North Tour Planet

North Tour Planet Tour and travel Organizations(سیرو فل الرض)

World highest Cold desert jeep rally Gilgit Baltistan. mega events are going conduct..
21/09/2022

World highest Cold desert jeep rally Gilgit Baltistan.
mega events are going conduct..

29/07/2022
18/01/2022

بہت جلد شگر وزیرپور کے اس خوبصورت سی لوکیشن پر ٹوریسٹ پوائنٹ ہوگا۔۔
دی نارتھ ٹیور پلانٹ کے زمین کی سیر کریں۔
دی نارتھ ٹیور پلانٹ ان گلگت بلتستان۔

16/01/2022


یہاں کمروں کا کرایہ 4 ہزار سے 40 ہزار نہیں کیا جاتا۔ یہاں گاڑی کو دھکہ لگانے کے پیسے ہرگز نہیں لیے جاتے۔
یہاں انسانیت ہے، مری کی طرح مردہ ضمیروں کی بستی نہیں۔ اگر کسی بھی مہمان کو کوئی مشکل پیش آئے تو ہر کوئی اس مہمان کی مشکل حل کر دیتا ہے مہمان اللہ کی رحمت ہوتی ہیں سکردو والے سیاحوں کو مہمان سمجھتے ہیں کسٹمر نہیں
اگر آپ کو برف دیکھنے کا شوق ہو تو سکردو آئیں یہاں آپ برف بھی دیکھیں، گلیشئیر بھی، پہاڑ بھی اور سرد صحرا بھی ایک ساتھ دیکھیں۔
یہاں آکر خرچہ پانی ختم ہو گیا تو بھی کوئی پریشانی نہیں۔لوگ نہایت پر امن،مخلص اور انتہائی مہمان نواز ہیں

Winter season in شگر

14/01/2022

Befor3 snowy Season.
Winter in Gilgit baltistan Rafting (Zakh rally Gulapur shigar to Skardu baltistan..
Its very interesting and joyfully rally...
COME AND VISIT AND ENJOY THE natural Beauty of land Gilgit Baltistan.
The mountain paradise for mountainiormountaineer.

13/01/2022


یہاں کمروں کا کرایہ 4 ہزار سے 40 ہزار نہیں کیا جاتا۔ یہاں گاڑی کو دھکہ لگانے کے پیسے ہرگز نہیں لیے جاتے۔
یہاں انسانیت ہے، مری کی طرح مردہ ضمیروں کی بستی نہیں۔ اگر کسی بھی مہمان کو کوئی مشکل پیش آئے تو ہر کوئی اس مہمان کی مشکل حل کر دیتا ہے مہمان اللہ کی رحمت ہوتی ہیں سکردو والے سیاحوں کو مہمان سمجھتے ہیں کسٹمر نہیں
اگر آپ کو برف دیکھنے کا شوق ہو تو سکردو آئیں یہاں آپ برف بھی دیکھیں، گلیشئیر بھی، پہاڑ بھی اور سرد صحرا بھی ایک ساتھ دیکھیں۔
یہاں آکر خرچہ پانی ختم ہو گیا تو بھی کوئی پریشانی نہیں۔لوگ نہایت پر امن،مخلص اور انتہائی مہمان نواز ہیں

شگر میں نوجوان برف میں بھی فٹ بول کھیلتے ہوۓ برفیلی اور ٹھنڈ موسم کو بھی انجوائی کر رہے ہیں۔

13/01/2022

Enjoying Winter Season with Snowfotball.
In Gilgit baltistan.

13/01/2022
نہیں محترمہ ہمہ مرتضی صاحبہ ہمارے پاس ہیں نا اٹلی جیسا۔میٹرو پل میٹرو بسسز،اورینج ٹرین،لیپ ٹاپ،شوباز شریف نواز شریف زور ...
23/03/2020

نہیں محترمہ ہمہ مرتضی صاحبہ ہمارے پاس ہیں نا اٹلی جیسا۔
میٹرو پل میٹرو بسسز،اورینج ٹرین،لیپ ٹاپ،شوباز شریف نواز شریف زور داری اور اٹلی جیسا پولیٹیکل پاور کرپٹ حکمران۔
اج پاکستان کی میڈیکلز ڈیپارٹمنٹس کی ترقیاتی کاموں کی اوقات کا اندازہ ہر ایک انسان کو ہوتا جا رہا ہے۔ جو 30 سالوں تک عوام پے یہ احسان کرتا رہا کہ ہم نے پاکستان کی ہیلٹھ ڈیپارٹمنٹ میں بہت ترقی کی۔ہسپالوں میں ہیلتھ کی ساری سہولیات فراہم کیا پاکستان ترقی کر رہی تھی وغیرہ۔
کیا یہ تھی ترقی؟ اسے کہتے ہیں۔
اج پوری ملک پاکستان کے پاس ٹوٹل ون لاکھ وینٹیلنٹر موجود ہے۔؟
سیاسی چمچہ گری کرنا چھوڑ دو اج کے بعد اپنی اوقات دیکھ لو پہلے ہم یہ دیکھو اج ہم کہاں کھڑے ہیں۔
جو سچ ہے سچ ہے۔۔
بلے کوئی خوش ہو نہ ہو

علی خان شگری صاحب لاہور میں موجود لوگوں کے لیے مسیحا ہے۔علی خان شگری صاحب شگر سے تعلق رکھنے والا ایک بہادر افیسر ہے۔لاہو...
16/03/2020

علی خان شگری صاحب لاہور میں موجود لوگوں کے لیے مسیحا ہے۔
علی خان شگری صاحب شگر سے تعلق رکھنے والا ایک بہادر افیسر ہے۔لاہور میں موجود جی بی کے لوگوں کے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں ہیں۔اپ کی گران قدر خدمات ہیں۔ پولیس کیس ہو یا کوئی اور مسائل ہر وقت اپ تیار رہتے ہے اور بہت بہادری کے ساتھ لوگوں کے مسائل کو حل کرتے ہے۔
2016میں عبدالحمید شگری کا بہت پیچیدہ کیس تھا علی خان شگری اسے باعزت بری کروایا اور 2017 میں لاہور میں موجود چندہ کا ایک لڑکی اغوا ہوئی تھی اسے بھی 24 گھنٹے کے اندر اندر بازیاب کرایا گیا۔لاہور میں رہ کر بھی جی بی عوام کے ساتھ ان کی ہمدردی اور محبت کی مثال کہیں نہیں ملتا۔حال ہی میں شگر تسر سے تعلق رکھنے والا فدا حسین کا معصوم تین سالہ بچہ تین سالوں سے پنجاب کے کسی وڈھیرے کے قبضے میں تھا اسے بازیاب کروا کے باپ کا حوالہ کر دیا۔ ایسے ہزاروں کارنامے ہے۔ جی بی گورٹمنٹ اور پنجاب میں متعلہ جی بی کے اعلئ عہداروں اور سی ایم جی بی سے التماس کیجاتی ہے ایسے بہادر پولیس افیسر کی حوصلہ افزائی کیا جائیں۔

محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن سکردو کے افیسر اور (jit ) کے سربراہ ناصر علی صاحب کے ایک انٹرویو میں بیان۔تحریر جی این شگری۔2 ...
12/03/2020

محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن سکردو کے افیسر اور (jit ) کے سربراہ ناصر علی صاحب کے ایک انٹرویو میں بیان۔
تحریر جی این شگری۔
2 تجربہ کار ڈرائیورز اور ایک کنڈیکٹر کا نوٹیفکیشن بھجوایا گیا تھا۔
لیکن سوال یہاں پر ایکسائز اور ٹیکسیشن ادارے سکردو پر اٹھتا ہے۔
اپ کے ادارہ کے نوٹیفکیشن بجھنے کے باوجود ٹرانسپورٹ مالکان غیر اخلاقی اور غیر قانونی غیر معیاری ٹرانسپورٹ سروس کا جاری رکھنا محکمہ ایکسائز اور ٹیکسشن سکردو انٹظامیہ کی عفلت اور نااہلی نہیں ہے تو اور کیا ہیں۔
یہ اپکے ادارے پر سوالیہ نشان ہے؟
جی بی عوام اور ان معصوم لوگوں کی لواحقین کا سوال ہیں۔؟
صرف نوٹیفکیشن ہی بھجنا اپ کے ادارے کا کام ہے۔؟
نوٹیفکیشن جاری کرنے کے باوجود اگر کوئی اس پر عمل پیرا نہ ہو تو اس کا قانونی طور پر کیا سزا دوگے؟ کیا اپ کے ادارے سوۓ رہیں گے؟
کیا اپ کے ادارہ اس ٹریولز ایجنسیوں کو وقت سیل نہیں کر سکتے تھے؟ کیا دوبارہ چھاپہ نہیں لگا سکتے تھے؟
اپکے اس بیاں سے صاف ظاہر ہو رہا ہے۔کہ اپ کے ادارے کے کالج میں یہ ساری باتین تھی پھر بھی اپ لوگوں نے غیر معیاری اور غیر قانونی کام کو سر انجام دینے سے روکا نہیں کوئی عملی طور پر ایکشن نہیں لیا کیوں کوئی قانونی طور پر ایکشن نہیں لیا کیا اپ لوگوں کو کمیشن ملتی تھی۔
اب ان 26 معصوم لوگوں کے جانوں کی زمہ دار کون ہے ٹریولز ایجنسیوں کے مالکان یا اپکے ادارے؟
اپکے ادارہ اگر عوام کو تحفوظ اور سہولیات فراہم نہیں کر سکتی اس ادرے کا سکردو میں ہونے کا کیا فائدہ۔
کیا اپ افسروں کے گھر والے بھی ایسے ہی کوسٹر میں سفر کرتے ہیں؟
کیا عوام یہ سمجھا جائیں کہ ایکسائز اور ٹیکسیشن سکردو ان 26 جانوں کا زمہ دار ہے۔ ان اداروں میں بیٹھے اعلی اور ایماندار افسران اور ٹیم ٹرانسپورٹ مالکان کے ساتھ پش پشت ملی بھگت کر رہی ہیں۔اگر اپ کا یہ ادارہ واقع میں اپنی زمہ داریاں پوری کر رہی ہے تو اس دفعہ عوام انصاف کے منتظر ہیں۔
انصاف دلا کےدیکھائیں گا۔اگر پش پشت کمیشن کی بنیاد پر اپ لوگ بھی ان ٹریولز ایجنسیوں کے منشیوں کی طرح کمیشن سے جیب گرم کرتی ہے تو اس دفعہ بھی کچھ دن دیکھاوے کی خاطر غریب عوام کی آواز دبانے کے خاطر کچھ ایکٹویٹیز شو اف کر کے کھیل کا سماعت کریگا۔
عوام عملی طور پر ایکشن اور ٹھوس اقدامات کے منتظیر ہے۔
یہ محاز 26 جانوں کا سوال نہیں ہے؟
بلتستان کے 40سے 50ہزار لوگ اس وقت پاکستان کے مختلف شہروں میں موجود ہیں۔ اب بلتستان میں سکولز کالجز اور دفاتر وغیرہ کی چھٹیاں ختم ہو چکی ہیں۔
بلتستان کی طرف روخ کر رہی ہیں۔
اگر ایسا حال رہا تو اس سیزن میں کسی بڑے حادثہ کے رونما ہونے کے خطرے سے خالی نہیں ہیں۔اور اپ لوگوں کی معمولی بے ایمانی اور غفلت سے بلتستان کی ٹوریزم پر بھی بہت برا اثر انداز ہو سکتا ہیں۔
پوری دنیا میں بلتستان کی ٹرانسپورٹس اور روڈ بدنام ہو جائیگا۔
اس طرح کسی ایک ادرے کی نااہلی سے پورے علاقے کی معشیت کمزور پڑھ جائیگی۔
اب بھی وقت ہیں۔ہم سب کو اپنی غلطیوں کا عزالہ کرنا ہوگا۔
ادب بلتستان اور امن بلتستان کی فضا کو کچھ دشمن عناصر کی بری نظر بری نیت بری عمل سے امن بلتستان ادب بلتستان اور اخلاقیات بلتستان انسانیت کا گہوارہ ومسکن جنت نظیر وادی حسن جمیل بلتستان اندھیرے میں زبردستی دھکیلا جا رہا ہے۔
تمام احباب سے گزارش ہے آواز اٹھاؤ ورنہ یہ حادثہ کل کو ہمارے بچوں کو گھر والوں بشمول خود کے ساتھ ہو سکتا ہیں۔
تحریر:جی این شگری۔

تم کب آواز اٹھاو گےجب گھر سے لاش اٹھاو گے؟سانحہ 9 مارچ -  بلتستان پر گلگت بلتستان کے نوجوانوں کا ہنگامی اجلاس بروزِ جمعہ...
12/03/2020

تم کب آواز اٹھاو گے
جب گھر سے لاش اٹھاو گے؟

سانحہ 9 مارچ - بلتستان پر گلگت بلتستان کے نوجوانوں کا ہنگامی اجلاس
بروزِ جمعہ, 13 مارچ 2020, شام 5 بجے, عنابی ہوٹل نیپا چورنگی

- 26 افراد کی ہلاکت اور حلقہ ارباب اختیار کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف
- گلگت بلتستان کے سفری راستوں کی از سر نو معیاری تعمیر کے حق میں
- معیاری، آرام دہ اور سستی پبلک ٹرانسپورٹ کے حق میں
- پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ریگولیشن کے لئے
- بغیر لائسنس کمپنیوں پر فوری پابندی کے لئے
- گلگت بلتستان کے لئے ہوائی سفر میں سبسڈی کے لئے
- شونٹر روڑ کی تعمیر کے حق میں
- سفری راستوں پر عوام کی جانی و مالی تحفظ کے حق میں
-متبادل عوامی راستوں کی تعمیر کے حق میں

گلگت بلتستان کے کراچی میں مقیم نوجوانوں سے شرکت کی درخواست کی جاتی ہے.

رابطہ کے لئے: عنایت بیگ (03177110946

یہاں شہر کے لوگ انسانوں کی کاروبار بہت کرتے ہیں۔پیسوں کی خاطر قوم کی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی قتل کرتے ہیں۔اسلام علیکم ...
11/03/2020

یہاں شہر کے لوگ انسانوں کی کاروبار بہت کرتے ہیں۔
پیسوں کی خاطر قوم کی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی قتل کرتے ہیں۔
اسلام علیکم دوستو۔
گلگت بلتستان میں خصوصا گرین ڈسٹرکٹ شگر کے معصوم بچوں سمت 10 افراد کے قیمتی جانوں کی نقصاں سے غم کی فضا اور پورے ضلع میں کہرام مچا ہیں۔
ایک گھر سے 4 5 افراد کی میتوں کا دفنانا یقینا مظبوط پتھر دل کے انسانوں کو بھی برداشت سے باہر ہوتا ہے۔
گلگت بلتستان ٹریولز ایجنسیاں موت کی کاروبار کررہی ہیں۔
ہمارے اکثر ٹریولز ایجنسیوں کے پاس معیاری گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں۔ اور نہ ہی تجربہ کار ڈرائیورز موجود ہیں۔موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔لیکن ایسا کہہ کے ہم چپ نہیں رہ سکتے۔سوچنے سمجھنے کے لیے اللہ نے عقل عطا کی ہیں۔
بے لگام لالچی اور قوم کے دشمن عناصر، مافیاز،پیسوں کی پجاریوں کو حکومت وقت اور ٹرانسپورٹ انتظامیہ اپنی لگام دیں۔عوام کی صبر اور استقامت کو نہ آزمائیں کب تک سینکڑوں اور معصوم قوم کے اثاثوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔کب تک ناقص اور غیر معیاری سرورسز سے قوم کی قیمتی جانوں کا نظرانہ پیش کرتے رہیں گے۔
بے لگام منشی کمیشن کی بنیاد پر روالپنڈی میں لوکل چلنے والے اور رینٹ والے ٹرانسپورٹ ایجنسیوں سے گاڑیاں لے کر شاہراہ قراقرم جو کی دنیا کے سب سے خطرناک روٹ مانا جاتا ہیں اس پر مسافروں کو بٹھاکے روانہ کر دیتے ہیں۔ رینٹ اور لوکل شہر میں چلنے والے گاڑیاں بلکل چلنے کے قابل نہیں ہوتے نہ ہی ان کی مکمل طور پر سرورسز ہوئی ہوتی ہیں۔یہاں تک کہ ان گاڑیوں کی ڈرائیورز حضرات اکثر و بشتر ناشائی شرابی اور پاؤڈر ڈرگ کے عادی شخصیات ہوتے ہے۔جو کہ دن بھر کی کمائی اپنی ڈرگ میں لگاتے ہے اور اسی سے اپنا دن نکال لیتا ہیں۔ان کو نہ اپنی جان کی فکر ہوتی ہے اور نہ ہی دوسروں کی جان کی کوئی پرواہ یہ لوگ نیند میں ٹون ایک الگ اپنی دنیا میں ہوتی ہے۔ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ ان کو جی بی عوام کی جان سونپ دی جاتی ہے۔
تو حادثہ ہوگا نا اور کیا ہوگا۔
حادثات سے بچنے کے لیے حکومت وقت اور سکردو ٹرانسپورٹ کمیونٹی ٹرانسپورٹ انتظامیہ اپنا قبلہ درست کریں۔اور کوئی ہنگامی طور پر ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔
ورنہ جی بی کے غیور اور غریب عوام یہ سمجھا جائیگا۔
کہ انتظامیہ اس کاروبار کا حصہ ہے اور پش پشت انتظامیہ اپنا کمیشن اٹھاکر بلتستان کے لوگوں کی جانوں کا سودا کرتا ہیں۔اور جیبیں گرم کرکے گھر تشریف فرما ہوتا ہے۔
پچھلی حادثات کے پیش نظر عوام کی پریشر اور سوشل میڈیا پر ہونے والے احتتاجی مظاہروں کی وجہ سے دیکھاوے کے لیے کچھ ایکٹیویٹیز شو اف کیا گیا۔
لیکن افسوس کوئی عملی اور ٹھوس اقدامات اٹھانے سے قاصر رہا۔
سوشل میڈیا اور تمام انسان دوست انسانیت کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے زعی شعور لوگوں سے درخواست کی جاتی ہے۔ان مافیاز کمپنیوں کے ساتھ مکمل طور پر بائیکاٹ کریں۔اور اپنے حق کے لیےبھرپور آواز اٹھائیں۔
جہاں کہیں بھی اور منشیوں کی مان مانیاں برداشت نہ کرے۔
پرودھائی اڈے پر ٹکٹ لینے سے پہلے اور بس میں سوار ہونے سے پہلے اچھی طرح تسلی کر لیں۔اگر بسز کی اور ڈرائیورز کی معیار ٹھک نہ لگیں تو ہرگز نہ سوار ہونا بلکہ اچھی طرح سبق بھی سکھالا دینا تاکہ ان مافیاز کا ماٹھا ٹھکانے اجائیں۔
تاکہ پھر سے ایسا دونمبری کرنے سے روح کانپ جائیں۔
جی بی عوام کے سادے پن کا فائدہ نہ اٹھائیں۔
سکردو ٹیکسائز اینڈ ڈیوٹیز انتظامیہ سے پرزور اپیل ہے۔
ہنگامی طور پر کاروئی کریں۔اور عوام کو رزلٹ پیش کریں۔

انچن ٹریول کی ٹکٹ پہ مسافروں نے سفر کیا ہے ذمہ دار انچن ٹریول والے ہی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جاں بحق مسافروں کے لواحقین کو معاوضہ بھی ٹریول ایجنسی والوں سے دلوایا جائے۔
تحریر۔جی این شگری۔

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ چراغ بجھتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وارکل نفس  ذایقة الموت۔۔ اے اللہ بحق پنجتن پا...
10/03/2020

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
چراغ بجھتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وار

کل نفس ذایقة الموت۔۔
اے اللہ بحق پنجتن پاک مرحومیں کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے اور لواحقین و صبر جمیل عطا فرما۔۔۔۔

  جو ٹولہ عورتوں کی حقوق کی بات کر رہی ہے یہ لوگ  ان کے بچی کچی عزت کو بھی پامال کر رہی ہے.. بتایا جائے ان لوگوں نے کتنے...
08/03/2020


جو ٹولہ عورتوں کی حقوق کی بات کر رہی ہے یہ لوگ ان کے بچی کچی عزت کو بھی پامال کر رہی ہے.. بتایا جائے ان لوگوں نے کتنے عورتوں کے مسائل حل کیے ہیں کتنوں کے گھر ٹوٹنے سے بچایا ہے کتنے تیزاب اور ریپ کرنے والوں کے خلاف پیٹیشن دائر کی ہے؟؟ ان غریبوں کی آواز یہ نہیں ہے میں گھوڑی نہیں بنوں گی.. ٹنگیں کھول کر لو بیٹھ گئی صحیح.. میں آوارہ میں بد چلن.. نکاح ختم کرو.. بچہ دانی نہیں پتہ نہیں کیا کیا.. ان مظلوموں کی صدا ہے تعلیم حاصل کرنے کا برابر حق دو،ملازمت میں برابری دو، پسند کی شادی، وراثت میں حصہ؛وغیرہ ہے.. غریب عورتیں جس طرح پہلے رل رہے تھے اس سے زیادہ اب ان جیسوں کے غلط ڈائریکشن کی وجہ مزید پابند ہو رہے ہیں کیونکہ آپ خود بتایئں کیا آپ اپنے عزیز بیٹوں کو ایسے مارچ کرنے کی اجازت دیں گی..اور یہ کیوں بھول جاتی ہے انہیں عورتوں کی عزت کی خاطر بھائی باپ بیٹا شوہر مر جاتے ہیں اور انہی کے لیے مار بھی دیتے ہیں. اس وقت جن لوگوں کے ہاتھوں عورتوں کے حقوق کا علم ہے اور بلکل بھی عورتوں کی حق میں نہیں یہ سب عیاش پرست ٹولہ ہے اور مغربی کلچر کو تھوپنا چاہتی ہے..یہ ٹولہ عورتوں کو صرف ایک جسم کی حد تک محدود کر رہی ہے اور باپ بھائی بیٹا اور شوہر سے الگ رہنے کو عورتوں کی آذادی اور حق سمجھتی ہیں. یہ لوگ کہتے ہیں کی میرا جسم میری مرضی کا مطلب یہ نہیں کچھ اور ہے تو بتایا جائے جو لوگ اس مارچ کے منتظمین ہے اتنے گھٹیا پوسٹز کا کیا مطلب ہے؟؟ صرف یہ بتایا جائے عورتوں کے مسائل کا حل نکاح کو ختم کرنا بھائی باپ بیٹا اور شوہر سے الگ رہنے سے کیسے حل ہو گا؟ کل کوئی اپنی 14سال کی بچی کو گھر سے نکال دے اور کہے تیری جسم تیری مرضی پھر کیا کہو گے؟؟ اور یہ مفاد پرست ٹولہ این جی اوز سے پیسے لے ان حقدار عورتوں کی اصل حق کی بجائے ان کے لیے گھروں میں مزید پابند کر رہے ہیں کیوں کہ ایسے ماحول میں کوئی باپ اپنے بیٹی کو پڑھنے دے گا جاب کرنے گا جس ماحول میں ٹنگیں کھول کر بیٹھنے کو صحیح سمجھا جائے؟کیا ان عیاش پرستوں کے گھروں میں ماسیاں کام نہیں کرتی کیا وہ عورت نہیں؟؟ معصوم کمسن بچیوں کو انہی لوگوں کے گھروں میں برتن دھونے کے لیے نہیں رکھتے اور چائے اچھی نہیں بنے پر مار بھی دیتے ہیں درجنوں ویڈیوز پڑی ہے دیکھ سکتے ہیں. کیا مفاد پرست ٹولہ اتنے پیسوں سے مارچ کرنے کی بجائے دیہاتی علاقوں میں جا کر ان میں شعور اجاگر کر کے ان کے لیے کمانے کے ذرائع محیا نہیں کر سکتے تاکہ وہ خواتین جو پس رہے ہیں وہ آگے بڑھے؟ یہ لوگ عمر بھر بوس سے گالیاں کھا کر اپنی عزت بیج ان کو پالنے والے باپ جب موزہ ڈھونڈنے کو کہے تو جواب دے اپنا موزہ خود ڈھونڈو کہنے کی ترغیب دیتے ہیں کیا یہ حقوقِ نسواں؟؟ عورتوں کو حق دینے سے اختلاف نہیں کرتا.. مگر سے سب پہلے انہوں نے یہ نعرہ لگا کر خواتین کو صرف ایک گوشت کے لوتھڑے کی حد تک محدود کیا ہے.. جب بھی آپ کوئی احتجاج کرتے ہیں تو انہی پلے کارڈز سے عوام کو معلوم ہوتا ہے آپ کیوں آحتجاج کر رہے ہیں... یہ سب فنڈڈ لوگ ہے اور مغربی کلچر کو تھوپنے کےلیے این جی اوز سے باری رقم ملتے ہیں تاکہ یہاں بھی فیملی سسٹم ختم ہو اور لوگ ہم_جنس پرستی شروع کرے. آپ جس طرح کے پلے کارڈز اٹھاؤ گے لوگ اسی سے آپ کے تحریک کے منشور کو پڑھتے ہیں آپ بعد میں لاکھ دفعہ کہے یہ مطلب نہیں اس کا اثر نہیں ہونا اور یہاں صرف ایک نہیں درجنوں پلے کارڈز اس سے بھی بدتر ہیں.؟ پھر اسلام کے تقدس کا اس نے جس طرح عورتوں کے حقوق کا ذکر کیا اس کا کیا؟؟ میں ہر اس مظلوم عورت اور مرد کے ساتھ ہوں جس پر جبر و تشدد ہو رہے ہیں اور ہر اس مرد اور پر لعنت بھیجتا ہوں جو ظلم کر رہے ہیں.
تحریر. عمران شگری

خلیل صاحب کا میرے پاس تم ہو کے بعد اب کامینگ ڈرامہ سیریل۔میرا جسم میری مرضی۔پاکستانیوں کو تحفہ دینے کے لیے پرعزم۔خلیل صا...
05/03/2020

خلیل صاحب کا میرے پاس تم ہو کے بعد اب کامینگ ڈرامہ سیریل۔
میرا جسم میری مرضی۔
پاکستانیوں کو تحفہ دینے کے لیے پرعزم۔
خلیل صاحب اپ نے جو جنگ شروع کی ہے پاکستان کے پوری قوم اپکے ساتھ کھڑی ہیں۔
اپ نے غیرت مند شہری کا ثبوت دیا ہے جو جنگ کسی مزہبی مولوی کو لڑنا چاۓ تھا لیکن اپ لڑ رہا ہے ۔ اپ اکیلے تنہا نہیں ہے پوری باشعور غیرتمند السلام کے محافظ انسان لاکھوں اپ کے ساتھ ہے ۔ گھبرانا نہیں ہے جو سوچ اللہ نے اپکو دی ہے اسے بھرپور استعمال کجیں۔ اپ معاشرے کی آصلاح کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے انشااللہ کامیاب ہو جائینگے ۔ دو ٹکے کے عورتیں اپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ اپ لاکھوں پاکستانیوں کی دلوں پر راج کرتا ہیں۔اب وقت کا تقاضا ہیے کہ اپ کو چاہیے میرے پاس تم ہو کی شاندار ڈرامے کے بعد۔۔
میرا جسم میری مرضی کہنے والی اس نظریہ پر چلنے والی عورتوں کی حققی زندگی کو ڈرامے کی شکل میں سامنے لانا ہوگا۔ تاکہ اس فارمولے پر عمل پیرا ہونے والی عورتوں کی زندگی کتنی حد تک فحاشی زانی دلالی اور عبرناک ہوتی ہیں۔
یہ اب اپکی ضد سہی یا وقت کی ضرورت سمجیں۔
جو لڑکیاں اس فارمولے کو اپنانے کے لیے کچھ دلال اور دو ٹکے کے عورتوں کی بہکاوے میں اکر باپ بھائی اور شوہر کی عزت کا جنازہ نکالتی پھرتی ہیں اور عزت کو بازارون ہوٹلوں اود شاپنگ مالز پارکس وغیرہ میں من مرضیوں پر پامال کر اتی ہیں۔ السلام کی حکم اور تعلمات کو غلط ثابت کرنے میں طولی ہوئی ہوتی ہیں۔
اب ڈرامے سے ہی معاشرے میں اصلاح ممکن ہیں۔
شکریہ جی این شگری۔
03444800379

04/03/2020

جی بء ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن فاؤندیشن پرگرام ان کراچی۔

04/03/2020

کرونا وائرس سے کیسے بچایا جا سکتا ہے

حسب امسال 25 مارچ بروز جمرات شام 6بجے نور جہاں ہال برکت مارکیت لاہور کجانب سے ال بلتستان سٹوڈنس لاہور گیٹ ٹو گڈر شاندار ...
04/03/2020

حسب امسال 25 مارچ بروز جمرات شام 6بجے نور جہاں ہال برکت مارکیت لاہور کجانب سے ال بلتستان سٹوڈنس لاہور گیٹ ٹو گڈر شاندار نوروز پارٹی انعقاد کیا جا رہا ہیں۔
جس میں بلتستان بھر کے معروف مشہور گلوکار صادق حسین، منظور بلتستانی ،سرور بلتستانی اور جناب راجہ محمد علی شاہ اپنی خوبصورت آواز سے شاندار پرفارم کرینگے۔اور دیگر فنکار بھی فارم کرینگے۔
جس میں بلتی کلچر انڈہ ٹھپ ٹھپ بلتی میوزک اینڈ ڈانس ایوارڈز شو وغیرہ سے پرگرام کو شاندار بنایا جائیگا۔
اپ تمام دوست احباب حضرات سے گزارش ہیں۔
اپ تمام کو بھرپور شرکت کی اپیل ہیں۔
ایڈریس:نور جہاں ہال برکت مارکیت لاہور۔
چیف ارگنائز۔ناصر قاضی

01/03/2020

کراچی میں موجود سٹریٹ سکولز میں گلگت بلتستان ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام ایک پروگرام منعقد ہوا۔
سُجود،مُحَبت،عَشق،
اِنکَساری اور خدمتِ اِنسانیت کے لٸے وقت کی نہیں توفیق کی ضرورت ہوتی ہے۔
(ھیپٸ مانچوچیرمیں کراچی ریجن)
تارے زمین پر
گلی محلے میں بھیک مانگتے بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنا ان کو معاشرے میں عزت دلانا ان کو کامیاب کرنا یہ ہم سب کا فریضہ ہے۔
کراچی میں موجود سٹریٹ سکول میں گلگت بلتستان ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام ایک پروگرام منعقد ہوا
جس میں سٹریٹ سکول میں پڑھنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے مختلف ایکٹویٹیز کا اہتمام کیا گیا جس میں کلر پینٹنگ، فیس پینٹنگ اور بچوں میں تحائف تقسیم کی گئی رضا کاروں میں مختلف جامعات کے طلباء نے بھی شرکت کر کے علم دوستی کا ثبوت دیا اور یہ پروگرام امتیاز نقوی فاؤنڈیشن کے اشتراک سے زیر عمل آیا اور امتیاز نقوی فانڈیشن کے روح رواں نے بھی شرکت کی۔.
فاؤنڈر:جی این شگری۔
جی بی ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن

روتی روایتیں ۔۔۔!!!نئی نویلی بات ہے کہ دو چند دوستوں کے ہمراہ کسی گاوں میں جانے کا اتفاق ہوا۔ راستے میں میرے دوست کے دوس...
27/02/2020

روتی روایتیں ۔۔۔!!!
نئی نویلی بات ہے کہ دو چند دوستوں کے ہمراہ کسی گاوں میں جانے کا اتفاق ہوا۔ راستے میں میرے دوست کے دوست نے اپنے گھر پر دعوت رکھی، اور اصرار ایسی کہ ہمیں ہماری تہذیبی روایات کا مان رکھنا پڑا۔ چاردیواری سے عاری، ایک سے ایک جڑے مکانات، کھیتوں کے درمیان سے گزرتی آڑی ٹیڑھی پگڈنڈیاں، مکانات گھارے کی کچی اینٹوں سے چنی ہوئی، چھت میں چوبی شہتیریں ڈھلی ہوئیں، فرش نشین بیٹھک کا انتظام اور دسترخوان پر آلتی پالتی مارے بیٹھ کر کھانا کھانے کے رسوم جیسے نفیس تہذیبی اور روایاتی اقدار تو دیکھ ہی لیئے۔ کھانے میں ساگ کے ساتھ چھاچھ بھی پی لی گئی، پھر نمکین چائے کا چسکا بھی لیا۔ خالص دیسی مکھن کی چند ڈھلیاں ڈبو کر چائے چڑھا لی۔ مہمانوں کی آمد کا سن کر پڑوس کا ایک نوخیز جوان بھی ہاتھ بٹانے کو آن پہنچا۔
کمرے کی کھڑکیاں دروازے قدیم طرز کے بنے ہوئے، دیوار میں ایک طرف دو چند کیواڑ کی الماری جس کے اوپر عین اسی طرح ایک تصویر ٹنگی کہ جسے دیکھ چچاچھکن کی خوب یاد آئی۔ کونے میں ایک طرف کو ایک تکونا ترچھا عرشہ جس پر قرآن شریف اور تسبیح پڑی ہوئی۔ کمرے کے گردا گرد بچھی گدیاں اور اس پر سفید رنگ کے سرہانے، ان سرہانوں پر رنگ برنگ کے پھول بوٹے بنے ہوئے۔ اس دستکاری میں رنگوں اور اسلوب نقاشی کا وہ حسین امتزاج کہ اسے پرونے کاتنے اور بھننے والیوں کے ہاتھ کا ہنر سر چڑھ کر بول پڑتا تھا۔ کھڑکیوں کے طاق اور سائیڈ پر پڑی چارپائی، غالبا پلنگ کے سفید پوش پر بھی بیل بوٹے خوشنما طریقے سے بنے ہوئے تھے۔
ایک وقت تھا کہ ایسی دستکاری کو گھریلو صنعت کا درجہ حاصل تھا۔ گاوں گاوں خواتین ہنرمندوں سے فریم اور سوئی کے ساتھ رنگ برنگ کے دھاگوں کے گولے لئے نقاشی اور گل کاری سیکھ رہی ہوتی تھیں۔ چند ایک جگہوں پر پھولوں کے ساتھ ساتھ مینہ کاری اور کاشی کاری کی آمیزش ملتی تھی۔ ان نقوش میں جہاں منہ میں لفافہ لئے کبوتر، چونچ سے چونچ ملائے طوطے اور رنگ برنگ کے پھولوں کے ساتھ آڑے ترچھے اشعار، ماشاءاللہ، سبحان اللہ، یاعلی مدد، گنبد خضراں کے جیسے نقوش بنائے جاتے تھے۔ اب کمپوٹراز سلائی کڑھائی، رنگین پرنٹنگ اور مشینی کمال مہارت نے جہاں خوبصورتی اور نفاست میں اضافہ کیا ہے وہاں انسانی محنت، ذہانت، مشقت، عرق ریزی اور جذبے کو مفقود کرڈالا ہے۔ اب خوبصورت سے خوبصورت اشیاء میں بھی صرف اور صرف دولت کی بو آتی ہے۔ اب صرف برانڈ دے کر تحفے کی قیمت اور آدمی کی اوقات کا فال نکالا جاتا ہے۔
ایک وقت تھا کہ سفید کپڑے کی پیس پر فریم اور سوئی سے کی گئی گل کاری، جس میں بیل بوٹے، مور کبوتر، شعر و شاعری اور پیار محبت کے چند بول کاتے جاتے تھے۔ یہی کپڑا رومال کی صورت میں پیار کے راہی ایک دوسرے کو ہدیہ کرتے تھے۔ اس کی قبولیت محبت کی قبولیت کی علامت ہوتی تھی، انکار اور دھتکار کا سوال کہاں پیدا ہوتا تھا بلکہ ایسے تحفے کو رحمت سے کم نہیں گردانے جاتے تھے۔ بلتستان کی طرح استور، چترال اور چلاس اور چند پختون قبائل میں بھی گل کاری کئے ہوئے رومال محبت کی نشانی سمجھے جاتے تھے۔ ان علاقوں میں بھانولے اشفتہ مزاج عشاق پستول بھی اسی رومال میں لپیٹ کر رکھتے تھے۔ چترال میں ان رومالوں میں عطر کی مہک بھی ڈال کر دی جاتی تھی۔ پرانے گیت غزلوں میں رومال کا ذکر اسی لئے بکثرت ملتے بھی تھے۔ اب یہ رسومات ناپید ہوچلیں۔ محبت کا جذبہ بھی اب ملٹی اپشنل ہو چلا، وہ گاوں کی ایک پری وش، ماہ رخ اور نرگسیں ناز کے درپے جوانوں کے غول کے غول دیوانہ ہونے کا دور گیا، اب گلوبل ویلیج ہے، ممکنات کا شمار نہیں، اس لئے جفا بھی نہیں، وفا کا معیار بھی نہیں۔ براہ راست گفتگو کا عالم یہ کہ محبت سے پہلے بے تکے اظہار بھی کر دیتے ہیں۔ نہ کوئی رقیب کا ڈر، نہ وہ پندار محبت کے اسرار نہاں، نہ وہ ایک دوسرے سے سر راہ اچانک ملاقات پر مارے شرم کے گالوں پر خون جم جانا، نہ رابطے کے لئے کوئی محبت نامہ اور نہ کسی نامہ بر کی حاجت، اب تو انواع و اقسام کے محبت نامے گوگل پر دستیاب ہیں، ادھر سے نقل کی اور ادھر ارسال کر دیا۔ نہ قاصد کا اتنظار، نہ اس کی ناز برداری، نہ موسم اور رسوم کا پاس رکھنے کی حاجت، نہ نگاہ غیر سے بچ بچ ملنے کی کوشش کرنا، نہ بازو پر ان کے نام کا پہلا حرف لکھنا، نہ کتابوں میں سوکھے برگ رکھنا اور نہ درختوں پر دونوں کا نام لکھنا، نہ مزار پر جانا اور نہ جھالیوں پر دھاگے باندھ کر محبت کی کامیابی کی منتیں ماننا۔ نہ پردہ نہ دفعتا پردے کا کونا کھینچنا، نہ دانتوں میں انگلی دبانا اور نہ ہی محبت بھرے رقعے و نامے، نہ عید کارڈز، نہ روکھے سوکھے اشعار اور نہ وہ رومال، بس ڈیجیٹل سسٹم، فاسٹ سروس، کوئک ریسپانس، وہ روایتیں وہ انداز وہ لطف اب ان روتی روایتوں میں کہاں مل سکتے ہیں ۔۔۔۔۔!!!!

اسماعیلی کمیونٹی یا کسی شیعہ کمیونٹی کے کسی ایک فرد پر بھی انگلی اٹھائی گئی تو اس کے نتائج بیانک ہونگے.کیپٹن(ر) محمد شفی...
27/02/2020

اسماعیلی کمیونٹی یا کسی شیعہ کمیونٹی کے کسی ایک فرد پر بھی انگلی اٹھائی گئی تو اس کے نتائج بیانک ہونگے.کیپٹن(ر) محمد شفیع

گلگت(پ-ر) گلگت قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر) محمد شفیع نے کہا گلگت بلتستان کی قوم کوہستان کے چند ڈاکوں کی دهمکیوں سے نہ پہلے ڈری ہے اور نہ اب ڈرے گی. حکومت اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی رٹ کو قائم کرے. اگر حکومت نے اپنی رٹ قائم نہیں کیا تو چائینہ پاکستان اکانومک کوریڈور متاثر ہوگا. کوہستانی ڈاکوں نے صرف ایک مسلک یا فرقے کو دھمکی نہیں دی بلکہ پوری گلگت بلتستان کی قوم کو للکارا ہے.
گلگت بلتستان کے عوام ایک پیج پر ہیں. صوبائی حکومت گلگت بلتستان خیبر پختون خواہ کی حکومت سے فورا رابطہ کرے اور کوہستانی ڈاکوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے بصورت دیگر گلگت بلتستان کی عوام اپنا رد عمل دے گی. انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی ایک فرقے کو دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں. حکومت کو چاہیئے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فورا کاروائی کرے. اسماعیلی کمیونٹی یا کسی شیعہ کمیونٹی کے کسی ایک فرد پر بھی انگلی اٹھائی گئی تو اس کے نتائج بیانک ہونگے. گلگت بلتستان کی پوری قوم اسماعیلی کمیونٹی کے ساتھ ەے.

27/02/2020

کرونا وائرس سے متعلق ڈاکٹر مدیحہ خان صاحبہ نے کچھ احتیاطی تدابیر شئیر کی ہے۔
لہذاء اس ویڈیو کو اپ بھی دیکھیں اور اپنے چاہنے والوں کو بھی شئیر کجیں۔
شکریہ

https://youtu.be/07qJwAk7lXMHello everyone, "Little Karim"a great Sherpa mountaineer and a humanitarian champion, partic...
27/02/2020

https://youtu.be/07qJwAk7lXM

Hello everyone, "Little Karim"a great Sherpa mountaineer and a humanitarian champion, particularly of girls education, is not well and has been admitted in a hospital in Skardu??

Let's pray for the Health of one of the legends of Pakistan from Hushe Valley, and make the Government of Pakistan aware, that little Karim needs a better treatment in a Capital hospital. Thank you.

It was a great honour to meet legendary hero Abdul Karim known as “Little Karim” in mountaineering world. The world knows him as a strong Sherpa and mountain...

27/02/2020

کوہستان
جملہ کوہستان کی جی بی عوام کو ایک بار پھر سے تاریخ دہرانے کا کھلے عام دھمکی۔
یاد رہے تاریخ دہرانے کی دھکمی سے جی بی عوام کو محتاط ہونا چاۓ وہ تاریخی تاریک ترین دن جو کہ کوہستان دہشگرد عناصر کا مسلم شعہ معصوم عوام کو بے دردی سے بسز سے اترواکر گولیوں سے چھلی چھلی کر دیا تھا۔
اب وہ دن ایک بار پھر سے 8 9 سالوں بعد تاریخ دہرانے کی کھلے عام دھمکی دینا جی بی گورٹمنٹ کی اہلی ہیں۔
اگر جی بی کے کسی ایک انسان کو زرا بھی نقصان ہوا اس کا زمہ دار جی بی گورٹمنٹ ہونگے۔
گورٹمنٹ جلد از جلد اس عوامی دھمکیوں کا نوٹس لیں۔

27/02/2020

کروناوائرس سے مثاثرہ شخص کی ویڈیو منظر عام پر۔۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والا شخص کو میڈیکل کیمپ میں منتقل کیا جا رہا ہے

کرونا وائرس ایک ایسا خطرناک بیماری جس کا تصدیق بدقسمتی سے پاکستان میں بھی ہوا ہیں۔اور 2کیسز سامنے ائی ہے دونوں کا تعلق گ...
27/02/2020

کرونا وائرس ایک ایسا خطرناک بیماری جس کا تصدیق بدقسمتی سے پاکستان میں بھی ہوا ہیں۔
اور 2کیسز سامنے ائی ہے دونوں کا تعلق گلگت بلتستان سے بتایا جا رہا ہیں۔
متاثرہ شخص ایران سے وطن واپس پہنچے تھے۔
باحثیت انسان فکری اور عقلی صلاحیتوں کے مطابق اللہ تعالی نے انسانوں کو بیماریوں سے بچنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ علاج ومعالج کا صلاحتین بھی تجویز کیا ہوا ہیں۔شفا دینا اللہ کے ہاتھ میں ہیں اور زندگی موت بھی اللہ تعالی رب کائنات کے ہاتھون میں ہی ہیں۔کروناوائرس کا کھانسی نزلہ زکام جوڑوں میں درد کا ہونا ظاہر ہیں۔
لہزاء تمام دوستوں سے گزارش ہے ان علامات میں سے کسی کو بھی ایک علامات ظاہر ہو فورن ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کروناوائرس ایک ایسا وائرس ہے جو جانوروں سے انسان میں منتقل ہوا ہے یہ خطرناک بیماری اب انسانوں سے دوسرے انسانوں میں بااسانی منتقل ہو رہی ہیں۔چین کے بعد ایران اور اب پاکستان میں بھی تصدیق کیا جا چکا ہے۔
زائرین حضرات سے گزارش ہیں کہ بارڈر پر اگر اپکی سکیرینگ چیک اپ ہو رہی ہے تو براۓ کرم گورٹمنٹ کے ساتھ تعاوں کو یقینی بنائیں۔اور کچھ حضرات گورٹمنٹ عناصر کا سازش قرار دے رہے ہیں اور ایران سے امدورفت کا سلسلہ بند کیا ہوا ہے تو اپ کو اس میں شازش لگنے والی کوئی بات نہیں۔۔۔گورٹمنٹ پالیسی میں مداخلت نہیں کرنی چاۓ انہیں اپنا کام کرنے دو۔ اس معاملے کو ملک پاکستان کی ہر شہری پر فرض ہے کہ ہر ایک شہری گورٹمنٹ کے ساتھ تعاوں کرے اور بہت ہی سنجیدگی سے ہر ممکن کوشش کرے کہ اس وائرس کے ساتھ جنگ لڑیں۔
انشااللہ ملک پاکستان کی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹس اس وائرس سےنمٹنے کے لیے تیار ہے۔
اور ملک پاکستان کے شہری کوچائیں۔
چند چھوٹی چھوٹی احتیاطی تدابیر تجویز کی ہے ان پر عمل پیرا ہو تاکہ خود بھی بچ سکیں اور اس ملک کو بھی بچایا جا سکیں۔
احتیاط علاج سے بہتر ہے۔
تحریر جی این شگری

نوربخشیہ کمیونٹی لاہور شگر۔گلگت جوٹیال میں انجمن صوفیہ نوربخشیہ گلگت کے لئے الاٹ شدہ اراضی مسجد کے جگہ پر شرپسند عناصر ن...
26/02/2020

نوربخشیہ کمیونٹی لاہور شگر۔
گلگت جوٹیال میں انجمن صوفیہ نوربخشیہ گلگت کے لئے الاٹ شدہ اراضی مسجد کے جگہ پر شرپسند عناصر نے حملہ کیا ھے شرپسندوں کی اس اقدام کی ملت نوربخشیہ کمیونٹی شگر لاہور بھرپور اور سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں۔اور حکام بالا اعلئ اقتدار پولیس اور جوٹیال انتظامیہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمان کی فوری طور پر ملزماں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائیں۔ ساتھ ہی معزز ممبران سے گزارش کر تے ہیں کہ اس معاملے کو بڑی سنجیدگی سے لیا جائیں۔ نوربخشی اثاثے کو بچانے کے لئے اہنے اپنے ممبران قانون ساز اسمبلی اور اراکین کونسل پر دباو ڈالیں اور فیس بک آئی ڈیز کے زریعے شر پسندوں کی اس قبیح فعل کی سخت الفاظوں میں مذمت کا اظہار کریں۔
اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی حضرت شاہ سید محمد نوربخش علی ثانی رحمتہ اللہ کے پیروکار صوفیہ نوربخشیہ فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگ پاکستان کے باقی تمام شہروں کے نسبت امن پسند لوگ ہے اور زکر ازکار کرنے والے لوگ ہیں۔ گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں صوفیہ نوربخشیہ کمیونٹی کی اکثریت ہے اور ضلع بھر کے پانچ تھانوں میں جرائم بلکل نہ ہونے کے برابر ہے۔ ضلع گانچھے کو پاکستان کا سب سے ذیادہ پرامن علاقہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
جوٹیال گلگت میں واقع صوفیہ نوربخشہ کے عیدگاہ/ مدرسہ پر حملہ کرکے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا بلکہ املاک کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ خاتون کو ذخمی و حراساں کیا گیا۔ دینی عبادت گاہ و درسگاہ پر مسلح حملہ علاقے کی امن کو سبوتاز کرنے کی سازش کے ذمرے میں اتا ہے جسکی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ اور امید کی جاتی ہے کہ حکومت، انتظامیہ، لاانفورسمنٹ انجیسیز اور عدلیہ شرپسند عناصر، حملے میں ملوث دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دینے میں بھرپور کردار کریں گے تاکہ آئندہ اس طرح کے دہشتگردانہ واقعات کا سدباب ہو سکے۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نوربخشی برادری کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔ اہلیان صوفیہ نوربخشیہ سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ حضرت شاہ سید محمد نوربخش علی ثانی رحمتہ اللہ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور اپنے معاملات کو اللہ کے سپرد کریں۔
اللہ رب العزت ہم سب کا حامی و ناصر ہو
آمین ثمہ آمین

29 فروری کو ڈی سی شگر صاحب کا کھلی کچہری ہونگی۔جناب ڈی سی صاحب۔ اپکو سرزمین وزیرپور میں خوش امدیدکہتے ہے۔۔ کھلی کچہری کا...
26/02/2020

29 فروری کو ڈی سی شگر صاحب کا کھلی کچہری ہونگی۔
جناب ڈی سی صاحب۔ اپکو سرزمین وزیرپور میں خوش امدیدکہتے ہے۔۔ کھلی کچہری کا اقدام بہت ہی زبردست اقدام ہے جس سے لوگ اپنے مسائل با اسانی ضلع انتظامیہ تک پہنچاسکتے ہے۔ اور وزیرپور کے غیور عوام جو کہ محترومیوں کا شکار ہے سیاسی نمائندگان عمائیدین وزیرپور کی ملی بغت سے اندھرے میں زندگیان گزار رہا ہے۔۔ پروجیکٹس ہر سال لا کر لگاتا ہے لیکن وہ سارے پروجیکٹس ناکام ہے ہیلتھ اور ایجوکیشن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ وزیرپور میں کہیں بھی پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔

25/02/2020

اظہار مذمت!
گلگت جوٹیال میں انجمن صوفیہ نوربخشیہ گلگت کے لئے الاٹ شدہ اراضی پر شرپسند عناصر نے حملہ کیا ھے شرپسندوں کی اس اقدام کی ملت نوربخشیہ بھر ہور مذمت کر تے ھیں اور ملزمان کی فوری گرفتاری کامطالبہ کر تے ھیں ساتھ ھی معزز ممبران سے گزارش کر تے ھیں کہ معاملے پر کڑی نظر رکھیں اور نوربخشی اثاثے کو بچانے کے لئے اہنے اپنے ممبران قانون ساز اسمبلی اور اراکین کونسل پر دباو ڈالیں اور فیس بک آئی ڈیز کے زریعے شر پسندوں کی اس قبیح فعل کی مذمت کریں.
گلگت جٹیال نوربخشی مسجد پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں حکومت اور انتظامیہ فوری ایکشن لیں تحفظ فراہم کریں ورنہ کسی بھی ناگہانی صورت حال کا ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہونگے.

ملا سرکار کی اصل چہرا سامنے اگیا۔جی بی کی ائینی حقوق دلانا ایک چیف منسٹر کی زامہ داری میں اتا ہے ایسا بیان دینا قابل مزم...
25/02/2020

ملا سرکار کی اصل چہرا سامنے اگیا۔
جی بی کی ائینی حقوق دلانا ایک چیف منسٹر کی زامہ داری میں اتا ہے ایسا بیان دینا قابل مزمت ہے۔
پنجاب سے کمپئیر کرکے جی بی عوام کی دلوں کو مایوس کرنے والی بیان بازی قوم کی غداروں میں شمار ہوتا ہے۔
قوم کی دلوں کو تھیس پہنچایا ہے ایسے بیان دے کر۔

Address

Skardu

Telephone

+923444800379

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when North Tour Planet posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Sightseeing Tour Agencies in Skardu

Show All

You may also like