Gilgit baltistan tours & travels

Gilgit baltistan tours & travels Gilgit baltistan tours & travels is a tourism company over main aim is promote tourism.
(1)

nangaparbat
03/04/2024

nangaparbat

Passu cons hunza.
06/02/2024

Passu cons hunza.

1st snowfall at gilgit baltistan
29/01/2024

1st snowfall at gilgit baltistan

Street Scene In Lahore, Punjab, 1970 (c).
06/01/2024

Street Scene In Lahore, Punjab, 1970 (c).

کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ ایک جار میں 100 کالی چیونٹیاں اور 100 سرخ چیونٹیاں ڈال دیں تو کچھ نہیں ہوگا؟ لیکن اگر آپ جار ...
20/12/2023

کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ ایک جار میں 100 کالی چیونٹیاں اور 100 سرخ چیونٹیاں ڈال دیں تو کچھ نہیں ہوگا؟ لیکن اگر آپ جار کو زور سے ہلائیں تو چیونٹیاں ایک دوسرے کو مارنا شروع کر دیتی ہیں۔ سرخ چیونٹیاں کالی چیونٹیوں کو اپنا دشمن سمجھتی ہیں اور کالی چیونٹیاں سرخ چیونٹیوں کو اپنا دشمن سمجھتی ہیں۔ لکن اصل دشمن وہ ہے جو جار کو ہلا تا ہے۔ انسانی معاشرے میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ لہذا، اس سے پہلے کہ ہم ایک دوسرے پر حملہ کریں، ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ جار کو کون ہلا رہا ہے!

Mountain and Mountains’ Yak captured from Hushe Valley Baltistan!
01/12/2023

Mountain and Mountains’ Yak captured from Hushe Valley Baltistan!

سردی کچھ  بگاڑ نہیں سکتی صاحب بس دوست مخلص ہونا چاہیےہسپر ویلی نگر ،گلگت ♥️
24/11/2023

سردی کچھ بگاڑ نہیں سکتی صاحب
بس دوست مخلص ہونا چاہیے
ہسپر ویلی نگر ،گلگت ♥️

‏برفباری والے سیاحتی مقامات پہ جانے والے سیاح حضرات نوٹ فرما لیںسنوفال میں جب کار کے شیشے اور دروازے بند ہوں تو باہر سے ...
15/11/2023

‏برفباری والے سیاحتی مقامات پہ جانے والے سیاح حضرات نوٹ فرما لیں

سنوفال میں جب کار کے شیشے اور دروازے بند ہوں تو باہر سے تازہ ہوا ، جس میں زندگی کی سب سے اہم ضرورت جو آکسیجن ہے وہ کار کے اندر آنا بند ہو جاتی ہے۔

کار میں جتنے زیادہ افراد ہوں گے، ہیٹر کے چلنے اور ان کے سانس لینے کی وجہ سے آکسیجن اتنی تیزی سے ختم ہو گی۔

اگرچہ ہیٹر باہر سے ہوا بھی کھینچ رہا ہوتا ہے لیکن ٹریفک جام میں جب گاڑیاں ایک دوسرے کے بہت قریب ہوتی ہیں تو اگلی گاڑی کا دھواں جس میں کافی مقدار میں کاربن مونو آکسائیڈ ہوتی ہے وہ بھی پچھلی گاڑی کے اندر آنا شروع ہو جاتا ہے ۔ کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی سے چند منٹوں میں موت واقع ہو جاتی ہے ۔

انسان کو گاڑی کا دروازہ کھولنے کا بھی موقع نہی ملتا ۔
۔
ایسی صورت میں ہیٹر کو ایک گھنٹے میں دس پندرہ منٹ سے زیادہ نہ چلائیں اور گاڑی کا شیشہ تھوڑی تھوڑی دیر بعد کھولتے رہیں
۔
اگر گاڑی میں زیادہ لوگ ہوں تو ہیٹر کی زیادہ ضرورت نہی ہوتی ۔ انسانی جسموں کی اپنی گرمی کافی ہوتی ہے۔
اگلی گاڑی سے زیادہ سے زیادہ فاصلہ رکھیں تاکہ اس کا دھواں آپ کی گاڑی کے اندر نہ آئے۔
برفباری میں اپنی گاڑی کو چھوڑ کر پیدل نہ نکل پڑیں ۔ ایک فٹ برف برفباری میں چند سو میٹر پیدل چلنا عام حالات میں کئی کلومیٹر چلنے کے برابر ہوتا ہے۔ اس سے انسانی جسم کی انرجی بہت جلد ختم ہو جاتی ہے۔
جیسے ہی بندہ تھکاوٹ سے گرتا ہے تو پھر نہی اٹھتا۔ سرد ہوا میں تیز تیز سانس لینا بہت خطرناک ہوتا ہے۔ اس صورتحال میں دل کا دورہ پڑنا عام بات ہے۔ اگر پیدل چلنا بہت ضروری ہے تو تیز تیز قدم نہ اٹھائیں اور سرد ہوا کو جسم کے اندر نہ داخل ہونے دیں۔ ناک منہ پر مفلر اچھی طرح لپیٹ لیں۔ شکریہ 💕

Gilgit baltistan tours & travels

تحریر:- عبیر حسنگلگت بلتستان کے تمام وسائل چھوڑ دیں جن کی کمائی اسلام آباد کو جاتی ہے صرف K-2 سے سالانہ کتنے پیسے حکومت ...
14/11/2023

تحریر:- عبیر حسن
گلگت بلتستان کے تمام وسائل چھوڑ دیں جن کی کمائی اسلام آباد کو جاتی ہے صرف K-2 سے سالانہ کتنے پیسے حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں جاتے ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
ایک غیر ملکی جب گلگت بلتستان میں موجود کے ۔ ٹو پہاڑ کی مہم جوئی کے لیے آتا ہے تو اس کو تب تک اجازت نامہ نہیں ملتا جب تک حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں بارہ ہزار (12000USD) ڈالر رائلٹی کی مد میں جمع نہیں کرواتا وہ بھی پاکستان آنے سے 120 دن پہلے واجب ادا ہیں ۔ 2022 کے اعدادوشمار کے مطابق 400 غیر ملکی K-2 کی مہم جوئی کرنے آئے تھے ۔ اس حساب سے ۔۔۔۔۔۔۔:-

12000 USD
12000×290 = 3480,000 Rs
34,80,000 ×400 = 1392,000,000rs

یہ 1392 Million گلگت بلتستان میں موجود کے ۔ ٹو کی وجہ سے حکومت پاکستان کو ملتے ہے ۔ اسی طرح حساب لیا جائے تمام پہاڑوں ، معدنیات ، انٹرنیشنل ہوائی جہاز رائلٹی ، سست ڈرائی پورٹ کسٹم ، پانی ، اور ہر ایک چیز پر ملنے والی رائلٹی کا تو یقیناً پاکستان گلگت بلتستان کا بھی مقروض ہوچکا ہے ۔ یہ گندم کی سبسڈی ہماری غیرت کھا گئی ہے جو ہی گندم کی قیمتوں میں اضافے ہوتے ہیں مال مویشی کی طرح تمام سبسڈی کی بات کرتے ہیں ۔ ہم میں اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں اگر جانوروں کا خوراک بھی کم ہو جائے تو وہ بھی شور مچاتے ہیں ۔۔۔ گندم پر ملنے والی سبسڈی نہیں چاہئیں اب تو ہمیں ہماری رائلٹی ہی چاہیں اور یہ ہمارا حق ہے ۔۔۔
اور جب پاکستان کا ریونیو تقسیم ہونے لگے تو NFC award میں گلگت بلتستان کا نام و نشان ہی نہیں . یہ سوتیلی ماں والا سلوک ہمارے ساتھ کیوں ؟ ہمارے وفاقی نمائندے ایک دوسرے کے سکیموں اور اے ڈی پیز کو روکنے اور ایک دوسرے کو زلیل وخوار کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ ایسی نمائندگی کیا خاک کسی فورم میں جا کے مخلص ہو کے گلگت بلتستان کے حقوق کی بات کرے گی ۔
عوام بھی ماشاءاللہ سے منافق اعظم ، رائیس المنافق ، انفرادی سوچ رکھنے والے اس لیے کسی نے سہی کہا ہے " جیسا دیس ویسا بھیس "۔ باقی ہم حق کی بات کریں گے باطل کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انشاءاللہ ۔
اگر میری تحریر غلط ہے تو بتائیں ؟ نہیں اگر سہی ہے تو اپنے اندر اخلاقی جرآت پیدا کریں- اور ان حکمرانوں کا گلہ پکڑے جن کو ووٹ دے کے اپنی نمائندگی دی ہے ان کو کھلی چھوٹ دیں گے تو یہ کچھ کھا پی کے آپ کے حقوق کو سستے داموں بیچ

Lady Finger Peak Hunza Valley ✨ہنزہ سائيڈ کے سب سے اونچے پہاڑ "الترسر" Ultar Sar کے جسم سے منسلک یہ چھ ہزار میٹر بلند بہ...
07/11/2023

Lady Finger Peak Hunza Valley ✨

ہنزہ سائيڈ کے سب سے اونچے پہاڑ "الترسر" Ultar Sar کے جسم سے منسلک یہ چھ ہزار میٹر بلند بہت نمایاں نوک دار چٹان عورت کی انگلی کہلاتی ہے۔ گمان ہے کہ یہ عورت کی مڈل فنگر ہے کیونکہ اس سے وابستہ جو لوک کہانی ہے اس سے یہی جواز پیدا ہوتا ہے۔

اس کا مقامی نام "بُبلی مَوتِنگ" ہے۔ ب کے اوپر پیش ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بلتستان کا ایک شہزادہ ہنزہ آیا تو اس کو وہاں کی ایک مقامی شہزادی "بُبلی" پسند آ گئی اور اس نے شہزادی سے شادی رچا لی حالانکہ بلتستان میں اس کی پہلے سے ایک عدد بیوی موجود تھی۔ خیر پرانا دور تھا۔ کچھ سالوں بعد شہزادے کو علم ہوا کہ اس کی پہلی بیوی کو اس کی غیر موحودگی میں کسی نے اغواء کر لیا ہے۔ شہزادے کو بہت غصہ آیا اور وہ پہلی بیوی کو ریسکیو کرنے وہاں سے جانے لگا تو بُبلی شہزادی نے کہا مجھے چھوڑ کر جا رہے ہو، واپس کب آؤ گے، کیا واپس آتے ہوئے یاک کے دودھ کا دہی لیتے آؤ گے؟

دوسری بیوی سے ان سوالات کی بوچھاڑ ہونے پر شہزادے نے بُبلی کو اِس مقام پر ایک اناج کے تھیلے اور مرغی سیمت چھوڑا اور کہا اس مرغی کو روزانہ ( یا ماہانہ یا سالانہ) اناج کا ایک دانہ کھانے کو دینا ہے۔ اس طرح کرتے کرتے جس دن اناج کے سب دانے ختم ہو جائيں تو تیرا شہزادہ تیرے پاس واپس آ جائیگا۔

اس کے بعد اس چٹان کا نام بُبلی ماتنگ (چوٹی) پڑ گیا جس کو لیڈی فنگر یا زنانہ انگل بھی کہا جاتا ہے۔

آج کل گلگت بلتستان میں صبح کچھ اس طرح کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ Follow Gilgit baltistan tours & travels   Everyone
06/11/2023

آج کل گلگت بلتستان میں صبح کچھ اس طرح کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔

Follow Gilgit baltistan tours & travels

Everyone

without them no expedtion can b made successful, they are pillars😊Respect🙏 Real Heros of Mountains
05/11/2023

without them no expedtion can b made successful, they are pillars😊
Respect🙏
Real Heros of Mountains

Local Traditional Food Stal served By Cute Childers of baltistan ...follow ...  Gilgit baltistan tours & travels
02/11/2023

Local Traditional Food Stal served By Cute Childers of baltistan ...
follow ... Gilgit baltistan tours & travels

❤❤❤ LoVe Pakistan ❤❤❤   Lower Kachura Skardu Baltistan   30 October 2023
30/10/2023

❤❤❤ LoVe Pakistan ❤❤❤
Lower Kachura Skardu Baltistan
30 October 2023

Gilgit-Baltistan's Wildlife Department auctioned permits for Markhor hunting.Astori markhor permits leading at $186,000,...
28/10/2023

Gilgit-Baltistan's Wildlife Department auctioned permits for Markhor hunting.
Astori markhor permits leading at $186,000, followed by blue sheep at $35,600 and Ibex at $11,000. Both local and foreign hunters participated.

29/07/2023

نانگاپربت کا سفر

Follow: 👉 Gilgit baltistan tours & travels

28/07/2023

مرشد نانگا پربت کا سفر جولائی 2023 ❣️ پہلا دن

Follow: Gilgit baltistan tours & travels

27/07/2023

Four days tour to nangaparbat July 2023
Next video will be share tomorrow

Follow 👉 Gilgit baltistan tours & travels

موسم بہار کا تحفہ گلگت بلتستان و استور کے پہاڑوں کا مشہور پھل جس کو مادری زبان میں چوٹل کہا جاتا ہے
01/06/2023

موسم بہار کا تحفہ
گلگت بلتستان و استور کے پہاڑوں کا مشہور پھل جس کو مادری زبان میں چوٹل کہا جاتا ہے

ہوٹلز بنانے کی اور سیاحوں کو آنے پر پابندی لگانے پر منمیرگ کی عوام احتجاج کرتے ہوے جس پر ہمارا موقف یہ ہے۔👇ضلع استور کا ...
25/04/2023

ہوٹلز بنانے کی اور سیاحوں کو آنے پر پابندی لگانے پر منمیرگ کی عوام احتجاج کرتے ہوے جس پر ہمارا موقف یہ ہے۔👇

ضلع استور کا دور دراز علاقہ منیمرگ قمری کی زمین وہاں کے عوام کی ملکیت ہے
کسی کے باپ کی جاگیر نہیں جو باہر کے لوگوں کو لاکر مسلط کر کے وہاں سے کمیشنیں سمیٹیں وہاں کے رہائشی لوگوں کو پابندی لگا کر
اپنا کاروبار اور باہر کے لوگوں کو لاکر ہوٹلز چلاۓ گۓ
اس دفعہ ہم ایسا ہونے نہیں دینگے انشاءاللہ بہت ہو گیا ڈرامہ اب بلیڈی سیویلین خاموش نہیں رہینگے اپنے حقوق کے لۓ آواز بلند کرینگے اور بوقت ضرورت سخت اقدامات بھی اٹھانے پڑے تو اس سے دریغ نہیں کرینگے

20/04/2023

رمضان المبارک کا مہینہ ہو اور لوکیشن شنگریلا ہوٹل ہو تو بات ہی الگ ہے

12/02/2023

Morning view of nangaparbat ❣️

Follow my page. Gilgit baltistan tours & travels

Nangaparbat base camp right now PC:  Umer hayat shah
02/02/2023

Nangaparbat base camp right now

PC: Umer hayat shah

02/02/2023

Nangaparbat base camp ❣️

29/01/2023

ملک میں ڈالر لانا ہیں تو ٹورزم کو فروغ دو۔ ٹورزم ایک بہت بڑی انڈسٹری ہے۔

24/01/2023

استوری مارخور کا جُھنڈ

ماشااللّہ ❣️


اسکردو شہر کا خوبصورت منظر
24/01/2023

اسکردو شہر کا خوبصورت منظر

10/01/2023

Memories

چار جنوری ثانحہ عطاء آباد تحریر ۔۔۔۔۔۔۔ فرمان بیگ عطا آباد ثانحہ کوآج بارہ سال مکمل ہوگئے گوکہ وادی ہنزہ  قدرتی آفت کےآث...
04/01/2023

چار جنوری ثانحہ عطاء آباد

تحریر ۔۔۔۔۔۔۔ فرمان بیگ

عطا آباد ثانحہ کوآج بارہ سال مکمل ہوگئے گوکہ وادی ہنزہ قدرتی آفت کےآثرات سے نکل چکاہیں مگر انسانوں کی بنائی ہوئی تباہی و بربادی کا سلسلہ کسی اور شکل میں جاری ہے.
عطاء آباد ثانحہ کے متاثرین بحالی کمپپوں میں اب بھی مسائل و مشکلات سے دوچار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انکی مسائل و مشکلات اب بھی اپنی جگہ موجود ہونے کے ساتھ شاید مزید پیچیدہ ہو گئی ہیں۔

لینڈ سلائیڈنگ سے تقریبا 1600 سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے عطاء آباد گاوں کے تینتالیس مکانات مکمل طور پر تباہ اور ملبہ کی ایک بڑی مقدار دریائے ہنزہ میں گرنے سے شاہراہ قراقرم بند ہونے کی وجہ گوجال ہنزہ کے تقریباً 25,000 نفوس پر مشتمیل آبادی کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہواتھا .

اس ثانحہ نے وادی ہنزہ کے نظام زندگی کو ایک طرح سے بدل رکھ دیاہے۔
جب آج سے بارہ سال قبل عطاء آباد ثانحہ واقع ہوا تھالینڈ سلائیڈنگ نے آئین آباد ششکٹ گلمت کےپورےگاؤں کو ملیامیٹ کر کے رکھ دیا تھا گزشتہ بارہ سالوں سے مقامی افراد مستقیل غیر یقینی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جھیل نے گاؤں کے گاوں کو نگل لیا ہے نیچے دبے ہزروں کنال زمینوں درختوں سے مقامی لوگ محروم ہو چکے ہیں گلمت اور گرد نوا میں آئے روز زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے جارہے ہیں۔

آج عطاء آباد جھیل ٹوریزم کی نقطہ نگاہ سےایک صاف نیلے رنگوں کا شاندار جھیل جنھیں سیاح دیکھ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ جیسے کسی شاعر کے خواب میں جی رہے ہو مگر ان کو اس بات کا بلکل بھی ادراک نہیں کہ اس جھیل نے کتنے گھرانوں کے حسن خوابوں ارمان کو آپنے اندر قید کر رکھا ہیں۔

باظاہر قدرتی آفت سے پیدا صورت حال کو بے حس حکمرانوں پالیسی سازوں اور باآثر حلقوق کی جانب سے انسانی تباہ وبربادی میں تبدیل کرنے کی چند مثالیں پیش خدمت ہیں ۔

آپنے جائز حقوق لینے کی پاداش میں باپ بیٹے کا پولیس فورس کے ہاتھوں قتل مجرموں کو کیف کردار تک پہنچانے کی بجائے بے گناہ سیاسی کارکنوں اور ہنزہ کے نوجوانوں بالخصوص بابا جان اور ان کے ساتھیوں کو غیر قانونی غیر اخلاقی اور بلا جواز قید وبند کی سزاوں کا سامنا کرنا پڑا ۔

کروڑوں روپے مالیت کی زرعی اراضی باغات اور مکانات جھیل کی نظر ہوئے حکومتی سطح پر ان نقصانات کی ادائیگی کےوعدوں کے باوجود متاثرین کو تا حال کسی بھی قسم کی کمپنسیٹ نہ کرنا حکمرانوں کی بے حسی کی منہ بولتا ثبوت ہے۔

یو ایس ایڈ کی طرف سے عطا آباد آفت سے متاثرہ تاجر برادری کے لیے کاروبار کی بحالی کے لیےلاکھوں ڈالر فنڈ کی منظوری کے باوجود بد انتظامی کا شکار ہونے جیسے صورت حال سے متاثرین عطاد آباد دو چار ہیں۔

ثانحہ عطاء آباد نے مقامی لوگوں کے ہستے بستے آبادی کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا دوسری طرف سرکاری سطح پر سرمایہ کاری کے نام پر سرمایہ داروں نے لوگوں کی زمینوں کو آونے پونے داموں خرید کر خطے کے معاشی وسائل پر قبضہ جمایا جارہا ہیں باآثر حلقوق کی جانب سے ماحولیاتی و اراضیاتی خطرناک زون میں واقع ہونے کے باوجود تعمیراتی قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بے ہنگم کنکریٹ کی عمارتوں کی تعمیرات میں مصروف ہیں انتظامیہ کی جانب سے قوانین پر عملدرآمد کی عدم دلیچسپی کے باعث ماحولیاتی مسائل سر آٹھانے لگی ہیں
ہوٹلوں کی تعمیرات سے کنکریٹ کا ایک جنگل بنتا جارہا ہیں سیورج کے نظام نہ ہونے سے جھیل آلودگی کا شکار ہورہی ہے بے ہنگم سیاحت سے اردگرد کچراکنڈی بنتا جارہا ہیں۔
بڑے بڑے سرمایہ کاروں کے لیے تعمیرات میں کھلی چھٹی دیں دی گئی ہیں جب کہ چھوٹے اور مقامی افراد کے معاشی سرگرمیوں پر انتظامیہ کی جانب سے باسا اوقات قدغیں لگائی جاتی ہے ڈسٹرک ہنزہ کے مکینوں کے لیے بجلی کی عدم دستیابی کے باوجود لیکسس ہوٹل جیسے اجارادار سرمایہ کاروں کی کاروبار برقی قمقوموں سے جوبیس گھنٹے گجمگاتا رہتا ہیں ۔

ہنزہ بنیادی ضرویات زندگی کے وسائل سے محروم ہونے کے باوجود بھی ٹھس سے مس نہیں۔

پاکستان کے شمالی خطے میں ارضیاتی اور ہائیڈروولوجیکل تغیرات کی وجہ سے زلزلے گلیشئرز کا پھٹ جانا لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات کے امکانات کئی گنا بڑھ گئے ہیں 2002 میں استور کے زلزلے 2005 میں کشمیر کا قیامت خیز زلزلہ رندو کے حالیہ زلززلوں کے جٹکیں اور 2010 کو عطا آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ جس سے دریائے ہنزہ روکنے کی وجہ سے بننے والے جھیل سے جانی و مالی نقصان اٹھنا پڑا وہی آج کل سب ڈوژن گوجال کے صدر مقام گلمت میں آئے روز زلزلے کے جھٹکیں محسوس کئے جاتے ییں ماہرین ارضیات نے عطاء آباد جھیل کو ایک ڈیزاسٹر رسک قرار دینے کے ساتھ مستقبل کے ثانحات سے بچنے کے لیے جھیل کے پانی کو نکالنے یا ایک حد سے کم مقدر پر رکھنے کی تجویز دی ہیں مگر سرمایہ داریت کی حرص اور لالچ نے فیصلہ سازوں کو آندھا کر کے رکھا ہوا ہیں جو آنے والا کل کے لیے کسی بڑے حادثات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہیں۔

Address

Gilgit

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Gilgit baltistan tours & travels posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Gilgit baltistan tours & travels:

Videos

Share

Category


Other Tour Guides in Gilgit

Show All

You may also like