Eagle Adventure Club

Eagle Adventure Club Come and Join us to experience the captivating Beauty

Soon,
We are going to provide best services to our tourers at reasonable cost Along with all facilities of trip management, Luxury Transport, Best Quality Food, First Aid, Professional photography Etc.

10/04/2022
09/12/2021

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ہم شرمندہ ہیں!!
( ڈاکٹر اظہر وحید)

ہم اپنے بچوں سے شرمندہ ہیں۔ ہم شرمندہ ہیں‘ اپنے طالب علموں سے ٗ اسکول کالج اور یونیورسٹی کے بچوں سے ‘ مدارس اور مساجد میں پڑھنے والے بچوں سے ۔ ہم شرمندہ ہیں‘ اپنی قوم سے ، ہم شرمندہ ہیں‘ اقوامِ عالم سے!!

ہم اپنے بچوں کے سامنے شرمندہ ہیں کہ ہم انہیں تعلیم نہیں دے سکے ، جنہیں تعلیم دے پائے ‘ انہیں تربیت نہیں دے سکے۔ ہم اسکول ، کالج اور یونیورسٹی میں پڑھنے والے بچوں کوفقط ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے کی تعلیم دیتے رہے، مقابلے کے امتحان کی تیاری ہی کرواتے رہے۔دَھن میں آگے بڑھنے کی اِس دُھن میں ہم بہت کچھ پیچھے چھوڑ آئے، انہیں قطعاً نہیں بتا سکے کہ ان کا دینی اور روحانی ورثہ کیا ہے۔ ہم انہیں محبت، ایثار اور احسان کی تعلیم نہ دے سکے۔ہم اپنی انفرادی نااہلی کو نظام کی ناکامی کی آڑ میں چھپاتے رہے، ہم یہ بھول گئے کہ محبت ، احسان اور ایثار کی تعلیم کے لیے کسی ادارے ، کسی نظام کی ضرورت نہ تھی بلکہ یہ فرد سے فرد تک منتقل ہونے والا ایک ذاتی جوہرتھا۔ اس کے لیے ہمیں خود مثال بننا تھا، لیکن کسی جگہ مثال بننے کی بجائے ہم کامیابی کی تتلی کے پیچھے دوڑ پڑے، اور اپنی جگہ چھوڑتے رہے۔ کیا ایک فوجی اپنا مورچہ چھوڑ سکتا ہے‘ خواہ اُس کی دیواریں شکستہ اور سیلن زدہ ہی کیوں نہ ہوں۔ اہل لوگ اپنے جوہر کی ناقدری کا رونا روتے رہے ، اپنے حالات سدھانے کے لیے اُن ممالک کو سدھار گئے ‘ جہاں اُن کے جوہر کی قدر ہوتی ہے۔ ہمارے ملک کی مثال اُس گاؤں کی طرح ہو گئی‘ جس کا ہر پڑھا لکھا بچہ شہر میں جا کر گھر بنا لیتا ہے اور گاؤ ں کی گلیاں اور بازار پہلے کی طرح ویرانی اور اداسی سے اُٹے رہتے ہیں۔

ہم مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو اپنا نہیں سکے‘ انہیں own نہیں کر سکے ،ہم انہیں عصر حاضر کی تعلیم نہ دے سکے۔ مساجد اور مدارس کے لیے ہم نے معاشرے کا کمزور ترین طبقہ منتخب کیا۔ غربت اور کسمپرسی ہی یہاں داخلے کا میرٹ ٹھہرا۔ اہلِ ثروت نے اپنے بچوں کے لیے ماڈرن گرامر اسکولوں کا انتخاب کیا اورغریبوں کے بچوں کو مدرسوں کی راہ دکھائی۔ دین اور دینی تعلیم جیسے ہماری ترجیحات میں شامل ہی نہ تھی ۔ ایسے میں مدرسوں نے اُن کی کفالت قبول کی، انہیں کھانا کھلایا ، رہائش دی اور دینی تعلیم بھی دی۔ یہ الگ بات کہ ازاں بعد قوم کو اِس کفالت کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ ہمارے مدارس کے بچے دینی جماعتوں کے سیاسی ورکر بن گئے۔ جس طرح ایک جاگیردار اپنے مزارعوں سے ووٹ لیتا ہے‘ ایسے ہی دینی جماعتوں نے اپنے زیرِ کفالت پلنے والے مدارس کے بچوں سے سیاسی بیگار لینا شروع کردی۔ ہم نے اِن بچوں سے سوال کرنے کی سرشت چھین لی، انہیں جاننے کے شوق اور ماننے کے ذوق دونوں سے دُور کر دیا، روبوٹک ذہنوں میں چند جذباتی نعرے فیڈ کردیے۔ عصرِ حاضر کے تقاضوں سے بے خبر یہ لوگ دین کے نادان دوست اور ناکام وکیل ثابت ہوئے۔ انہیں اسلام صرف دوسروں پر نافذکرنے کی تعلیم دی گئی۔ دوسروں کے مسلک اور مکتب کو خارج از اسلام قرار دینا ان کی کل تعلیم ٹھہری ۔ ہم شرمندہ ہیں‘ ہم انہیں یہ نہیں بتا سکے کہ ایک کلمہ گو کسی دوسرے کلمہ گو کے کلمے پر شک کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا۔ ہم یہ بتانا بھول گئے‘ ہم سب دسترخوانِ محمدی ؐ پر مہمان ہیں،اور کسی مہمان کے لیے روا نہیں کہ وہ کسی دوسرے مہمان کو دسترخوان سے اُٹھادے۔

کلمہ ٔوحدت نے ہمیں ایک ہجوم کو قوم بنانے کی ذمہ داری عنایت کی تھی، لیکن ہم نے سیاسی اور مسلکی فوائد سمیٹنے کے لیے قوم کو ایک بے ہنگم ہجوم میں بدل دیا۔ ہم اسلام کی تبلیغ کے نام پر اپنے فرقے اور مکتبِ فکر کی تعلیم دینے میں مصروف رہے۔ ہم یہی بتاتے رہے کہ فلاں اور فلاں عقیدہ خراب ہے ، اور فلاں اور فلاں نظریہ فاسد ہے…ہم یہ نہیں بتا سکے کہ کون سا اخلاق اور کردار اسلامی ہے۔ ہم اپنے سامعین کو یہ توبتاتے رہے کہ یہ اور یہ عقیدہ رکھنے والا منکر ، کافر ، گستاخ اور منافق ہوتا ہے--- لیکن کون سے اخلاق کریما نہ ہیں، کون سی سرشت مومنانہ‘ یہ بتانے میں ہم صریح غفلت کا شکار رہے۔ اِسلام اور ایمان کی شرائط گنوانے اور بتانے والے یہ نہیں بتا سکے کہ ’’وہ شخص مسلمان نہیں‘جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے محفوظ نہیں‘‘۔ہم یہ تو بتاتے رہے کہ نماز اور زکوٰۃ چھوڑ دی تو مسلمان نہ رہو گے لیکن ایک عامی کو یہ نہیں بتا پائے کہ اگر تمہارے زبان اور ہاتھ سے کوئی ظلم بپا ہوا ٗ تو تمہارا اسلام میں رہنا مشکوک ہو جائے گا کیونکہ اسلام سلامتی کا دین ہے۔ ہم رسولِ رحمت ؐ کی یہ بات اپنی عوام کو نہیں بتا سکے کہ ’’جس میں عہد کی پاسداری نہیں‘ اُس کا کوئی دین نہیں، جس میں امانت داری نہیں‘ اُس کا کوئی ایمان نہیں‘‘۔گویا دینداری کا تعلق وعدے پورے کرنے کی خوبی کے ساتھ ہے اور ایمان کی صحت امانت داری کے ساتھ متعلق ہے۔ یہ بھی فرمایا گیا کہ "تم میں سے جو لوگ اسلام لانے سے پہلے اچھے انسان تھے ٗ وہ اسلام لانے کے بعد اچھے مسلمان ثابت ہوئے " ۔ مراد یہ کہ مسلمان ہونے سے پہلے اچھا انسان ہونا لازم ہے۔ جس دین کی بنیاد اچھے اخلاق پر اٹھائی گئی ہےٗ اُس دین کی تعلیم و تبلیغ بنیادی انسانی اخلاقیات کے اسباق کے بغیر مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتی۔

ہم اوراق اور عمارات کی تقدیس پرپہرہ دیتے رہے‘ حالانکہ سب سے بڑی مقدس عمارت کعبہ مشرفہ کے بارے میں ہادئ برحق نے فرما دیا تھا ’’اے کعبہ ! تُو کس قدر حُرمت کا حامل ہے، لیکن ایک مسلمان کی جان، مال اور عزت کی حُرمت تجھ سے بھی زیادہ ہے‘‘۔ انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ انسان کی حرمت کو عبادت گاہوں پر فوقیت دی گئی۔ ہم شرمندہ ہیں‘ ہم رسولِ رحمتﷺ کی محبت کا دعویٰ توکرتے ہیں ‘لیکن اقوامِ عالم تک آپؐ کا اندازِ رحمت ہم نہیں پہنچا سکے۔ ہم اقومِ عالم سے شرمندہ ہیں‘ ہمیں روح ِ انسانیت کی پیاس بجھانے والا ایک آبِ حیات دیا گیا تھا لیکن ہم اس پرغاصب بن بیٹھے۔ اس آفاقی پیغام کو اپنا آبائی ورثہ سمجھ بیٹھے، اِس چشمہ ٔ حیات سے نہ تو خود فایدہ اُٹھایا اور نہ کسی اور ہی کو مستفید ہونے دیا۔

ہم دارِ عقبیٰ میں ثواب سمیٹنے کے لیے دن رات کوشاں رہے‘ عبادت کے ذریعے، پندو نصائح اور تبلیغ کے ذریعے … لیکن یہ بھول گئے کہ جس میزانِ عمل کی طرف ہم بڑھ رہے ہیں‘ اُس کے بارے میں رسولِ کریم ؐ نے واضح فرما دیا ہے کہ’’میزانِ عمل میں سب سے بھاری چیزحسنِ اخلاق ہوگی‘‘۔ ہمیں جس محبوب ہستیؐ سے محبت کا دعویٰ ہے‘ اُس ہستیؐ نے اپنا مقصدِ بعثت بتلا دیا کہ ’’ مجھے بہترین اخلاق کی تکمیل کے لیے مبعوث کیا گیا‘‘۔ ہم صرف چہرے پر سنت ِ رسولؐ سجانا کافی سمجھتے ہیں‘ اپنے ہاتھ اور زبان کو سنت میں ٹھہرانا قبول کیوں نہیں کرتے!! ہم فقط عبادت کی تبلیغ کرتے رہے اور خدمت کی ترویج کرنا بھول گئے۔ عبادات میں آگے اور معاملات میں پیچھے رہ جانے والے دین میں ترقی کر سکےٗ نہ دنیا میں۔ بنیادی انسانی اخلاقیات سے بے بہرہ ہو کر آخر ہم کون سا دین سیکھنے اور سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ ہمارے قول و فعل میں اس قدر تضاد آچکا ہے کہ ڈر لگتا ہے‘ کہیں ہم سے یہ پاکیزہ قول چھین نہ لیا جائے، ہم سے کلمہ واپس نہ لے لیا جائے۔ اگر مسلمان ہی اسلام پر بوجھ بن گئے ، اگر کلمہ گو ہی دنیا کو کلمے سے دُور کرنے کا سبب بن گئے تو کلمے والے اپنے کلمے کا تحفظ کرناجانتے ہیں۔ وہ ایک قوم کو دوسری قوم سے تبدیل کرتا رہتا ہے۔ مرشدی حضرت واصف علی واصفؒ فرمایا کرتے کہ دیکھ لینا! کہیں ایسا نہ ہو‘ یہ کلمہ تم سے چھین کر چین والوں کو دے دیا جائے ۔ آپؒ نے ایک بار جمعہ کی محفل میں دعائیہ انداز میں فرمایا ’’یااللہ! اسلام کو مسلمانوں سے بچا‘‘ ایک درویش کے دل سے نکلی ہوئی دعا کسی وقت بھی قبول ہو سکتی ہے!!آج کے حالات میں یہ پیش گوئی نوشتۂ دیوار بنتی جا رہی ہے!! اللہ‘ ربّ المسلمین نہیں‘ ربّ العالمین ہے اور اُس کے حبیبؐ فقط رحمت المسلمین نہیں‘ رحمت اللعالمین ہیں۔ رحمت اللعالمین ؐکے پیرو اگر عالمین میں رحمت کے سفیر نہیں بنتے تو کس منہ سے رسولِ رحمتؐ کا اُمتی ہونے کا دعویٰ کریں گے؟؟
( روزنامہ "نئی بات" میں شائع ہونے والا ہفتہ وار کالم "عکسِ خیال" بروز بدھ ، 8 دسمبر، 2021ء)
[email protected]

27/08/2021
09/08/2021
16/06/2021
04/06/2021

Soon,
We are going to provide best services to our tourers at reasonable cost Along with all facilities of trip management, Luxury Transport, Best Quality Food, First Aid, Professional photography Etc. Come and Join us to experience the captivating Beauty

03/06/2021

In a new effort to promote Pakistani tourism, the government airline, PIA will launch Sadpara Air Safari in a few weeks.

From 12th of June, you can book a flight from Islamabad and fly over K2, Nanga Parbat, Deosai, and other mountains before landing in Skardu.

You will be taken to Shangrila Hotel for a complimentary hi-tea after admiring Pakistan's beautiful beauty. After landing, the flight returns 2 hours later. You have the option of returning on the same flight or changing to a different one at your convenience.

This is another great step which will help Pakistan to grow, this time without the need for loans or aid.

30/05/2021
3 Days tour to Naran and ShogranEvery Thursday NightBooking OpenContact no. 03218374371Pakage Rs.9000/_
30/05/2021

3 Days tour to Naran and Shogran
Every Thursday Night
Booking Open
Contact no. 03218374371
Pakage Rs.9000/_

7 Days tour to Skardu and Deosai Every Friday NightBooking OpenContact no. 03218374371Pakage Rs.21500/_
30/05/2021

7 Days tour to Skardu and Deosai
Every Friday Night
Booking Open
Contact no. 03218374371
Pakage Rs.21500/_

5 Days tour to Hunza And Naltar ValleyEvery Friday NightBooking OpenContact no. 03218374371Pakage Rs.15800/_
30/05/2021

5 Days tour to Hunza And Naltar Valley
Every Friday Night
Booking Open
Contact no. 03218374371
Pakage Rs.15800/_

27/05/2021
STOP SEENING ADS,, YOUTUBE
26/05/2021

STOP SEENING ADS,, YOUTUBE

Himaliya Peak, K2, Pakistan
24/05/2021

Himaliya Peak, K2, Pakistan

Majestic View of passu cones, Gilgit
24/05/2021

Majestic View of passu cones, Gilgit

Beautiful Qoute
23/05/2021

Beautiful Qoute

A beautiful protest against Israel
23/05/2021

A beautiful protest against Israel

Passu Cones and Hussaini bridge
23/05/2021

Passu Cones and Hussaini bridge

Chitral, KPK, Pakistan
23/05/2021

Chitral, KPK, Pakistan

Naran, kpk, Pakistan
23/05/2021

Naran, kpk, Pakistan

Love Pakistan
23/05/2021

Love Pakistan

Dist. Upper Dir KPK PakistaN
23/05/2021

Dist. Upper Dir KPK PakistaN

Village of Vadi e Nellum
23/05/2021

Village of Vadi e Nellum

Kalam Valley, Dist Swat, KPK Pakistan
23/05/2021

Kalam Valley, Dist Swat, KPK Pakistan

Tourism open from 24 may 2021 with followind SOP's
23/05/2021

Tourism open from 24 may 2021 with followind SOP's

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Eagle Adventure Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Eagle Adventure Club:

Share

Category


Other Tour Guides in Lahore

Show All