Wah travel and tourism services

Wah travel and tourism services we arrange tour in all over Pakistan with a guide and full facilities

Permanently closed.
26/09/2024

( شاران فاریسٹ
بالاکوٹ سے ناران کی طرف جاتے پارس سے بائیں ہاتھ تقریبا 14کلومیٹر جبکہ ڈیڑھ گھنٹے کا فوربائی فور جیپ ٹریک آپکو اوپر شاراں لے جاتا ہے، وہ جگہ جہاں آپ کی سوچ دنیا کو بھول جاتی اوراللہ کو یاد کرنے لگ جاتی ہے، پرندوں اور حشرات کی مختلف آوازیں آپکو دنیا سے بھلا دیتی ہیں، صرف آپ جنگل ہی کے ہو کے رہ جاتے ہیں، یہاں پر خیبرپختونخوا ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کے قائم شدہ خوبصورت لکڑی کے 11 پوڈز 2016 سے قائم ہیں، ان میں سے 3 پوڈز 4 بیڈز والے جنکا کرایہ پانچ ہزار جبکہ 8 پوڈز 2 بیڈز والے جنکا کرایہ تین ہزار روپے ہے، اسکے علاوہ 8 کیمپ بھی لگے ہوئے ہیں جس میں چار سے چھ لوگ آسکتے ہیں، فی کیمپ کا کرایہ ایک ہزار ہے، اسکے علاوہ آپ اپنی کیمپنگ بھی کرسکتے ہیں، اسکے لیے آپ فی کیمپ ایک ہزار روپے سے پانچ سو تک ریچارج کروائینگے۔

مقامی لوگ اسے شڑاں کہتے ہیں ، شاراں کے اس جنگل میں دیودار، بیاڑ، پڑتل، کائل کے درخت زیادہ تر پائے جاتے ہیں، شاراں سے دو گھنٹے کی ہائیکنگ ٹریکنگ کرکے آپ مانشی ٹاپ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں جہاں سے آپ بہت سے بادلوں میں سر پھنسائی چوٹیوں کا نظارا کرسکتے ہیں،

22/09/2024

ناران سے بابو سر ٹاپ تک موبائل ٹاورز کی تنصیبات کا کام شروع کر دیا گیا ھے۔ اب سیاحوں کو جھیل سیف الملوک، سہوچ، بٹہ کنڈی ،بوڑاوئی،جھلکڈ ، بیسر ،
لولوسر جھیل ،گیٹی داس اور بابوسر ٹاپ تک جاز نیٹ ورک کی سروس ملے گی

12/09/2024

گلگت بلتستان کی تاریخ واقعی قدیم اور متنوع ہے، مگر بدقسمتی سے اسے اکثر نظرانداز کیا گیا ہے اور مسخ کیا گیا ہے۔ یہ خطہ ہزاروں سال پرانی تاریخ کا حامل ہے، جس میں مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کا ملاپ ہوا ہے۔ یہاں کے قدیم نام اور مقامات کی تاریخ کو تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے ان کی اصل اہمیت اور معنی کھو گئے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بدھ مت، تبت کی سلطنت، اور مقپون خاندان کی حکمرانی جیسے اہم تاریخی ادوار شامل ہیں ۔ یہاں کے قدیم کتب اور دستاویزات بھی موجود ہیں جو اس خطے کی قدیم تاریخ کی گواہی دیتی ہیں، مگر ان پر مناسب توجہ نہیں دی گئی

08/09/2024

ھوائی جہاز میں ائیرکنڈیشن نہیں ھوتا یہ بات بہت سے لوگ نہیں جانتے ہونگے، لیکن دورانِ سفر تو ھم AC کی بہترین کولنگ حاصل کر رھے ھوتے ہیں، لیکن کس طرح ؟
آئیں آپکو بتاتے ہیں !!!
جب ھوائی جہاز گراؤنڈ پر ھوتا ھے بورڈنگ کے بعد مسافر اپنی اپنی سیٹوں پر بیٹھ جاتے ہیں اکثر یہ دیکھا گیا ھے کہ کچھ افراد گرمی یا گھٹن محسوس کرتے ہیں ، مسافر کمنٹ کارڈ یا میگزین نکال کر پنکھے کے طور پر جھل رھے ھوتے ہیں اور بار بار عملے کو ائرکنڈیشن چلانے کا کہتے رہتے ہیں جس سے عملہ بھی پریشان ھوتا ھے کیونکہ جہاز میں ائرکنڈیشن نہیں ھوتا عملہ مسافروں کو تسلیاں دیتا رہتا ھے کہ ابھی کچھ دیر میں نارمل ھو جائے گا، اور یہ چیز زمینی عملے کی جہاز کے ساتھ ائرکنڈیشننگ یونٹ لگانے میں تاخير کی وجہ سے ھوتی ھے جو پورے جہاز کو ٹھنڈی ھوا پائپ کے ذریعے فراھم کرتے ہیں ،
ایئر کرافٹ کنڈیشننگ یونٹ (ACU) کیا ھے؟
✈️
ایئرکرافٹ ایئر کنڈیشننگ یونٹ ایک اھم گراؤنڈ سپورٹ آلات میں سے ایک ھے جو گراؤنڈ ہینڈلنگ کی گاڑی میں نصب ھے جو ہوائی جہاز میں حرارت کی ضرورت کے لیئے استعمال کی جاتی ھے جو ہوائی جہاز میں ٹھنڈی ھوا یا گرم ھوا فراھم کرتی ھے جب کہ جہاز زمین پر پارک ھوتا ھے تاکہ مسافروں کے لیئے آرام دہ درجہ حرارت کو برقرار رکھا جا سکے۔
لیکن جب جہاز ٹیک آف کرنے رن وے کی جانب روانہ ھو رہا ھوتا ھے تو یہ یونٹ ہٹا دیا جاتا ھے تھوڑی دیر میں مسافر پھر سے کچھ گرمی سی محسوس کر رھے ھوتے ہیں جب تک کہ جہاز فضا میں بلند نہیں ھو جاتا اور اپنی مطلوبہ پوزیشن پر جب جہاز آ جاتا ھے تب آپکو ائرکنڈیشن کے آن ھونے کا احساس ھونے لگتا ھے اب آپکو ٹھنڈی ھوا کیسے مل رھی ھے جبکہ جہاز میں تو اے سی ھی نہیں ھے، تو ایسا ھے کہ سائنسی طور جتنی بلندی پر جاتے ہیں تو باہر کا ٹمپریچر گرتا جاتا اور جہاز جس بلندی پر ھوتا ھے تو اسکے باہر کا ٹمپریچر مائینس 30- سے لیکر مائینس 50- ڈگری ھوتا ھے اس ھی ٹمپریچر کو جہاز میں کنٹرول کرکے مطلوبہ ائرکنڈیشنڈ کیا جاتا ھے۔

08/09/2024

آؤ پاکستان گھومیں What travel and tour کے ساتھ

قراقرم ھائی وے پہ رائیکوٹ پل سے آگے جگلوٹ سے پہلے استور موڑ ( چوک ) سے استور کی طرف رخ کرسکتے ہیں اور گلگلت جے ایس آر چوک سے نیچے عالم برج پل سے سکردو کی طرف روڈ جاتی ھے چوک سے سیدھا آگے آدھا گھنٹے کی مسافت پر گلگت شہر آتا ھے گلگت شہر سکوار۔پڑی بنگلہ۔چھمو گڑھ۔اوشنکھنداس جٹیال۔دنیور۔ہنزل۔نومل۔سلطان آباد ۔سکوار۔نگرل۔خومر۔امپھری۔مجنیی محلہ سمیت لگ بھگ درجنوں خوبصورت دلفریب دلکش انتہائی پرسکون علاقوں پر مشتمل ھے شاپنگ وغیرہ کیلیے این ایل مارکیٹ تاج مارکیٹ وغیرہ بہترین آپشن ھے ھوٹل وغیرہ 1 ہزار سے بیس تیس ہزار تک مل جاتا ھے کھانہ پینا بھی مناسب اور صاف ستھرا ماحول میں میسر ملیں گے باقی سیاح کی انتخاب اور بجٹ پر منحصر ھے گلگت کو گلگت بلتستان کا ہیڈ کواٹر اور سنٹر ھونے کا اعزاز بھی حاصل ھے گلگت بلتستان صوبائی اسمبلی سمیت تمام محکمہ جات کے مین آفیسزز بھی گلگت سٹی میں ھے
گلگت کے سیاحتی مقامات۔
# سٹی پارک
# دنیور پل ایریا
# نلتر ویلی

ہنزہ
ہنزہ سیاحت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ انتہائی نفیس صاف ستھرا نہایت خوبصورت دلفریب دلکش منفرد سیاحتی مقام ھے جہاں اعلی تعلیم یافتہ نوجوان و خواتین بھی سیاحتی پلیٹ فارم پر پیش پیش نظر آتے ہیں جو کہ خوش آئین اور بہترین مثال ھے
سیاحتی مقامات:
# کریم أباد
# التت فورٹ
# بلتت فورٹ،
# عطا آباد جھیل وغیرہ
#گوجال ویلی
#شمشال ویلی

ضلع نگر
::: نگر کے سیاحتی مقامات:-
# راکاپوشی پیک
# دیران پیک
# گولڈن۔پیک
# دامن خوہ
# ہوپر گلیشیر
# بیافو گلیشیر
# ہوپر ویلی
# ہسپر ویلی
# گپہ میڈوز اینڈ ویلی
# مناپن ویلی،

ضلع استور
سیاحتی مقامات
# دیوسائی
# روپال فیس ننگا پربت
# راما میڈوز
# پریشنگ
# منی مرگ ۔ چلم۔برزل ٹاپ
#ہرچو واٹر فال
#شوداس ویلی
گلگت بلتستان
چلم چوکی سے منی مرگ جاتے ھوئے بابو سر ٹاپ ، لواری ٹاپ اور خنجراب ٹاپ سے نسبتاً خوبصورت اور پر سکون ماحول کا برزل پاس ٹاپ 13808 فٹ بلندی پر واقع ھے ۔ 11 جولائی کو بھی ٹاپ کے اطراف میں اچھی خاصی برف کے دیواریں کھڑی تھیں ۔ اطراف کے برف پوش پہاڑوں سے تیز اور یخ بستہ ہوائیں ماحول کو پرکشش بنائے ہوئے تھیں ۔ رات کا درجہ حرارت یقینی طور پر منفی اثرات رکھتا ھو گا۔ برزل ٹاپ کے دوسری طرف منی مرگ واقع ھے ۔ جو کہ جغرافیائی اعتبار سے آزاد جموں و کشمیر مگر انتظامی طور پر گلگت بلتستان کے زیر انتظام ھے ۔ منی مرگ سے براستہ کامرہ ٹاپ آزاد جموں و کشمیر کی نیلم ویلی کے خوبصورت ترین مقام تاؤ بٹ تک پہنچا جا سکتا ھے ۔صدیوں سے یہ راستہ استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ گلگت بلتستان کے لوگ برزل ٹاپ کے راستے موجودہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر کا سفر کیا کرتے تھے ۔ برزل ٹاپ کراس کرنے کے بعد خوبصورت بھول بھلیوں کی موڑ در موڑ اترتی خوبصورت سڑک آپ کو ششدر کر دیتی ھے ۔ برزل ٹاپ کے عقب میں شنگوسر کی چھوٹی چھوٹی خوبصورت جھیلیں آپ کو خوش آمدید کہتی ہیں ۔copy
# دومیل جھیل
# راٹو
# شونٹر
# رینمبو لیک

ضلع دیامر:-
# فیری میڈوز
# دیامر بھاشہ ڈیم (زیر تعمیر ھے)
#گال ویلی میڈوز

یقینا تحریر میں کمی بیشی ھوسکتی ھے گلگت سے تعلق رکھنے والے کرم فرماوں کی رہنمائی مجھ حقیر کو درکار رھے گا امید ھے دوست احباب رہنمائی کرے گا جو بھی کمی بیشی ھو مجھے مکمل سینڈ کیجیے ایڈ کروں گا اور سکردو آنے والے حضرات مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔۔۔
گلگت میں سیاحت سے وابسطہ حضرات کمنٹس بکس میں ضرور شریک ھو شکریہ۔۔
نوٹ۔۔۔۔
ضلع غذر
پھنڈر۔یسین۔گوپس۔پونیال۔گاہکوچ سمیت بہت سارے خوبصورت بہتے آبشاروں اور سر سبز شاداب دلفریب دنیا کے بہت ہی حسین وادیوں پر مشتمل ھے مہمان سیاح ان دل موہ لینے والے دلنشین علاقوں کی سیر کرکے ایکسپلور کرسکتے ہیں
#شنگلاٹ ویلیج
پھنڈر۔
گنی گاہ جھیل
اس تحریر میں صرف GB کی مجموعی سیر کی گئی

سائبیریاسائبریا روس کا ایک وسیع علاقہ ہے جو یُورال نامی پہاڑی سلسلے سے بحرالکاہل تک پھیلا ہوا ہے۔ سائبریا کے شمال میں بح...
07/09/2024

سائبیریا
سائبریا روس کا ایک وسیع علاقہ ہے جو یُورال نامی پہاڑی سلسلے سے بحرالکاہل تک پھیلا ہوا ہے۔ سائبریا کے شمال میں بحر منجمد شمالی اور جنوب میں آلتائی نامی پہاڑ اور دریائے آموُر ہیں۔

سائبریا کے حصہ میں 40 فی صد روس کی سرزمین آتی ہے۔ اس کا رقبہ چین یا برازيل کے رقبہ کے ڈیڑھ گنا کے برابر ہے۔

اکثر سائبریا کا سرد بے جان اور ویران علاقے کے طور پر تصور کیا جاتا ہے۔ ہاں، سائبریا کی آب و ہوا کافی سرد ہے۔ موسم سرما میں وہاں صفر سے نیچے پچاس ڈگری ٹمپریچر کوئی غیر معمولی بات نہیں ہوتا۔ سائبریا کے بڑے حصہ کی مٹی ہمیشہ منجمد رہتی ہے۔ لیکن وہاں بھی بستیاں اور شہر قائم ہیں۔ عمارات کو ستونوں پر تعمیر کرنا پڑتا ہے تاکہ گھر کی گرمی کے با‏عث برف پگھل جانے کی صورت میں عمارت کی بنیاد میں شگاف نہ پڑ جائیں۔ مکانات کی دیواریں معمول کی نسبت زیادہ چوڑی ہیں اور کھڑکیوں میں شیشے تین تہوں کی شکل میں لگا‏ئے جاتے ہیں۔ سائبریا کے جنوبی علاقوں کی آب و ہوا کچھ نرم ہے- وہ ماسکو کی آب و ہوا کی طرح ہے، حالانکہ موسم گرما تو زیادہ مختصر ہوتا ہے۔
تاہم سخت موسمیاتی حالات کے باوجود سائبریا میں کاشت کاری کامیابی سے کی جاتی ہے۔ آب و ہوا کو مد نظر رکھتے ہوئے روسی سائنسدانوں نے نئی قسم کے گندم، آلو وغیرہ اگائے جو مختصر گرمیوں میں تیار ہو سکتے ہیں۔ پھر بھی کاشت کاری صرف سائبریا کے جنوبی علاقوں میں کی جا سکتی ہے جبکہ مویشی پالنے کی کوئی قید نہیں۔ سائبریا میں بارہ سنگھے، گھوڑے اور یاک پالے جاتے ہیں۔

سائبریا اپنے قدرتی وسائل کے لیے مشہور ہے۔ بالخصوص یہ تائگا نامی جنگلات ہیں جو دنیا کے جنگلات کا ایک انمول حصہ ہے۔ تا‏ئگا کا ایک تہائی علاقہ انسان کی سرگرمیوں سے ابھی تک متاثر نہیں ہوا۔ ان جنگلات کو کرۂ ارض کے پھیپھڑے کہا جاتا ہے۔ سائبریا کا تائگا دریائے ایمیزون کی وادی کے جنگلات کے مقابلہ میں دگنی زیادہ کاربن ڈائی اکسائڈ جذب کرتا ہے۔

روسی لوگ سائبریا کو اپنا قدرتی گودام کہتے ہیں کیونکہ وہاں گیس، تیل، سونے، ہیروں وغیرہ کے بڑے بڑے ذخائر واقع ہیں۔ 75 فی صد روسی تیل، 90 فی صد گیس، 90 فی صد سونا اور تقریباً ایک سو فی صد ہیرے سائبریا میں ہی نکالے جاتے ہیں- سائبریا کے تیز رو دریاؤ‎ں پر تعمیر کردہ پن بجلی گھروں میں روس کی 25 فی صد بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سائبریا کے تمام قدرتی وسائل کا ابھی تک مکمل سروے نہیں کیا گیا۔ مزید کئی ذخائر تلاش کئے جانے کا امکان ہے۔

سائبریا کے ذخائر کو زیر استعمال لانے کے لیے تجربہ کار ماہرین اور جدید ترین ساز و سامان کی ضرورت ہے- سائبریا میں شاہ راہیں اور ریل وے لائینیں ہیں اور کوئی دو سو شہر آباد ہیں- شہر اومسک، کراسنویارسک، نووسبیرسک، یاکوُتسک، ماگادان ان میں سب سے بڑے ہیں۔

زندگی کے سخت حالات کے سبب مقامی باشندوں کی طبیعت کی خصوصی صفات وجود میں آئیں- روسی اسے سائبریا کی طبیعت کہتے ہیں۔ سائبریا کے رہنے والے تندرست، مستقل مزاج، ہم درد اور ملنسار ہوتے ہیں۔ جنم دن یا سال نو کے موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے ہم ایک دوسرے کو سائبریا کے لوگوں جیسی مکمل تندرستی کی تمنا کرتے ہیں۔

تتہ پانی کے قریب لینڈ سلائیڈنگ چلاس تا گلگت زمینی راستہ منقطع
07/09/2024

تتہ پانی کے قریب لینڈ سلائیڈنگ
چلاس تا گلگت زمینی راستہ منقطع

04/09/2024

موسمیاتی تبدیلی کے باعث قراقرم کا بڑا گلیشیئر بالتورو پگھلنے لگا
موسمیاتی تبدیلی کے باعث بالتورو گلیشیئر پر 25 سے 30 چھوٹی بڑی جھیلیں وجود میں آ چکی ہیں جو برف کے پگھلنے کی وجہ سے بنی ہیں۔

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور موسموں کی شدت میں اضافے اور بڑھتے درجہ حرارت کے باعث پاکستان میں واقع گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو رہا ہے۔

رواں برس بھی پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں معمول کی برف باری تین ماہ دیر سے شروع ہوئی اور ہیٹ ویو نے قراقرم ریجن میں پھیلے بڑے گلیشیئرز کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

دنیا میں قطب شمالی اور قطب جنوبی کے بعد پاکستان کے شمالی علاقوں میں سب سے زیادہ اور بڑے گلیشیئرز پائے جاتے ہیں جن میں قراقرم ریجن کا دوسرا سب سے بڑا گلیشیئر، بالتورو جس کی لمبائی 63 کلو میٹر ہے، بھی شامل ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے باعث بالتورو گلیشیئر پر 25 سے 30 چھوٹی بڑی جھیلیں وجود میں آ چکی ہیں جو برف کے پگھلنے کی وجہ سے بنی ہیں۔

اس کے علاوہ برف کے بڑے تودے بھی پگھلاؤ کے عمل سے گزرتے ہوئے غاروں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔

بالتورو گلیشیئر جو ایک سخت چٹان کی مانند تھا جس کی سطح کو آج تک کوئی جانچ نہ سکا اب یہ کٹاؤ کا شکار ہو چکا ہے۔ یہ صورت حال آنے والے دس سالوں میں مزید پریشان کن ہو سکتی ہے جس کا سدباب بہت ضروری ہے۔

گلیشیئرز کے پگھلاؤ سے پہاڑی علاقوں میں گذشتہ تین برسوں سے سیلاب آنا بھی معمول بن چکا ہے۔ 2022 کا سیلاب جو شمالی علاقوں سے شروع ہوا اس نے پاکستان بھر میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان بھی کیا تھا۔

جبکہ بالتورو گلیشیئر کے قریب پیجو کیمپ سائٹ کے سامنے پیجو پہاڑ جن کی چوٹیاں سارا سال برف سے ڈھکی رہتی تھیں تاہم اب مقامی افراد کے مطابق گذشتہ دو تین برسوں سے گرمیوں کے مہینے میں ان چوٹیوں کی برف بھی پگھل جاتی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے ماہر آصف شجاع نے کہا کہ ’اوسطاً گلوبل درجہ حرارت 1.5 کے حساب سے بڑھ رہا ہے اور اگر یہ اوسطاً دو درجہ حرارت تک بڑھ گیا تو بہت تباہی آئے گی گلیشیرز پگھلیں گے، سیلاب کا سبب بنیں گے۔

’سمندر بھر جائیں گے جس کی وجہ سے ساحلی علاقے ختم ہو سکتے ہیں، کھانے کی قلت بھی ہو سکتی ہے۔ اس کا حل یہی ہے کہ ترقی یافتہ ممالک رضاکارانہ طور پر گلوبل درجہ حرارت پر قابو پانے کی کوشش کریں۔‘!!

30/08/2024

تمام ٹورسٹ حضرات کو اطلاع دی جاتی ہے کہ آج سہ پہر 3 بجے سے مہانڈری پل پر توسیع اور مرمت کے کام کی وجہ سے پل بند کر دیا جائے گا۔ یہ کام آج سہ پہر 3 بجے سے شروع ہوگا، اور پل کو کل تک کام مکمل ہونے تک بند رکھا جائے گا۔

سیاحوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ناران سے بالاکوٹ کی جانب دوپہر 2 بجے کے بعد سفر نہ کریں، اور بالاکوٹ سے ناران کی جانب سفر کرنے والے سیاح دوپہر 1 بجے کے بعد سفر سے گریز کریں۔

29/08/2024

شاہراہِ بابوسر .
بابوسر ٹاپ میں اس وقت شدید برفباری جاری ہے ۔
سیاح اور مسافر حضرات سفر سے اجتناب کریں ۔
29 اگست 2024.

29/08/2024

تمام ٹورسٹ حضرات کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ناران تک کا راستہ سفر کرنے کے لیے کھلا ہے اور مہانڈری پل محفوظ ہے۔ ٹریفک کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
تاہم، موسم ابھی بھی خراب ہے لیکن بارش اس وقت رک چکی ہے۔ سیاحوں اور مسافروں کو احتیاط برتنے اور سفر کے دوران ممکنہ موسمی حالات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

29/08/2024

**سیاحوں اور مسافروں کے لیے اہم اطلاع**

تمام سیاحوں اور مسافروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ مہانڈری کے مقام پر سڑک پانی کے تیز بہاؤ اور منور نالہ کے بلند سطح کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند ہے۔ پل محفوظ ہے لیکن سڑک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

01/08/2024

مون سون کا انتہائی طاقتور سلسلہ پاکستان کی طرف روانہ
Pakistan Weather News
اس مون سیزن کا اب تک کا سب سے طاقتور سلسلہ پاکستان میں داخل ہو رہا ہے اور مختلف علاقوں میں 200 سے 250 ملی میٹر بارش کا امکان موجود رہے گا.
#بارش #موسم
بارش کا آغاز پہلے شمالی/بالائی اور پھر 1 دن بعد وسطی اور 2 دن بعد جنوبی علاقوں میں ہو گا اس دوران گرج چمک تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے اور یہ سلسلہ مختصر وقفے کے ساتھ ساتھ 15 اگست تک ملک کے تمام علاقوں میں جاری رہے گا۔

کشمیر، مری ، گلیات، ہزارہ ،سوات ، کمراٹ ، چترال اور گلگت بلتستان کے پہاڑوں پر شدید ترین بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوا سکتی ہے
جبکہ پنجاب، سندھ کے شہری علاقوں میں موسلادھاربارشوں سے نشیبی علاقے ایک بار پھر زیر آب آسکتے ہیں۔

وادی کاغان/ناران /ہنزہ اور اسکردو میں پھنسے ہوئے تمام سیاحوں سے گزارش ہے کہ فوری طور پر ان علاقوں سے واپس آ جائیں چاہے جہاں سے ہی انکو راستہ مل رہا ہے واپسی کا اگر تاخیر کی تو پھر خدانخواستہ کئی سانحات ہو سکتے ہیں اور جو سیروتفریح کا پلان بنا رہے ہیں تو ان سے گزارش ہے کہ 15 اگست تک اپنی تشریف کو گھر میں ہی رکھنے کی کوشش کریں 🤣

متوقع بارشوں سے خیبرپختونخواہ، کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے تمام پہاڑی ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔

30/07/2024

سیاح موسم کی صورتحال دیکھ کر اپنے ٹور پلان کریں

30/07/2024

موسم الرٹ
بالاکوٹ ناران روڈ مہانڈری کے مقام پر پل بہہ جانے کی وجہ سے بند ہے

25/07/2024

Reaction of visitors after first look at rainbow lake

24/07/2024
24/07/2024

Mini Marg forest

24/07/2024

Chat with group

Rainbow lake
24/07/2024

Rainbow lake

Rainbow lake
24/07/2024

Rainbow lake

24/07/2024

Over group enjoying at burzal pass

Chillam
24/07/2024

Chillam

Address

Wah Cantt

Telephone

+923345231216

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wah travel and tourism services posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Travel Companies in Wah Cantt

Show All