Beautiful Fort abbas

Beautiful Fort abbas village life visit today with us
(2)

‏‎صرف سو سال میں گھر کے مکین بدل جاتے ہیں اور چند سو سال میں بڑے بڑے عالیشان گھر کھنڈرات بن جاتے ہیں۔ دولت ضرور اکھٹی کر...
05/12/2023

‏‎صرف سو سال میں گھر کے مکین بدل جاتے ہیں اور چند سو سال میں بڑے بڑے عالیشان گھر کھنڈرات بن جاتے ہیں۔ دولت ضرور اکھٹی کریں لیکن اندھے نہ ہوجائیں۔دنیا میں سب سے مہلک نشہ دولت اکھٹا کرنے کا ہے رب تعالی کا شکر ادا کریں اور حقوق العباد کا خیال رکھیں ۔ہمیشہ خیر و شر کی جنگ میں خیر کا حصہ بنیں۔🙏
منقول

https://youtu.be/U1EGTEZqOms
26/11/2023

https://youtu.be/U1EGTEZqOms

بچے کے دودھ کے فارمولے کے پیچھے خفیہ عملThe production of baby formula is a highly regulated process to ensure that it meets strict standards for safety and ...

https://youtu.be/cLyEbVVrZs0
26/11/2023

https://youtu.be/cLyEbVVrZs0

ہاں، ایلوپیسیا ایریاٹا کی صورت میں، مدافعتی نظام کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ Alopecia areata ایک خودکار قوت مدافعت کی حالت ہے جہاں جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے ا...

ایک وی آئی پی شخصیت کی فیملی رات گئے کسی شادی کی تقریب سے واپس جا رہی تھی کہ انہیں خیال آیا کہ چلو اب میو ہسپتال کے سامن...
15/11/2023

ایک وی آئی پی شخصیت کی فیملی رات گئے کسی شادی کی تقریب سے واپس جا رہی تھی کہ انہیں خیال آیا کہ چلو اب میو ہسپتال کے سامنے سے گزر رہے ہیں تو بچے کو بھی چیک کرواتے چلیں.
رات 2 بجے میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں صرف سیریس قسم کے بیمار بچے ہوتے ہیں اور کافی زیادہ ہوتے ہیں. ایسے میں سجی سنوری فیملی کو پورے پروٹوکول کے ساتھ دیکھ کر ڈیوٹی ڈاکٹر کا ماتھا ٹھنکا. بہرحال ایک مصنوعی مسکراہٹ زبردستی رات کے 2 بجے اپنی بارہ بجاتی بوتھی پر سجا کر اس نے پوچھا کہ،
"جی سر، فرمائیے؟"
جواب میں وی آئی پی ساب نے فرمایا کہ، "بس جی ڈاکٹر صاحب، یہ جو میرا چھوٹا بیٹا ہے، اسکا قد نہیں بڑھ رہا جسکی وجہ سے ہم لوگ بڑے پریشان ہیں."

یہ سن کر ڈاکٹر کے جو کیفیات و محسوسات تھے وہ صرف ایک ڈاکٹر ہی سمجھ سکتا ہے.
کوئی اور ہوتا تو اسکے ساتھ یقیناً ایسی ستھری ہوتی کہ بعد میں ڈاکٹروں کی "نیک نامی" کو مذید سات، آٹھ چاند لگتے.... پر وائے حسرت کہ یہاں تو تیوری چڑھانا بھی خطرناک تھا.

لیکن یہ ڈاکٹر عام ڈاکٹروں سے بھی کچھ زیادہ جینئیس تھا... 😎

اس نے ایک لمحے کو کچھ سوچا اور پھر جھٹ بولا،
"کوئی بات نہیں سر. ہم ابھی اسے ایک خاص قسم کی ڈرپ لگاتے ہیں جو 8 گھنٹے تک چلے گی. اس دوران ہم ہر گھنٹے بعد اسکا قد ناپتے رہیں گے. اگر تو صبح تک کچھ بڑھ گیا تو ٹھیک ورنہ آپ دن میں یہیں پروفیسر صاحب کو چیک کروا لیجئیے گا." 😂😃😜

ابھی دو گھنٹے بھی نہ گزرے تھے کہ وی آئی پی ساب کی بس ہو گئی اور بولا،
"بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب، آپ ہمیں چھٹی دے دیں، ہم صبح پروفیسر صاحب کو ہی چیک کروا لیں گے.

09/10/2023
‏اپنی بیٹیوں کو درج ذیل باتیں سکھائیے ۔1۔سیڑھی پر اس وقت مت چڑھو جب آپ کے پیچھے کوٸی مرد بھی سیڑھی چڑھ رہا ہو بلکہ  سیڑھ...
08/06/2023

‏اپنی بیٹیوں کو درج ذیل باتیں سکھائیے ۔
1۔سیڑھی پر اس وقت مت چڑھو جب آپ کے پیچھے کوٸی مرد بھی سیڑھی چڑھ رہا ہو بلکہ سیڑھی کے کسی ایک زاویہ پر رک جاٶ اور اس کے بعد چڑھیے۔
_____
2۔لفٹ پر کسی اجنبی مرد کی موجودگی میں مت چڑھو ہو اس کے نکلنے کا انتظار کرو اور بعد میں چڑھیے ۔
_____
3۔اپنے چچا،ماموں ،خالہ کے بیٹوں سے ہاتھ کے ساتھ مصافحہ مت کیجیے۔
_____
4۔اپنے ساتھ گفتگو کرنے والے شخص کےساتھ ہمیشہ مناسب فاصلہ رکھیے۔
_____
5۔ہمیشہ کسی کے ساتھ معاملہ کرنے کی حد مقرر کریں، چاہے وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو، اور اپنے وقار کا خیال رکھیے۔
_____

6- سڑک پر اپنے دوستوں کے ساتھ مذاق نہ کریں اور سڑک کے آداب کا خیال رکھیے۔
_____
7- جب کوٸی ملنے آٸے تو اسے توجہ دو ، بڑے کے احترام میں کھڑے ہو جاٶ اور تھکے ماندے اور بوڑھے کو بیٹھنے کے لیے کرسی دیجیے
___________
8-گلی محلہ کے سبھی مرد باپ کے سوا اجنبی ہوتے ہیں، اس لیے ان سے بلاضرورت بات نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ ہراساں کرنے والے ذہنی مریض ہوتے ہیں، چاہے وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں۔
________
9-جب آپ زمین سے کوئی چیز اٹھانے کے لیے نیچے جھکیں یا کسی دکان، بازار یا عوامی جگہ پر کوئی چیز دیکھیں تو رکوع کی حالت میں مت جھکو.. کوشش کرو بیٹھ کر چیز دیکھو .. پھر کھڑے ہو جائیں.. تاکہ آپ کا پردہ یعنی ستر یا جسم پیچھے سے بے نقاب نہ ہو۔
________
10-اپنی پوری زندگی بس یا ٹیکسی میں بلند آواز سے باتیں مت کیجیے۔۔۔!!
سبھی بیٹوں, لڑکوں, مردوں کے لیے بھی یہی سب باتیں اور آداب 'ضرور' کرنے والے ہیں مجھ سمیت

درختوں کے بارے میں گیارہ حیران کن حقائقدرخت زمین کا حسن ہیں۔ یہ انسانی دماغ کے لیے مفید ہونے کے علاوہ کئی جنگلی حیات کا ...
06/04/2023

درختوں کے بارے میں گیارہ حیران کن حقائق
درخت زمین کا حسن ہیں۔ یہ انسانی دماغ کے لیے مفید ہونے کے علاوہ کئی جنگلی حیات کا مسکن ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ درخت ایک دوسرے سے ہم کلام بھی ہوتے ہیں۔

- اربوں کھربوں درخت
ایک عالمی ریسرچ کے مطابق زمین پر گیارہ ٹریلین درخت ہیں۔ یہ درخت ساٹھ لاکھ قسموں سے تعلق رکھتے ہیں۔ بعض درخت کمیاب ہوتے جا رہے ہیں۔ سب سے زیادہ درخت برازیل، کولمبیا اور انڈونیشیا میں پائے جاتے ہیں۔ انسانی تہذیب کی شروعات کے مقابلے میں اب چھیالیس فیصد درخت کم ہو چکے ہیں۔

- درخت بھی ہجرت کرتے ہیں
درخت زمین میں سے جڑیں تو نکال نہیں سکتے لیکن ماحولیاتی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے ان کے جھنڈ اپنا مقام ضرور تبدیل کرتے ہیں۔ خاص طور پر خشک سالی بڑھنے پر یہ بتدریج زیادہ بارش والے مقام کی جانب منتقل ہو جاتے ہیں۔

-شہروں کی فضا کے لیے مفید
درخت شہروں کے اندر جہاں سایہ فراہم کرتے ہیں وہاں موسمی درجہٴ حرارت میں کم از کم پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی کا سبب بھی بنتے ہیں۔ سورج کی مضر شعاؤں کو بھی روکتے ہیں۔

- ہوا سے مضر اجزاء کا انجذاب
درخت فضائی ماحول میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو جذب کر کے آکسیجن چھوڑتے ہیں اور یہ انسانوں کے لیے انتہائی مفید عمل ہے۔ درختوں کے پتے خاص طور پر فضا میں سے زہریلی گیسوں مثلاً نائٹروجن آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ کو اپنے اندر جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

- صحت کی علامت
درخت انسانوں میں ذہنی دباؤ، تبذب و خوف اور ڈیپریشن کم کرنے میں بھی مددگار ہوتے ہیں اور اس باعث مسرت اور خوشی بانٹتے ہیں۔ پھول یا ہرے پتے انسانی بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بھی بنتے ہیں۔ یہ بدن کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتے ہیں۔

- درخت آپس میں باتیں بھی کرتے ہیں
جنگلات کا اپنا مواصلاتی نظام ہوتا ہے۔ یہ تقریباً زیر زمین بچھے انٹرنیٹ کی طرح ہے۔ زمین پر پھیلی فونگی پیغام رسانی میں معاونت کرتی ہے۔ قحط سالی یا کسی بیماری میں یہ باقاعدہ دُور کے درختوں تک پیغام ارسال کرتے ہیں۔

- ہوا سے بھی درخت پیغام بیجتے ہیں
درخت پرواز نہیں کر سکتے لیکن کسی پریشانی میں وہ فضا میں ایسے کیمیائی مادے اور نامیاتی مرکبات چھوڑتے ہیں، جن سے وہ اپنے قریبی درختوں کو اپنی پریشانی سے آگاہ کرتے ہیں۔ کئی مرتبہ اپنے پتے جانوروں سے بچانے کے لیے ایسے اضافی کیمیائی مرکب کا اخراج کرتے ہیں جن سے پتے کڑوے ہو جاتے ہیں۔

- مدد کی طلب
جب کبھی درختوں کو کیڑوں یا طفیلیوں کا سامنا ہوتا ہے تو یہ کیڑے کھانے والے فضا میں اڑتے چھوٹے چھوٹے حملہ آوروں (یہ بھی کیڑے ہی ہوتے ہیں) کو اطلاع کرتے ہیں۔ ایسے درختوں میں سیب کے علاوہ ٹماٹر کا پودا، کھیرے کی بیل اور لوبیے کے پودے وغیرہ نمایاں ہیں۔

- طویل عمر والا درخت
زمیں پر کسی بھی نوعیت کی قدیمی زندگی رکھنے والے بھی درخت یا پودے ہیں۔ کئی درختوں کی عمریں ایک سو یا کئی سو برس تک ہیں۔ سب سے قدیمی درخت امریکی ریاست کیلیفورنیا کے سفید پہاڑ کے علاقے میں پایا جاتا ہے۔ اس کا نام میتھوسیلا ہے۔ اس کی عمر تقریباً چار ہزار آٹھ سو پچاس برس ہے۔ اس کو درخت بردگی سے محفوظ رکھا گیا ہے۔

- بلند ترین درخت
یہ تصویر بھی دنیا کے بلند ترین درخت کی عکاسی سے قاصر ہے۔ سب سے بلند درخت ریڈ ووڈ ساحلی علاقے میں پایا جاتا ہے۔ اس بلند ترین درخت کو ہائپریئون کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ اس کی بلندی تقریباً ایک سو سولہ (115.86) میٹر یا تین سو اسی فٹ ہے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اس کو سن 2006 میں دریافت کیا گیا تھا۔

- ریکارڈ ساز درخت
کیلیفورنیا میں ایک اور ایسا عجیب و غریب درخت ہے۔ یہ سیکُویا قسم سے تعلق رکھتا ہے لیکن اسی جنرل شیرمین کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ یہ دنیا کا اپنے حجم کے اعتبار سے سب سے بڑا درخت ہے۔ اس کی بلندی تقریباً چورسی میٹرز اور تنے کی موٹائی آٹھ میٹر کے قریب ہے۔ تصویر میں درخت میکسیکو کی ریاست اوکزاکا میں ہے اور تنے کی موٹائی ساڑھے گیارہ میٹر ہے۔

18/03/2023
14/03/2023

Defination of tharak

14/03/2023

How to survive as the last human on Earth in 7 steps

14/03/2023

Especially for private job holders

14/03/2023

Animal Hunting At big forest of USA
A loin hunt a whiled buffalo

Send a message to learn more

14/03/2023

Focus on your purpose

14/03/2023

Jani Faisalabadi funny
Thienphosuvan JT

محکمہ مال میں شجرہ نسب (طریقہ تحقیق/تلاش کرنے کا طریقہ)۔تو اس کی تحقیق کیلئے ہر بندا اپنے آبائواجداد کی زمین کا خسرہ نمب...
06/02/2023

محکمہ مال میں شجرہ نسب (طریقہ تحقیق/تلاش کرنے کا طریقہ)۔
تو اس کی تحقیق کیلئے ہر بندا اپنے آبائواجداد کی زمین کا خسرہ نمبر لے کر (اگر خسرہ نمبر نہیں معلوم تو موضع اور یونین کونسل کا بتا کر بھی ریکارڈ حاصل کر سکتا ہے ) اپنے ضلع کے محکمہ مال آفس میں جائے یہ آفس ضلعی کچہریوں میں ہوتا ہے اور جہاں قدیم ریکارڈ ہوتا ہے اس کو محافظ خانہ کہا جاتا ہے ۔ محافظ خانہ سے اپنا 1872ء / 1880 یا 1905ء کا ریکارڈ (بندوبست) نکلوائیں ۔1872 / 1880 یا 1905 میں انگریز نے جب مردم شماری کی تو انگریزوں کو کسی قوم سے کوئی غرض نہ تھی ہر ایک گائوں میں جرگہ بیٹھتا جس میں پٹواری گرداور چوکیدار نمبردار ذیلدار اس جرگہ میں پورے گائوں کو بلاتا تھا۔ ہر ایک خاندان کا اندراج جب بندوبست میں کیا جاتا تو اس سے اس کی قوم پوچھی جاتی اور وہ جب اپنی قوم بتاتا تو پھر اونچی آواز میں گائوں والوں سے تصدیق کی جاتی اسکے بعد اسکی قوم درج ہوتی۔ یاد رہے اس وقت کوئی شخص اپنی قوم تبدیل نہیں کرسکتا تھا بلکہ جو قوم ہوتی وہی لکھواتا تھا۔
نائی ، موچی ، کمہار ، ترکھان ، لوہار ، جولاہا ، ملیار ، چمیار ، ترک ، ڈھونڈ ، سراڑہ ،ملیار، قریشی ، سید ، اعوان ،جاٹ، ارائیں، راجپوت ، کھٹڑ، گجر ، مغل ، کرڑال ، خٹک ، تنولی ، عباسی ، جدون ، دلزاک ، ترین وغیرہ اور دیگر بے شمار اقوام ان بندوبست میں درج ہیں اور اپنے ضلع کے محکمہ مال میں جاکر اس بات کی تصدیق بھی کریں اور اپنا شجرہ نسب وصول بھی کریں ۔وہی آپکے پاس آپکی قوم کا ثبوت ہے خواہ آپ کسی بھی قوم میں سے ہوں اگر آپ کے بزرگوں کے پاس زمین تھی تو ان کا شجرہ نسب ضرور درج ہو گا ۔۔
ہندوستان میں سرکاری سطح پر زمین کے انتظام و انصرام کی تاریخ صدیوں پرانی ہے ، جو شیر شاہ سوری سے لے کر اکبر اعظم اور انگریز سرکار سے لے کر آج کے دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ پنجاب میں انگریز حکمرانوں نے محکمہ مال کا موجودہ نظام 1848ء میں متعارف کرایا
محکمہ مال کے ریکارڈ کی ابتدائی تیاری کے وقت ہر گائوں کو ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ قرار دے کر اس کی تفصیل، اس گائوں کے نام کی وجہ ، اس کے پہلے آباد کرنے والے لوگوں کے نام، قومیت ،عادات و خصائل،ان کے حقوق ملکیت حاصل کرنے کی تفصیل ، رسم و رواج ، مشترکہ مفادات کے حل کی شرائط اور حکومت کے ساتھ گائوں کے معاملات طے کرنے جیسے قانون کا تذکرہ، زمینداروں ، زراعت پیشہ ، غیر زراعت پیشہ دست کاروں ، پیش اماموں تک کے حقوق و فرائض ،انہیں فصلوں کی کاشت کے وقت شرح ادائیگی اجناس اور پھر نمبردار، چوکیدار کے فرائض وذمہ داریاں ، حتیٰ کہ گائوں کے جملہ معاملات کے لئے دیہی دستور کے طور پر دستاویز شرط واجب العرض تحریر ہوئیں جو آج بھی ریونیو ریکارڈ میں محفوظ ہیں۔

جب محکمہ کا آغاز ہوا تو سب سے پہلے زمین کی پیمائش کی گئی۔سابق پنجاب کے ضلع گڑگانواں ،کرنال وغیرہ سے بدون مشینری و جدید آلات پیمائش زمین شروع کر کے ضلع اٹک دریائے سندھ تک اس احتیاط اور عرق ریزی سے کی گئی کہ درمیان میں تمام ندی نالے ،دریا، رستے ، جنگل ، پہاڑ ، کھائیاں ، مزروعہ ، بنجر، آبادیاں وغیرہ ماپ کر پیمائش کا اندراج ہوا۔ ہر گائوں کی حدود کے اندر زمین کے جس قدر ٹکڑے ، جس شکل میں موقع پر موجود تھے ان کو نمبر خسرہ ،کیلہ الاٹ کئے گئے اور پھر ہر نمبر کے گرد جملہ اطراف میں پیمائش ’’کرم‘‘ (ساڑھے5فٹ فی کرم) کے حساب سے درج ہوئی۔ اس پیمائش کو ریکارڈ بنانے کے لئے ہر گائوں کی ایک اہم دستاویز’’ فیلڈ بک‘‘ تیار ہوئی۔ جب ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ (حد موضع) قائم ہو گئی تو اس میں نمبر خسرہ ترتیب وار درج کر کے ہر نمبر خسرہ کی پیمائش چہار اطراف جو کرم کے حساب سے برآمد ہوئی تھی، درج کر کے اس کا رقبہ مساحت کے فارمولا اور اصولوں کے تحت وضع کر کے اندراج ہوئے۔ اس کتاب میں ملکیتی نمبر خسرہ کے علاوہ گائوں میں موجود شاملات، سڑکیں ، راستے عام ، قبرستان ، بن ، روہڑ وغیرہ جملہ اراضی کو بھی نمبر خسرہ الاٹ کر کے ان کی پیمائش تحریر کر کے الگ الگ رقبہ برآمدہ کا اندراج کیا گیا۔ اکثر خسرہ جات کے وتر، عمود کے اندراج برائے صحت رقبہ بھی درج ہوئے پھر اسی حساب سے یہ رقبہ بصورت مرلہ ، کنال ،ایکڑ، مربع ، کیلہ درج ہوا اور گائوں ، تحصیل ، ضلع اور صوبہ جات کا کل رقبہ اخذ ہوا۔ اس دستاویز کی تیاری کے بعد اس کی سو فیصد صحت پڑتال کا کام تحصیلدار اور افسران بالا کی جانب سے ہوا تھا۔ اس کا نقشہ مساوی ہائے کی صورت آج بھی متعلقہ تحصیل آفس اور ضلعی محافظ خانہ میں موجود ہے، جس کی مدد سے پٹواری کپڑے پر نقشہ تیار کر کے اپنے دفتر میں رکھتا ہے۔ جب نیا بندوبست اراضی ہوتا ہے تو نئی فیلڈ بک تیار ہوتی ہے۔
اس پیمائش کے بعد ہر ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ کے مالکان قرار پانے والوں کے نام درج ہوئے۔ ان لوگوں کا شجرہ نسب تیار کیا گیا اور جس حد تک پشت مالکان کے نام صحیح معلوم ہو سکے ، ان سے اس وقت کے مالکان کا نسب ملا کر اس دستاویز کو مثالی بنایا گیا ، جو آج بھی اتنی موثر ہے کہ کوٸی بھی اپنا شجرہ یا قوم تبدیل کرنے کی کوشش کرے مگر کاغذات مال کا ریکارڈ کسی مصلحت سے کام نہیں لیتا۔ تحصیل یا ضلعی محافظ خانہ تک رسائی کی دیر ہے ،یہ ریکارڈ پردادا کے بھی پردادا کی قوم ، کسب اور سماجی حیثیت نکال کر سامنے رکھ دے گا۔ بہرحال یہ موضوع سخن نہیں ۔ جوں جوں مورث فوت ہوتے گئے، ان کے وارثوں کے نام شجرے کا حصہ بنتے گئے۔ یہ دستاویز جملہ معاملات میں آج بھی اتھارٹی کی حیثیت رکھتی ہے اور وراثتی مقدمات میں بطور ثبوت پیش ہوتی ہے ۔ نیز اس کے ذریعے مالکان اپنی کئی پشتوں کے ناموں سے آگاہ ہوتے ہیں ۔
شجرہ نسب تیار ہونے کے بعد مالکان کا ریکارڈ ملکیت جسے جمع بندی کہتے ہیں اور اب اس کا نام رجسٹر حقداران زمین تبدیل ہوا ہے، وجود میں آیا ۔ خانہ ملکیت میں مالکان اور خانہ کاشت میں کاشتکاروں کے نام ،نمبر کھیوٹ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ اور ہر ایک کا حصہ تعدادی اندراج ہوا۔ ہر چار سال بعد اس دوران منظور ہونے والے انتقالات بیعہ ، رہن ، ہبہ، تبادلہ ، وراثت وغیرہ کا عمل کر کے اور گزشتہ چار سال کی تبدیلیاں از قسم حقوق ملکیت، کاشت کار کی تبدیلی ، رجسٹر گرداوری کی تبدیلی یا زمین کی قسم کی تبدیلی وغیرہ کا اندراج کر کے نیا رجسٹر حقداران تیار ہوتا ہے اور اس کی ایک نقل ضلعی محافظ خانہ میں داخل ہوتی ہے ۔ اس دستاویز کے نئے اندراج کے لئے انتہائی منظم اور اعلیٰ طریقہ کار موجود ہے ۔ اس کی تیاری میں جہاں حلقہ پٹواری کی ذمہ داری مسلمہ ہے ،وہاں گرداور اور حلقہ آفیسر ریونیو سو فیصد پڑتال کر کے نقائص برآمدہ کی صحت کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ ضابطے کے مطابق افسران مذکور کا متعلقہ گائوں میں جا کر مالکان کی موجودگی میں اس کے اندراج کا پڑھ کر سنانا اور اغلاط کی فہرست جاری کرنا ضروری ہے، جن کی درستی کا پٹواری ذمہ دار ہوتا ہے۔ آخر میں تحصیلدار سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے کہ اب یہ غلطیوں سے مبرا ہے۔
رجسٹر حقداران زمین کے ساتھ رجسٹر گرداوری بھی تیار ہوتا ہے، جس میں چار سال کے لئے آٹھ فصلات کا اندراج کیا جاتا ہے۔ مارچ میں فصل ربیع اور اکتوبر میں فصل خریف مطابق ہر نمبر خسرہ، کیلہ موقع پر جا کر پٹواری مالکان و کاشتکاران کی موجودگی میں فصل کاشتہ و نام مالک ،حصہ بقدر اراضی اور نام کاشتکار کا اندراج کرتا ہے۔ ہر فصل کے اختتام پر ایک گوشوارہ فصلات برآمدہ تیار کر کے اس کتاب کے آخر میں درج کیا جاتا ہے کہ کون سی فصل کتنے ایکڑ سے کتنی برآمد ہوئی۔ اس کی نقل تحصیل کے علاوہ بورڈ آف ریونیو کو بھجوائی جاتی ہے ، جس سے صوبہ اور ملک کی آئندہ برآمدہ اجناس کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔ اس رجسٹر میں نہری اور بارانی علاقوں کی موقع کی مناسبت سے اقسام زمین نہری، ہیل، میرا، رکڑ ، بارانی اول ، بنجر ، کھندر وغیرہ کے علاوہ روہڑ ، بن ، سڑکیں، رستہ جات ، قبرستان ، عمارات اور مساجد وغیرہ بھی تحریر کی جاتی ہیں۔ یہ رجسٹر ریونیو کی اہم دستاویز ہے اور مطابق قانون اس کی جانچ پڑتال گرداور سے لے کر ڈپٹی کمشنر تک موقع پر کر کے نتائج تحریر کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ رجسٹر انتقالات میں جائیداد منتقلہ کا اندراج کیا جاتا ہے۔ اس میں نام مالک ، جس کے نام جائیداد منتقل ہوئی، گواہان ، نمبر کھیوٹ ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ حصہ منتقلہ ، زر ثمن ، پٹواری مفصل تحریر کرتا ہے ،گرداور جملہ کوائف تصدیق کرتا ہے اور ریونیو آفیسر (تحصیلدار) بوقت دورہ پتی داران، نمبرداران کی موجودگی میں تصدیق کر کے فیصلہ کرتا ہے ۔ پرت پٹوار پر حکم لکھتا ہے اور پرت سرکار برائے داخلہ تحصیل دفتر ہمراہ لے جاتا ہے ۔ کاغذات مال متذکرہ کے علاوہ بھی کئی دستاویزات ہوتی ہیں، جن سے جملہ ریکارڈ آپس میں مطابقت کرتاہے اور غلطی کا شائبہ نہیں رہتا۔ جو کاغذات ہر وقت استعمال میں رہتے ہیں ان کا مختصر تذکرہ کیا گیا ہے ،ورنہ پٹواری کے پاس ایک’’لال کتاب‘‘بھی ہوتی ہے،جس میں گائوں کے جملہ کوائف درج ہوتےہیں جیسے اس گائوں کاکل رقبہ،مزروعہ کاشتہ،غیر مزروعہ بنجر، فصلات کاشتہ،مردم شماری کا اندراج ، مال شماری جس میں مویشی ہر قسم اور تعدادی نر، مادہ ، مرغیاں ، گدھے ، گھوڑے ، بیل،گائے،بچھڑے غرض کیا کچھ نہیں ہوتا۔ جس طرح یہ محکمہ بنا اور اس کے قواعدوضوابط بنائے گئے اور متعلقہ اہلکاران و افسران کی ذمہ داریاں مقرر ہوئی تھیں، اگر ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تو اس سے بہتر نظام زمین کوئی نہیں۔ یہ نظام انگریز کے دور میں بہترین اور 1964-65ء تک نسبتاً بہتر چلتا رہا.

طارق ٹیڈی نے ایک ڈرامے میں امانت چن کے متعلق بتایا کہ ٹیڈی ایک دفعہ اس کے گھر گیا، بیل بجائی اور پوچھا:کالا گھر میں ہے؟ت...
08/01/2023

طارق ٹیڈی نے ایک ڈرامے میں امانت چن کے متعلق بتایا کہ ٹیڈی ایک دفعہ اس کے گھر گیا، بیل بجائی اور پوچھا:
کالا گھر میں ہے؟
تھوڑی دیر بعد اندر سے امانت چن کا بھائی آیا جو اس سے بھی زیادہ کالا تھا۔ اس نے کہا:
کالا گھر میں نہیں ہے۔ ۔ ۔ ۔😀😂🤪

04/01/2023

Your health by Dr Mudassir

Everyday health's mission is to inspire and enable wellness each and every day. Health professionals

اپنے بچوں کے ساتھ سویا کریں.. اپنے بچوں کو گلے سے لگا کر لیٹا کریں...بستر میں ان کو ہم کیا کریں (گلے لگایا کریں)...اس عا...
01/01/2023

اپنے بچوں کے ساتھ سویا کریں.. اپنے بچوں کو گلے سے لگا کر لیٹا کریں...بستر میں ان کو ہم کیا کریں (گلے لگایا کریں)...اس عادت کی لت نہ لگ جائے...اس بات سے خوفزدہ مت ہوا کریں۔

بچے تو کچھ وقت کیلئے بچے ہیں...ابھی آپ کے پاس ہیں۔ پھر بڑے ہو جائیں گے...اپنے مشغلے اور مصروفیات ڈھونڈ لیں گے۔ پھر یہ وقت نہیں ملے گا۔

بچوں کو گلے لگا کر ان کے ساتھ لیٹا کریں...تاکہ آپ کے دل کی دھڑکن ان کو محسوس ہو اور ان کی سانسیں آپ محسوس کر پائیں۔ یقین جانیں اس سے بڑھ کر خوبصورت احساس کہیں نہیں ملے گا۔

بچوں کو پیار کرنے، ان سے لاڈ کرنے، ان کو ہم کرنے (گلے لگانے)، ان کا بچپن انجوائے کرنے کیلئے وقت کھینچ کھینچ کر نکالا کریں۔ کیونکہ وقت گزر گیا تو آپ کو دکھ ہوگا کہ "وقت گزر گیا" دنیا داری تو باقی رہے گی... گھر کے کام کاج مصروفیات بھی ویسے ہی رہ جائیں گے مگر ہمارے ننھے منے...بڑے ہو جائیں گے۔

24/12/2022

چیتے نے کتے سے پوچھا: تم نے انسانوں کو کیسا پایا؟

کتے نے جواب دیا: جب وہ کسی کو حقیر سمجھتے ہیں تو اسے کتا کہتے ہیں

چیتا: کیا تم نے ان کے بچوں کو کھایا؟

کتا: نہیں

چیتا: کیا تم نے انہیں دھوکہ دیا؟

کتا: نہیں

چیتا: کیا تم نے ان کے مویشی مارے؟؟

کتا: نہیں

چیتا: کیا تم نے ان کا خون پیا؟؟

کتا: نہیں

چیتا: کیا تم نے ان کو میرے حملوں سے بچایا؟؟

کتا: ہاں

چیتا: انسان بہادر اور ہوشیار کو کیا کہتے ہیں؟

کتا: وہ اسے چیتا کہتے ہیں

چیتا: کیا ہم نے تمہیں شروع سے مشورہ نہیں دیا تھا کہ ہمارے ساتھ چیتا بن کر رہو مگر تم نے انسانوں کے تحفظ کا ٹھیکے دار بننا پسند کیا۔ میں ان کے بچوں اور مویشیوں کو مارتا ہوں، ان کا خون پیتا ہوں، ان کے وسائل اور محنت کھا جاتا ہوں، اس کے باوجود نہ صرف وہ مجھ سے ڈرتے ہیں بلکہ اپنے ہیروز کو چیتے کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

تمہیں یہ سیکھنا چاہیے کہ “انسان اپنے جلادوں کے سامنے سرتسلیم خم کر لیتے ہیں اور اپنے وفاداروں اور ہمدردوں کی توہین کرتے ہیں۔”

(ہسپانوی ادب کے انتخاب " غلامی کی آخری رمق " سے اقتباس)

تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن سچے ہیں۔ 1--پہلا قانون فطرت:اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر ...
23/12/2022

تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن سچے ہیں۔

1--پہلا قانون فطرت:

اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیتی ہے.
اسی طرح اگر" دماغ" کو" اچھی فکروں" سے نہ بھرا جاۓ تو "کج فکری" اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔
یعنی اس میں صرف "الٹے سیدھے "خیالات آتے ہیں اور وہ "شیطان کا گھر" بن جاتا ہے۔

2--دوسرا قانون فطرت:

جس کے پاس "جو کچھ" ہوتا ہے وہ" وہی کچھ" بانٹتا ہے۔
خوش مزاج انسان "خوشیاں "بانٹتا ہے۔
غمزدہ انسان "غم" بانٹتا ہے۔
عالم "علم" بانٹتا ہے۔
پرامن انسان "امن و سکون" بانٹتا ہے۔
دیندار انسان "دین" بانٹتا ہے۔
خوف زدہ انسان "خوف" بانٹتا ہے۔
مثبت اور تعمیری انسان موٹیویشن دیتا ہے
اسی طرح سیاہ دل و متعصب انسان "تعصب و نفرت" بانٹتا ہے

3--تیسرا قانون فطرت:

آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے "ہضم" کرنا سیکھیں، اس لئے کہ

کھانا ہضم نہ ہونے پر" بیماریاں" پیدا ہوتی ہیں۔
مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں" ریاکاری" بڑھتی ہے۔
بات ہضم نہ ہونے پر "چغلی" اور "غیبت" بڑھتی ہے۔
تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں "غرور" میں اضافہ ہوتا ہے۔
مذمت کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے "دشمنی" بڑھتی ہے۔
غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں "مایوسی" بڑھتی ہے۔
اقتدار اور طاقت ہضم نہ ہونے کی صورت میں معاشرے میں" ظلم و بےراہروی" میں اضافہ ہوتا ہے۔

اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور ایک" با مقصد" اور "با اخلاق" زندگی گزاریں، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔۔اللہ پاک ہم سب کواچھی زندگی گزارنےکی توفیق عطا فرمائیں 🤲

22/11/2022

مسجد میں موبائل آف رکھیں🤣🤣🤣🤣

🤪🤪🤪🤪"ایسا بھی ہوتا ہے"🤪🤪🤪🤪

جماعت عشاء کی نماز میں چوتھی رکعت کے قیام میں کھڑا تھا۔ پوری مسجد میں خاموشی تھی جب اچانک میرے ساتھ کھڑے لڑکے کا موبائل بجنے لگا۔

اس نے جلدی سے اپنی پینٹ کی پاکٹ کے باہر سے ہی موبائل کا کوئی بٹن دبایا تو آواز بند ہوگئی۔ جب ہم تشہد میں بیٹھے تو اس لڑکے کو احساس ہوا کہ موبائل سے کسی کی ہلکی ہلکی آواز آ رہی تھی۔ شاید کال کٹی نہیں تھی بلکہ ریسیو والا بٹن دب گیا تھا۔ اس نے تشہد میں بیٹھے بیٹھے ہی کال کاٹنے کے لیے کوئی بٹن دبایا مگر شومئی قسمت کہ سپیکر آن ہو گیا۔ مسجد میں مکمل خاموشی تھی اس لیے پوری مسجد میں موبائل کے سپیکر سے آنے والی آواز گونجنے لگی
,
ہیلو جان، ابھی تک ناراض ہو؟ آپ بولتے کیوں نہیں؟

جان پلیز ایک بار بات کر لو نہ۔ پکا اب لڑائی نہیں کرونگی۔

سچ میں میرا اپنے کزن سے کوئی تعلق نہیں، وہ تو دوپٹہ پیکو کروانے اس کے ساتھ گئی تھی تو گول گپے کھا لیے جہاں آپ نے دیکھا۔

جان پلیز
۔۔۔۔

😂😂😂😂😂😂😂😂😂
لڑکا بیچارا لگا رہا کہ کسی طرح کال کٹ جاۓ لیکن اس دن اسکی قسمت کا ستارہ ہی گردش میں تھا۔۔ نہ کال کٹی اور نہ ہی اسپیکر آف ہوا۔ اور وہ بندی اپنے جانو مانو شانو دھنیا پودینہ کو منانے‌میں لگی رہی۔۔

مولوی صاحب نے جلدی سے سلام پھیرا اور اس لڑکے نے آؤ دیکھا نا تاؤ سیدھے باہر کی طرف دوڑ لگا دی۔

اس کے پیچھے اس کے والد محترم بھی جوتی پہننے کی بجائے ہاتھ میں پکڑے باہر نکل گئے۔ اور پھر باہر جو ہوا اس کے آگے مورخ کی خاموشی ہی بہتر ہے. 😊😊😊
نتیجہ : مسجد میں موبائل off رکھیں ۔۔۔۔۔۔ شکریہ🤭🤧🤗🙄

‏نئی صدی کی پہلی پیڑی جوان ہو چکی ہے اور پچھلی صدی کے آخری لوگ جانے کی تیاری کر رہے ہیں. تقریباً اپنی نسل کے یہ آخری لوگ...
30/07/2022

‏نئی صدی کی پہلی پیڑی جوان ہو چکی ہے اور پچھلی صدی کے آخری لوگ جانے کی تیاری کر رہے ہیں. تقریباً اپنی نسل کے یہ آخری لوگ ہیں. ان کی سوچ، ان کے خدشات، ان کا مخصوص لباس جلد ناپید ہو جائے گا. ان سے گزشتہ صدی کےسارے راز جان لو.خوشیاں کیسے منائی جاتی ہیں،غموں میں شریک کیسے ہواجاتا ہے -❣️

Address

Tahsal Fort Abbas
Fort Abbas
62020

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Beautiful Fort abbas posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Fort Abbas travel agencies

Show All

You may also like