Explore Tourism in Pakistan

Explore Tourism in Pakistan ہمارا مقصد پاکستان کے ایسے مقامات تلاش کرنا ہے جو مقامات سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہیں .
(6)

نانگا پربت دنیا کا سب سے بے رحم پہاڑ جسے “قاتل پہاڑ” کا لقب دیا گیا ہے۔‎پاکستان میں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 5...
08/12/2024

نانگا پربت
دنیا کا سب سے بے رحم پہاڑ جسے “قاتل پہاڑ” کا لقب دیا گیا ہے۔

‎پاکستان میں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 5 موجود ہیں، جن میں کے ٹو، گاشر برم اول، براڈ پیک، گاشر برم دوم، اور نانگا پربت شامل ہیں۔
‎نانگا پربت، جو کہ 8126 میٹر (26660 فٹ) بلند ہے، ہمالیہ کے پیشانی پر واقع ہے۔ یہ پہاڑ سیاسی طور پر گلگت بلتستان کے علاقے میں ہے اور ضلع دیامر کے اندر آتا ہے۔
‎ نانگا پربت اپنی قدرتی جلال اور مشکلات کی وجہ سے دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کے لیے ایک سحر انگیز چوٹی ہے، جو انہیں اپنی حدود آزمانے کے لیے مجبور کرتی ہے۔ اس پہاڑ کی تاریخ اور اس سے منسلک داستانیں انسان کو اس کے سامنے بے بس ہونے کا احساس دلاتی ہیں، اور یہ پہاڑ اپنے دامن میں ایک ایسی پراسراریت چھپائے ہوئے ہے جو دیکھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیے رکھتی ہے۔
‎نانگا پربت، کو پہلی بار 1953 میں آسٹریا کے کوہ پیما ہرمن بول نے سر کیا تھا۔ اس وقت تک، اس پہاڑ پر کئی مشن ناکام ہو چکے تھے اور بہت سے لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
‎پہلی کوشش 1895 میں ہوئی تھی، جب الفریڈ ممرے نے اسے سر کرنے کی کوشش کی۔ لیکن الفریڈ ممرے اور ان کے ساتھیوں کو نانگا پربت پر پہلی ہی کوشش میں اپنی جان گنوانی پڑی۔ 1953 تک، تقریباً 31 کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے تھے اور نانگا پربت کو "قاتل پہاڑ" کے نام سے جانا جانے لگا تھا۔

‎پاکستانی کوہ پیماؤں میں سے سب سے پہلے نانگا پربت کو سر کرنے کا اعزاز قومی ہیرو، میجر محمد اقبال کو حاصل ہوا۔ انہوں نے 1989 میں اس بلند و بالا چوٹی کو سر کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی وہ نانگا پربت کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے۔

‎نانگا پربت کو سب سے زیادہ بار سر کرنے کا اعزاز پاکستانی کوہ پیما **علی سدپارہ** کو حاصل ہے، جنہوں نے اس پہاڑ کو **چار** بار کامیابی سے سر کیا تھا۔ علی سدپارہ ایک انتہائی تجربہ کار اور قابل کوہ پیما تھے جنہوں نے نانگا پربت کو نہ صرف موسم گرما میں بلکہ 2016 میں سردیوں میں بھی سر کیا تھا، جو کہ ایک تاریخی کارنامہ تھا۔

‎علی سدپارہ کی نانگا پربت سے وابستگی اور ان کے اس پہاڑ کو بار بار سر کرنے کی کامیابیاں انہیں کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نمایاں مقام عطا کرتی ہیں۔

‎نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے بنیادی طور پر تین اہم راستے ہیں، جو اسے دنیا کے مشکل ترین اور متنوع چیلنجز فراہم کرتے ہیں۔ یہ راستے مختلف سمتوں سے پہاڑ تک پہنچنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں
‎1. **راکیوٹ/کینچن روٹ (Rakhiot/Kinshofer Route)**:
‎ - یہ نانگا پربت کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اور نسبتاً آسان راستہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ راستہ پہاڑ کی شمالی جانب سے گزرتا ہے اور راکیوٹ گلیشیئر سے شروع ہوتا ہے۔ 1953 میں ہرمن بوہل نے اسی راستے سے پہلی بار نانگا پربت کو سر کیا تھا۔

‎2. **دیامیر فیس (Diamir Face)**:
‎ - یہ راستہ نانگا پربت کی مغربی جانب سے گزرتا ہے۔ یہ دیامیر ضلع سے شروع ہوتا ہے اور راکیوٹ روٹ کے بعد دوسرا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا راستہ ہے۔ 1962 میں ایک جرمن-پاکستانی ٹیم نے اسی راستے سے پہاڑ کو سر کیا تھا۔

‎3. **روپال فیس (Rupal Face)**:
‎ - یہ راستہ نانگا پربت کی جنوبی جانب سے گزرتا ہے اور اسے دنیا کا سب سے بڑا اور مشکل ترین پہاڑی چہرہ مانا جاتا ہے۔ یہ راستہ انتہائی دشوار اور خطرناک ہے، اور اس کے ذریعے پہاڑ کو سر کرنے کے لیے زبردست مہارت اور طاقت درکار ہوتی ہے۔ 1970 میں، مشہور کوہ پیما رین ہولڈ میسنر (Reinhold Messner) اور اس کے بھائی گونتر میسنر (Günther Messner) نے اس راستے سے چڑھائی کی تھی۔

‎یہ تینوں راستے اپنی نوعیت اور مشکلات کے اعتبار سے منفرد ہیں، اور کوہ پیما ان میں سے کسی بھی راستے کا انتخاب کرتے ہوئے اپنی مہارت، تجربہ، اور تیاری کے مطابق نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

‎رین ہولڈ میسنر اور ان کے بھائی گونتر میسنر نے 1970 میں نانگا پربت کو روپال فیس کے ذریعے سر کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے یہ کارنامہ انجام دیا اور نانگا پربت کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، لیکن اس مہم کا انجام ایک المناک حادثے پر ہوا۔

‎چوٹی سر کرنے کے بعد، نیچے اترتے وقت گونتر میسنر کی طبیعت خراب ہو گئی۔ ان دونوں بھائیوں نے زیادہ محفوظ اور آسان راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی، مگر حالات انتہائی خطرناک ہو گئے۔ رین ہولڈ نے اپنے بھائی کو بچانے کی پوری کوشش کی، مگر گونتر میسنر برفانی تودے کی زد میں آ کر لاپتہ ہو گئے اور ان کی موت ہو گئی۔

‎گونتر کی لاش کو کئی سالوں تک نہیں مل سکی، اور یہ ایک بڑی معمہ بن گئی۔ بالآخر، 2005 میں، گونتر میسنر کے باقیات نانگا پربت کے دیامیر فیس کے قریب پائے گئے، جس نے ان کی موت کی تصدیق کی۔

‎رین ہولڈ میسنر نے نانگا پربت کو سر تو کر لیا تھا، مگر اپنے بھائی کی موت کے صدمے نے ان پر گہرا اثر ڈالا۔ بعد میں انہوں نے اس مہم کے بارے میں کتابیں بھی لکھیں اور اس حادثے کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا۔ ان کی یہ مہم کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک انتہائی دشوار اور دلخراش واقعات میں شمار کی جاتی ہے۔

Parachinar
05/12/2024

Parachinar

22/11/2024

Katlang service area

موٹرسائیکل کے طویل ترین سفر کا عالمی ریکارڈ ارجنٹائن کے ایمیلیو اسکاٹو کا ہے. جو 17 جنوری 1985 کو گھر سے نکلا اور 2 اپری...
19/11/2024

موٹرسائیکل کے طویل ترین سفر کا عالمی ریکارڈ ارجنٹائن کے ایمیلیو اسکاٹو کا ہے. جو 17 جنوری 1985 کو گھر سے نکلا اور 2 اپریل 1995 کو واپس آیا، مجموعی طور پر 735,000 کلومیٹر کا سفر کیا اور 214 ممالک اور آزاد علاقوں کا دورہ کیا.!
ایمیلیو نے پورا سفر ہونڈا موٹرسائیکل ( گولڈ ونگ 1980 GL1100) پر کیا، جسے "بلیک شہزادی" کا نام دیا گیا ہے۔ دس سال تک "بلیک شہزادی" نے 47,000 لیٹر پٹرول، 1300 لیٹر انجن آئل، 86 ٹائر، 12 بیٹریاں اور 9 سیٹیں استعمال کیں۔! 735,000 کلومیٹر میں صرف ایک انجن کی تبدیلی کی ضرورت پڑھی۔ گھر واپسی پر ایمیلیو نے( The Longest Ride) لکھی جس میں اس نے 224 صفحات پر اپنے حیرت انگیز سفر کو بیان کیا۔

10/11/2024
Islamabad
06/11/2024

Islamabad

اینٹارکٹیکا؟ — جی نہیں، پاکستان 😍😨🌨️      اگرچہ پاکستان ایک گرم مرطوب ملک تصور ہوتا ہے مگر پھر بھی حیرت انگیز طور پر دنی...
28/10/2024

اینٹارکٹیکا؟ — جی نہیں، پاکستان 😍😨🌨️
اگرچہ پاکستان ایک گرم مرطوب ملک تصور ہوتا ہے مگر پھر بھی حیرت انگیز طور پر دنیا میں انٹارکٹیکا کے بعد سب سے زیادہ گلیشیئرز پاکستان میں ہیں، تقریباً 7 ہزار 253۔ ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دنیا میں 7 ہزار میٹرز سے بلند چوٹیاں صرف جنوبی ایشیا میں ہیں، اور ان میں 112 چوٹیاں صرف اکیلے پاکستان میں ہیں۔ ان میں 5 چوٹیاں 8 ہزار میٹرز سے بلند ہیں۔ پاکستان بے شک ایک گرم ملک ہے مگر یہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 75 ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ جانتے ہیں کہاں؟

BataKundi...
23/10/2024

BataKundi...

Autumn in the mountains 📍 Phundur Valley
17/10/2024

Autumn in the mountains
📍 Phundur Valley

Central karakorum National Park , Gilgit Baltistan Pakistan 🇵🇰❣️
14/10/2024

Central karakorum National Park , Gilgit Baltistan Pakistan 🇵🇰❣️

Upper Kachura Lake Skardu Gilgit Baltistan Full Screen Recommend. 20th September 2024.
13/10/2024

Upper Kachura Lake
Skardu
Gilgit Baltistan
Full Screen Recommend.
20th September 2024.

Babu-sar top
07/10/2024

Babu-sar top

PASSU CONE
04/10/2024

PASSU CONE

Abbottabad old days
29/09/2024

Abbottabad old days

Mazafrabad City
24/09/2024

Mazafrabad City

Lahore
20/09/2024

Lahore

Quetta
14/09/2024

Quetta

Saif ul Malook lake Naran
12/09/2024

Saif ul Malook lake Naran

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Explore Tourism in Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Explore Tourism in Pakistan:

Videos

Share


Other Tourist Information Centers in Islamabad

Show All