02/06/2024
*سنن الترمذي # ٩٦١*
*Sunan Al Tirmizi # 1961
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کے بارے میں فرمایا: ”اللہ کی قسم! اللہ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی، جس سے یہ دیکھے گا، ایک زبان ہو گی جس سے یہ بولے گا۔ اور یہ اس شخص کے ایمان کی گواہی دے گا جس نے حق کے ساتھ (یعنی ایمان کی حالت میں اجر کی نیت سے) اس کا استلام کیا ہو گا۔“*
_*(یہ حدیث مبارکہ حجرِ اسود کو چھونے کی فضیلت کے بارے میں ہے، اور طواف میں اس حجر کو چھونا مسنون ہے۔ لیکن اگر بِھیڑ کی وجہ سے نہ چھو سکیں تو دور سے اشارہ ہی کافی ہے۔ اور اسے چھونے کیلئے دوسروں کو دھکے دینا یا تکلیف پہنچانا جائز نہیں ہے۔ حرم میں کسی مسلمان کو تکلیف پہنچانے کا گناہ بہت بڑا ہے، اس لئے دھکم پیل سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اللہ سبحانہ وتعالٰی ہمیں اپنے دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ آمین)*_