Kalam swat tourism department apreater

Kalam swat tourism department apreater touresam manager

12/08/2022

مہوڈنڈ جھیل کالام سوات کے پی کے

08/07/2022

Desan meados me muqhame logon ka raqhs.

08/07/2022

Janshi Meadows kalam kpk Jan

03/07/2022

Godar lake kalam swat kp

مہوڈنڈ جھیل، کالام ویلی، سوات۔۔🛶🐟Mesmerizing Mahodand Lake of Kalam Valley 💞  Lake (مہوڈنڈ جھیل‎; Pashto: د ماهو ډنډ‎ - ...
03/07/2022

مہوڈنڈ جھیل، کالام ویلی، سوات۔۔🛶🐟
Mesmerizing Mahodand Lake of Kalam Valley 💞
Lake (مہوڈنڈ جھیل‎; Pashto: د ماهو ډنډ‎ - "Lake of Fishes") is a lake located in the upper Valley at a distance of about 35 km from in District of . The lake is accessible by a four-wheel-drive vehicle and is often utilized for fishing and boating.
Photo Credit : ik

کونڑمشرقی افغانستان میں واقع ادھیانہ ( قدیم سوات جس میں آج کے کونڑ، دیر، باجوڑ، بونیر اور آگے داریل تانگیر تک کے علاقے ش...
03/07/2022

کونڑ
مشرقی افغانستان میں واقع ادھیانہ ( قدیم سوات جس میں آج کے کونڑ، دیر، باجوڑ، بونیر اور آگے داریل تانگیر تک کے علاقے شامل تھے) کے اہم علاقے اور اپنے شرابوں اور گھوڑوں بالخصوص "شن " ذات کے مشہور و معروف گھوڑوں کے لیے مشہور پشائی قبائل کے قدیم مسکن کونڑ( کنہار) کا خوبصورت منظر۔ قدیم وقتوں میں یہاں کے شراب اور شن ذات کے گھوڑے ہندوستان اور چین وغیرہ بطور تجارت بھیجے جاتے تھے۔ یہاں کی شرابوں میں ارہ تاشی، سوہان تاشی اور ایک زرد رنگ کی شراب کافی مشہور تھی۔ بدھ مت کے تینوں فرقے اور بعد کے تانترک عقائد انہی قدیم راستوں سے ہوتے ہوئے وسطی ایشائی ممالک اور چین، تبت تک پھیل گئے تھے۔ قدیم ویدی عہد اور اس کے بعد بدھ مت عہد میں ان راستوں کو اہم مقام حاصل تھا۔ یہ مختلف راستوں کا ایک نیٹ ورک جسے قدیم تاجر اور مذہبی مبلغین، زائرین وغیرہ استعمال کرتے آ رہے تھے۔ سنسکرت مصنفین نے راستوں کے اس نیٹ ورک کو اوتر (Uttharpatha) یعنی شمالی راستہ کے نام سے ذکر کیا ہے۔ آج کل اسے شاہرائے ریشم کہا جاتا ہے۔
انہی راستوں سے تاجر کاپیسا، ننگرہارا، ادھیانہ اور گندھارا کے شراب، گھوڑے اور دوسری چیزیں دور دور تک پہنچاتے تھے اور دور دیس کی چیزیں یہاں لاتے تھے۔ ہیون سانگ نے کاپیسا کے پشائی یا پشاچہ قبائل، ان کے رسم رواج، رقص، شرابوں اور مذہب سمیت حکمران خاندان پر مفصل لکھا ہے۔ یہ قدیم راستے کشان دور تک بہت مشہور و معروف تھے لیکن جب کشان یہاں آئے اور گندھارا پر حکومت شروع کی تو انہوں نے پشاور کو مرکز بنایا اور جنوب کے طرف واقع خیبر کے راستہ استعمال کرنا شروع کیا۔ یوں آہستہ آہستہ ادھیانہ اور کنہار وغیرہ جو ان راستوں پر واقع تھے کا زوال شروع ہوا۔ یہاں شائد یہ بتانے کی ضرورت نہ ہو کہ بدھ عہد میں ان راستوں اور یہاں کے پانی کے ذرائع پر خانقاہوں کا قبضہ تھا۔ عام طور پر جو کہا جاتا ہے کہ یہاں بدھ مت پر امن طریقے سے پھیلا شاید آشوک کے دور تک یہ بات ٹھیک تھی لیکن اس کے بعد کون صحیح کہہ سکتا ہے ؟.
ہر حملہ آور مقامی لوگوں کا استحصال لازمی کرتا ہے لیکن اس کی شکلیں مختلف ہوتی ہے۔ یہاں بھی راستوں اور زراعت پر خانقاہوں کا قبضہ تھا اور انہوں نے مقامی داردی مذاہب کی کھل کر مخالفت کی۔ پروفیسر ٹوچی، لوکا موریا اور ادھیانہ، گندھارا پر تحقیق کرنے والے دوسرے محققین نے اس بارے میں مفصل لکھا ہے۔ جب راستوں کی اہمیت نہ رہی اوپر سے ہن قبائل نے بھی تباہی مچائی یوں خانقاہوں کو پالنے والے امیر لوگ راستوں سے لیا جانے والا محصول وغیرہ ملنا بند ہوگیا اور بدھ بھکشوؤں ادھیانہ چھوڑنے لگے اور بدھ ازم کا زوال شروع ہوا۔ رہی سہی کسر بعد میں مقامی داردی عقائد اور بدھ مت تعلمیات کے ملاپ سے پیدا ہونے والے تانترک عقائد نے پوری کی اور بہت جلد قدیم ادھیانہ، گندھارا اور ننگرہارا سے قدیم بدھ مت مٹ گیا اور تانترک عقائد کو عروج حاصل ہوا۔
بابر بادشاہ کونڑ کو کنیر نام سے یاد کرتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ کنیر اور نورکل ( درہ نور جسے قدیم وقتوں میں نور گل یعنی نور کی وادی، یہ نام بھی بعد کا ہے قبل از اسلام کوی اور نام تھا جس کے بارے میں تاحال نہیں معلوم۔ گل زیادہ تر داردی زبانوں میں ایسے علاقے کو کہا جاتا ہے جس کے بیچ میں ندی یا بڑا نالہ ہو اور دونوں طرف پہاڑی ڈھلوان) تومان یعنی ضلعے لمغانات ( لام گھان) سے الگ ہے اور کافرستان کے سرحد پر واقع ہے۔ یہاں میر سید علی ہمدانی نے جہاد کیا ہے اور ایک کوس اوپر ان کا انتقال ہوا تھا۔ باہر بادشاہ یہ بھی لکھتے کہ جب میں نے 920 ہجری میں چغان سرائے ( موجودہ چغہ سرائی) پر حملہ کیا تو پنچ ( پیچ درہ) کے کافروں نے ان لوگوں کی بہت مدد کی تھی۔ کونڑ وادیوں میں دوسرے داردی قبائل کی طرح گواربیتی قبائل بھی رہتے ہیں جو بنیادی طور پر قدیم ویدی عہد کے گورائے قبائل کا حصہ ہے جو ظہور اسلام تک زیریں دیر، سوات و باجوڑ میں رہتے تھے۔ ظہور اسلام کے بعد یہ لوگ بکھر گئے اور شمال کے پہاڑوں میں پناہ لیں۔ کونڑ، چترال کے گور، گوار بیتی، نورستان کے گوار دیشی یا سترہ، دیر و سوات کے گاؤری، اباسین وادیوں میں آباد گوار لوگ سب اسی قدیم گورائے کے بچے کچے لوگ ہیں۔ زبان چاہئے اب جو بھی بولتے ہو لیکن یہ سب سوات، دیر اور باجوڑ سے موجودہ علاقوں میں گئے ہیں۔ ان مذکورہ قبائل کی تاریخ، زبانوں وغیرہ پر کوئی بھی کتاب اٹھا کر دیکھ لیجیے وہاں آپ کو ان کا اصل اور قدیم گھر دیر سوات اور باجوڑ نظر آئے گا۔

Ik

So wonderful pic of kalam kpk
29/06/2022

So wonderful pic of kalam kpk

یوں تو سوات میں 52  جھیلیں واقع ہیں۔ لیکن ان میں زیادہ قابل دید اور قابل رسائی جھیلیں جو اپنے پیچھے ایک داستان‘ ایک پوری...
21/06/2022

یوں تو سوات میں 52 جھیلیں واقع ہیں۔ لیکن ان میں زیادہ قابل دید اور قابل رسائی جھیلیں جو اپنے پیچھے ایک داستان‘ ایک پوری تہذیب اور مذہبی تقدس رکھتی ہیں، ان خوشنما جھیلوں میں مہوڈنڈ جھیل کنڈول جھیل‘ سپین خوڑ جھیل‘ خاپیرو جھیل‘ اسمس جھیل‘ نیل سر جھیل‘ گودر جھیل ،سیدگئ جھیل درال جھیل ، شیطان گڈ جھیل ،، اندرب جھیل ، بشی گرام جھیل‘ زیادہ مشہور ہیں اور جس سے پریوں ‘ جنوں اور دیوئوں کے بہت سے افسانے اور داستانیں وابستہ ہیں۔ ان جھیلوں کے کنارے کیمپنگ‘ کی جاسکتی ہے‘ اور ان کے کناروں پر ٹھہرنے یا پارٹیاں کرنے اور بہترین وقت گزارنے کے بہت سے مقامات ہیں۔ سوات کی وادی کچھ عجیب سی وادی ہے جس کے چاروں طرف بلند وبالا پہاڑ ہیں‘ جس میں جگہ جگہ دوسرے علاقوں میں جانے کے لیے راستے اور درے واقع ہیں۔ ان پہاڑوں کے درمیان میں سوات کی وادی ایک کنول کی طرح کھلی وادی ہے جس کو اس کے بسیار پانی نے زندگی‘ طراوت اور معاشی خوشحالی دی ہے۔

22/05/2022
25/04/2022
پٹھان
03/03/2022

پٹھان

20/02/2022

Ik

12/02/2022

Peshawar

09/02/2022

Ganatona de naseb sha

Kstpa
04/02/2022

Kstpa

02/02/2022

Share to everyone friends

30/01/2022

Love 💕😘

29/01/2022

Danish

Ma sa Kary wy
27/01/2022

Ma sa Kary wy

26/01/2022

Khpala khawra khpal ekhteiar

22/01/2022

Snowflake ❄️

22/01/2022

Chota
boom boom

21/01/2022

Tiger

20/01/2022

عمران دیوانہ مخکے شیر کے خوگو ملگرو

19/01/2022

دبنگ انٹری

14/11/2021
01/09/2021
Qhaid muhtaram
30/08/2021

Qhaid muhtaram

Ashraf ghani d ta ka
26/08/2021

Ashraf ghani d ta ka

23/08/2021

Atawu llah khan niaze saab na ur do ghet

Address

Kalam

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kalam swat tourism department apreater posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category