27/11/2023
""اے عشق کہیں لے چل ""
حج کی پالیسی کا اعلان کیا جا چکا ہے آج سے #حج کی درخواستیں جمع کروانے کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے جن کے مقدر کے ستارے کو اس روح پرور سفر سے جگمگانا ہے ان کے دلوں میں آتش عشق بھڑک اٹھی ہے خواب حقیقت کا لبادہ اوڑھنے کو تیار ہیں وہ جذبہ جس میں طلب تھی سچی اب کام آنے کو ہے خشک آنکھوں میں محبت کے دیپ جلنے والے ہیں۔
ایسے میں کوئی رقم کا انتظام کرنے میں مشغول ہے تو کوئی قبولیت کروانے کے لیے مسبب الاسباب کی بارگاہ کا رخ کر چکا ہے کہیں سوچ و بچار ہے تو کوئی رو رو کے ایسے بادشاہ کے دروازے پہ دستک دے رہا ہے جہاں سچے جذبے ہمیشہ سرخرو ہوتے ہیں ۔
کیا کہنے ان آنکھوں کے جو دیدار بیت اللہ سے چار ہوں گی اور کیا کہنے ان خوش نصیب حجاج کے جنہیں ملتزم پہ یہ کہنے کی سعادت حاصل ہو گی
"الھی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں"
گر آج قافلے بن بن کے منی کی طرف روانہ ہوں گے تو کل عرفات میں نظر آئیں گے جہاں میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی امتی امتی کی صدائیں آج تک محفوظ ہیں ناصرف جہاں پہنچ جانے والے حجاج کرام کے لیے مغفرت کا اعلان ہو گا بلکہ ان کے لیے بھی جن کے لیے یہ مغفرت کی دعا کر دیں گے شیطان کے ہاں صف ماتم بچھی ہو گی کہ ہائے آدم کا بیٹا آج مجھ سے جیت گیا۔
پھر مزدلفہ سے ہوتے ہوئے دوبارہ دس ذوالحجہ کو منی کی وادی ہو گی اور ادائیں ابر ھیمی علیہ السلام ہوں گی کوئی حلق کروا رہا ہو گا تو کوئی قصر ۔
اب اس کے بعد اس خوشخبری کو حاصل کرنے والے بن جائیں گے جو حدیث مبارک میں آئی کہ
""حج کرنے والے اپنے خاندان میں چار سو تک افراد کی شفاعت کریں گےاور گناہوں سے ایسے پاک ہو جائے گا جیسے جس دن پیدا ہوا (الترغیب والترھیب)
طواف قدوم بھی ہوگا پھرطواف زیارت بھی ہوگا پھر آخر پر طواف وداع' اب الفراق الفراق' آنسو ہیں کہ تھمنے کا نام نہیں لے رہے ۔کچھ ایسے بھی نصیب والے ہوں گے جو سب سے سبقت لے جائیں گے اور قیامت کے دن بھی قبروں سے تلبیہ پڑھتے اٹھیں گے جو حالت احرام میں اپنے رب سے جا ملے۔
چلو اب میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے دیار کی طرف چلو مدینہ کے لیے رخت سفر باندھو محبوب کل جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو درود و سلام کے پھول پیش کرنے کی سعادتیں سمیٹتےجاؤ۔
یہ بڑے نصیب کی بات ہے سو دیر نہ کریں
اللہ سے مانگ لیں جو صاحب استطاعت ہیں وہ تو ضرور درخواست جمع کرائیں ایسا نہ ہو کہ اس فریضہ کی ادایئگی کے بغیر ہی موت آجائے اور خدانخواستہ اس وعید کا مصداق بن جائیں کہ ""جس پہ حج فرض تھا پھر بھی اس نے فریضہ حج ادا نہ کیا خواہ یہودی ہو کے مرے یا نصرانی' ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں""
اس لیےاپنے مالک کے سامنے دامن پھیلا دیں خوب مانگیں اور ان سعید روحوں میں اپنا نام لکھوا لیں جنہوں نے صدائے خلیل اللہ پہ لبیک کہا تھا۔
""اے عشق کہیں لے چل """