Battal Mansehra بٹل مانسہرہ

Battal Mansehra بٹل مانسہرہ یہ پیج ضلع مانسہرہ کے ایک خوبصورت علاقے "بٹل" کی خوبصورتی کو اجاگر کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
(6)

03/02/2024

قصبے بٹل میں کل صبح پانچ سے لے کر نو بجے تک 90 فیصد برف باری اور بارش کا امکان ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ میں کل برف باری اور بارش میں 7 کلو میٹر ہائیکنگ اور واک کرو۔ میں کل صبح برف باری اور بارش میں پانچ کلو میٹر ہائیكنگ اور واک کرونگا۔ ہو سکتا ہے کہ مجھے راستے میں پرندوں کا کوئی غول نظر آئے میں وہاں فوٹو گرافی کرونگا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ مجھے بارش اور برف باری میں کوئی حسین منظر لبها جاۓ میں اسے اپنے کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کرونگا۔ میرے راستے میں ایک پہاڑی ندی آئے گی جس کے پاس تھوڑی دیر رک کر میں ندی کے پانی کا شور سنوگا۔ میں غریب آدمی ہوں۔ لیکن غریب آدمی فطرت کے قریب رہے تو اسے غربت محسوس نہیں ہوتی۔ درحقیقت میں امیر آدمی ہوں۔

حقیقت یہ ہے کہ  بھٹئی یا بھٹی(مکئی کے دانے بھوننے کی جگہ)  دیہی علاقوں کا ایک طلسماتی کردار تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ معدو...
20/11/2023

حقیقت یہ ہے کہ بھٹئی یا بھٹی(مکئی کے دانے بھوننے کی جگہ) دیہی علاقوں کا ایک طلسماتی کردار تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتا چلا گیا۔
مکئی کے دانے بھوننا دیہی علاقوں کی ایک اہم روایت رہی ہے ، ایک دور تھا جب شام ہوتے ہی دیہات بھٹی میں بھنے دانوں کی مہک سے معطر ہوجاتے تھے ۔بھٹیارا چنے اور مکئی کو بھونتا تو بے اختیار لوگ کھنچے چلے آتے مگر وقت بدلا۔ جدید دور میں قدیم روایتیں دم توڑنے لگیں دیگر پیشوں کے ساتھ ساتھ دانے بھوننے والی بھٹیاروں کا کردار بھی بیشتر دیہات سے ختم ہو تا چلا گیا ،،مگر اب بھی کچھ دیہات ایسے ہیں جہاں شام ہوتے ہی بھٹی گرم ہوجاتی ہے دیہات میں شام پڑتے ہی نوجوان، بزرگ اور بچے بھٹی پر بھنے ہوئے، دانے مکئی کھانے کے شوق میں بھٹی کے گرد بیٹھ جاتے ہیں،اور خوش گپیوں کے ساتھ ساتھ گرم گرم مکئی سے لطف اندوز ہوتے۔
بھٹیارے کا کردار ہمارے کلچر کے ساتھ جڑا ہوا تھا، بھٹیارے کی بھٹی گرم نہیں ہوتی نہ ہی اب دیہی علاقوں میں کوئی دانے بھوننے والا ہے۔ دانے بھنوانے والے لوگ بھی ماضی کا حوالہ بن گئے،
ہمارے گاؤ ں بٹل میں بھی کچھ عرصہ پہلے بھٹی کا رواج تھا۔
عصر سے لے کر مغرب تک بھٹی پر بچوں جوانوں اور بزرگوں کا رش لگا ہوتا تھا اور وہ مکئی کے دانے مزے لے لے کر کھاتے اور خوش گپیوں میں مصروف رہتے۔ بھنے ہوۓ مکئی کے دانوں کا مزہ اس وقت دوبالا ہو جاتا جب بارش یا برف باری لگی ہوتی تھی۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ گاؤں بٹل میں ماڑیا ماما کی بھٹی ہوا کرتی تھی۔ مجھے یہ بھی یاد ہے کہ
بھٹی کے دھانے کی طرف ماڑیا ماما کا اکٹھا کیا گیا ایندھن ، جو خُشک بھنگ کی جھاڑیوں گھاس پھونس اور درختوں کے خشک پتوں ٹہنیوں پر مشتمل ہوتا ڈھیر کیا رہتا۔
ماڑیا ماما کی بھٹی کی رونق گاؤں کے جوانوں بزرگوں اور چھوٹے بچوں کے لئے شام کے معمولات میں اہم حیثیت رکھتی تھی۔
زیر نظر تصویر مین شاہراہ قراقرم پر ایک لڑکے کی قائم کردہ اس طلسماتی کردار یا رواج(بھٹی) کی ہے جہاں عصر کے وقت کچھ بچے گھر سے مکئی کے دانے بھنوانے کے لیے لے کر آئیں ہیں جو اب معدوم ہونے کے قریب ہے۔ ویسے بھی ہمیں اس بات پر فکر مند نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اب ہم نے بھٹی کے بھنے مکئی کے دانوں پر مشین میں بنے پاپ کارن پر ترجیح دے دی ہے۔

پت جھڑ کا موسم شروع ہوتے ہی ہر شجر اداس ہو جاتا ہے،موسم سرما میں درختوں پر خشک ہوتے پتے موسم خزاں کی آمد کا پتا دے رہے ...
10/11/2023

پت جھڑ کا موسم شروع ہوتے ہی ہر شجر اداس ہو جاتا ہے،موسم سرما میں درختوں پر خشک ہوتے پتے موسم خزاں کی آمد کا پتا دے رہے ہیں ۔ اب ان پتوں کے ٹہنیوں سے جدائی کے لمحات قریب آ گئے ہیں، ان کی زرد رنگت ، ان کے پاؤں تلے روندے جانے کے خوف کا نشاں بنی ہوئی ہے۔ زرد اور نارنجی رنگ اوڑھے یہ پتے اپنی رعنائی کھو چکے ہیں، اب تو ہوا کی سرسراہٹ بھی درختوں سے ان کا رشتہ توڑنے کیلئے کافی ہے یہ منظر بھلے کتنا ہی حسین ہو،مگر دیکھنے والوں کیلئے اداسی کا عکاس ضرور ہے۔ یہ موسم خزاں کی نوید ہے جب زرد، بھورے، عنابی یا گہرے سرخ رنگ کے پتے شاخوں سے جدا ہونے کو تیار ہیں۔ ہوا کے جھکڑ، خشک ہوتے ان پتوں کو گرا کر زمین کی تہہ زردی مائل کر دیں گے۔ قدرتی نظاروں کے حسن پرست ان پتوں کو شجر سے پیوستہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ موسم کے رنگ نرالے سہی مگر خوش مزاجی ہو تو قدرت کے تمام نظارے آفریں ہیں۔
موسم خزاّں میں ٹہنیوں سے جدائی کا غم لئے درختوں کے پتے رعنائیوں سے بے نیاز ہو کر زردی مائل ہو جاتے ہیں۔

پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈھونڈ رہا ہے
پاگل ہے جو دنیا میں وفا ڈھونڈ رہا ہے

کس شہرِ منافق میں یہ تم آ گئے ساغرؔ
اِک دوجے کی ہر شخص خطا ڈھونڈ رہا ہے

بٹل میں موسم سرما انگڑائی لینے کو تیار ہے۔ اس موسم میں ایک عجیب سکوت ہر طرف طاری ہوجاتا ہے جیسے آپ ہوں اور آپ کے اردگرد ...
10/11/2023

بٹل میں موسم سرما انگڑائی لینے کو تیار ہے۔ اس موسم میں ایک عجیب سکوت ہر طرف طاری ہوجاتا ہے جیسے آپ ہوں اور آپ کے اردگرد صرف آپ کی دھڑکن کی آواز ہو۔

یہ حقیقت ہے کہ سماج مختلف لوگوں کے ملنے سے بنتا ہے ۔ دیہی ثقافت میں بھی اپنے نرالے اور خوبصورت رنگ ہیں اس کا ہر رنگ خوبص...
24/10/2023

یہ حقیقت ہے کہ سماج مختلف لوگوں کے ملنے سے بنتا ہے ۔ دیہی ثقافت میں بھی اپنے نرالے اور خوبصورت رنگ ہیں اس کا ہر رنگ خوبصورتی سے بھرا ہوا ہوتا ہے اور دیہی ثقافت سے اگر چرواہے کے کردار کو نکال دیا جائے تو ثقافت کا رنگ مانند پڑ جائے گاکیونکہ چرواہا دیہی علاقوں کی ثقافت کا امین ہوتا تھارہتااس کے کاندھے پر ایک گٹھڑی ہوتی جس میں اس کے دن کا کھانا اور پینے کا پانی ہوتا اور ہاتھ میں ایک عصا نما چھڑی ہوتی جس سے وہ مال مویشی کو ہانکتاپرانے زمانے میں تقریباً ہر چرواہے کے پاس وقت گزارنے کیلئے بانسری ہوتی تھی۔جب چرواہے کی بکریاں درختوں کے ساتھ ’’چرنے ‘‘یعنی پتے کھانے میں مصروف ہوتی تھیں اور چرواہا ان بکریوں کی طرف سے بے فکر ہو جایا کرتا تھا تو ریت کے ایک بڑے ٹیلے پر بیٹھ کر بانسری کی سریلی آواز میں لوک گیتوں کی دھنیں بجایا کرتا تھا۔ پہاڑی علاقوں میں وہ کسی پتھر پر بیٹھ کر فارغ اوقات میں جب دوپہر کے وقت بکریاںکسی درخت کی چھائوں میں گھاس کھانے کے بعد تھک ہار کر آرام کرتیں تو بانسری بجانا اس چرواہے کا معمول ہوا کرتا تھا ۔ خصوصاً گاؤں سے نکلنے کے بعدسورج طلوع ہورہا ہوتا تھا اور واپسی پر سورج دور افق میں ڈوب رہا ہوتا تھا تو بکریوں کی ’’ٹلیوں ‘‘کی آواز کے ساتھ یہ چرواہا مختلف سروں میں بانسری بجایا کرتا تھا۔جدت نے جہاں کئی رونقوں اور محفلوں کو نگل لیا ہے وہاں چرواہے کی زندگی کو بھی جھنجوڑ کے رکھ دیا ہے۔پشتون معاشرے میں ’’غوبہ‘‘گڈریا کا کردار کیا تھا۔ ’’غوبہ‘‘ پختون ثقافت کا وہ شخص تھا، جو کسی بھی گائوں کے زمین داروں یا کسانوں سے اُجرت لے کر ان کے جانور پالتا تھا۔
جدت نے جہاں کئی رونقوں اور محفلوں کو نگل لیا ہے وہاں دیہی ثقافت سے چرواہے کا کردار بھی جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے۔ میں شام کے وقت قصبے میں چہل قدمی کر رہا تھا کہ یہ خوبصورت منظر اپنے کیمرے میں قید کر لیا۔

گوہر امان بابا انتہائی سادہ اور شریف انسان تھے اور میرے پاس بٹل بازار میں میڈیکل اسٹور پر اکثر ان کا آنا جانا رہتا تھا۔ ...
15/10/2023

گوہر امان بابا انتہائی سادہ اور شریف انسان تھے اور میرے پاس بٹل بازار میں میڈیکل اسٹور پر اکثر ان کا آنا جانا رہتا تھا۔ یہ جب آتے تو اکثر مجھ سے کہتے کہ مجھے اچھا سا طاقت کا ڈرپ لگا دو اور اس میں سرخ والے ٹیکے زیادہ ڈالنا- میں پھر ان کو سمجھایا کرتا کہ بابا جی آپ خود ہی اپنے لیے ڈرپ اور ٹیکا تجویز کر رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔ یہ سن کر باباجی مجھ سے کہتے کہ جیسا میں کہتا ہوں ویسے ہی کرو۔ خیر میں کبھی کبھار ڈاکٹر کی ہدایت پر ان کو ٹیکا لگا دیتا اور اکثر انہیں سمجھا کر بھیج دیتا کہ یہ ٹیکے زیادہ اچھے نہیں ہوتے۔

گوہر امان صاحب انتہائی ملنسار اور اچھے انسان تھے۔ آج وہ اس سے رخصت ہوچکے ہی۔ اللّه انہیں عالم برزخ میں سکون اور جنّت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔

آج کل شہروں میں روشنی کی آلودگی اتنی بڑھ چکی ہے کہ اب تو رات کو تارے بالکل بھی نظر نہیں آتے۔ اس کے برعکس پہاڑی علاقوں کی...
17/09/2023

آج کل شہروں میں روشنی کی آلودگی اتنی بڑھ چکی ہے کہ اب تو رات کو تارے بالکل بھی نظر نہیں آتے۔ اس کے برعکس پہاڑی علاقوں کی راتیں آک بھی بہت سہانی ہوتی ہیں۔ آپ یہاں آسمان پر ان گنت تاروں کا مشاہدہ کرسکتے ہیں اور قمری مہینے کی پہلی تاریخوں میں تو کہکشاں بھی نظر آسکتی ہے۔ رات میں ماحول میں جھینگروں کی آواز اس منظر کو مزید خوبصورت کردیتی ہے۔ کل رات میں ایسے ہی ایک نظارے میں مشغول تھا کہ ان محترم سے ملاقات ہوگئی جس کی خوبصورتی دیکھ کر دل عظیم خالق کی قدرت کی ثناء بیان کرنے کیلئے مچلنے لگا۔

یہ ایک پروانہ ہے جسے Rose Myrtle Lappet Moth کہتے ہیں۔ اس کا سائنسی نام vishnou ہے اور اس کا تعلق پروانوں کی فیملی سے ہے۔ یہ خوبصورت پروانہ پاکستان سے لے کر انڈونیشیاء تک آپ کو مل سکتا ہے۔

لوکیشن: بٹل، مانسہرہ

#ڈاکٹرنثاراحمد

01/09/2023

ہزارہ بھر میں مویشیوں کیلئے گھاس کٹائی ’’حشر‘‘ کا سیزن شروع ہو گیا
ہزارہ بھر میں مویشیوں کیلئے گھاس کٹائی کا سیزن شروع ہو گیا، اس سیزن میں مقامی ثقافت کے مطابق تمام کسان اکٹھے ہو کر باری باری ہر ایک کی گھاس کو مل کر کاٹتے ہیں، ڈھولک کی تھاپ پر جھومتے نوجوان انتہائی چابک دستی سے یہ کام سرانجام دیتے ہیں جبکہ گھاس کی کٹائی میں حصہ لینے والے کسانوں کی دیسی کھانوں اور گھی سے تواضع کی جاتی ہے۔ صدیوں سے جاری اس مقبول رسم کو مقامی زبان میں ’’حشر‘‘ کہا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ہزارہ میں شدید سردی اور برف باری کے دوران موشیوں کے چارے کی قلت پیدا ہو جاتی ہے، اس تکلیف سے بچنے کیلئے دیہی علاقوں کے عوام صدیوں سے اجتماعی طور پر گھاس کاٹ کر اکٹھا کرنے کا کام ایک رسم یا تقریب کی صورت میں کرتے ہیں۔ یہ حشر بپا کرنے کے لئے قریبی دیہاتوں میں اعلانات کروا کر لوگوں کو اکٹھا کیا جاتا ہے اور درجنوں افراد صبح سویرے ڈھول اور شہنائی کی تھاپ پر گھاس کٹائی شروع کرتے ہیں جو شام تک جاری رہتی ہے۔ جس کسان کی حشر ہوتی ہے دوپہر کو اُس کی طرف سے گھاس کاٹنے والوں کیلئے انواع و اقسام کے کھانوں میں دیسی گھی کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے جسے کام کرنے والے نہ صرف رغبت سے کھاتے بلکہ کئی تو مزے لے کر پی بھی جاتے ہیں۔ آج کل جس حاشر میں ڈوم (ڈھولک والے) نہ ہوں لوگ آتے ہی نہیں۔

اس وقت بٹل کا موسم
23/06/2023

اس وقت بٹل کا موسم

فطری مناظر اپنی تمام رومان انگیز خوبصورتیوں کو سمیٹ کر بھی اس خوبصورت بچے کی خوبصورتی کے آگے ہیچ ہیں۔ اللہ ایمان والی لم...
19/06/2023

فطری مناظر اپنی تمام رومان انگیز خوبصورتیوں کو سمیٹ کر بھی اس خوبصورت بچے کی خوبصورتی کے آگے ہیچ ہیں۔ اللہ ایمان والی لمبی زندگی عطا کرے۔

19/06/2023

گاؤں کا بچپن۔۔۔

18/06/2023

کہتے ہیں کہ كسان جدید انسانی تہذیب کے بانی ہیں لکین ان کا شمار آج بھی سماج گرے پڑے طبقے میں ہوتا ہے

14/06/2023

گندم کی کٹائی کا آغاز ہوچکا ہے۔

13/06/2023

بٹل مانسہرہ میں گندم کی کٹائی کا موسم آنے والا ہے۔

جانوروں کا ایک باڑہ جسے مقامی زبان میں بانڈی بھی کہتے ہیں۔
01/05/2023

جانوروں کا ایک باڑہ جسے مقامی زبان میں بانڈی بھی کہتے ہیں۔

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیںسامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیںبٹل مانسہرہ کے نواحی گائوں کھکھو میں حاجی دلبرشاہ صاحب کے...
30/04/2023

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں

بٹل مانسہرہ کے نواحی گائوں کھکھو میں حاجی دلبرشاہ صاحب کے پوتے، عجب خان صاحب کے بیٹے اور صلاح الدین صاحب کے بھائی محمد رضوان وفات پا گئے ہیں۔ ان کی نماز جنازہ آج دن 11 بجے کھکھکو میں ادا کی جائے گی۔ نماز جنازہ میں شرکت کرکے ثواب دارین حاصل کریں۔ شکریہ

انا للہ و انا الیہ راجعون

28/04/2023

پیروی کرتے تھے۔۔۔

26/04/2023

چاول کی کاشت کے لیے کھیت تیار کرنے کا وقت ہو گیا ہے

22/04/2023

میری طرف سے تمام دوست و احباب کو عید الفطر مبارک

16/04/2023

جو شخص چھوٹی سی لغزش پر تعلق توڑ دیتا ہے آپ اس سے بھی تعلق بنا کر رکھیں۔

06/04/2023

بارش کے بعد

گاؤں میں ہمارے گھر کے پاس شاہ بلوط کے دو درخت
14/03/2023

گاؤں میں ہمارے گھر کے پاس شاہ بلوط کے دو درخت

پرندوں کی چہچہاہٹ دراصل فطرت کی دلکش آواز ہے۔پرندے حسن ِکائنات ہیں۔ ہر انسان مختلف پرندوں کی آوازیں سننا پسند کرتا ہے۔...
26/02/2023

پرندوں کی چہچہاہٹ دراصل فطرت کی دلکش آواز ہے۔پرندے حسن ِکائنات ہیں۔ ہر انسان مختلف پرندوں کی آوازیں سننا پسند کرتا ہے۔ پرندے بہادری، امید، اور محنت کی علامت ہیں۔پرندوں کا غول، تاروں کا جھرمٹ، بھیڑوں کا گلہ، بکریوں کا ریوڑ، مکھیوں کا جھلڑ، گوووں کا چونا، دریا کے پانی کا شور، بارش کی پھوار، یہ کتنے رومان انگیز الفاظ ہیں، جو پڑھنے سننے اور سوچنے میں بھی انسان کو سکون بخشتے ہیں۔
انگریزی کہاوت ہے کہ۔

“Wherever there are birds, there is hope.”
جہاں کہیں کس مقام پر پرندے ہیں وہاں امید ہے۔

آج شام چہل قدمی کے دوران مجھے پرندوں کا ایک غول نظر آیا جہاں پرندے چہچہا رہے تھے۔ میں تھوڑی دیر کے لیے سوچوں میں گم وہ منظر دیکھتا رہا اور پھر اپنے کیمرے میں یہ خوبصورت منظر محفوظ کر لیا۔

کل عصر کے وقت چہل قدمی کرتے ہوئے میری نظر چند بچوں پر پڑی جو دنیا و ما فیہا سے بے خبر کھیتوں میں ادھر ادھر بھاگ رہے تھے ...
13/02/2023

کل عصر کے وقت چہل قدمی کرتے ہوئے میری نظر چند بچوں پر پڑی جو دنیا و ما فیہا سے بے خبر کھیتوں میں ادھر ادھر بھاگ رہے تھے جیسے کہ انہیں کسی چیز کی فکر نہ ہو۔ بچوں کے مانوس چہروں کو دیکھ کر میں نے انہیں آواز دی لیکن شاید میں ان کی دنیا میں مخل ہوگیا جس کی وجہ سے وہ مجھے دیکھ کر بھاگنے لگے۔ خیر میں وہاں سے چل دیا اور قریب دکان سے کچھ ٹافیاں خرید کر پھر بچوں کو آواز دی۔ اس دفعہ وہ بالکل بھی نہیں گھبرائے اور سب میرے پاس آگئے۔ میں نے سب بچوں کو ٹافیاں دیں اور اس خوبصورت پھول نما بچی کی تصویر اپنے کیمرے میں محفوظ کرلی۔ یہ سچ ہے کہ گزرا ہوا بچپن ہر انسان کے اندر خوبصورت یادوں کے بھنور کی طرح محفوظ رہتا ہے جس سے انسان چاہ کر بھی نہیں نکل سکتا۔

Battal Mansehra بٹل مانسہرہ

اس نے پورا مہینہ سخت سردی میں مزدوری کی اور ہر روز شام کو دیہاڑی وصول کرتے وقت بولتا کہ مجھے ساری دیہاڑیاں ایک ساتھ چاہئ...
11/02/2023

اس نے پورا مہینہ سخت سردی میں مزدوری کی اور ہر روز شام کو دیہاڑی وصول کرتے وقت بولتا کہ مجھے ساری دیہاڑیاں ایک ساتھ چاہئیں۔ بلآخر ایک مہینہ پورا ہوا اور رقم لینے کے بجائے وہ مجھے پرچون کی دکان پر لے گیا اور بولا کہ میرا دو ماہ سے راشن ختم تھا آپ مجھے سارے پیسوں کا راشن لے کر دے دیں۔ وہ بولا کہ اگر روزانہ دیہاڑی کے پیسے لیتا رہتا تو مجھے ڈر تھا کہ پیسے کہیں اِدھر اُدھر نہ لگ جائیں اس لئے راشن کے لئے پیسے اکٹھے کر رہا تھا۔

محنت کش اور دیہاڑی دار مزدوروں کا یہ رواج ہوتا ہے کہ روزانہ دیہاڑی لگائی اور شام کو آدھا کلو گھی کا پیکٹ, دو تین کلو آٹا, کلو ٹوٹا چاول,سو ڈیڑھ سو کی سبزی, کلو دودھ, بیس کی پتی لی اور گھر کی طرف چل پڑے۔ مرغی، گوشت جیسی عیاشیوں کے لئے اضافی دیہاڑیاں لگا کر بجٹ بنانا پڑتا ہے۔ بچے زیادہ تنگ کریں یا عیاشی کا من کرے تو مرغی کے پنجے اور کلیجی پوٹہ سے فیملی پارٹی منالی جاتی ہے۔ بچوں کو پڑھانا ہو تو سرکاری سکول حاضر ہے۔ علاج کے لئے محلے کا مڈل فیل کمپوڈر موجود ہے۔ بیماری زیادہ ہوگئی تو قرض لے کر علاج کروالیں گے۔

غریب لوگوں کا درد بہت دردناک ہوتا ہے، انہیں محسوس اس لئے نہیں ہوتا کیونکہ وہ عادی بن چکے ہوتے ہیں اور دوسروں کو اس لئے محسوس نہیں ہوتا کیونکہ ان پر کبھی گزری نہیں ہوتی۔۔۔

31/01/2023

صبح نماز کے بعد واک کی بہت مزہ آیا

سرد موسم کا بھی اپنا ایک حسن ہوتا ہے۔ تنہائی، شام اور برستی برف میں انسان اپنے ماضی میں کھو سا جاتا ہے۔ لیکن یہ بات سچ ہ...
25/01/2023

سرد موسم کا بھی اپنا ایک حسن ہوتا ہے۔ تنہائی، شام اور برستی برف میں انسان اپنے ماضی میں کھو سا جاتا ہے۔ لیکن یہ بات سچ ہے کہ جو دن بیت جاتے ہیں وہ دوبارہ کبھی لوٹ کر نہیں آتے۔

برستی برف میں ایک تنہا درخت کا خوبصورت منظر

24/01/2023

موسم سرما کے آغاز سے کچھ عرصہ قبل کا ایک منظر جو میں نے اپنے کیمرے میں قید کرلیا تھا۔

22/01/2023

میں آج صبح آٹھ بجے سے گیارہ بجے تک برف باری میں واک کرتا رہا بہت شاندار موسم

جذبوں پر جب برف جمے تو جینا مشکل ہوتا ہے
دل کے آتش دان میں تھوڑی آگ جلانی پڑتی ہے
سیما غزل

Address

Battal
Mansehra
21310

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Battal Mansehra بٹل مانسہرہ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category