AMBUA Tourism Pakistan

AMBUA Tourism Pakistan Verified

AMBUA Tourism Pakistan is a Registered Touring Agency, Offering Memorable by Road & by Air Honeymoon, Corporate, Family, Group, Universities, Adventure & Customized Tours Packages in Reasonable Prices to All Over Pakistan.
'Lets Explore With Us'

مسلمان مصیبت سے گھبرایا نہیں کرتا ۔ قائد اعظم محمد علی جناح
25/12/2024

مسلمان مصیبت سے گھبرایا نہیں کرتا ۔ قائد اعظم محمد علی جناح

Plan your Travel accordingly. Stay Safe ❤️ 🇵🇰
20/12/2024

Plan your Travel accordingly. Stay Safe ❤️ 🇵🇰

For us the Defence Day of Pakistan signifies passion and sacrifice, serving as a supreme cause to lay our lives for the ...
06/09/2024

For us the Defence Day of Pakistan signifies passion and sacrifice, serving as a supreme cause to lay our lives for the sake of our beloved motherland.

تمام عاشقان مصطفٰی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو ربیع الاول کا چاند مبارک ہو 🌙 ❤️
05/09/2024

تمام عاشقان مصطفٰی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو ربیع الاول کا چاند مبارک ہو 🌙 ❤️

29/08/2024

سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ پر سیزن کی پہلی برف باری ❄️ 🌨️

13/08/2024
Happy Eid Mubarak 2024 To All of You ♥ 🇵🇰
10/04/2024

Happy Eid Mubarak 2024 To All of You ♥ 🇵🇰

10/04/2024

09/04/2024

پاکستان میں شوال کا چاند نظر آگیا، ملک بھر میں کل بروز بدھ 10 اپریل کو عید منائی جائے گی۔

28/03/2024

زکوۃ کون سے مال پر لازم ہوتی ہے؟

سوال
ایک رقم مال کی صورت میں ہے، ایک رقم لوگوں سے لینی ہے ادھار میں مال بیچنے کی وجہ سے اور ایک نقد کی صورت میں ہے، زکات کس پر نکلے گی؟

جواب
واضح رہے کہ چار قسم کے اموال پر سال گزرنے کے بعد زکات فرض ہوتی ہے بشرطیکہ وہ نصابِ زکات کے برابر ہوں :
۱: نقدی (کیش)
۲: مال ِتجارت ،اگرچہ جائیداد ہی کیوں نہ ہو۔
۳: سونا
۴: چاندی.
نیز قرض کی رقم جو ملنے والی ہے ،اُس کی زکات بھی ادا کرنا لازم ہے بشرطیکہ زکات کا نصاب مکمل ہو، البتہ اس رقم میں اختیار ہوتا ہے کہ فی الفور زکات ادا کریں یا بعد میں جب رقم وصول ہوجائے تو سابقہ حساب کر کے زکات ادا کریں؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل کے ضروری اخراجات اور سائل پر واجب الادا قرض منہا کرنے کے بعد اگر نقد رقم، لوگوں کے ذمے ادھار رقم اور مالِ تجارت سب کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو زکات کا سال پورا ہونے پر مجموعی مالیت کا ڈھائی فیصد بطورِ زکات ادا کرنا واجب ہوگا۔
البتہ مذکورہ اموال میں مطلقاً زکات واجب نہیں ہوتی، یعنی یہ اموال جتنی مقدار میں بھی ہوں ان پر زکات واجب ہو، ایسا نہیں ہے، بلکہ ان پر زکات واجب ہونے کے لیے مخصوص نصاب ہیں، اگر نصاب کے بقدر مال کسی عاقل بالغ مسلمان کی ملکیت میں ہو اور اس پرقمری اعتبار سے سال گزر جائے تو اس پر ڈھائی فیصد مال بطورِ زکات ادا کرنا واجب ہوتاہے۔
زکوۃ کا نصاب
زکوۃ کا نصاب یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا، اور صرف چاندی ہو تو ساڑھے باون تولہ چاندی، یا صرف نقدی ہو تو بنیادی ضرورت سے زائد اتنی نقدی جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو، یا صرف مالِ تجارت ہو اور اس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو، یا مذکورہ چار اموال (سونا، چاندی، نقدی، مالِ تجارت) میں سے کوئی دو طرح کے مال یا تین یا چاروں موجود ہوں اور ان کی مجموعی مالیت چاندی کے نصاب(ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے برابر بنتی ہو تو ایسے شخص پر سال پورا ہونے پر قابلِ زکات مال کی ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا لازم ہے۔

28/03/2024

زکوٰۃ کے آٹھ مصارف
زکوٰۃ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔اور اہم ترین عبادت ہے۔زکوٰۃ دو معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ پاکیزگی، اور اضافہ۔ زکوٰۃ ادا کرنے سے انسان کا مال پاک ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ بندے کو گناہوں سے بھی پاک کرتے ہیں۔زکوٰۃ ادا کرنے سے بندے کے اجر و ثواب میں اضافہ ہوتا ہے۔اور اللہ تعالیٰ اس کا مال بھی بڑھا دیتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ ”زکوٰۃ ادا کر و“القرآن۔نبی اکرم ؐ نے بھی حجۃالوداع کے موقعہ پر ارشاد فر مایا۔لو گو اللہ سے ڈرتے رہو پانچ وقت کی نماز پڑہو رمضان کے روزے رکھو اور اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کر و۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا جو لو گ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے نماز قائم کی زکوٰۃ ادا کی اللہ تعالیٰ انہیں اجر سے نوازے گا اور ان پر کوئی خوف نہیں ہو گا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے ”زکوٰۃ امیر مسلمانوں سے لے کر فقیر مسلمانوں میں تقسیم کی جائے گی“ نبی اکرمؐ کے پا س ایک آدمی آیا اور (زکوٰۃ) صدقے کے مال کا سوال کیا تو نبی اکرم ؐ نے فرمایا ”زکوٰۃ کے بارے اللہ تعالیٰ کسی نبی اور غیر نبی کے حکم پر را ضی نہیں ہوئے، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ کے بارے میں خود حکم فرمایا اور زکوٰۃ کے آٹھ مصارف بیان فرمائے ہیں اگر تو ان آٹھ میں سے ہے تو تجھے تیر احق دے دیتا ہو ں“۔
زکوٰۃ کے حق دار آٹھ قسم کے لو گ ہیں ان کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ان کی تفصیل اور توضیح اللہ تعالیٰ نے سورۃ التوبہ کی آیت نمبر 60 میں بیا ن فرما دی ہے۔
(1) فقراء: فقر کی جمع ہے۔اس سے مراد ایسے لوگ ہیں جن کے پاس گزر بسر کے لئے کچھ نہ ہو۔
(2) مساکین: اس سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے جائز اخراجات زیا دہ ہو ں اور آمد ن کم ہو۔
(3) عاملین: جو زکوٰۃ وصو ل کر نے اس کا حساب وکتاب رکھنے کے ذ مہ دار ہوں۔
(4) مؤلفۃ القلوب: اس سے مراد وہ کا فر ہے جس سے امید ہو کہ وہ مال لے کر مسلمان ہو جائے گا یا مسلمانو ں کو ایزا دینے سے رک جائے گا۔
(5) فی الرقاب: گردنیں آزاد کروانے کے لئے،یعنی غلام مسلمان کو آزاد کروانے کے لئے اور مسلمانوں کو دشمن کی قید سے رہائی کے لئے۔
(6) غار مین:مقروض جو اپنا قرض ادا نہیں کر سکتے ان پر زکوٰۃ خرچ کر کے قرض سے نجات دلانے کے لئے۔
(7) فی سبیل اللہ:اس سے مراد جہاد ہے اور جہاد اسلام کی چوٹی ہے جہاد فی سبیل اللہ اور مجاہدین کے جملہ مصارف و ضروریات کو پورا کرنے لئے زکوٰۃ کو خرچ کرنا حدیث سے ثابت ہے۔ ایک آدمی نے اپنی نکیل والی اونٹنی راہ جہاد میں وقف کی تو آپؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تجھے اس اونٹنی کے بدلے سات سو اونٹنیاں عطا فرمائے گا اور سب نکیل والی ہوں گی۔اس مصرف پر مسلمانو ں کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
(8) مسافر: جس کا دوران سفر زادراہ ختم ہو گیا اس کو زکوٰۃ کے مال سے دینا تا کہ منزل مقصود تک پہنچ جائے۔زکوٰۃ کن پر خرچ نہیں ہو سکتی: آل رسول ؐ، امیر و مالدارا غیرمسلم اور ایسے لوگ جن کے اخراجات و کفالت کا ذمہدار خود یعنی جن کا گزر بسر ہو رہا ہو زکوٰۃ کے قابل نہیں ہیں ان پر زکوٰۃ کا مال صرف نہیں کیا جا سکتا۔ زکوٰۃ سونے چاندی، مال تجارت اور جانوروں پر اور زمین کی پیداوار پر فرض ہے۔زکوٰۃ نہ ادا کرنے والوں کی سزا: جو لوگ سونے اور چاند ی کو جمع کرتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں درد ناک عذاب کی خبر پہنچا دیجئے۔ جس دن اس خزانے کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا پھر اس سے ان کی پیشانیاں، پہلو اور پشتیں داغی جائیں گی اور ان سے کہا جائے گا یہ ہے وہ خزانہ جسے تم جمع رکھتے تھے پس اپنے خزانوں کا مزہ چکھو۔ سورۃ التوبہ آیت نمبر 35-34۔
نبیؐ کریم نے فرمایا جو آدمی اپنے مال کی زکوٰۃ ادا نہیں کر تا قیامت کے دن اس کا مال و دولت گنجے سانپ کی شکل میں اس پر مسلط کر دیا جائے گا جو اس کو مسلسل ڈستا رہے گا اور کہے گا میں تیرا مال اور خزانہ ہوں جس آدمی نے اپنے مویشیوں کی زکوٰۃ ادا نہ کی ہو گی قیا مت والے دن وہ جا نور اس آدمی کو سینگوں سے ماریں گے اور اپنے قدموں تلے روندیں گے۔

28/03/2024

عشر کیا ہے
عشر کے لغوی معنی ہیں دسواں حصہ
عشر زرعی زمین کی پیداوار سے بطور زکوۃ کے دسواں حصہ نکالنا عشر کہلاتا ہے

زکوٰاة اور عشر میں بھی فرق
زکوٰاة اور عشر میں بھی فرق ہوتا ہے زکواة 2.5 ازھائی فیصد قابل نصاب مال پر ہے جبکہ عشر 5 سے 10 فیصد ہے اگر بارانی زمین ہو جہاں پانی ا جا ہو اور فصل بھی اچھی ہو تو 10 فیصد اور بصورت دیگر جہاں پانی ٹھیک نہ ہو فصل کی پیداوار بہت کم ہو تو 5 فیصد ادا کرنا ہوتا ہے

عشر کی تعریف
عشر یا عُشر کا لغوی مطلب ہے دسواں حصہ۔ دینی اصطلاح میں یہ زمین کی پیداوار کی زکوٰۃ ہے۔ فقہا کرام کی تصریحات کے مطابق جس کھیت کی زراعت میں آبپاشی کے لیے بوجھ اٹھانا پڑے تو اس پیداوار میں سے نصف عشر دینا واجب ہے اور جس کھیت کی زراعت میں مشقت کم ہو وہاں عشر یعنی دسواں حصہ دینا واجب ہے

عشر کی تاریخ
بعض روایات کی رو سے عشر یہود پر بھی فرض تھا۔ نبی اسرائیل کے گیارہ قبائل اپنی اپنی پیداوار کا دسواں حصہ احبار یا نبی لاوی کو دیتے تھے جس کے عوض بنی لاوی یہود کی مذہبی خدمات سر انجام دیتے تھے۔

عشر کی فرضیتت
ہر اس شخص پر جو زمین کاشت کرتا ہے، عشر دینا واجب ہے۔ عشر چونکہ پیداوار کی زکوٰۃ ہے اس لیے مال کے ساتھ پیداوار کا عشر الگ نکالا جاتا ہے۔ سال کے اندر جتنی بھی فصلیں کاشت ہوں گی، ان سب پر ہی عشر واجب ہے، ربیع پر بھی اور خریف پر بھی یہی معاملہ ہے۔ امام ابو حنیفہ کے مطابق مویشیوں کے چارے پر بھی عشر واجب ہے۔

عشر کا نصابت
امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس کا کوئی الگ الگ نصاب نہیں، پیداوار چاہے جتنی بھی ہو عشر واجب ہے۔ یعنی مال کی طرح جیسے ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی کی طرح مخصوص حدِ پیداوار نہیں ہے۔

عشر کے مستحق
عشر کے مستحق بھی وہی لوگ ہے جو زکوٰۃ کے ہیں۔

ارشاد باری تعالیٰ
زمین کی پید اوار سے عشر ادا کرنا فرض ہے“زمین کی پیدا وار میں سے عشر ہے۔بارانی زمین بیسواں حصہ بیس من میں سے دو من اور جس زمیں کو ٹیوب ویل وغیرہ سے سیراب کیا جاتا ہو اس کے بیس من میں سے ایک من ہے یعنی نصف۔ اللہ تعالیٰ نے قر آن میں ارشاد فر مایا ”اے ایمان والو خرچ کرو پاکیزہ چیزوں میں سے جو تم نے کمائی ہیں اور ان چیزوں میں سے جو ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکا لی ہیں“البقرۃ آیت 267
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ”فصل کی کٹائی کے وقت اس کا حق ادا کر ؤ“سورۃ الانعام آیت نمبر 142۔

احادیث مبارکہ ہے
نبی نے فر مایا جس زمین کو با رش کے پا نی یا چشمہ سے سیراب کریں یا زمین تروتازہ ہو اس کی پید اور میں سے دسو اں حصہ ہے اور جس زمین کو کنویں کے ذریعے پا نی دیا جا ئے اس میں نصف عشر (یعنی بیسواں حصہ)زکوٰۃ ہے (صیح بخاری)۔

Address

375 J3 Johar Town
Lahore
54000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AMBUA Tourism Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AMBUA Tourism Pakistan:

Videos

Share

Category

About AMBUA Tourism Pvt Ltd

AMBUA Tourism Pakistan ® Is A Registered Tourism Company Being Operated By A Group Of Outdoor Passionate Persons Having Years Of Experience In Hiking, Camping, Trekking And Outdoor Event Plannings We Design Our Trips & Treks Keeping In View The Affording Capacity Of Every Class Our Most Of The Tours Are Very Economical But Equipped With Best Level Of Services Through This Platform We Explore The Beauty Of Pakistan And It Is Our Aim To Tell People How Much Attractive And Beautiful Our Land. Our Northern Areas Containing The Biggest Cluster Of Majestic Mountains Anywhere In The World. The Mighty Himalayan, Majestic Karakoram And Beautiful Hindukash. We Have Beautiful Landscapes And Deserts. Our Mission: “Our Mission. To Strengthen Our Position As The Leading Tourism Company Providing Quality, Creative, Innovative, Competitive And Socially Responsible Services In The Region.”

We Arrange: 1-Luxurious Trips 2-Family Trips 3-University & College Trips 4-Adventurous Trips 5-One Day Trips 6-Customized Trips 7-Desert Trips We Provide: 1) Quality Transportation 2) Quality Accommodation 3) Quality Meals 4) Trekking Equipment 5) Climbing Equipment’s 6) Winter Survival Activities 7) Corporate Events 8) Cultural Events 9)Trekking / Hiking 10)Guides / Porters 11)Camping 12)Cross-Country Skiing 13)Snowboarding 14)Ice Skating 15)Paragliding 16)Mountaineering 17)Rock Climbing 18)Ice Climbing 19)Rafting 20)Quad-Biking 21)Archery 22)Jet Ski / Boating 23)Jeep Safari 24)Mountain Biking 25)Hotels Booking Many Other Services Contact Us: 0321-4100098 0332-6111829 Email: [email protected]