Malik Travel & Toursim Club Chakwal

Malik Travel & Toursim Club Chakwal آپ کو بہترین سہولیات،مکمل گائیڈنس کے تحت پاکستان کے خوبصورت ترین علاقہ جات کی سیر کرائی جائے گی

04/07/2023
11/05/2023

سیر کر دنیا کی غافل
زندگانی پھر کہاں
زندگانی اگر رہ بھی گئی
تو یہ نوجوانی پھر کہاں

09/05/2023
29/04/2023

پاکستان میں بے شمار سیاحتی مقامات ہے مگر جو حسن قدرت نے کشمیر کی شان اور میری جان رتی گلی جھیل کو بخشا ہے شاید کسی نئی نویلی دلہن کی بھی ایسی قسمت میں نہ ہو

رتی گلی جھیل آزاد کشمیر



سفر نامہ زمینی جنت کی سیر جبل جیش پہاڑیتحریر :ملک احتشام عباس مینگنفطرت سے محبت کرنا اور قدرت کی رعنائیوں کو محسوس کرنا ...
27/04/2023

سفر نامہ
زمینی جنت کی سیر
جبل جیش پہاڑی

تحریر :ملک احتشام عباس مینگن

فطرت سے محبت کرنا اور قدرت کی رعنائیوں کو محسوس کرنا یہ مکمل طور پر میرا ایک ذاتی انتخاب ہے

میں مجموعی طور پر قدرتی ماحول ،سفر اور جنگل کو ترجیح دیتا ہوں ور معقول وجوہات کی بناء پر یہ سب سے زیادہ فائدہ مند ترجیح ہے

سفر اور فطرت میں چہل قدمی جہالت اور مفلسی کے اس دور میں مجھے قدرت کے اور قریب ہونے کا موقعہ فراہم کرتی ہے

ہمیشہ کی طرح میں عید پر بھی سفر میں تھا اکثر لوگ سفر کر کے تھک جاتے ہیں مگر مجھے سفر ایک الگ سی اپنائیت,دلی سکون اور قدرت کے قریب ہونا کا موقعہ فراہم کرتا ہے

عید کے موقعہ پر ہمارا گھومنے کے حوالے سے پروگرام بنا تو ہمیشہ کی طرح جگہ کا انتخاب ہماری محفل کے روح رواں عون عباس مسیر اور میں خاکسار نے باہمی مشاورت سے کیا

ادھر عید کا چاند نمودار ہوا تو ادھر سے موبائل فون کی گھنٹی بجی اور جب میں نے ہیلو کے بعد خدمت میں سلام عرض کیا تو وعلیکم السلام کے بعد ایک ایسی آواز میرے کانوں کو پڑی جس نے میرے دل پر ایسا اثر کیا کہ کچھ لمحے میں رک گیا ایسے لگتا تھا جیسے وقت تھم سا گیا ہوں

مسیر جی نے عید کی مبارک باد دی اور عید سے اگلے روز کا پروگرام فائنل ہو گیا شاپنگ تو پہلے ہی مکمل تھی مگر کھانے پینے کے کچھ لوازمات ابھی باقی تھی تمام ان ہم مزاج دوستوں کو واٹس ایپ کے ذریعے سیر وتفریح کا پیغام پہنچایا جو ہمارے اس پھولوں کے حیسن گلدستے میں شامل تھے

عید کے روز ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا اور رات کو شاپنگ مکمل کی اب انتظار تھا تو اس صبح کا کہ شمس آنکھ کھولے اور بولے آٹھ فضل داد آج تم نے ایک لمبے سفر پر جانا ہے

ہفتے کے دن 12 بجے ہم لوگ جانب منزل نکلے تو وہی شمس جو صبح پھول کی پتیاں نچھاور کر رہا تھا دن میں آگ بگولا اور اتنا سیخ پا تھا جیسے ہمارے ساتھ اس کی لڑائی ہوئی ہو

دیار غیر میں دن کی گرمی اور اوپر سے شمس بھائی بھی ناراض اس کا اندازہ پردیس میں رہنے والے ہی لگا سکتے ہیں

سفر کا آغاز کچھ برا ہوا اور ہماری گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا سب دوست گاڑی کے ارد گرد ایسے جمع ہو گئے جیسے ہمارے پاکستانی معاشرے میں کوئی مجھ جیسا خاکسار شخص کسی مسجد میں گھس جائے تو لوگ اس شخص کو گھیرے میں لے لیتے ہیں

محبتوں کے اس کارواں میں گاڑی کا ٹائر تو ہم نے بدل لیا سب دوست آپس میں سرگوشیاں کر رہے تھے آغاز اچھا نہیں تھا مگر میں پر امید تھا کیوں جب آپ فطرت سے محبت کرنا سیکھ جاتے ہیں تو آپ کے لیے یہ نشیب و فراز کچھ معنی نہیں رکھتے
اپنا رخت سفر باندھا اور چل نکلے ہم بھی پہاڑوں کی طرف

راستے میں گپ شپ ,ہنسی مذاق اور محبت کے چند پھول نچھاور کرنے کے بعد ہم نے جب پہاڑوں کے درمیان قدم رکھا تو ہلکا سا میں نے گاڑی کا شیشہ کھولا تو محسوس ہوا جیسے شمس بھائی نے ناراضگی ختم کر دی ہو

ہوائیں گانا گنگناتی ہوئی ہمارے گلے لگ کر ہم کو خوش آمدید کرنے لگ پڑی اور ہوا نے پہاڑوں سے کہا ( آگیا وہ شخص جس کا تھا انتظار)

اتنے میں آسمان نے پوچھا کون ہے وہ
تو ہوا بولی
(فضل داد🤔 )

آسمان نےہمارے آنے پر بادلوں کو اکٹھا کیا اور سب کو بلا کر ہم پر ٹھنڈی ٹھنڈی چھاؤں کی دی اور بادل ہم کو دیکھ کر اتنے خوش ہوتے رہے کہ وہ ہمارے ساتھ آنکھ مچولی کرنے لگ پڑے

ان کے آنے اور چھپنے کا یہ سلسلہ غروب آفتاب تک چلتا رہا
اور یقین کرے موسم اتنا سہانا ہو گیا جیسے نہانے کے بعد ہم لڑکے 😊

شیشہ پروگرام , کوئلوں کی گرما گرم چائے ,باربی کیو اور پھر پہاڑوں کی سیر نے زندگی میں ایسے رنگ بھر دیے کہ سب نے ان حسین لمحات کو اپنے اپنے موبائل فون میں قید کر لیا

میں پہاڑوں کی طرف دیکھ کر ایک سوچ میں گم ہو گیا کہ نہ سبزہ، نہ کوئی جھیل, نہ ندی نالے اور نہ ہی بہتی آبشاریں مگر پھر بھی متحدہ عرب امارات دنیا مین سیر و تفریح کے حوالے سے سالانہ اربوں روپے کماتا ہے جبکہ ہمارے پاکستان میں یہ تمام تر چیزیں اپنے حسن کے مکمل آب و تاب میں ہیں
جیسے ایک نئی نویلی دلہن اپنے شوہر کے انتظار میں

یہ سوچ مجھے اندر اندر سے کھائی جارہی تھی

مختصرا

اب انتظار تھا گلاب کے پھول کا جن کی آمد سے ہمارا پھولوں کا یہ گلدستہ نہ صرف مکمل ہونا تھا بلکہ ہماری محفل میں مزید جان اجانی تھی

اتنے میں میری نظر روڈ پر پڑی تو پیارے بھائی محمد ثقلین مہرو گاڑی میں بیٹھے ہمیشہ کی طرح چہرے پر مسکراہٹ سجائے ہماری جانب بڑھ رہے تھے

ایسی مسکراہٹ جس سے مجھ جیسے خاکسار کو ہمیشہ تقویت ملی

سب دوستوں نے ثقلین بھائی کو خوش آمدید کہا
اور عید کی مبارک دی ان کی آمد سے بھوک کا امتحان ختم ہوا اور کھانے کے خوشبو نے ماحول کو دوبالا کر دیا

دستر خوان کے سجنے تک خوب گپ شپ ہوئی
دستر خوان پڑے عون عباس مسیر کے ہاتھوں سے بنے نمکین گوشت, نے ایسا سکتہ طاری کیا
کہ کھانے کے دوران جیسے یہاں کوئی موجود ہی نہیں سب نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا

کوئلوں پر بنی گرما گرما چائے پی اور کچھ دیر کی گپ شپ کے بعد واپسی کی اڑان بھر لی

اگرحکام بالا آج بھی سنجیدگی سے پاکستان میں سیاحت کے بہترین فروغ کے لیے ڈوپلپمنٹ کریں اور ان پوائنٹس کو مکمل تشریح کریں سیاحت سے وابستہ وہ تمام تر بنیادی سہولیات میسر کرے اور ہنگامی اقدامات فوری طور پر اٹھائے جن سے یہ شعبہ ترقی کر سکے تو متحدہ عرب امارات کی طرح سیاحت کی مد میں اربوں روپیئے کما کر ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ❤️

17/04/2023
تحریر: ملک احتشام عباس ( مینگن)"سیاح کے لیے ضروری ہے کہ وہ فطرت سے محبت کرنا سیکھے اور اس کے نظم و ضبط کو سمجھےاس کے نظم...
02/12/2022

تحریر: ملک احتشام عباس ( مینگن)

"سیاح کے لیے ضروری ہے کہ وہ فطرت سے محبت کرنا سیکھے اور اس کے نظم و ضبط کو سمجھےاس کے نظم میں خلل اندازی نہ کرے
فطرت کے نظم و ضبط کو سمجھنا، پھر اس میں قدم رکھنا بھی سیاحت کا اصول ہونا چاہیے

فطرت پاکیزہ الہام سے نوازتی ہے فطری حسن کا مطالعہ عبادت ہے ایک ایسی خاموش عبادت جس کے لیے سجدے کی ضرورت نہیں
فطرت کی کھلی کتاب کو اگر ادب سے پڑھا جائے تو ورق ورق پر نظم و ضبط، ایثار، عبدیت اور الوہیت کا درس ملتا ہے

محبت و اطاعت کے سارے رنگ دل میں سمٹ آتے ہیں مگر اپنے ہوس و حرص کے بولوں کے ساتھ جب فطری حسن کی طرف ہاتھ بڑھایا جائے تو ردعمل الٹ ہوتا ہے

انسانی دماغوں میں بسی کالی ہوس نے فطرت کے قانون میں جو مداخلت کی ہے آج یہ کوہسار، یہ گلیشیئر اور یہ جھیلیں اس ناراضگی اور خلل بے جا کی سزا بھگت رہے ہیں

شاید ابھی انہیں اور بہت کچھ سہنا ہے

سیاحت ایک احساس کی طرح ہے جو خون میں فشار کی طرح گردش کرتا ہے اور اس سے پھر ایک تحریک جنم لیتی ہے جو آپ کو آپکے کمفرٹ ژون سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیتی ہے

"قل سیروافی الارض" کے حکم کی بجاآوری کا تقاضا بھی یہی ہے کہ نکلو اور اپنے رب کی نشانیوں پر غور کرو اور فطرت کے قریب تر ہو جاؤ، چاہے لمحے بھر کو ہی کیوں نہ ہو مگر محسوس کرو کہ بےشک یہ سب کچھ کسی حادثہ کا نتیجہ نہیں بلکے ایک پروردگار نے اپنے حسن سے اپنی بےجوڑ تخلیق سے ایک ایسا شاہکار وجود دیا ہے جس جیسے کی کھوج میں انسان کائنات کے اندھیروں میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے باوجود مارا مارا پھر رہاہے

پاکستان میں بے شمار سیاحتی مقامات ہے مگر جو حسن قدرت نے کشمیر کی شان اور میری جان رتی گلی جھیل کو بخشا ہے شاید کسی نئی نویلی دلہن کی بھی ایسی قسمت میں نہ ہو

ایسا سحر انگیز منظر، کہ جب پہلی بار اس پر نظر پڑی گو دماغ جیسے اپنے حواس کھو بیٹھا

جہاں بہتی آبشاریں اپنے عروج پر تھی جھیل اور اسکے راستےمیں پھولوں سے سجے پہاڑ اور میدان ہم کو خوش آمدید کرنے کے لئے بالک تیار تھے

ہر طرف سر سبز پہاڑوں کا نظارہ بہت دلفریب محسوس ہوتا ہے جھیل سے گزرتا پانی بہت بڑی آبشار کا منظرپیش کر رہا تھا

دل نے فوٹوگرافی کرنے سے انکار کر دیا اور تصوّر سے آواز آئی کہ کاش یہ منظر یہی منجمد ہوجائے اور میں سالوں بیٹھا اس دلکش نظارے کو اپنے اندر جذب کرتا رہوں

جبکہ دل واپس آنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا

بھلا اس حیسن زمینی کو چھوڑ کر آنے کا دل کس کا کرتا ہے
جہاں زیر نظر تصویر میں ایک شخص اپنی طرف آتی ہوئی پھولوں کی مہک سے بھری پر زور ہوا کو اپنی سانسوں میں سمیٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہے جو کہ شاید میں خود ہی ہوں 🙈

اگر آ آپ بھی جب جائیں تو اس جگہ پر ضرور کچھ لمحات کھڑے ہو کہ گزاریں اگر آپ ہمت رکھتے ہیں اور اپکو اونچائی سے ڈر نہیں لگتا یہاں سے دوسری جانب غیر معمولی عمودی ڈھلوان ہے اور سامنے کا منظر آپکی روح کو تازگی بخش دے گا

جبکہ میرا دل آج بھی کشمیر کی شان اور میری جان رتی گلی کی آغوش میں ہے
😇😇😇

چکوال میں سیاحت کو بہتر بنانے اور پاکستان میں ٹورزام کے بہترین فروغ کے لیے چکوال کے ایک اور نئے اور انتہائی خوبصورت و پُ...
17/11/2022

چکوال میں سیاحت کو بہتر بنانے اور پاکستان میں ٹورزام کے بہترین فروغ کے لیے

چکوال کے ایک اور نئے اور انتہائی خوبصورت و پُرکشش سیاحتی مقام کو
Discover Pakistan
پر آج شام 7 بجے

پیارے بھائی یاسین چوہدری کے ساتھ 😊



مجھے کائنات میں سب سے زیادہ سکون  فطرتی نظاروں کے حسن میں ملتا ہےپر اگر وہ میسر نہ ہوں تو میں کہیں کھو سا جاتا ہوں جہاں ...
15/11/2022

مجھے کائنات میں سب سے زیادہ سکون فطرتی نظاروں کے حسن میں ملتا ہے
پر اگر وہ میسر نہ ہوں تو میں کہیں کھو سا جاتا ہوں جہاں مجھے خود کا بھی پتہ نہیں چلتا جہاں کا جمالِ فطرت انسان کو مدہوش کر دیتا ہے

سکردو
پہلی برف باری



Address

Chakwal

Telephone

+923325470210

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Malik Travel & Toursim Club Chakwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Malik Travel & Toursim Club Chakwal:

Videos

Share

Category


Other Tour Agencies in Chakwal

Show All