول کی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے اور دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک مرکزی مقام ہے۔۔
مزید ایسی پوسٹ کے لئے ۔پیج کو" پسند "کر کے دوستوں میں بھی ""بانٹیں"۔۔🙂🙂

inside 360 view of   Museum
02/08/2024

inside 360 view of Museum

29/07/2024

#پیرس اولمپکس میں جہاں میدان تو تماشائیوں سے بھر چکے ہیں ۔ ساتھ ہی مقامی ریلوے اسٹیشنوں پر لوگوں کی آمدورفت میں بتدریج کمی آئی ہے ۔۔۔وج جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔

26/07/2024

اج 26 جولائی 2024 اور اج شام پیرس میں ایک بڑی رنگا رنگ تقریب کے ساتھ ہی اولمپکس کا اغاز کر دیا جائے گا۔۔فیرس کی اس تقریب کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس تقریب کو دریائے سین کے کنارے منعقد کیا گیا ہے۔۔۔۔اس تقریب کی خاص بات یہ ہے کہ تمام ملکوں کے مہمان کھلاڑی دستے سٹیڈیم کے روایتی انداز سے ہٹ کر کھلے اسمان تلے دریائے سین میں کشتیوں میں سوار ہو کر ائیں گے۔۔اور اس الگ انداز کو پوری دنیا میں لوگ براہ راست دیکھیں گے۔۔۔۔جہاں تک پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان کی کشتی میں کھلاڑیوں کی تعداد کم ہی نظر ائے گی۔۔۔سب سے افسوسناک بات۔۔پاکستان کے قومی کھیل #ہاکی میں بھی اس دفعہ پاکستان اولمپکس کے لیے کوالیفائیڈ نہیں کر سکا۔۔۔اس لیے پاکستانی عوام کی اولمپکس میں دلچسپی کم دیکھنے کو ملے گی... لیکن دوسری طرف پیرس اپنی چکا چوند تقریب کے ساتھ پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بننے جا رہا ہے.... نیچے ویڈیو میں ریلوے اسٹیشن پر موجود نقشے کو دیکھ کر خیال ایا کہ نقشے سے واضح کروں کہ پیرس میں کون سے مقامات پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔۔۔امید ہے اپ کو ویڈیو پسند ائے گی۔۔۔۔۔

29/03/2024

29/03/2024

Future car

18/03/2024
     #ارٹیفیشل انٹیلیجنس 90 کی دہائی کی بات ہے۔۔گرمیوں کے دن تھے اور میں اپنے ایک دوست کی دکان پر بیٹھا تھا۔۔تپتی دوپہر ...
18/03/2024

#ارٹیفیشل انٹیلیجنس
90 کی دہائی کی بات ہے۔۔گرمیوں کے دن تھے اور میں اپنے ایک دوست کی دکان پر بیٹھا تھا۔۔تپتی دوپہر میں دکان کے سامنے ایک نوجوان موٹر سائیکل کھڑی کر کے دکان میں ایا۔اس کے ہاتھ میں ایک فائل تھی پسینے سے شرابور اس نوجوان نے سلام دعا کے بعد مسکراتے ہوئے پوچھا جناب اج میں اپ کے ارڈر کی فائنل اپروول لینے ایا ہوں۔۔اور تقریبا ایک مہینے سے جو کارڈ اپ کی دکان کے لیے ڈیزائن کیے ہیں سب کے نمونے بھی لایا ہوں۔۔
اس کے بعد نوجوان نے فائل کھولی اور تقریبا 20 سے 25 مختلف ڈیزائن کے وزیٹنگ کارڈ جو اس دوست کی دکان کے کاروبار سے متعلق تھے کھول کر دکھائے۔۔دوست نے صرف تین کارڈ پسند کیے لیکن دوست ابھی بھی مطمئن نہیں تھا۔۔اور تین کارڈ میں سے بھی فائنل کارڈ سلیکٹ کرتے ہوئے ہچکچا رہا تھا۔۔۔غالبا اس کا ارادہ مزید ڈیزائن بنوانا تھا۔۔
نوجوان دوست کے ارادے بھانپ کر بولا جناب اتنی سخت گرمی میں تقریبا ایک مہینے سے میں روزانہ نسبت روڈ سے اپ کے پاس ا رہا ہوں۔۔اور یہ 25 ڈیزائن بھی ایسے ہی نہیں بنے ساری ساری رات میں کمپیوٹر پر بیٹھ کر انہیں تخلیق کرتا ہوں۔۔تب کہیں جا کر یہ کارڈ ڈیزائن ہوتا ہے۔۔فوٹوشاپ اور اٹو کیڈ پر کارڈ تخلیق کرنے کے بعد پھر رنگوں کا استعمال بھی ایک مسئلہ ہوتا ہے ۔۔تب کہیں جا کر ایک کارڈ تخلیق ہوتا ہے۔۔۔اس نوجوان کی حالت دیکھ کر میں نے دوست کو کارڈ سلیکٹ کرنے میں مدد دی تب کہیں جا کر دوست نے ان میں سے ایک کارڈ کو فائنل کیا اور اس طرح اس نوجوان کی جان چھٹی۔۔۔
یہ بات مجھے اس لیے یاد ائی کہ اج 2024 میں نے اپنے سمارٹ فون پر۔ copoilet پر صرف اپنے فیس بک پیج کا نام lahore2paris # لکھ کر اسے ایک کار تخلیق کرنے کو کہا۔۔اور تقریبا 10 سیکنڈ میں اس نے مجھے یہ چار نمونے بنا کر پیش کر دیے۔۔۔
اپ کو کون سا نمونہ اچھا لگا کمنٹس میں ضرور بتائیے گا۔۔

02/10/2023

ایفل ٹاور کو ماہ اکتوبر میں گلابی رنگت کی روشنی سے مزین کیوں کیا جاتا ہے جانیے اس ویڈیو میں۔۔۔۔۔

فراس کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں جانے کا اتفاق ہوا۔۔۔جہاں پر لوگوں نے ۔۔۔گھریلو استعمال کی اشیاء۔۔۔کی خرید و فروخت کے سٹال ...
28/09/2023

فراس کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں جانے کا اتفاق ہوا۔۔۔جہاں پر لوگوں نے ۔۔۔گھریلو استعمال کی اشیاء۔۔۔کی خرید و فروخت کے سٹال لگائے ہوئے تھے۔۔سٹالوں کے درمیان مجھے ایک سٹال نظر ایا۔۔۔جس پر ایک 19 سال کا نوجوان کھڑاا تھا۔۔۔ساتھ ہی زیر نظر ویڈیو میں کھڑی دو گاڑیاں تھیں۔۔۔نوجوان کے سٹال لگانے کا مقصد یہ تھا کہ اسے اپنے کالج کی طرف سے ایک پروجیکٹ ملا تھا جس میں پرانی گاڑی کو الیکٹرک گاڑی میں تبدیل کرنا تھا۔۔۔۔ایک گاڑی وہ پہلے ہی تیار کر چکا تھا جو ویڈیو میں نظر ارہی ہے۔۔ اور دوسری گاڑی جو ویڈیو میں ہے ۔۔۔۔اسے اب مستقبل میں تیار کرنے کا ارادہ تھا۔۔۔جس کے لیے اسے سرمائے کی ضرورت تھی۔۔ اور فنڈ ریزنگ کے لیے اس نے یہ سٹال لگایا تھا۔۔۔۔۔۔جہاں گاڑی بنانا اس کے پروجیکٹ میں شامل تھا ۔۔۔وہیں پر اس گاڑی بنانے کی تشہیر اور فنڈ ریزنگ اور سپانسر ڈھونڈنا بھی اس کے پراجیکٹ کا حصہ تھا۔۔۔نوجوان کے مطابق اس کی بنائی ہوئی گاڑی 90 کلو واٹ الیکٹرک موٹر سے چلتی تھی اور اس کو چارج کرنے کے لیے سات گھنٹے کا وقت درکار تھا اور ساتھ ہی اس گاڑی کی 70 کلو میٹر کی بیٹری ٹائمنگ تھی۔۔۔۔۔۔
نوجوان سے گفتگو کر کے احساس ہوا کہ قوموں طرح ترقی میں ""تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ ""کس قدر اہم ہوتا ہے۔۔۔۔

Watch, follow, and discover more trending content.

13/09/2023

ville Part 1

05/09/2023
31/08/2023
30/06/2023

2007 کے بعد 2023 میں ایک دفعہ پھر فرانس شدید ہنگاموں کی لپیٹ میں اگیا ہے۔۔۔۔2007 کے واقعے کی طرح اس دفعہ ۔27 جون 2023 کو ۔۔نانتیر میں ایک17 سالہ عرب نوجوان نائل پولیس کی گولی کا نشانہ بن کر ہلاک ہو گیا۔۔۔۔جس کے بعد فرانس میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہے۔۔۔ Ile de France..سب سے زیادہ مظاہروں کی زد میں ہے۔۔گاڑیوں کو جلانے کے علاوہ دکانوں کو بھی نذر اتش کیا گیا ہے ۔۔اور خوب لوٹ مار بھی ہوئی ہے۔۔۔۔اس وجہ سے اب تمام Ile de France کی ٹرام بسز سروس کو معطل کر دیا گیا ہے اور شام کا کرفیو بھی لگا دیا گیا ہے۔۔۔

     🇶🇦🇶🇦🇶🇦  کون ہو گا  #فیفا  کے بائیسویں ⚽ عالمی کپ کا چمپئن۔۔؟۔ 18 دسمبر 2022 کو۔۔۔ قطر کے میدان( ملعب لوسيل الدولي) ...
14/10/2022

🇶🇦🇶🇦🇶🇦

کون ہو گا #فیفا کے بائیسویں ⚽ عالمی کپ کا چمپئن۔۔؟۔ 18 دسمبر 2022 کو۔۔۔ قطر کے میدان( ملعب لوسيل الدولي) میں ہوگا فیصلہ ۔۔۔۔⚽⚽🥇⚽⚽۔۔۔۔🎇🎉🎊🎆
🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦🇶🇦
قطر نے ۔۔ساری دنیا کے شائقین- فٹبال ورلڈ کپ (22نومبر تا 18 دسمبر)...کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔۔۔ایئرپورٹ حماد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر تیاریاں مکمل ہیں۔۔۔دیکھتے ہیں کون بنے گا۔۔۔ اگلے چار سال کے لیے فٹ بال کا بادشاہ.. 🦵⚽💪

  Airport
10/08/2022

Airport

08/01/2022

سانحہ مری، ... ایک ایسا سانحہ ہے ۔ جس نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔۔۔اس سانحے کی سب سے بڑی وجہ لا علمی ہے۔۔۔

لا علمی۔۔۔۔کسی بڑے نقصان کا موجب بن سکتی ہے۔
سانحہ مری میں 20 کے قریب جانیں چلی گئیں۔ زیادہ تر اموات سردی سے نہی بلکہ (دم گھٹنے) کاربن مونو آکسائیڈ کار میں جمع ہونے سے ہوئیں ہیں۔
کار میں مونو آکسائیڈ کیسے جا سکتی ہے؟ ویڈیو دیکھیں۔
برفباری میں کار کا ایگزاسٹ برف میں دبا ہوتا ہے لہذا خارج شدہ گیسز ہیٹر چلنے سے کار میں آ جاتی ہیں۔
یاد رکھیں اگر صرف آکسیجن کی کمی ہو تو بندہ ایکدم بے ہوش نہی ہوتا۔ وہ ردعمل ضرور دیتا ہے چاہے وہ نیند میں ہی کیوں نا ہو۔ اس کو دم گھٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
مگر کاربن مونو آکسائیڈ میں بندے کو نیند آتی ہے، اور بغیر کوئی ردعمل دیئے موت کی وادی میں پہنچ جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اگر آپ کی گاڑی کا سائلنسر یا ایگزاسٹ پائپ ٹوٹا ہوا ہو، تو کاربن مونو آکسائیڈ چلتی گاڑی میں بھی جمع ہو سکتی ہے۔ لہذا اپنی اپنی گاڑیوں کی انسپیکشن ضرور کرائیں۔۔۔۔
اللہ پاک تمام مرنے والوں کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین۔۔۔

01/01/2022

2019 سے شروع ہونے والی عالمی وباء کورونا کا خوف گزرتے وقت کے ساتھ لوگوں میں بتدریج کم ہو رہا ہے۔۔۔یکم جنوری 2021 کو اسی مقام پر جب دھرتی شام کی ویڈیو بنائی تھی تو بہت کم لوگ سڑکوں پرموجود تھے ۔۔۔لیکن تھیک ایک سال بعد آج لوگوں کا جم غفیر سڑکوں پر نظر آیا۔۔۔ویکسین لگوانے کے بعد لوگوں کو ادراک ہو گیا ہے کہ اب ساری عمر اس وبائی مرض کو ساتھ لے کر چلنا۔۔۔اور اب لوگوں نے حالات سے سمجھوتہ کر لیا ہے۔۔۔

گزشتہ دنوں۔...""18 ستمبر تا 3 اکتوبر 2021""۔۔۔۔ فرانس کے شہر پیرس میں واقع ۔۔آرک دی ٹرامف۔۔۔ ...................  #....…...
03/10/2021

گزشتہ دنوں۔...""18 ستمبر تا 3 اکتوبر 2021""۔۔۔۔ فرانس کے شہر پیرس میں واقع ۔۔آرک دی ٹرامف۔۔۔ ................... #....….. کو کپڑے کے غلاف سے لپیٹا گیا۔۔۔۔جسے فن کے قدر دانوں نے خوب سراہا۔۔۔۔۔۔۔آرک کو کپڑے سے لپیٹنے کا یہ اچھوتا خیال۔فرانس کے مشہور ڈیزائنر جوڑی۔۔ کرسٹو ولادی میروف۔۔۔(پیدائش۔13جون 1935۔۔وفات 31 مئی 2020).....اور ان کی اہلیہ۔۔ جین کلاڈ۔۔( پیدائش۔۔13 جون 1935...وفات 18 نومبر 2009)...کا تھا۔۔۔

فنکار جوڑی اس سے پہلے بھی بہت سی عمارتوں کو کپڑے سے لپیٹنے کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔۔۔۔جن میں فرانس کا رائل برئیج بھی شامل ہے۔۔۔Arc de Triomphe..ان کے فن کا آخری مظاہرہ تھا ۔۔جسے حکومت فرانس نے ان کی وفات کے بعد عملی جامہ پہنایا۔۔۔
آرک کو لپیٹنے کے لئے لیے جس کپڑے کا استعمال کیا گیا ۔۔۔ اس میں سلور اور نیلے رنگ کا استعمال ہوا۔۔۔اور یہ سارا ٹاٹ نما کپڑا ری سائیکل میٹریل سے بنایا گیا۔۔۔۔۔کپڑے کو لپٹنے کے لیے سرخ رسی کا استعمال کیا گیا۔۔۔۔۔اور اسے چڑھانے سے پہلے عمارت کو لوہے کی خاص ڈیزائن کی گئی پائپپوں سے اس طرح ڈھانپا گیا۔۔۔کے غلاف چڑھانے کی بعد بھی عمارت پر موجود نقش و نگار اور فن پاروں کو نقصان نہ پہنچے۔۔۔اور عمارت کے خدوخال بھی نمایاں رہیں۔۔۔۔۔ڈیزائن کی ایک خوبصورتی یہ بھی تھی کہ کپڑے کو جھالر نما تہوں کی شکل میں عمارت کے اوپر سے نیچے کی طرف اتارا گیا۔۔۔ اور سلور گرے رنگ ہونے کی وجہ سے۔۔۔سامنے سے جب سورج کی روشنی عمارت پر پڑتی ہے۔۔۔۔تو منعکس ہو جاتی ہے۔۔۔جس کی وجہ سے عمارت کا حسن چکا چوند ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔۔اور اسی طرح جب پس منظر میں سرمئی بادل چھا جاتے ہیں تو عمارت گویا ان بادلوں کا ہی حصہ دکھائی دیتی ہے ۔۔۔۔۔۔اور نہایت دلفریب منظر دیکھنے کو ملتا ہے۔۔۔

08/09/2021

Forward as received read it u will enjoy ......

پاکستانی راہنماؤں کے حقیقی لطیفے

معراج خالد مرحوم نگران وزیراعظم بنے تو انہوں نے قوم کو سادگی سکھانے کے لیے اپنے لیے ہر قسم کا سرکاری پروٹوکول منع کردیا ۔ ایک دن وہ مال سے گذررہے تھے کہ دیکھا کہ پولیس نے ہرطرف ٹریفک جام کررکھی ہے۔ آدھا گھنٹہ انتظار کے بعد انہوں نے گاڑی کے قریب گذرتے ایک پولیس کانسٹیبل سے پوچھا
” بھإئی ۔ پچھلے آدھے گھنٹے سے ٹریفک کیوں بند ہے ؟ ۔
کانسٹیبل نے انہیں پہچانے بغیر کہا ” جناب گورنر پنجاب خواجہ رحیم گذر رہے ہیں”
ملک معراج خالد نے سٹلائٹ پر خواجہ رحیم سے رابطہ کیا اور کہا کہ ” آپ کے پروٹوکول میں میں بھی پھنسا ہوا ہوں۔ ”
خواجہ رحیم نے قہقہہ لگایا اور کہا ” ملک صاحب ۔ معذرت۔ لیکن اب تو میرے گذرنے کے بعد ہی ٹریفک کھلے گی اور میرے گذرنے میں ابھی 1 گھنٹہ باقی ہے”
چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ خواجہ رحیم کا قافلہ کافی دیر بعد گذرا ۔ اور سادگی پسند وزیراعظم صاحب کی گاڑی کو 2 گھنٹے کے بعد آگے بڑھنا نصیب ہوا۔😄

ےنظیر بھٹو جب 1993 میں‌دوسری بار وزیراعظم بنی تو انہوں نے پی پی پی کے سردار فاروق لغاری کو صدر پاکستان منتخب کروایا۔ جب چاہتی لغاری صاحب کو اپنے پاس طلب کر لیتی تھیں۔ پہلے انہیں مسٹر لغاری اور بعد مسٹر پریذیڈنٹ کہہ کر پکارتی تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جب آخری دور میں دونوں میں اختلافات عروج پر پہنچ گئے تو بےنظیر خود چل کر ایوانِ صدر گئیں اور لغاری صاحب سے ملاقات میں انہیں ” بھائی لغاری ” کہہ کر مخاطب کیا۔
فاروق لغاری نے کہا ” میڈم ۔ یہ ملاقات وزیراعظم اور صدر مملکت کے درمیاں ہے۔ بہن بھائی کے درمیان نہیں۔ اس لیے بھائی بھائی کی بجائے سیاسی حالات پر بات کیجئے۔ ”
تاکید کے باوجود بھی جب بےنظیر بھٹو ” بھائی لغاری ” کہنے سے باز نہ آئیں تو فاروق لغاری اٹھ کھڑے ہوئے ۔ اپنی اہلیہ کو بلا کر کہنے لگے ” تمھاری نند آئی ہیں۔ ان سے گپ شپ لگاؤ۔ میں ضروری کام سے آفس جارہا ہوں ” اور گاڑی میں بیٹھ کر باہر چلے گئے۔
اسکے تھوڑے دن بعد ہی صدر لغاری نے بےنظیر کی حکومت توڑ کر نگران حکومت بنا ڈالی ۔😄
———————————————–
جنرل فیض علی چشتی بیان کرتے ہیں جنرل ضیاء الحق کے ہمراہ ہم فرانس کے دورے پر گئے، وفد کے ارکان کو ایک اعلی ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ۔ اسی شام جنرل ضیاء الحق کے دروازے پر دستک ہوئی ، صدر مملکت نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ دروازے پر سفید وردی میں ملبوس ایک گورا کھڑا ہے جس کے کندھے اور سینے پر کافی تمغے اور پٹیاں لگی ہوئی تھیں۔
صدر مملکت اسے دیکھ کر فوراً تپاک سے ہاتھ ملایا ، بغلگیر ہوئے اور اسے اندر آنے کی دعوت دی ۔ علیک سلیک اور خیر خیریت دریافت کرنے کے بعد صوفے پر بٹھایا اور فرانس کے قومی حالات اور فرانس پاکستان فوجی تعاون پر بات چیت شروع کی۔
چند منٹوں‌کے بعد گورے شخص نے کہا ” جناب مجھے آپکی باتیں‌سمجھ نہیں‌آرہیں۔ لیکن پھر بھی میرے لائق جو خدمت ہے وہ بتائیں میں حاضر ہوں ”
جنرل ضیاء الحق حیران ہوگئے۔ اور اب اس شخص کا تعارف پوچھا ۔ جس پر گورا بولا
“جناب میں اس ہوٹل کا بیرا ہوں ۔ اور آپکی سروس کے لیے آیا تھا۔ کوئی خدمت ہوتو بتائیے”
جنرل چشتی بیان کرتے ہیں کہ یہ سن کر صدر ضیاالحق بڑے شرمندہ ہوئے۔ اس گورے کو رخصت کیا ۔ اور بعد میں، میں نے صدر مملکت سے پوچھا ۔ آپ نے اس بیرے کو کیا سمجھا تھا ۔
جنرل صاحب کہنے لگے۔۔۔۔
” میں سمجھا تھا فرانسیسی بحریہ کے ایڈمرل ملاقات کے لیے آئے ہیں۔ ”
اسکے بعد ہم دونوں‌جنرل ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوتے رہے۔😄
——————————————
1998ء کے شروع میں وزیر اعلٰی پنجاب جناب شہباز شریف بھل صفائی کے سلسلہ میں قصورگئے تو انھوں نے ایک گورنمنٹ پرائمری سکول کا دورہ کیا۔ اسکی پانچویں جماعت کے سترہ بچوں میں سے کسی کو معلوم نہ تھا کہ پاکستان کا دارالحکومت کہاں واقع ہے۔ حتٰی کہ کوئی بچہ بانیِ پاکستان کا نام بھی نہ بتا سکا۔ وزیر اعلیٰ نے پوچھا ‘‘نوازشریف کون ہے۔‘‘ تو ایک بچہ نے معصومیت سے جواب دیا ‘‘بابرہ شریف کا بھائی؛؛😄

14/08/2021

Happy indépendence Day 🇵🇰

Jashn-e-Azaadi Mubarak
08/08/2021

Jashn-e-Azaadi Mubarak

Adresse

Arnouville

Site Web

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Lahore 2 Paris publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Contacter L'entreprise

Envoyer un message à Lahore 2 Paris:

Vidéos

Partager


Autres agences de voyages à Arnouville

Voir Toutes