Travlidays

Travlidays Travlidays (SMC - PRIVATE) LIMITED is a registered travel services providing company. It includes all kinds of food, transport, accomodation

سوات مہوڈنڈ میں موسم سرما کے پہلے برف باری کا منظر
17/11/2024

سوات مہوڈنڈ میں موسم سرما کے پہلے برف باری کا منظر

 Today we are going to talk about the Himalayan mountains series:▪️ The Himalaya mountain range is located in the Asian ...
11/11/2024


Today we are going to talk about the Himalayan mountains series:
▪️ The Himalaya mountain range is located in the Asian continent,
▪️The Himalayan Mountains separate the plains of the Indian subcontinent from the Tibetan Plateau.
▪️It has many of the highest peaks on earth
▪️The highest peak in these mountains is Mount Everest (8,848 m).
▪️ The Himalayan mountain range includes more than 50 mountains each exceeding 7,200 meters high, and has 10 peaks of 14 peaks exceeding 8,000 meters
▪️ The Himalayan Mountain Range from the northwest is bordered by the Karakaram Mountains and the Hindukush Mountains Range, to the north is the Tibetan Plateau, to the south is the Indian Ganges Plain
▪️ The Himalaya Mountain Range can be distinguished from others from the mountain ranges surrounding it, but sometimes the term Himalaya may also include the Karakaram Mountain Range and other mountain ranges in Central Asia.
▪️The Himalayan mountain range extends to 6 Asian countries namely: Nepal, India, Bhutan,Jammu & Kashmir, China and Pakistan.
▪️The top three countries dominate most of the mountain range.
▪️Some of the major rivers in the world, i.e. the Indus River, the Ganges River and the Tsangbu-Brahmaputra River originate from the Himalayas, and the common aqueduct of these rivers is home to about 600 million people. The Himalayas hold a great place in the cultures of South Asia; many of the Himalayan peaks are sacred in both Hindu and Buddhist religions.
▪️ The Himalayan mountain range extends for a distance of more than 2413 km and is between 250 and 300 km wide, and is 8848 m high. The Himalayan Mountain Range consists of three parallel mountain ranges formed by the movement of the plates in ancient geological ages.
▪️ These smaller ranges are known as the Himalayan semi-series (Sewalk Hills in India) and are about 1200 m high. In parallel with this range, the range of low Himalayan mountains stretches between 2000 and 5000 m high.
▪️The third range, which is called the Himalayan High Mountain Range, is the highest of the three ranges with a height of over 6000 m and lies north of the two previous ranges and contains a huge number of the world's highest peaks such as Everest - the world's tallest peak - K-2 and Kanchenjanga Peak.
▪️ The Himalayan mountain range extends to 6 Asian countries namely: Nepal, India, Bhutan,Jammu & Kashmir,China and Pakistan

The Perito Moreno Glacier is one of the most famous in the world and is located in Los Glaciares National Park, in the p...
29/10/2024

The Perito Moreno Glacier is one of the most famous in the world and is located in Los Glaciares National Park, in the province of Santa Cruz, Argentina.

It is part of the Southern Patagonian Ice Field, the third largest freshwater reserve on the planet.

This glacier is known for its impressive size, with a surface area of ​​about 250 km² and a length of about 30 km (18.6 mi). It stands out for its accessibility and for being one of the few glaciers in the world that is not in constant retreat. In fact, it maintains a balance between advance and retreat, making it a geological rarity.

One of its most spectacular attractions is the phenomenon of breakage, when large blocks of ice fall into Lago Argentino, creating an impressive visual and sound spectacle. This phenomenon occurs due to the pressure of the water that builds up behind the glacier, eventually causing the ice barrier that forms to break.

Perito Moreno is one of Argentina's main tourist attractions, and its beauty and majesty attract visitors from all over the world.

سندھ کی نئی نسل ، شہری و دیہی افراد سے اگر پوچھا جائے کہ دریائے سندھ کہاں سے شروع ہوتا ہے ، دس میں سے آٹھ افراد کہتے ہیں...
25/10/2024

سندھ کی نئی نسل ، شہری و دیہی افراد سے اگر پوچھا جائے کہ دریائے سندھ کہاں سے شروع ہوتا ہے ، دس میں سے آٹھ افراد کہتے ہیں سکھر سے شروع ہوتا ہے ، اس لئے آج سوچا آپ کو دریائے سندھ کے بارے میں کچھ تفصیل سے بتایا جائے ۔

دریائے سندھ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا دریا جو دنیا کے بڑے دریاؤں میں سے ایک ہے ۔ اس کی لمبائی 2000 ہزار میل یا 3200 کلو میٹر ہے۔

چین کے علاقے تبت میں ہمالیہ کا ایک ذیلی پہاڑی سلسلہ کیلاش ہے ۔ کیلاش کے بیچوں بیچ کیلاش نام کا ایک پہاڑ بھی ہے جس کے کنارے پر جھیل "مانسرور" ہے۔ جسے دریائے سندھ کا منبع مانا جاتا ہے۔ اس جھیل میں سے دریائے سندھ سمیت برصغیر میں بہنے والے 4 اہم دریا اور بھی نکلتے ہیں۔

ستلج ہاتھی کے منہ سے نکل کر مغربی سمت میں بہتا ہے۔

گنگا مور کی چونچ سے نکل کر جنوبی سمت میں بہتا ہے۔

برہم پتر گھوڑے کے منہ سے نکل کر مشرقی سمت میں بہتا ہے۔

اور دریائے سندھ شیر کے منہ سے نکل کر شمالی سمت میں بہتا ہے۔

ایک زمانے تک دریائے سندھ کی تحقیق جھیل مانسرور تک ہی سمجھی جاتی رہی ۔ حتی کہ 1811 عیسوی میں "ولیم مور کرافٹ" نے اس علاقے میں جا کر بتایا کہ سندھ کا نقطہ آغاز جھیل مانسرور نہیں بلکہ جھیل میں جنوب سے آ کر ملنے والی ندیاں ہیں۔ اسی نظریہ پر مزید تحقیق کرتے ہوئے "سیون ہیڈن" 1907ء میں جھیل سے 40 کلومیٹر اوپر "سنگی کباب" یا "سینگے کباب" کے علاقے میں جا پہنچا۔ جہاں بہنے والی ندی "گارتنگ" یا "گارتانگ" ہی جھیل مانسرو کو پانی مہیا کرتی ہے۔ اس لیے گارتنگ ندی دریائے سندھ کا نقطہ آغاز ہے۔ سنگی کباب کا مطلب ہے شیر کے منہ والا۔ اسی مناسبت سے دریائے سندھ کو شیر دریا کہا جاتا ہے۔

گارتنگ ندی شمال مغربی سمت سے آکر جھیل مانسرو میں ملتی ہے۔ یہاں سے دریا لداخ کی سمت اپنا سفر شروع کرتا ہے۔ دریا کے شمال میں قراقرم اور جنوب میں ہمالیہ کے سلسلے ہیں ۔ وادی نیبرا کے مقام پر سیاچن گلیشیئر کے پانیوں سے بننے والا دریا نیبرا اس میں آکر ملتا ہے۔ یہاں تک دریا کی لمبائی تقریباً 450 کلومیٹر ہے۔ پھر دریائے سندھ پاکستانی علاقے بلتستان میں داخل ہوجاتا ہے۔

دریائے سندھ پاکستان میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے دریائے شیوک اس میں آ کر ملتا ہے پھر 30 کلومیٹر مزید آگے جا کر اسکردو شہر کے قریب دریائے شیگر اس میں آ گرتا ہے ۔ مزید آگے جا کر ہندوکش کے سائے میں دریائے گلگت اس میں ملتا ہے اور پھر نانگاپربت سے آنے والا استور دریا ملتا ہے۔

اونچے پہاڑیوں سے جیسے ہی دریائے سندھ نشیبی علاقے میں داخل ہوتا ہے۔ تربیلا کے مقام پر ایک بہت بڑی دیوار بنا کر اسے ڈیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ تھوڑا سا آگے جا کر جرنیلی سڑک کے پاس اٹک کے مقام پر دریائے کابل اس میں آ ملتا ہے ۔ دریائے سندھ کا سفر پوٹھوہاری پہاڑی علاقے سے چلتا ہوا کالا باغ تک جاتا ہے۔ کالاباغ وہ مقام ہے جہاں سے دریائے سندھ کا پہاڑی سفر ختم ہوکر میدانی سفر شروع ہوتا ہے۔

کالا باغ کے ہی مقام پر دریائے سواں سندھ میں ملتا ہے ۔ تھوڑا سا آگے مغربی سمت سے آنے والا کرم دریا اس میں شامل ہوتا ہے۔ مزید آگے جاکر کوہ سلیمان سے آنے والا گومل دریا دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے۔ مظفرگڑھ سے تھوڑا آگے جا کر پنجند کا مقام آتا ہے جہاں پنجاب کے پانچوں دریا جہلم ، چناب ، راوی ، ستلج ، بیاس آپس میں مل کر دریائے سندھ میں سما جاتے ہیں۔

گڈو سے سندھ جنوبی سمت میں بہتا ہے۔ سکھر شہر کے بیچ سے اور لاڑکانہ اور موئن جو دڑو کے مشرق سے گزرتا ہوا سہون کی پہاڑیوں تک آتا ہے۔ حیدرآباد کے پہلو سے گذر کر ٹھٹھہ کے مشرق سے گذر کر کیٹی بندر میں چھوٹی چھوٹی بہت ساری شاخوں میں تقسیم ہو کر بحیرہ عرب میں شامل ہوجاتا ہے۔

اس دریا کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے نام پر سندھ اور ہندوستان کا نام انڈیا پکارا گیا ہے۔ خیبر پختون خواہ میں اس دریا کو ابا سین یعنی دریاؤں کا باپ کہتے ہیں۔ اسی دریا کے کنارے آریاؤں نے اپنی مقدس کتاب رگ وید لکھی تھی۔ رگ وید میں اس دریا کی تعریف میں بہت سارے اشلوک ہیں۔ یہ برصغیر کا واحد دریا ہے جس کی ہندو پوجا کرتے ہیں اور یہ اڈیرو لال اور جھولے لال بھی کہلاتا ہے۔ اس دریا کے کنارے دنیا کی ایک قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک منفرد تہذیب نے جنم لیا تھا۔ قدیم زمانے میں اس دریا کو عبور کرنے بعد ہی وسط ایشیا سے برصغیر میں داخل ہوسکتے تھے۔ یہ دریا اپنی تند خوئی اور خود سری کی وجہ سے بھی اسے شیر دریا بھی کہا جاتا ہے۔
یوں یہ دریا چین کے تبت اور لداخ سے ہوتا ہوا ہندستان سے گھومتا ہوا بلتستان کے علاقوں گلگت ، اسکردو ، استور نانگا پربت کے پہاڑی سلسلوں سے اپنا راستہ بناتا خیبرپختونخواہ میں داخل ہوتا ہے

دریا پارسی زبان کا لفظ ہے جس کو سنسکرت میں ندی ، عربی میں نہر ، ترکی میں نیلاب اور انگریزی میں river کہتے ہیں۔

سنسکرت میں سندھو کا مطلب ہے سمندر یا بڑا دریا۔ سنسکرت ڈکشنری کے مطابق سندھو کا بنیادی لفظ سنید Syand ہے جس کا مطلب بہنا ہے۔ یعنی سندھو کا مطلب ہوا "ایسی ندی جو ہمیشہ بہتی رہے یا پھر بہتی ہوئی ندی۔ پروفیسر میکس میولر کے نزدیک سندھو کا لفظ سُدھ سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے بچاؤ کرنا۔ دریائے سندھ جن علاقوں سے بہتا ہے۔ وہاں کے رہنے والوں کا بچاؤ کرتا ہے۔ غیروں کے حملے سے اور جنگلی سوروں سے۔

سندھو لفظ کے مختلف لہجے۔
رگ وید کے زمانے 1500 ق م میں سندھو کو سندھو ہی کہا جاتا تھا۔ ایرانی دور 518 ق م میں ایران کے دارا نے سندھ پر قبضہ کیا تو انہوں نے سندھ کو ہندو کہنا شروع کردیا۔ کیونکہ ان کی زبان میں "س" کا حرف نہیں تھا۔ اور انہوں نے س کی جگہ ہ استعمال کرنا شروع کیا۔ اور اس طرح سندھو سے ہندو ہوگیا۔ یونانی دور 326 ق م میں یونانیوں نے سندھ کو ہند کہا اور اس کا لہجہ "انڈ" کردیا۔ اور ندی کو انڈوس indos اور ملک کا نام انڈیکا Indica رکھا۔ لاطینی زبان بولنے والوں نے انڈوس کو "انڈس Indus" اور سندھ کو ہند اور پورے خطے کو انڈیکا سے انڈیا بنایا۔ چینی سیاح یوان نے 641 عیسوی کو سندھو کو "سن تو" (سنتو) لکھا ہے۔ غرض دریائے سندھ مختلف لہجوں میں کچھ یوں ہے۔ (سندھو ۔ سنسکرت ) ( ہندو ۔ ایرانی ) ( انڈوس ۔ یونانی ) ( انڈس لاطینی ) ( سن ۔ تو چینی )

سندھ کے صفاتی نام
سنسکرت میں ہی سندھو کو بچانے والا یا روزی دینے والا کہا گیا ہے۔ تبت والوں نے اسے شیر کے منہ سے نکلنے والا دریا یعنی شیر دریا کہا۔ قراقرم کے بیچ والے حصے میں اسے دریا کہا گیا ہے۔ قراقرم سے نیچے تربیلا تک اسے ابا سین کہا گیا ہے جس کا مطلب ہے سب کا باپ یا دریاؤں کا باپ۔

سندھی زبان میں دریا کیلئے کوئی لفظ نہیں ہے۔ اسی طرح سنسکرت ایک قدیم زبان ہے جس کا مطلب ہے "تراشی ہوئی"۔ تو یہ کہاں سے تراشی ہوئی ہے۔ غالب امکان ہے کہ یہ موئن جو ڈارو کی زبان سے تراشی گئی ہوگی۔ جس کو اگر سندھی کہا جائے تو غلط نا ہوگا۔ لفظ سندھو کے دریا ہونے کا ایک ثبوت اس طرح سے ہے کہ آریہ قوم نے شمالی سندھ کو سپت سندھو کہا۔ سپت کا مطلب سات اور سندھو کا مطلب دریا۔ یعنی سات دریاؤں کی سرزمین۔

اس مضمون کی تیاری کیلئے وکیپڈیا
اور کتاب شیر دریا ۔۔۔۔۔۔ جین فیرلیی
شیر دریا ۔۔۔۔۔ Raza Ali Abidi
رضا علی عابدی کی کتاب کا سندھی ترجمہ Gul Hassan Kalmatti نے کیا ہے ۔
گزر گاہیں ۔۔۔ پروفیسر شیر خان سیلرو
سے مدد لی گئی ہے ۔
— at GB-Gilgit Baltistan.

Alhamdulilah Successfully completed 3 Days customize Trip to Kashmir - Arangkel.Dm to plan your customize & corporate tr...
15/10/2024

Alhamdulilah Successfully completed 3 Days customize Trip to Kashmir - Arangkel.
Dm to plan your customize & corporate trips with Us🥳✨
Get quote: 0307 532 87 41
www.travlidays.com

ٹریک میں راستہ معلوم کرنے کےلیے کمپاس کیسے بنایا جاسکتا ہے ؟ 80 سینٹی میٹر کی ایک چھڑی زمین پر گاڑ دیں اور جہاں سایہ کا ...
13/10/2024

ٹریک میں راستہ معلوم کرنے کےلیے کمپاس کیسے بنایا جاسکتا ہے ؟
80 سینٹی میٹر کی ایک چھڑی زمین پر گاڑ دیں اور جہاں سایہ کا پوائنٹ بن رہا ہے وہاں ایک پتھر رکھ دیں۔
پندرہ منٹ بعد چھڑی کا سایہ جہاں چلا گیا ہے وہاں بھی ایک پتھر رکھ دیں۔
اب ان دونوں پتھروں کے درمیان ایک سیدھی لائن کھینچ دیں۔
اب اپنے بائیں پاؤں کو پہلے پتھر اور دائیں پاؤں کو دوسرے پتھر کی جگہ پر رکھیں تو آپ کا چہرہ شمال کی طرف ہوگا۔ اور پہلا سایہ کی طرف مغرب اور دوسرے سائے کی طرف مشرق ہوگا
عبدہ

Happy World Mental Health Day!Take a pause, recharge, and prioritize your well-being! Here's your checklist for the day:...
10/10/2024

Happy World Mental Health Day!

Take a pause, recharge, and prioritize your well-being!

Here's your checklist for the day:
✅ Take 5 deep breaths
✅ Hydrate your body and mind
✅ Practice gratitude
✅ Book a break with Travlidays - Your soul needs it!

Remember, self-care is not selfish!



Alhamdulilah,First ever group trip to Andrab Lake✨Travlidays keeping it's legacy of exploring the unexplored while marki...
29/09/2024

Alhamdulilah,First ever group trip to Andrab Lake✨

Travlidays keeping it's legacy of exploring the unexplored while marking it's 5th anniversary 💯

DM to confirm your trip right away



🌟 Join Us for a Journey Like No Other – Anniversary Special! 🌟Join us on the first trip of the season to the stunning An...
15/09/2024

🌟 Join Us for a Journey Like No Other – Anniversary Special! 🌟

Join us on the first trip of the season to the stunning Andraab Lake, celebrating the 5th anniversary of Travlidays! 🎉 Over the past five years, we’ve proudly served 15,000+ clients, and now it’s your turn to experience this milestone adventure.

🎁 Anniversary Special Discount – In celebration of our 5th anniversary, we’re offering exclusive discounts on this trip for the mentioned dates only! Don’t miss out on this one-of-a-kind journey at a special price!

Thank you for being part of our journey! Let’s make this adventure unforgettable! 🌍💙

For Bookings: 0307 532 87 41 (Whatsapp Only)



🌄 Weekend Escape to Naran! 🌄We had an incredible time on our corporate trip to Naran this weekend! Ready to recharge? We...
01/09/2024

🌄 Weekend Escape to Naran! 🌄

We had an incredible time on our corporate trip to Naran this weekend! Ready to recharge? We've got you covered from transportation to accommodations—just sit back, relax, and enjoy the journey.

Regards,
Travlidays
Your Soul Needs a Break.

For booking, contact: 0307-5328741

Visit us at: www.travlidays.com

Live Snowfall 29-8-2024 at BabuSar Top
29/08/2024

Live Snowfall 29-8-2024 at BabuSar Top

Destination weddings are popular in India, but hosting one in Kashmir is rare for non-locals due to logistical challenge...
21/08/2024

Destination weddings are popular in India, but hosting one in Kashmir is rare for non-locals due to logistical challenges. The couple was initially considering Lake Como as the destination, but later chose Srinagar to accommodate Diyana's ailing grandmother. “Sailing down the Dal in that shikara, I realised I got my Lake Como experience but in a far prettier setting,” Diyana confesses.

✏️ : Shunali Khullar Shroff
📷 : Raabta by Shrey Bhagat

اسلام آباد سے جبوڑی، اور پھر میل بٹ تک پانچ گھنٹے کی ڈرائیو اور پھر مزید پانچ گھنٹے کی پیدل چڑھائی  کے بعد آپ خوبصورت تر...
07/08/2024

اسلام آباد سے جبوڑی، اور پھر میل بٹ تک پانچ گھنٹے کی ڈرائیو اور پھر مزید پانچ گھنٹے کی پیدل چڑھائی کے بعد آپ خوبصورت ترین سرسبز میدانوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ اس جگہ کو پلیجہ یا بلہجہ کے ناموں سے پکارا جاتا ہے ۔
ضلع مانسہرہ اور ضلع بٹگرام کے دامن میں موجود پلیجہ کے میدان وادی سرن اور وادی کونش کے تقریباً درمیان واقع ہے۔ بٹل، چھتر، بٹگرام کے علاوہ وادی سرن سے میل بٹ، جبڑ اور کٹھا بالا وغیرہ سے بھی جایا جا سکتا ہے۔
پلیجہ آنے کے لئے آپ کو اک گھنے جنگل سے گزرنا ہوتا ہے جہاں آپ کو دیاڑ، بیاڑ، فراور سپروز وغیرہ کے درخت نظر آتے ہیں۔
ایک مشکل مگر شان دار ہائک کرنے کے بعد جب آپ دس ہزار فیٹ بلندی پر پہنچ جاتے ہیں اورفاریسٹ لائن کی حد ختم ہو جاتی ہے تو یہاں سے سنو لائن کا آغاز ہوتا ہے جہاں پر سال کے بیشتر مہینے برف کا راج رہتا ہے اور صرف چند مہینے جب برف پگھلتی ہے تو ہر سو پھیلے سر سبز میدان آپ کو نظر آتے ہیں۔
پلیجہ کے میدانوں میں رہائش کا فی الحال کوئی انتظام نہیں ہے اس لئے یہآں آنے والوں کو نہ صرف اپنا کیمپ ساتھ لے کے آنا ہوتا ہے بلکہ کھانے پینے کا انتظام بھی خود ہی کرنا ہوتا ہے ۔ ایک چھوٹی سی دکان ہے لیکن بہت کچھ دستیاب نہیں ہوتا۔
اپریل اور مئی کے مہینے سے یہاں سیاحوں کی آمد و رفت شروع ہو جاتی ہے لیکن سب سے زیادہ خوبصورت نظارہ اگست کے مہینے میں ہوتا ہے جب بارشوں کے بعد جنگلی پھول کھل جاتے ہیں۔ اکتوبر کے بعد یہاں برف باری شروع ہو جاتی ہے اور بیس فٹ سے زیادہ برف پڑتی ہے جس کی وجہ سے مقامی بکروال اپنے مال مویشیوں کے ساتھ بٹل، چھتر اور شنکیاری مانسہرہ کا رخ کرتے ہیں۔

credits: faysal khan

Alhamdulillah!3 Days Trip to Kashmir - Patlian Lake Done with Satisfied Clients.Trip Duration: 3 days 2 NightsParticipan...
05/08/2024

Alhamdulillah!
3 Days Trip to Kashmir - Patlian Lake Done with Satisfied Clients.
Trip Duration: 3 days 2 Nights
Participants: 24
Attractions: Dhani Waterfall | Kundal Shahi Waterfall I Keran LOC | Sharda | Kel | Patlian Lake | Upper Nellum

Services: Transport | Quality Meals | Photography I Guidance |
Hotel Stay | Bonefire

For Tour Queries: 0307 532 87 41| 0316 410 52 42
© Travlidays Tourism Pvt. Ltd
License No: 0251268


China has completed the construction of a 400-metre bridge, connecting the northern and southern banks of the Pangong Ts...
05/08/2024

China has completed the construction of a 400-metre bridge, connecting the northern and southern banks of the Pangong Tso. The new satellite images from July 22, 2024, show vehicles on the black-topped bridge and moving across the banks of Pangong Tso.
New satellite images show four structures on the northern side of the lake. The bridge lies in territory held by China since 1958 near the Line of Actual Control in Ladakh.
Khurnak Fort lies on the northern shore of Pangong Tso and has been in Chinese-held territory since 1958. Before 1958, the boundary between India and China was considered at the Khurnak Fort but the latter has wrested control since then. The construction at Khurnak does not represent an incursion being presently held by India.

03/08/2024

مہانڈری کاغان روڈ پل بحالی کے لیے ڈالے پائپ تیسری دفعہ طغیانی بہہ گے

افسوسناک خبر کاغان مہانڈری منور ویلی سے آنے والا طوفانی نالہ مہانڈری پل کو بھی ساتھ بہا کر لے گیا
30/07/2024

افسوسناک خبر کاغان مہانڈری منور ویلی سے آنے والا طوفانی نالہ مہانڈری پل کو بھی ساتھ بہا کر لے گیا

🌞 Your Soul Definitely Needs This Break🏔️Beat the Heat This Summer!Escape the hustle and bustle and immerse yourself in ...
24/07/2024

🌞 Your Soul Definitely Needs This Break🏔️

Beat the Heat This Summer!

Escape the hustle and bustle and immerse yourself in the breathtaking beauty of the North. From the serene lakes to the towering peaks, our guided tours promise unforgettable adventures and stunning landscapes.Explore the Majestic North Pakistan with Us!

✨ Why Choose Us?

- Expert Guides: Passionate and knowledgeable local guides.
- Custom Packages: Tailored tours to suit your preferences.
- Comfort & Safety: All accommodations and travel arrangements are top-notch.

Book Now and Make Memories That Will Last a Lifetime!
🌐 www.travlidays.com
📞 Book Your Seat: 0307-5328741

Join Us and Experience the Magic of Northern Pakistan!


Address

M1-59, Eden Tower, Main Boulevard Gulberg III, Lhr
Lahore

Opening Hours

Monday 09:00 - 20:00
Tuesday 09:00 - 20:00
Wednesday 09:00 - 20:00
Thursday 09:00 - 20:00
Friday 09:00 - 20:00
Saturday 09:00 - 20:00
Sunday 00:00 - 16:00

Telephone

+923075328741

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Travlidays posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Travlidays:

Videos

Share

Category