16/05/2022
میں اپنے علاقے میں کون سا درخت لگاؤں؟
پروفیسر ڈاکٹر طاہر صدیقی
پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی درخت لگانے کے حوالے سے ایک تحریک سی چل نکلی ہے اور درخت لگانے کے حوالے سے طرح طرح کے نعروں سے فیس بک کی دیواریں سجی ہوئی ہیں۔
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ۔۔۔
اگر کوئی شخص درخت لگانا چاہتا ہے تو وہ کون سا درخت لگائے؟
پاکستان کی آب وہوا کے لیے موزوں درخت کون کون سے ہیں؟ پاکستان کے مختلف خطوں کے لیے موزوں درختوں کی الگ الگ تفصیل بیان کی گئی ہے۔
1۔ جنوبی پنجاب کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
جنوبی پنجاب کی آب و ہوا زیادہ تر خشک ہے اس لیے یہاں خشک آب و ہوا کو برداشت کرنے والے درخت لگائے جانے چاہییں۔ خشکی پسند اور خشک سالی برداشت کرنے والے درختوں میں بیری، شریں، سوہانجنا، کیکر، پھلائی، کھجور، ون، جنڈ اور فراش کے درخت قابل ذکر ہیں. اس کے ساتھ آم کا درخت بھی جنوبی پنجاب کی آب وہوا کے لیے بہت موزوں ہے۔
2۔ وسطی پنجاب کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
وسطی پنجاب میں نہری علاقے زیادہ ہیں اس میں
املتاس، شیشم، سوہانجنا، بیری، پاپلر، کیکر، شیشم، امرود، نیم، دھریک، آڑو، املتاس، سنبل، کھجور، جامن، توت، پیپل، بوڑھ، شریں، بکائن، ارجن اور لسوڑا لگایا جانا چاہیے۔
3۔ شمالی پنجاب کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
شمالی پنجاب میں کچنار، پھلائی، کَیل، اخروٹ، بادام، دیودار، اوک کے درخت لگائے جائیں۔
کھیت میں کم سایہ دار درخت لگائیں, ان کی جڑیں بڑی نہ ہوں اور وہ زیادہ پانی استعمال نہ کرتے ہوں۔
سفیدہ صرف وہاں لگائیں جہاں زمین خراب ہو, یہ سیم و تھور ختم کر سکتا ہے. سفیدہ ایک دن میں 25 لیٹر پانی پیتا ہے لہٰذا جہاں زیر زمین پانی کم ہو اور فصلیں ہوں وہاں سفیدہ نہ لگائیں۔
4۔ اسلام آباد اور سطح مرتفع پوٹھوہار کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
خطہ پوٹھوہار کے لیے موزوں درخت دلو؛ پاپولر، کچنار، بیری اور چنار ہیں۔
اسلام آباد میں لگا پیپر ملبری الرجی کا سبب ہے اس کو ختم کرنا چاہیے۔ خطے میں اس جگہ کے مقامی درخت لگائے جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔ زیتون کا درخت بھی یہاں لگایا جا سکتا ہے۔
5۔ سندھ کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام ٹری اور کھجور لگانا چاہیے۔
کراچی میں املتاس، برنا، نیم، گلموہر، جامن، پیپل، بینیان، ناریل اور اشوکا لگایا جائے۔
اندرون سندھ میں کیکر، بیری، پھلائی، ون، فراش، سہانجنا اور آسٹریلین کیکر لگانا چاہیے۔
کراچی اور پنجاب کے مختلف شہروں میں ایک بڑے پیمانے پر کونو کارپس کے درخت لگائے گئے ہیں۔ یہ درخت شہروں کی آب و ہوا سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے۔ اس کی جڑیں دیواروں اور مکانوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔
یہ درخت شہر میں پولن الرجی کا باعث بھی بن رہے ہیں۔ یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں، جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔
6۔ بلوچستان کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
زیارت میں صنوبر کے درخت لگائے جانے چاہییں۔
زیارت میں صنوبر کا قدیم جنگل بھی موجود ہے۔ زیارت کے علاوہ دیگر بلوچستان خشک پہاڑی علاقہ ہے اس میں ون، کرک ، پھلائی، کیل، بڑ، چلغوزہ، پائن، اولیو اور ایکیکا لگایا جانا چاہیے۔
7۔ کے پی کے (KPK) اور شمالی علاقہ جات کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
کے پی کے میں شیشم، دیودار، پاپولر، کیکر، ملبری، چنار اور پائن ٹری لگایا جائے۔
8۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟
دیودار، کیل، پڑتل، صنوبر، اخروٹ، سیب، خوبانی، آلوبخارہ، ملبری، چنار وغیرہ کے درخت ان علاقوں کے لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔
9۔ درخت لگانے کا بہترین وقت کون سا ہے؟
پاکستان میں درخت لگانے کا بہترین وقت بہار کا موسم یعنی (فروری، مارچ، اپریل) اور برسات کا موسم یعنی (جولائی، اگست، ستمبر) کے مہینے ہیں۔
10۔ درخت کیسے لگائیں اور ان کی حفاظت کیسے کریں؟
اگر آپ سکول, کالج, کھیت یا پارک میں درخت لگا رہے ہیں تو درخت ایک قطار میں لگائیں اور ان کا فاصلہ دس سے پندرہ فٹ ہونا چاہیے۔
گھر میں لگاتے وقت دیوار سے دور لگائیں۔ آپ بنا مالی کے بھی درخت لگا سکتے ہیں۔ نرسری سے پودا لائیں، زمین میں فٹ یا ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا کھودیں۔ نرسری سے بھل (آرگینک کھاد اور نرم مٹی کا مکسچر) لائیں, گڑھے میں ڈالیں، پودا اگر کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک چھڑی باندھ دیں۔ پودا ہمیشہ صبح یا شام کے وقت لگائیں، دوپہر کے وقت نہ لگائیں. اس سے پودا سوکھ جاتا ہے۔ پودا لگانے کے بعد اس کو پانی دیں. گڑھا ذرا نیچا رکھیں تاکہ وہ پانی سے بھر جائے۔
گرمیوں میں روزانہ یا ایک دن چھوڑ کر جبکہ سردیوں میں ہفتے میں دو بار یا بوقت ضرورت پانی دیتے جائیں۔
پودے کے گرد کوئی جڑی بوٹی نظر آئے تو اس کو کھرپے سے نکال دیں۔ اگر پودا مرجھانے لگے تو گھر کی بنی ہوئی کھاد یا کمپوسٹ یا انتہائی ضروری کے یوریا، پوٹاش یا ڈی اے پی کھاد اس میں ڈال سکتے ہیں لیکن بہت زیادہ نہیں ڈالنی۔ زیادہ کھاد سے بھی پودا سڑ سکتا ہے۔ بہت سے درخت جلد بڑے ہوجاتے ہیں، کچھ کو بہت وقت لگتا ہے۔ سفیدہ، سوہانجنا، پاپولر، سنبل اور شیشم جلدی بڑے ہوجاتے ہیں جبکہ دیودار اور دیگر پہاڑی درخت دیر سے بڑے ہوتے ہیں۔ گھروں میں کوشش کریں شہتوت، جامن، سوہانجنا، املتاس، بکائن یا نیم لگائیں.
اس کے علاوہ آپ اپنے علاقوں میں کون کون سے درخت لگاتے ہیں؟ کومینٹس میں ضرور بتائیں۔