Explore Tourism in Pakistan

Explore Tourism in Pakistan ہمارا مقصد پاکستان کے ایسے مقامات تلاش کرنا ہے جو مقامات سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہیں .

25/12/2024
Skardu
19/12/2024

Skardu

Capital of Pakistan🇵🇰
18/12/2024

Capital of Pakistan🇵🇰

Gwadar
16/12/2024

Gwadar

11/12/2024

Pakistan, officially known as the Islamic Republic of Pakistan, is a country in South Asia that is home to a diverse range of cultures, landscapes, and historical sites. Despite its potential, Pakistan's tourism industry has faced significant challenges in recent years, including security concerns and infrastructure issues. However, the government has taken steps to improve the situation, and the country is slowly becoming a popular destination for travelers.

*Natural Beauty:*

Pakistan is home to some of the most beautiful and diverse landscapes in the world. From the snow-capped mountains of the Karakoram and Himalayan ranges to the vast deserts of Sindh and Balochistan, the country has a unique geography that is sure to leave visitors in awe.

Some popular natural attractions in Pakistan include:

1. Hunza Valley: Located in the Gilgit-Baltistan region, Hunza Valley is known for its breathtaking scenery, fruit orchards, and snow-capped mountains.
2. Naltar Valley: Located in the Gilgit-Baltistan region, Naltar Valley is known for its lush green meadows, snow-capped mountains, and beautiful lakes.
3. Deosai National Park: Located in the Gilgit-Baltistan region, Deosai National Park is home to the Himalayan brown bear and is known for its beautiful scenery and wildlife.
4. Lake Saif ul Malook: Located in the Kaghan Valley, Lake Saif ul Malook is a beautiful lake that is surrounded by snow-capped mountains and is known for its stunning scenery.

*Cultural Heritage:*

Pakistan has a rich cultural heritage, with a history that dates back thousands of years. The country is home to many ancient civilizations, including the Indus Valley Civilization, the Gandhara Civilization, and the Mughal Empire.

Some popular cultural attractions in Pakistan include:

1. Mohenjo-Daro: Located in the province of Sindh, Mohenjo-Daro is an ancient city that dates back to the Indus Valley Civilization.
2. Harappa: Located in the province of Punjab, Harappa is an ancient city that dates back to the Indus Valley Civilization.
3. Lahore Fort: Located in the city of Lahore, Lahore Fort is a historic fort that was built by the Mughal Empire in the 16th century.
4. Badshahi Mosque: Located in the city of Lahore, Badshahi Mosque is a historic mosque that was built by the Mughal Empire in the 17th century.

*Adventure Tourism:*

Pakistan is a paradise for adventure seekers, with a wide range of activities to suit all interests and skill levels. From trekking and hiking to rafting and paragliding, the country has something to offer everyone.

Some popular adventure tourism activities in Pakistan include:

1. Trekking: Pakistan is home to some of the most beautiful and challenging treks in the world, including the K2 Base Camp Trek and the Nanga Parbat Base Camp Trek.
2. Rafting: Pakistan has some of the most beautiful and challenging rivers in the world, including the Indus River and the Kunhar River.
3. Paragliding: Pakistan has some of the most beautiful and challenging paragliding sites in the world, including the Hunza Valley and the Naltar Valley.
4. Skiing: Pakistan has some of the most beautiful and challenging ski resorts in the world, including the Naltar Ski Resort and the Malam Jabba Ski Resort.

*Tourist Infrastructure:*

Pakistan's tourist infrastructure has improved significantly in recent years, with the government investing heavily in the development of hotels, resorts, and other tourist facilities.

Some popular tourist destinations in Pakistan include:

1. Islamabad: The capital city of Pakistan, Islamabad is a modern and well-planned city that is home to many tourist attractions, including the Faisal Mosque and the Pakistan Monument.
2. Lahore: The second-largest city in Pakistan, Lahore is a cultural and historical hub that is home to many tourist attractions, including the Lahore Fort and the Badshahi Mosque.
3. Karachi: The largest city in Pakistan, Karachi is a bustling metropolis that is home to many tourist attractions, including the Quaid-e-Azam Museum and the Karachi Beach.
4. Peshawar: The capital city of the Khyber Pakhtunkhwa province, Peshawar is a cultural and historical hub that is home to many tourist attractions, including the Bala Hissar Fort and the Peshawar Museum.

MalamJabba
10/12/2024

MalamJabba

D chowk Islamabad ❤️
10/12/2024

D chowk Islamabad ❤️

نانگا پربت دنیا کا سب سے بے رحم پہاڑ جسے “قاتل پہاڑ” کا لقب دیا گیا ہے۔‎پاکستان میں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 5...
08/12/2024

نانگا پربت
دنیا کا سب سے بے رحم پہاڑ جسے “قاتل پہاڑ” کا لقب دیا گیا ہے۔

‎پاکستان میں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 5 موجود ہیں، جن میں کے ٹو، گاشر برم اول، براڈ پیک، گاشر برم دوم، اور نانگا پربت شامل ہیں۔
‎نانگا پربت، جو کہ 8126 میٹر (26660 فٹ) بلند ہے، ہمالیہ کے پیشانی پر واقع ہے۔ یہ پہاڑ سیاسی طور پر گلگت بلتستان کے علاقے میں ہے اور ضلع دیامر کے اندر آتا ہے۔
‎ نانگا پربت اپنی قدرتی جلال اور مشکلات کی وجہ سے دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کے لیے ایک سحر انگیز چوٹی ہے، جو انہیں اپنی حدود آزمانے کے لیے مجبور کرتی ہے۔ اس پہاڑ کی تاریخ اور اس سے منسلک داستانیں انسان کو اس کے سامنے بے بس ہونے کا احساس دلاتی ہیں، اور یہ پہاڑ اپنے دامن میں ایک ایسی پراسراریت چھپائے ہوئے ہے جو دیکھنے والوں کو ہمیشہ مسحور کیے رکھتی ہے۔
‎نانگا پربت، کو پہلی بار 1953 میں آسٹریا کے کوہ پیما ہرمن بول نے سر کیا تھا۔ اس وقت تک، اس پہاڑ پر کئی مشن ناکام ہو چکے تھے اور بہت سے لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
‎پہلی کوشش 1895 میں ہوئی تھی، جب الفریڈ ممرے نے اسے سر کرنے کی کوشش کی۔ لیکن الفریڈ ممرے اور ان کے ساتھیوں کو نانگا پربت پر پہلی ہی کوشش میں اپنی جان گنوانی پڑی۔ 1953 تک، تقریباً 31 کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے تھے اور نانگا پربت کو "قاتل پہاڑ" کے نام سے جانا جانے لگا تھا۔

‎پاکستانی کوہ پیماؤں میں سے سب سے پہلے نانگا پربت کو سر کرنے کا اعزاز قومی ہیرو، میجر محمد اقبال کو حاصل ہوا۔ انہوں نے 1989 میں اس بلند و بالا چوٹی کو سر کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی وہ نانگا پربت کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے۔

‎نانگا پربت کو سب سے زیادہ بار سر کرنے کا اعزاز پاکستانی کوہ پیما **علی سدپارہ** کو حاصل ہے، جنہوں نے اس پہاڑ کو **چار** بار کامیابی سے سر کیا تھا۔ علی سدپارہ ایک انتہائی تجربہ کار اور قابل کوہ پیما تھے جنہوں نے نانگا پربت کو نہ صرف موسم گرما میں بلکہ 2016 میں سردیوں میں بھی سر کیا تھا، جو کہ ایک تاریخی کارنامہ تھا۔

‎علی سدپارہ کی نانگا پربت سے وابستگی اور ان کے اس پہاڑ کو بار بار سر کرنے کی کامیابیاں انہیں کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نمایاں مقام عطا کرتی ہیں۔

‎نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے بنیادی طور پر تین اہم راستے ہیں، جو اسے دنیا کے مشکل ترین اور متنوع چیلنجز فراہم کرتے ہیں۔ یہ راستے مختلف سمتوں سے پہاڑ تک پہنچنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں
‎1. **راکیوٹ/کینچن روٹ (Rakhiot/Kinshofer Route)**:
‎ - یہ نانگا پربت کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اور نسبتاً آسان راستہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ راستہ پہاڑ کی شمالی جانب سے گزرتا ہے اور راکیوٹ گلیشیئر سے شروع ہوتا ہے۔ 1953 میں ہرمن بوہل نے اسی راستے سے پہلی بار نانگا پربت کو سر کیا تھا۔

‎2. **دیامیر فیس (Diamir Face)**:
‎ - یہ راستہ نانگا پربت کی مغربی جانب سے گزرتا ہے۔ یہ دیامیر ضلع سے شروع ہوتا ہے اور راکیوٹ روٹ کے بعد دوسرا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا راستہ ہے۔ 1962 میں ایک جرمن-پاکستانی ٹیم نے اسی راستے سے پہاڑ کو سر کیا تھا۔

‎3. **روپال فیس (Rupal Face)**:
‎ - یہ راستہ نانگا پربت کی جنوبی جانب سے گزرتا ہے اور اسے دنیا کا سب سے بڑا اور مشکل ترین پہاڑی چہرہ مانا جاتا ہے۔ یہ راستہ انتہائی دشوار اور خطرناک ہے، اور اس کے ذریعے پہاڑ کو سر کرنے کے لیے زبردست مہارت اور طاقت درکار ہوتی ہے۔ 1970 میں، مشہور کوہ پیما رین ہولڈ میسنر (Reinhold Messner) اور اس کے بھائی گونتر میسنر (Günther Messner) نے اس راستے سے چڑھائی کی تھی۔

‎یہ تینوں راستے اپنی نوعیت اور مشکلات کے اعتبار سے منفرد ہیں، اور کوہ پیما ان میں سے کسی بھی راستے کا انتخاب کرتے ہوئے اپنی مہارت، تجربہ، اور تیاری کے مطابق نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

‎رین ہولڈ میسنر اور ان کے بھائی گونتر میسنر نے 1970 میں نانگا پربت کو روپال فیس کے ذریعے سر کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے یہ کارنامہ انجام دیا اور نانگا پربت کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، لیکن اس مہم کا انجام ایک المناک حادثے پر ہوا۔

‎چوٹی سر کرنے کے بعد، نیچے اترتے وقت گونتر میسنر کی طبیعت خراب ہو گئی۔ ان دونوں بھائیوں نے زیادہ محفوظ اور آسان راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی، مگر حالات انتہائی خطرناک ہو گئے۔ رین ہولڈ نے اپنے بھائی کو بچانے کی پوری کوشش کی، مگر گونتر میسنر برفانی تودے کی زد میں آ کر لاپتہ ہو گئے اور ان کی موت ہو گئی۔

‎گونتر کی لاش کو کئی سالوں تک نہیں مل سکی، اور یہ ایک بڑی معمہ بن گئی۔ بالآخر، 2005 میں، گونتر میسنر کے باقیات نانگا پربت کے دیامیر فیس کے قریب پائے گئے، جس نے ان کی موت کی تصدیق کی۔

‎رین ہولڈ میسنر نے نانگا پربت کو سر تو کر لیا تھا، مگر اپنے بھائی کی موت کے صدمے نے ان پر گہرا اثر ڈالا۔ بعد میں انہوں نے اس مہم کے بارے میں کتابیں بھی لکھیں اور اس حادثے کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا۔ ان کی یہ مہم کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک انتہائی دشوار اور دلخراش واقعات میں شمار کی جاتی ہے۔

Sakrdu
05/12/2024

Sakrdu

22/11/2024

Katlang service area

موٹرسائیکل کے طویل ترین سفر کا عالمی ریکارڈ ارجنٹائن کے ایمیلیو اسکاٹو کا ہے. جو 17 جنوری 1985 کو گھر سے نکلا اور 2 اپری...
19/11/2024

موٹرسائیکل کے طویل ترین سفر کا عالمی ریکارڈ ارجنٹائن کے ایمیلیو اسکاٹو کا ہے. جو 17 جنوری 1985 کو گھر سے نکلا اور 2 اپریل 1995 کو واپس آیا، مجموعی طور پر 735,000 کلومیٹر کا سفر کیا اور 214 ممالک اور آزاد علاقوں کا دورہ کیا.!
ایمیلیو نے پورا سفر ہونڈا موٹرسائیکل ( گولڈ ونگ 1980 GL1100) پر کیا، جسے "بلیک شہزادی" کا نام دیا گیا ہے۔ دس سال تک "بلیک شہزادی" نے 47,000 لیٹر پٹرول، 1300 لیٹر انجن آئل، 86 ٹائر، 12 بیٹریاں اور 9 سیٹیں استعمال کیں۔! 735,000 کلومیٹر میں صرف ایک انجن کی تبدیلی کی ضرورت پڑھی۔ گھر واپسی پر ایمیلیو نے( The Longest Ride) لکھی جس میں اس نے 224 صفحات پر اپنے حیرت انگیز سفر کو بیان کیا۔

Islamabad
06/11/2024

Islamabad

اینٹارکٹیکا؟ — جی نہیں، پاکستان 😍😨🌨️      اگرچہ پاکستان ایک گرم مرطوب ملک تصور ہوتا ہے مگر پھر بھی حیرت انگیز طور پر دنی...
28/10/2024

اینٹارکٹیکا؟ — جی نہیں، پاکستان 😍😨🌨️
اگرچہ پاکستان ایک گرم مرطوب ملک تصور ہوتا ہے مگر پھر بھی حیرت انگیز طور پر دنیا میں انٹارکٹیکا کے بعد سب سے زیادہ گلیشیئرز پاکستان میں ہیں، تقریباً 7 ہزار 253۔ ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دنیا میں 7 ہزار میٹرز سے بلند چوٹیاں صرف جنوبی ایشیا میں ہیں، اور ان میں 112 چوٹیاں صرف اکیلے پاکستان میں ہیں۔ ان میں 5 چوٹیاں 8 ہزار میٹرز سے بلند ہیں۔ پاکستان بے شک ایک گرم ملک ہے مگر یہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 75 ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ جانتے ہیں کہاں؟

BataKundi...
23/10/2024

BataKundi...

Autumn in the mountains 📍 Phundur Valley
17/10/2024

Autumn in the mountains
📍 Phundur Valley

Central karakorum National Park , Gilgit Baltistan Pakistan 🇵🇰❣️
14/10/2024

Central karakorum National Park , Gilgit Baltistan Pakistan 🇵🇰❣️

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Explore Tourism in Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Explore Tourism in Pakistan:

Videos

Share