Jutial Valley, Haramosh

Jutial Valley, Haramosh An anonymous beautiful valley, from where you will not want to go back, once you visit. ❤️🌲🏞️🏔⛰️🌄
(2)

The  Clicked by
26/05/2024

The
Clicked by

26/05/2024

*مئی 1988 کی جنگ ہراموش محاذ میں کیسے شروع ہوگئ؟*
*صف اول کے مجاہد ممبر غلام نبی کا بیان*

*سوال*: آپ یہ بتائیں کہ ہراموش میں مئی 1988 کہ جنگ کا آغاز کیسے ہوا ؟
*ممبر غلام نبی ساکن ہراموش ہنوچل*: ہمیں خبر ملی کہ کچھ حمل آوروں نے "چھپو داس" سے ہنوچل سے تعلق رکھنے والے چرواہے کو بکریوں کے ریوڑ سمیت اغوا کرکے جگلوٹ لے گئے ہیں تو اس غیر معمولی واقعہ کی خبر سنتے ہی ہم نے پورے ہراموش کو پیغام بھیج دیا اور فوری طور ہم ہنوچل اور شوتہ کے لوگوں نے "چھپو داس" میں جاکر "بُمَکُر کُٹُو" کے مقام پر پہرہ دیا تاکہ دشمن کے نقل و حرکت پر نظر رکھیں اور ممکنہ حملے کا مقابلہ کرسکیں رات بھر ہم نے " بُمَکُر کُٹُو" میں پہرہ دیا صبح سویرے ہم نے دیکھا کہ ایک موٹر پر سوار ہوکر دو بندے آرہے ہیں انکو پتہ نہیں تھا کہ ہم پہرے پر ہیں ہم نے انہیں ہینڈزاپ کرا دیا اور ان سے کہا کہ اپنا تعارف کرادیں، انہوں نے کہا کہ ہم "سَںٚیِہ" کی طرف سے یہ پیغام لے کر آئے ہیں کہ ہراموش اور سَںٚیہ ہمیشہ سے صلح اور دوستی کے ساتھ رہے ہیں اب بھی امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں
ہم نے ان سے کہا کہ ہم نے سَںٚیہ پر کوئی تجاوز اور حملہ نہیں کیا ہے تم نے ہمارے بندے کو بکریوں کے ریوڑ سمیت اغوا کیا ہے اگر آپ سچے ہیں تو ہمارے چرواہے کو بکریوں کے ریوڑ سمیت بحفاظت لوٹا دو
انہوں نے کہا کہ یہ اٹیک حملہ آوروں کا ہے ہم ان کے ساتھ نہیں ہیں، ہم پوری کوشش کرینگے کہ آپ کے بندے کو بحفاظت واپس بھیج دیں، بکریوں کا ریوڑ تو حملہ آور لشکر کھا گیا ہے ، وہ قتل ہونے کے خوف سے بہت ڈر گئے تھے ہم نے انہیں قتل نہیں کیا اور یہ وعدہ لے کر بھیج دیا کہ ہمارے بندے کو صحیح سلامت واپس کردو
بعد میں وعدے کے مطابق ہمارے بندے کو بحفاظت واپس بھیج دیا
ممبر کا کہنا تھا کہ میری نظر میں وہ حالات کا جائزہ لینے آئے تھے کہ ہراموش والے جنگ کے لیئے آمادہ ہیں یا نہیں؟
ہم اگلے دن "رابَیال" کی پہاڑی پہ گئے تاکہ دشمن کی نقل و حرکت کا جائزہ لے سکیں ہم نے دیکھا کہ دشمن کے افراد دریائے گلگت کے اس پار شاہراہ قراقرم سے گاڑیوں اور ٹرکوں پہ سوار ہوکے گلگت کی طرف جارہے تھے ، کچھ دیر تک دشمن کے لشکر کا نظارہ کرتے رہے پھر ہم سے رہا نہ گیا ہم نے حملہ آور لشکر کی ایک ایسی گاڑی پر فائر کیا جس پر حملہ آوروں کی بڑی تعداد سوار تھی کوئی مرا یا نہیں یہ واضح نہیں ہوا مگرگاڑی روک دی گئی اور جنگجو نیچے اترے اور مورچے سنبھالنے لگے یہی سے ہراموش سائیڈ میں جنگ کا آغازہوگیا ورنہ انکا ارادہ یہ تھا کہ پہلے گلگت فتح کرنے کے بعد پورے لشکر کے ساتھ بلتستان پر حملہ آور ہوں ، جب ہراموش کی طرف سے مزاحمت ہوگئی تو دشمن مجبور ہوگیا کہ اپنے لشکر کو دو حصوں میں تقسیم کرے ایک حصہ گلگت کی طرف چلا گیا اور دوسرےحصہ نے ہراموش کا رخ کیا پھر ہم نے ضرورت کے تحت "رابیال"کی پہاڑی سے کچھ پیچھے آکر مورچے سنبھالے اور دشمن "رابیال" کی پہاڑی پہ پہنچ گیا وہاں پر سخت جنگ ہوگئ ، اس مقام پر ہم نے چار دن تک ڈٹ کر دشمن کا مقابلہ کیا اسی دوران میرے سینے پہ گولی لگی اور میں زخمی ہو گیا کچھ دیگر مجاہدین بھی زخمی ہوگئے ہلیمل کے شاہ رئیس خان وہی پر شہید ہوگئے
شہید شاہ رئیس خان جس جگہ شہید ہوگئے تھے وہاں سے نیچے دریا میں جاکر مجاہدین کے لیے پانی لاتا تھا، آتے جاتے ہوئے دشمن کی طرف سے فائر ہونے والی گولیوں کی بلکل پروا نہیں کرتا تھا، میں نے ان کو آواز دی کہ احتیاط سے رفت و آمد کریں مگر وہ بے پرواہی سے آتا جاتا تھا۔
دیگر مجاہدین کا کہنا ہے کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں ہی بلتستان سے بھی مجاہدین کی بڑی تعداد پہنچ گئی تھی صرف اسلحہ کی کمی تھی چوتھے دن کے بعد چھپو داس سے عقب نشینی پر مجبور ہوگئے کیونکہ حملہ آور لشکر کا ایک حصہ چھپو داس کے سامنے دریا کے اس طرف برمئ پہنچ گیا تھا اور مجاہدین پر دو طرف سے گولیاں برسائی جارہی تھیں جس کہ وجہ اب چھپو داس میں رہ کر مقابلہ کرنا ممکن نہیں تھا لہذا مجاہدین نے رات کی تاریکی میں "مُغلی چِھدی" تک عقب نشینی کر لی اور یہاں پہ مورچے سنبھالے، پیچھے سے دشمن بھی یہاں تک آگیا اور *برمئ* والا دستہ بھی اس عقب نشینی سے آگاہ ہوگیا اس نے بھی وہاں تک پیشقدمی کی اور دو جہت سے فائر کرتے رہے اس دوران جوٹیال کے تازہ دم مجاہدین بھی پہنچ گئے اور دو دن تک مغلی چھدی کے مقام پر دشمن کا مقابلہ کیا لیکن جب دشمن، مغلی چھدی کے اوپر والے پہاڑی راستے سے گذر کر مجاہدین کو کراس کر کے آگے چلا گیا اور دشمن کے محاصرے میں آنے کا خطرہ ہوا تو مجاہدین نے دوسری مرتبہ رات کی تاریکی میں "کھاد" کے نزدیک تک عقب نشینی کی اور دشمن کا لشکر انکے تعاقب میں کھاد تک آگیا تو اس عقب نشینی اور نقل و حرکت سے برمئ والا دشمن کا دستہ بے خبر رہا جس کے نتیجے میں جب صبح ہوئی تو برمئ والے دستے کے سامنے ایک بڑا لشکر تھا انہوں نے اسے ہراموش کا لشکر سمجھ کر اپنے ہی لشکر کو بون ڈالا اس طرح اللہ کی مدد سے دشمن کی بڑی تعدا اپنے ہی لوگوں کی فائرنگ سے ماری گئی۔
جوٹیال کے مجاہد حاجی غلام عباس کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ حملہ آور لشکر اس جگہ سے بہت ساری لاشیں ٹرک میں لوڈ کر رہا تھا۔
سات یا آٹھ روزہ جنگ کے دوران ہراموش کے محاذ میں ہمارے کل آٹھ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
شہید ہونے والوں میں سے دو ہراموش کے اور باقی چھ شہداء کا تعلق بلتستان سے ہے ۔
دو شہید میدان جنگ (چھپو داس) میں ہی مدفون ہیں جو بلتستان کے ہیں دو شہید ہنوچل میں مدرسہ جامعہ حسینیہ کے صحن میں دفن کیے گئے ہیں جن میں سے ایک تعلق بلتستان سے ہے اور دوسرا کا تعلق حراموش سے ہے ، باقی چار شہید سکردو کے قتلگاہ میں دفن کیے گئے ہیں جن میں سے ایک حراموش کا لال مست خان ہے جس کی لاش ناقابل شناخت ہونے کی وجہ سے بلتستان لے جائی گئی ہے۔
یہ یزیدی لشکر اس قدر ظالم اور سفاک تھا کہ شہداء کی لاشوں کو بھی اس قدر پامال کیا تھا کہ اکثر کے جنازے شناخت کے قابل نہیں رہ گئے تھے حتی بعض جنازوں کو کیمیکل سے جلایا گیا تھا اور بعض پر اس قدر پتھر برسائے گئے تھے کہ شناخت کے قابل نہیں رہ گئے تھے
اس جنگ میں شہداء کی مجموعی تعداد سو سے اوپر تھی جلال آباد اور سکار کے محاذ میں بھی شیعیان حیدر کرار نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا
جلال آباد پر قبضہ کرنے کے بعد دشمن نے درندگی کی انتہا کردی، گنے چنے افراد جو وہاں رہ گئے تھے ان کو زندہ جلا دیا گیا حیوانات کو گولی ماردی اور درختوں کو کاٹ کے رکھ دیا
اس جنگ کے نتیجے میں بہت سے لوگ اپنے گاؤں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے
1- سَںٚیہ کا واحد شیعہ گاؤں "جگوٹ" والے حملہ آور لشکر کے واپس جانے تک جان بچانے کے لیے تقیہ کر کے سنی بن گئے، جنگ کے بعد اکثر لوگ ہجرت کرکے سکار ، جوتل اور جلال آباد وغیرہ میں آباد ہوگئے
2- بونجی کے شیعہ گھرانے دوسرے علاقوں میں آباد ہوگئے
3- منور کے بہت سے شیعوں نے ہجرت کی
4- پڑی میں آباد شیعہ زمین بیچ کر ہجرت پر مجبور ہو گئے
5- ہراموش شاٹوٹ واحد اہل سنت گاوں تھا جس سے اہل سنت ہجرت پر مجبور ہوگئے
اس جنگ کا بدترین پہلو یہ تھا کہ حکومت کی سرپرستی میں ہوئی اور ایک ملت کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی غرض سے ہوئی تھی مگر اللہ کی مدد اور اہل بیت اطہار علیہم السلام کے لطف کرم سے دشمن اپنے ناپاک اہداف کے حصول میں ناکام رہا اور شیعیان حیدر کرار پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہوکر ابھرے
جنرل ضیاء خبیث نے مئی 1988 میں گلگت پر حملہ کرانے کے بعد اسی سال 5 اگست 1988 کو پاکستان کے شیعوں کی امید قائد ملت جعفریہ علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کرادیا
جنگ روکنے میں قائد شہید کا اہم کردار تھا انہوں نے حکومت وقت کو للکارا تھا جنگ کے بعد گلگت بلتسان کا دورہ بھی کیا اور مومنین سے اظہار ہمدردی کی۔
قائد شہید اسکردو سے گلگت بائی روڈ آئے تھے ہراموش ہنوچل میں انکا شاندار استقبال ہوا جہاں پر کچھ دیر توقف فرمایا جس کی وجہ سے مجھ بھی قائد شہید سے ملاقات کرنے کا پہلی اور آخری مرتبہ شرف حاصل ہوا
بہر حال شہید کی شہادت کے بعد ملعون ضیاء الحق بھی زیادہ دن زندہ نہیں رہا شہید حسینی کی شہادت کے صرف بارہ دن بعد ہی 17 اگست 1988 کو ملعون ضیاء الحق ہوائی حادثہ میں واصل جہنم ہوگیا اور زمین اس کے ناپاک کے وجود سے پاک ہوگئی۔

تحریر: غلام اکبر شاکری قم المقدس ایران
بتاریخ 19 مئی 2024

19/05/2024
19/05/2024
17/05/2024

ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت عبدالوہاب میر اور ٹیم کا گلگت کے دروہ افتادہ علاقہ حرموش جوٹیال کا دورہِ گرین ہارٹ پیپلز آرگنائزیشن فیصل آباد کے تعاون سے نئے تعمیر ہونے والے کلاس روم کا افتتاح اور حراموش میں جاری تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ ۔۔
گلگت: ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت عبدالوہاب میر ، ڈپٹی ڈی ۔ای۔او شرافت حسین ، اور AEO ڈیولپمنٹ علی حیدر نے گرین ہارٹ پیپلز آرگنائزیشن کے تعاون سے تعمیر ہونے نئے کلاس روم کا افتتاح کیا۔
واضح رہے 2017 میں پتھر گرنے کی وجہ سے گورنمنٹ پرائمری سکول جوٹیال حراموش کی کلاس گرکر مکمل تباہ ہوئی تھی۔
معلم یاسر حسین کی انتھک محنت اور کوششوں سے گرین ہارٹ پیپلز آرگنائزیشن فیصل آباد کے تعاون سے کلاس روم کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت عبدالوہاب میر نے معلم یاسر حسین کی کاوشوں کو سراہا ۔
یاد رہے کسی بھی ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت کا حراموش جوٹیال کا پہلا دروہ تھا۔ اور محکمہ تعلیم گلگت کی ٹیم کا بائیکس اور کئی میل پیدل چل کر حراموش کے درو افتادہ علاقہ جوٹیال حراموش گورنمنٹ پرائمری سکول کا دورہِ کیا۔ طلبا و طالبات کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا۔
اس کے علاوہ حراموش کے مختلف مختلف سکولوں جن میں گرلز سکول سسی ، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول داسو، گورنمنٹ بوائز مڈل سکول داسو اور دہملا گورنمنٹ سکول کا اچانک دورہِ کیا۔
دورہِ کے دوران تدریسی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن گلگت عبدالوہاب میر نے اساتذہ اور پرنسپلز کو ہدایات جاری کی کہ وہ سکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے اپنی تمام کوششوں کو بروئے کار لائے۔

17/05/2024

جوٹیال حراموش میں بجلی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، اہلیان جوٹیال نے سر جوڑ لیے، تفصیل کچھ دیر میں!!

17/05/2024

جوٹیال حراموش کے لیے بجلی کاٹ دی گئی ھے اور ابھی تک بحال نہیں کیا گیا ھے۔ محکمہ کے کچھ لوگوں کی ذاتی فرمائش پر اس سخت گرمی میں تاحال بجلی بحال نہ کرنا سوالیہ نشان ھے۔ لہٰذا اہلیان جوٹیال والوں نے چیف سیکرٹری سے اپیل کی ھے کہ اس معاملے کا نوٹس لے کر جلد از جلد بجلی بحال کروائی جائے۔ اگر جلد بجلی بحال نہیں کیا گیا تو جگلوٹ سکردو روڑ بند کیا جائے گا۔
Office of the Chief Secretary, Gilgit Baltistan
Government of Gilgit-Baltistan
Information Department Gilgit-Baltistan
PAMIR TIMES

16/05/2024
13/05/2024
13/05/2024
12/05/2024

"Look into nature, and then you will understand it better". Albert Einstein
Photo by

Dache of Haramosh valley ❤️
02/05/2024

Dache of Haramosh valley ❤️

16/04/2024

JutialLake, Haramosh!❤🌹
Video courtesy: Mosaf Ali, watch!❤🌹😍

Eid Vibes ❤️ #2024
15/04/2024

Eid Vibes ❤️
#2024

12/04/2024

پرانے زمانے میں گلگت بلتستان کے لوگ کس طرح زندگی گزارتے تھے، آئیے دیکھتے ہیں!!

آواز اورتحریر شیرعالم شہباز

پیش کردہ : Shina New songs

Altit Fort, Hunza , Gilgit BaltistanA 1,000 years old living history, Altit Fort in Hunza is built on a granite rock in ...
20/03/2024

Altit Fort, Hunza , Gilgit Baltistan

A 1,000 years old living history, Altit Fort in Hunza is built on a granite rock in Altit, Hunza. There is a 400 meters sheer drop down to the Hunza river from the backside, making it impossible for the enemies to attack.

This fort and surrounding settlements, where still natives are living, have been restored and preserved by Aga Khan Development Network (AKDN).

Address

Gilgit

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jutial Valley, Haramosh posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Jutial Valley, Haramosh:

Videos

Share

Category