30/05/2019
آہیں آپ کو "لیپہ ویلی" کی سیر کرایں
اگر آپ اسلام آباد ہیں تو مظفرآباد مری ایکسپریس وے کا انتخاب کریں براستہ کوہالہ اور مظفرآباد پہنچ جائیں گے. وہاں سے آگے مظفر آباد سے لیپہ ویلی کا سفر تقریباً 100 کلومیٹر کا ہے جو تقریباً 6سے 7 گھنٹوں میں طے ہوتا ہےمظفر آباد سے لیپہ سفر کے لیے آپ کو دومیل پل سے دائیں جانب شاہراہے سرینگر پر دریائے جہلم کے ساتھ نیلی کے مقام تک سفر کرنا پڑے گا.یہاں تک کا سفر تقریباً 45 کلومیٹر کا ہے نیلی کے مقام پر دریائے جہلم کو کراس کر کے باہیں جانب شاریاں، لمنیاں سے ہوتے ہوئے آپ ریشیاں پہچ جائیں گے. ریشیاں تک روڈ پکی ہے اور آرام دہ ہے. مظفرآباد سے نکلنے کے بعد آپ کا پہلا پڑاو ریشیاں پڑتا ہے. ریشیاں تک آپ اپنی گاڑی ( کار) پر آہ سکتے. یہاں سے آگے لیپہ تک کا سفر صرف 4×4 گاڑی سے ممکن ہے. ریشیاں بازار ایک روایتی بازار ہے. یہاں سے آپ کو آسانی سے لیپہ کے لیے 4×4 گاڑی مل جاتی ہے. ریشیاں کے ساتھ تھوڑا سا اوپر بہت ہی خوبصورت سیاحتی مقام داوکھن ہے جہاں پر محکمہ سیاحت کا عالیشان گیسٹ ہاوس موجود ہے اگر ریشیاں آپ کا رات قیام کا پروگرام ہو تو آپ رات داوکھن قیام کر لیں. بہتر ہو گا آپ رات کا قیام ریشیاں نہ کریں اور سیدھا لیپہ ویلی آہ جاہیں. ریشیاں سے لیپہ کا فاصلہ تقریباً 22 کلو میٹر ہے ہے اور یہ 22 کلومیٹر روڈ کچی ہے اور آپ کا یہ سفر تین سے ساڑھے تین گھنٹے میں آسانی سے طے ہو جاتا ہے. ریشیاں سے لیپہ سفر کے لیے انٹری پوائینٹ پر پاک فوج کی چیک پوسٹ ہے وہاں اپنا اصلی شناختی کارڈ دیکھا کر انٹری کروا کر جائیں. راستے میں مختلف مقامات پر آرمی کے پوائینٹ ہیں آپ کی سہولت کے لیے روڈ پر کسی قسم کے مسلہ یا ایمرجنسی کی صورت میں وہ آپ کی مدد کے لیے موجود ہوتے ہیں، ان کے ساتھ تعاون کریں اور زمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں. ریشیاں سے لیپہ جانے کے دو مختلف راستے ہیں ایک روڈ موجی شیڑگلی روڈ کے نام سے مشہور ہے جبکہ دوسری روڈ برتھواڑ گلی کے نام سے مشہور ہے. بہتر یہی ہے ریشیاں سے لیپہ جاتے ہوئے آپ برتھواڑ گلی روڈ کا انتخاب کریں. برتھواڑ گلی ٹاپ پر پہنچ کر آپ لیپہ ویلی، شمس بری اور مختلف پہاڑی سلسلوں کو ملاحظہ کرتے ہوئے لیپہ پہنچ جائیں گے. لیپہ بازار میں ہوٹل اور ریسٹ ہاوس موجود ہیں وہاں آسانی سے آپ کو رہائش مل جاتی ہے اگر رش کی وجہ سے ہوٹلز میں آپ کو جگہ نہیں ملتی تو بھی پریشانی کی کوئی بات نہیں مقامی افراد آپ کو اپنے گھروں میں رہائش کا انتظام کر دیں گے یاد رہے گھروں میں ہونی والی رہائش فری ہوتی ہے یہ ہماری روایت ہے گھر آنے والے مہمانوں سے پیسے لینے کو برا سمجھا جاتا ہے. باقی ہوٹل کے کرائے بھی انتہائی مناسب ہوتے ہیں آپ سوچ نہیں سکتے شاید پاکستان میں سب سے سستی رہائش صرف لیپہ میں ہی آپ کو مل سکتی ہے. لیپہ کے لوگ انتہائی مہمان نواز ہیں. جبکہ اندرون لیپہ ویلی کی روڈ تقریباً پکی ہے. لیپہ میں دو دن قیام کے دوران آپ 12 ہزاری، کشمیری طرز تعمیر کے حامل گھر، چاولوں کے طے دار خوبصورت کھیت،کشمیری ثقافت، چاولوں اور آٹے کی پن چکیاں جو نالہ قاضی ناگ پر لگی ہوئی ہیں اور ٹھنڈے میٹھے چشموں کے پانی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں. لیپہ میں سیب اور اخروٹ بہت زیادہ ہوتے ہیں... جہاں سے آپ کا دل کرے اپنے کھانے کے لیے آپ فری سے سیب آپ اپنی مدد آپ کے تحت درختوں سے اتار سکتے ہیں یا مقامی افراد سے بھی لے سکتے ہیں سوغات کے طور پر. لیپہ میں دیکھنے کے لیے مختلف مقامات، 12 ہزاری، منڈاکلی بیلہ، نوکوٹ گاوں، نوکوٹ گلی جہاں کے چاول کے کھیتوں کا نظارہ سب کو بہاتا ہے.اس کے علاوہ چننیاں چمولہ جبکہ بٹلیاں بجلدھار جو کہ ایل او سی پر ہیں، اس کے علاوہ انٹلیاں چک مقام اور لبگراں میں حضرت مٹھا بابا سرکار کا دربار ہے جو کہ ایل او سی کا درجہ رکھتا یہاں سے آپ مقبوضہ کشمیر کا بھی نظارہ کر سکتے ہیں اور دربار پر ہر وقت پورے ملک سے آنے والے زائرین کا رش ہوتا ہے اس طرح سے آپ کا لیپہ ویلی کا ٹور مکمل ہو جائے گا اور واپسی کے لیے آپ لبگراں سے ہوچڑی کے مقام سے موجی کی جانب نکل جائیں اور یوں آپ کی واپسی موجی شیڑگلی روڈ کے زریعہ ہو گی اور اس طرح آپ داوکھن کچھ دیر رک کر حسین نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے بعد ریشیاں پہنچ جائیں گے. اور امید ہے واپسی پر بہت حسین یادوں کو لے کر لوٹ رہے ہوں گے.
(لیپہ ویلی میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی میسر ہے اس کے علاوہ ایس کام کی سم بھی چلتی ہے مخصوص مرکزی ایریا میں)
تحریر : : منصور احمد اعوان