19/06/2024
میرا ایک دوست جو کہ کوکا کولا کمپنی میں بہت اعلیٰ پوسٹ پر ہے اور بہت قابل انسان ہے، اس کے ساتھ گپ شپ لگا رہا تھا۔ میں نے کہا، دوست، بتاؤ، اس بائیکاٹ کا کوئی فائدہ ہے یا نہیں؟ کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ جب بھی کوئی شادی ہوتی ہے یا کوئی پروگرام، تو سب کوکا کولا یا پیپسی استعمال کرتے ہیں، کیا اس کا کوئی اثر ہوا ہے؟
تو اس نے مجھے جواب دیا اور کہا کہ کیا آپ پاکستان کی بات کر رہے ہیں یا پوری دنیا کی؟ میں نے کہا، دونوں کی بتا دو۔ تو اس نے کہا، اللہ کے بندے، اتنا اثر ہوا ہے کہ مت پوچھو۔ کیونکہ سیزن میں صرف خیبر پختونخوا کی کم از کم فروخت 2 ارب روپے ہوتی تھی اور ہمارے ڈیلرز کو مال نہیں پورا ہو رہا تھا، اور اب صورتحال ایسی ہے کہ ہم ڈیلرز کے پیچھے بھاگ رہے ہیں کہ مال اٹھا لو، اور ڈیلرز کہہ رہے ہیں کہ ہماری سکیورٹی ہمیں واپس کرو، کیونکہ کوئی کوکا کولا کی مانگ نہیں کر رہا۔ یہ صورتحال اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اب کمپنی ہول سیلرز کے لیے آفرز دے رہی ہے کہ جو کاٹن ہم انہیں 760 روپے میں دیتے تھے، اب 550 روپے میں دے رہے ہیں، لیکن پھر بھی کوئی خریدنے کو تیار نہیں۔ اب انٹرنیشنل سطح پر کمپنی کی میٹنگ ہوگی اور اس میں پوری طرح یہ بات ہوگی کہ کسی بھی طرح بائیکاٹ ختم ہو اور اسلامی ملکوں میں دوبارہ کام شروع ہو جائے۔ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہر اسلامی ملک میں کسی اور نام سے کوکا کولا کمپنی اپنا پروڈکٹ لانچ کرے، کیونکہ ان دنوں میں صرف پاکستان سے سیزن میں 22 سے 25 ارب روپے کماتے تھے، اور اب پورے سیزن میں ہم 2 ارب روپے بھی نہیں کما سکے۔
تو بات کا مطلب یہ ہے کہ بائیکاٹ جاری رکھو، ہر دوست اسرائیل اور یورپ کے ملکوں کی پروڈکٹ بھی استعمال نہ کرے، کیونکہ ہمارا سوچ یہ ہوتا ہے کہ میرے ایک بوتل یا کسی اور چیز سے کیا فرق پڑے گا۔ فرق پڑتا ہے، اور بالکل پڑتا ہے۔ اگر تھوڑی غیرت کر لی تو دوستو، اس بار ماشاءاللہ بہت زبردست بائیکاٹ چل رہا ہے۔ سب دوست عزم اور ارادہ کریں کہ اسرائیل اور قادیانوں کی کوئی پروڈکٹ استعمال نہیں کریں گے، کیونکہ یہی پیسہ واپس ہمارے مسلمانوں کے بچوں، بہنوں، اور بیٹیوں کے سر پر بم یا گولی کی شکل میں گرتا ہے۔
انشاءاللہ، میرا خود کا ارادہ ہے کہ اس عید اور آنے والے وقت میں اسرائیل کی کوئی پروڈکٹ استعمال نہیں کروں گا، اور آپ بھی عزم اور ارادہ کریں کہ ان کی کوئی پروڈکٹ استعمال نہ کریں۔ پوسٹ کاپی