Awargi Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Awargi, Tourist Information Center, Manchester.

"Welcome to Awargi &Like , share and follow to be part of "AWARGI"
we are committed to promote Tourism& culture in Azad Kashmir All other northern Aria in Pakistan .

15/12/2024

نیلم ویلی، خصوصاً اڑنگ کیل، سردیوں میں ایک خوبصورت لیکن انتہائی سرد مقام ہوتا ہے۔ یہ علاقہ برف سے ڈھکا ہوتا ہے، اور دسمبر سے فروری تک سخت سردی کا موسم رہتا ہے۔

موسم کی تفصیلات:

1. درجہ حرارت:
سردیوں میں درجہ حرارت اکثر منفی 10 سے منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔

2. برفباری:
دسمبر کے وسط سے جنوری کے آخر تک بھاری برفباری ہوتی ہے، جو پورے علاقے کو سفید چادر میں لپیٹ دیتی ہے۔

3. رسائی:
شدید برفباری کے باعث اکثر راستے بند ہو جاتے ہیں، اور علاقے تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے۔ فور وہیل ڈرائیو گاڑیاں یا پیدل سفر کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

خوبصورتی:

اڑنگ کیل میں برف سے ڈھکے ہوئے پہاڑ، جنگلات، اور پر سکون مناظر سردیوں میں ایک خوابناک منظر پیش کرتے ہیں۔

یہاں کے گاؤں اور لکڑی کے بنے مکانات برف کے نیچے خوبصورت نظر آتے ہیں۔

تیاری:

گرم کپڑے، واٹر پروف جوتے، اور ضروری سامان لے کر جائیں۔

سردی کے باعث بجلی اور دیگر سہولیات متاثر ہو سکتی ہیں، اس لیے اضافی بیٹریاں اور کھانے کا سامان ساتھ رکھیں۔

سردیوں میں اڑنگ کیل کا دورہ ایک منفرد تجربہ ہو سکتا ہے، لیکن سفر سے پہلے موسم کی صورتحال اور راستوں کی حالت کی تصدیق ضرور کریں۔

13/12/2024

وادی نیلم بہت ہی خوبصورت اور مذھبی جگہ
شاندار اور منفرد بھی-

12/12/2024

نیلم ویلی میں تازہ برف باری کے خوبصورت مناظر

09/12/2024

آزاد کشمیر کے خوبصورت سیاحتی مقام وادی نیلم شاردہ میں آج کی تازہ ترین برف باری ۔

04/12/2024

جنت ارضی کے یہ نظارے آپ کی خوبصورت
نظروں کی نظر ھیں

03/12/2024

وادی نیلم آزاد کشمیر کا ایک خوبصورت اور تاریخ ساز مقام ۔

02/12/2024

گاؤں میں ختم کی روایت ایک روحانی اور سماجی تقریب ہوتی ہے، جس کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا، مرحومین کے لیے دعائیں کرنا، اور گاؤں کے لوگوں کو آپس میں جوڑنا ہوتا ہے۔ یہ روایت عام طور پر اجتماعی دعا، قرآن خوانی، اور لنگر کے اہتمام پر مشتمل ہوتی ہے۔

ختم کی روایت کے اہم پہلو:

1. قرآن خوانی: گاؤں کے لوگ اکٹھے ہو کر قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں، جسے ختم قرآن کہا جاتا ہے۔

2. دعائیں: ختم کے آخر میں مرحومین کے ایصالِ ثواب اور برکت کے لیے دعائیں کی جاتی ہیں۔

3. لنگر یا کھانا: ختم کے بعد حاضرین کی ضیافت کی جاتی ہے، جو محبت اور اخوت کی علامت ہے۔

4. سماجی رابطے: یہ موقع لوگوں کو اکٹھا ہونے اور مسائل پر گفتگو کرنے کا بھی موقع فراہمr کرتا ہے۔

یہ روایت دیہی معاشرت کا ایک خوبصورت حصہ ہے، جو ایمان، اتحاد، اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
https://youtu.be/Aj8J7RHoi14?si=Mgnzn5OCsAUjwZuh

21/11/2024

دو ملکوں کی افوج اور انکے درمیان جنگلی حیات کی نایاب اقسام اور لش گرین جنگلات

19/11/2024

موسم خزاں کے خوبصورت مناظر

14/11/2024

وادی نیلم پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا ایک خوبصورت اور مشہور سیاحتی مقام ہے۔ یہ وادی اپنے دلکش مناظر، صاف و شفاف دریاؤں اور سرسبز پہاڑوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ وادی نیلم کا پہاڑی سلسلہ سلسلۂ کوہ ہمالیہ کا حصہ ہے۔
وادی نیلم کے پہاڑی سلسلے قدرتی حسن، جنگلی حیات اور جنگلات سے بھرپور ہیں۔ یہاں مختلف قسم کے درخت، جڑی بوٹیاں اور جنگلی پھول پائے جاتے ہیں، جبکہ مختلف قسم کے جانور بھی یہاں رہتے ہیں جیسے کہ ہمالیائی تیندوے، مارخور، اور پہاڑی بکرے۔

11/11/2024

وادی نیلم، آزاد کشمیر کی خوبصورت وادیوں میں سے ایک ہے جو اپنی قدرتی حسن، برف سے ڈھکی پہاڑوں، سبز وادیوں، بہتی ندیوں اور دریائے نیلم کے پانی کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں کے دشوار گزار پہاڑی راستے سیاحوں کے لیے ایک دلچسپ اور چیلنجنگ تجربہ فراہم کرتے ہیں۔

پہاڑی راستوں کا سفر

وادی نیلم تک پہنچنے کے لیے مظفرآباد سے تقریباً 80 سے 100 کلومیٹر کی مسافت طے کرنی وادی نیلم کے دشوار گزار پہاڑی راستوں پر سفر نہ صرف قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ایک ایڈونچر بھی ہے۔ لیکن یہاں سفر کرنے سے پہلے مکمل تیاری کرنا ضروری ہے تاکہ آپ اس وادی کے حسن کا بھرپور لطف اٹھا سکیں۔
پڑتی ہے۔ راستے میں خوبصورت مناظر اور سرسبز جنگلات دیکھنے کو ملتے ہیں۔ لیکن جیسے ہی آپ وادی کے اندرونی حصے کی طرف بڑھتے ہیں، راستے پیچیدہ اور دشوار ہو جاتے ہیں۔ یہاں کے پہاڑی راستے تنگ، پیچیدہ اور کبھی کبھار خطرناک ہوتے ہیں۔ سردیوں میں برف باری کی وجہ سے یہ راستے اور زیادہ مشکل ہو جاتے ہیں۔
وادی نیلم کے دشوار گزار پہاڑی راستوں پر سفر نہ صرف قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ایک ایڈونچر بھی ہے۔ لیکن یہاں سفر کرنے سے پہلے مکمل تیاری کرنا ضروری ہے تاکہ آپ اس وادی کے حسن کا بھرپور لطف اٹھا سکیں۔
​ ​ ​ ​ ​ ​ ​ ​

07/11/2024

ہزاروں سال پرانی برف قدرت کی تاریخ کا حصہ ہوتی ہے، جو اپنے اندر ماضی کی یادیں اور راز چھپائے ہوتی ہے۔ اس برف میں قدیم ادوار کے موسم، ہوا میں موجود عناصر، اور حتی کہ کبھی کبھی ماضی کے جانداروں کے آثار بھی محفوظ ہوتے ہیں۔ اس سے ہمیں زمین کی موسمی تاریخ، تبدیلیوں اور ماحول کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا ہے۔ یہ ایک زندہ دستاویز کی مانند ہے جو ماضی کو حال سے جوڑتی ہے۔

05/11/2024

آزاد کشمیر کی وادی نیلم پاکستان کے شمال میں ایک خوبصورت اور مشہور سیاحتی مقام ہے۔ اس وادی میں کئی بلند پہاڑی سلسلے موجود ہیں، جن میں سب سے بلند پہاڑ "پتلیاں"کے ارد گرد"سرگن" اور "رتی گلی" کے ارد گرد کے سلسلے ہیں۔ یہ پہاڑی علاقے برف پوش چوٹیوں کے ساتھ انتہائی دلکش مناظر پیش کرتے ہیں۔

وادی نیلم کی بلند ترین چوٹیوں میں "پتلیاں"اور"سرگن"، "شونٹھر پاس"، اور "دواریاں" کے ارد گرد کے پہاڑی سلسلے شامل ہیں، جن کی وجہ سے یہ علاقے مہم جوئی، ٹریکنگ اور قدرتی مناظر کے شوقین افراد کے لیے بہت پرکشش ہیں۔

15/10/2024

وادی نیلم کی خوبصورت سب ویلی لوات پتلیاں خبصورت پہاڑ قریبآ اٹھارہ ھزار فٹ کی بلندی اور ٹریکنگ ناقابل فرامش نظارے اور حسین ترین سفر
ھمالیہ کے پھاڑی سلسلوں کے نظارے ھمالیہن آئ بیکس کی سرزمین اور مسک ڈئیر یعنی کستوری والا ھرن کا علاقہ جھیلوں اور گلیشئیرز کے نظارے-

14/10/2024

وادی نیلم کی ایک اور خوبصورت سب ویلی وادی گریس کے سفر کے شاندار نظارے روڈ بہت بہتر ھو چکی ھے اور سفر آسان ھو گیا ھے۔

12/10/2024

وادی نیلم میں کئی تاریخی نوعیت کے درے ھیں ان میں سے ایک مشہور اور تاریخی درہ مچھل ھے یہ وادی گریس کے شروعات میں تو بٹ جاتے ھوئی دائیں طرف ھے کئی لشکر اور فاتحین ادھر سے گذرے-

09/10/2024

ماحولیاتی سیاحت (Ecotourism) قدرتی وسائل اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ اس کا مقصد فطرت سے محبت کرنے والوں کو قدرتی مقامات پر سیاحت کی ترغیب دینا ہے تاکہ وہ نہ صرف ان مقامات کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں بلکہ ماحولیات اور مقامی ثقافت کے تحفظ میں بھی کردار ادا کریں۔

ماحولیاتی سیاحت کے فروغ کے لیے درج ذیل نکات پر عمل کرنا ضروری ہے:

1. قدرتی مقامات کی اہمیت کا شعور: عوام کو یہ آگاہی دینا ضروری ہے کہ ماحولیاتی سیاحت کس طرح قدرتی وسائل کے تحفظ اور معاشرتی بہتری میں مدد دے سکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے تعلیمی پروگرام، ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔

2. مقامی ثقافت کی حفاظت: سیاحوں کو مقامی لوگوں کی ثقافت، رسم و رواج اور طرز زندگی کا احترام سکھایا جانا چاہیے تاکہ وہ وہاں کے لوگوں اور ماحول پر مثبت اثر ڈال سکیں۔

3. قدرتی وسائل کا تحفظ: ماحولیاتی سیاحت کا بنیادی مقصد قدرتی وسائل کا تحفظ ہے۔ اس میں جنگلات، پہاڑوں، ندی نالوں اور جنگلی حیات کا تحفظ شامل ہے۔ سیاحوں کو یہ سکھایا جائے کہ وہ قدرتی مقامات کو نقصان پہنچائے بغیر ان سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

4. مقامی معیشت کی ترقی: ماحولیاتی سیاحت کے ذریعے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ سیاحوں کو مقامی دستکاری، کھانوں اور مصنوعات کی ترغیب دی جا سکتی ہے جس سے مقامی معیشت میں بہتری آئے گی۔

5. ذمہ دار سیاحت: سیاحوں کو اس بات کی ترغیب دی جائے کہ وہ اپنے سفر کے دوران ماحول کا خیال رکھیں، کم سے کم فضلہ پیدا کریں، اور ایسی سرگرمیوں سے پرہیز کریں جو ماحول کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

ماحولیاتی سیاحت نہ صرف قدرتی وسائل کی حفاظت میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ مقامی لوگوں کے روزگار اور معیشت میں بھی مثبت کردار ادا کرتی ہے۔

08/10/2024

وادی نیلم میں واقع شاردہ یونیورسٹی کی تاریخ قدیم ہے اور اس کا تعلق بدھ مت کے دور سے ہے۔ شاردہ یونیورسٹی یا شاردہ پیٹھ کو جنوبی ایشیا کے قدیم ترین تعلیمی مراکز میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ یونیورسٹی موجودہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (آزاد جموں و کشمیر) کے نیلم وادی میں واقع ہے۔

شاردہ پیٹھ قدیم زمانے میں تعلیم اور ثقافتی سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز تھا، جہاں بدھ مت، ہندو مت، اور سنسکرت کی تعلیم دی جاتی تھی۔ یہ مقام خاص طور پر بدھ مت کے پیروکاروں کے لیے اہم تھا، اور یہاں شاردہ دیوی کا ایک مندر بھی موجود تھا، جس کی وجہ سے اسے مذہبی اہمیت حاصل تھی۔

تاریخی روایات کے مطابق، شاردہ یونیورسٹی کا قیام تقریباً 6ویں صدی عیسوی میں ہوا تھا، اور یہ قدیم ہندوستان کے اہم علمی مراکز میں سے ایک تھا۔ یہاں دنیا بھر سے اسکالرز، علماء، اور طلباء آتے تھے تاکہ فلسفہ، ویدوں، سنسکرت، اور دیگر موضوعات میں تعلیم حاصل کرسکیں۔

یہ یونیورسٹی بعد ازاں مختلف حملوں اور تباہیوں کا شکار ہوئی اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ تعلیمی مرکز زوال پذیر ہوا۔ آج یہ مقام آثار قدیمہ کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس کی باقیات موجود ہیں، جو قدیم ہندوستانی ثقافت اور تعلیم کے عظیم ورثے کی یادگار ہیں۔

نیلم وادی کا یہ علاقہ اب بھی تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے اور سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔

Address

Manchester
M80SG

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Awargi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Awargi:

Videos

Share