Upper Yarkhoon

Upper Yarkhoon Yarkhoon is the adminstrative unit, known as union coincil, of chitral district in khyner pakhtoonkh

01/04/2024

*لائف انشورنس کیا ہے؟*
اور یہ دوسرے تمام مالیاتی معاملات سے مختلف کیسے ہے؟
*تحریر: سید عدنان حیدر کاظمی*
*ایریا مینیجر*
*اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان*
اسلام آباد زون
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
انشورنس لفظ شورٹی سے نکلا ہے یعنی یقین دہانی۔
زندگی کو جاری رکھنے کے لیے مختلف اسباب کی ضرورت ہوتی ہے جسے ایک خاندان کا سربراہ کسی پیشے سے منسلک ہوکر پورا کرتا ہے۔
لائف انشورنس بنیادی طور پر زندگی کو لاحق رسک اور اس کے بدلے ہونے والے معاشی نقصان کو محفوظ کرنے کا نام ہے۔
ایک فرد کسی دوسرے فرد یا ادارہ سے کسی معین مدت کا معاہدہ کرے کہ قبل ازوقت ناگہانی موت کی صورت وہ طے شدہ رقم اس کے ورثاء کو اداکرے گا۔اسے بیمہ کہتے ہیں اور بیمہ شدہ فرد معاہدے کے مطابق اس بیمہ شدہ رقم کا پریمئیم ہرسال ادا کرتا رہے گا۔یہ بیمہ یعنی انشورنس اس مالی رقم کی یقین دہانی ہے جو اس بیمہ شدہ کے خاندان کو زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضرورت ہوگی۔
یہ انشورنس ہے۔
اسے لائف انشورنس کیسے کہا جائے گا؟
ہر کمانے والے فرد کی کمائی پر اس کا خاندان انحصار کرتا ہے۔اس فرد کی کمائی کو خطرہ لاحق ہے وہ خطرہ ہے کمانے والے فرد کی جلد یا قبل از وفات ۔جس کے بعد اس کا خاندان اس آمدن سے محروم ہوجاتا ہے جو وہ مرجانے والا کما رہا ہوتا ہے۔
پیچھے رہ جانے والے خاندان نے زندہ رہنا ہوتا ہے۔اور بچوں کی تعلیم اور گھر کے باقی اخراجات اسی طرح موجود ہوتے ہیں۔اس لیے اسے لائف انشورنس کہیں گے۔
لائف انشورنس میں اس کمانے والے فرد کی زندگی پہ انشورنس دے دی جاتی ہے کہ اگر یہ فرد وفات پاگیا تو معاہدے کے مطابق رقم اس کے خاندان کو دی جائے گی۔
اب انشورنس اتنی ہی ہونی چاہیے جو آمدن کا متبادل ہوسکے۔لہذا انشورنس ایڈوائزرز اس مرحلے پر اپنا کردار بخوبی سرانجام دیں اور ضرورت کے مطابق انشورنس پالیسی گائیڈ کریں۔
ہاورڈ سکول آف اکنامکس نے اس بابت اہم فارمولا HLI بیان کیا یے۔
جس میں ایک فرد کی زندگی کے 20 سالوں کو اہم معاشی سال قرار دیا گیا ہے۔جس میں ہی فرد کے بڑے بڑے معاشی فیصلے ہونا ہوتے ہیں۔بچوں کی تعلیم ان کی شادیاں ۔گھر کی تعمیر اور ریٹائر لائف کے اخراجات۔ان 20 سالوں کی آمدن کو انشورڈ کرنے کے لیے اس فارمولے سے رہنمائی لی جاتی یے۔
ماہانہ آمدن=؟
کل سالانہ آمدن=؟
کل سالانہ آمدن ×20=؟
اس کل رقم سے آخری زیرو ختم کردیا جائے تو اس فرد کی انشورنس کی موجودہ ضرورت والی رقم سامنے آجاتی ہے۔
اس رقم کی انشورنس کی اس وقت ضرورت ہے اور یہ انشورنس اس فرد کے پاس ہونا ضروری ہے۔
اب جو ادارہ یا کمپنی انشورنس دے رہی ہے اس کے لائف ٹیبل پہ درج ریٹ کے حساب سے اسے انشورنس دے دی جائے۔
لائف انشورنس کی اقسام
ہول لائف انشورنس
ٹرم انشورنس
ہول لائف میں ساری زندگی کی انشورنس ہوتی ہے اور یہ پلان 85 سال کی عمر میں ختم ہوتا ہے۔اس میں پریمئیم ریٹ انتہائی کم ہوتے ہیں۔
ٹرم لائف
ٹرم انشورنس میں ایک ٹرم کو مقرر کرلیا جاتا یے۔موجودہ دور اور خاص کر پاکستان میں معاشی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے انشورنس کو ہی قابل عمل حل سمجھا جاتا ہے۔بچوں کی تعلیم اور شادیوں کے اخراجات اور گھر کی تعمیر اور ریٹائر لائف سب کو اسی انشورنس سے پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔
لہذا یہاں ہم ہاورڈ والے فارمولے کے عین مطابق پلان تجویز کرتے ہیں۔
اس ضمن میں اسٹیٹ لائف کے پاس اچھے ٹرم پلان موجود ہیں۔
1۔ انڈومنٹ پلان
2۔ 3 پے منٹ پلان
3۔ آپشنل میچورٹی پلان
4۔ جیون ساتھی پلان
5۔ شاد آباد پلان
6۔ چائلڈ پروٹیکشن پلان
7۔ چائلڈ ایجوکیشن اینڈ میرج پلان
یہ چند مشہور انشورنس پلان ہیں جو اسٹیٹ لائف میں پریکٹس ہورہے ہیں
اس انشورنس کو بہتر بنانے کے لیے اضافی رائڈرز بھی موجود ہیں۔جو کہ بنیادی انشورنس کو بہتر بنانے کے لیے ہوتے ہیں ان کے ریٹ الگ سے ہوتے ہیں۔
*چند مشہور رائڈرز*
اے ڈی بی۔
حادثاتی موت کا ضمنی معاہدہ۔
2۔ اے آئی بی
یہ حادثے کی صورت موت اور زندہ رہنے پر انڈیمنٹی رائڈر ہے۔
3۔ ایف آئی بی۔
فیملی انکم بینیفٹ رائڈر۔
رائڈر کیسے پالیسی پہ اثر ڈالتے ہیں۔
مثال اگر اے ڈی بی رائڈر کسی پالیسی میں لگا ہوا ہے۔تو کیا ترتیب ہوگی۔
انشورنس پلان 5 لاکھ
اور اس کے ساتھ اے ڈی بی لگا ہوا ہے۔جن کے ریٹ طے کرکے ایک پریمئیم بنا لیا گیا۔اب اگر اس فرد کی طبعی موت واقع ہوتی ہے تواس کے خاندان کو 5 لاکھ روپے ادا کیا جائے گا۔
اگر وفات حادثے سے ہوتی ہے تو اے ڈی بی رائڈر کی وجہ سے اس انشورنس کے زر بیمہ کو دگنا ادا کیا جائے گا۔
یعنی 5 لاکھ طبعی موت والا اب حادثے کی موت میں 10 لاکھ ادا ہوگا۔
اب اسی پالیسی میں ایف آئی بی یعنی فیملی انکم بینیفٹ کا رائڈر بھی لگا ہوا یے تو اس کے خاندان کو اوپر درج کردہ دونوں رقموں کے علاوہ سالانہ پینشن بھی دی جائے گی۔
جس کی شرح پالیسی شروع ہوتے وقت طے کرلی جاتی ہے۔
اگر ایف آئی بی کی شرح 10 فیصد رکھی گئی یے تو موت کی صورت اس کے خاندان کو زربیمہ کا 10 فیصد سالانہ ادا کیا جائے گا۔
یعنی مثال اگر 5 لاکھ کا پلان تھا تو سالانہ پینشن 10 فیصد کے حساب سے 50000 روپے بنے گی۔اور یہ پالیسی کی مدت تکمیل تک ملے گا۔اور اس میں ہر سال 7 اعشاریہ 5 کے حساب سے اضافہ بھی کیا جاتا ہے۔
__
*میچورٹی یعنی تکمیلی فوائد۔*
بونسز
اسٹیٹ لائف یا کوئی بھی انشورنس کا ادارہ جب کسی فرد کی زندگی کو انشورڈ کرتا ہے تو وہ اس کا رسک اپنے ذمہ لے لیتا ہے۔
مثال 5 لاکھ کی انشورنس میں پہلا پریمئیم 25000 روپے ادا ہوا لیکن ادارے کی رقم 5 لاکھ رسک پر ہے جو اس فرد کی اچانک موت کی صورت ادا کی جانی ہے۔ایسی صورت کوئی بھی انشورر اس ٹرم پورا ہونے پر اس محفوظ رقم کو ادا نہ کرنے کا حق رکھتا ہے۔۔کیونکہ 20 سال ادارہ بھی رسک پہ رہا۔اگر پالیسی کے جاری ہونے کے پہلے دن ہی فرد کی موت ہوجاتی تو ادارے کو کثیر رقم ادا کرنا تھی جو کہ معاہدے کی صورت ادارہ پابند تھا۔۔۔اب یہ انشورر کی خوش قسمتی کہ وہ مجوز فرد زندہ رہا اور ادارے کو وہ نقصان نہ ہوا جس کا احتمال تھا۔
مغربی ممالک اور خود پاکستان میں نجی سطح پر کام کرنے والی انشورنس کمپنیاں لائف فنڈ کی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے منافع کو کمپنی کے مالک کا حق تصور کرتی ہیں۔اس لیے مدت مکمل ہونے پر کوئی تکمیلی فائدہ نہیں دیا جاتا۔زیادہ سے زیادہ زربیمہ جو سالانہ پریمئیم ادا کرنے کی صورت بنا تھا وہی رقم واپس کی جاتی ہے۔
لیکن پاکستان میں انشورنس کا نظام سرکاری تحویل میں ہونے کی وجہ سے سرمایہ تقسیم نہیں ہوا۔اور ادارے کا لائف فنڈ بڑھتا گیا۔اس لائف فنڈ میں آنے والی رقم کی سرمایہ کاری کی گئی جس سے حاصل ہونے والے منافع کو جس کا کوئی مالک نہ تھا اس منافع کا مالک پالیسی ہولڈرز کو بنا دیا گیا۔
اور شرح اموات کم ہونے کی وجہ سے بھی فاضل سرمایہ جو لائف فنڈ میں موجود تھا وہ بڑھتا گیا۔
اب اسٹیٹ لائف ہرسال اس بڑے حجم سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتی ہے اور واپس بہتر منافع حاصل کرکے پالیسی ہولڈرز کی پالیسز میں بطور بونس لگا دیا جاتا ہے۔بونس اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس رقم پہ پالیسی ہولڈرز کا حق نہیں ہے معاہدے کی اصل صورت میں موت کی صورت زربیمہ ادا کرنے کا ادارہ پابند تھا اب یہ ادارے کی خوش قسمتی کہ مجوز کی وفات نہیں ہوئی۔
پاکستان میں اسٹیٹ لائف ہر سال پالیسی ہولڈرز کی رقم کو مارکیٹ میں انویسٹ کرکے بھاری منافع حاصل کرتی ہے اور یہ منافع سال بہ سال ان پالیسز میں درج کردیا جاتا ہے۔جو مدت مکمل ہونے پر پالیسی ہولڈرز کو ادا کردیا جاتا ہے۔اسے میچورٹی یعنی تکمیلی فوائد کہا جاتا ہے۔
اس سے فرد اپنے معاشی منصوبے مکمل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور یہ رقم اس کے بچوں کی تعلیم اور شادیوں میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
__
مزید برآں اسٹیٹ لائف بحثیت انشورر اپنے پالیسی ہولڈرز کے لیے مزید فوائد بھی جاری کرتا رہتا ہے۔
پالیسی پر قرض کی سہولت۔
اسٹیٹ لائف بحثیت ادارہ اپنے پالیسی ہولڈرز کو مکمل معاشی سکون فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔پالیسی ہولڈرز کو لاحق معاشی خطروں میں بھی معاونت کی جاتی ہے جو کہ دراصل پالیسی کے معاہدے کا حصہ نہیں ہے۔ پالیسی ہولڈرز کو قرض کی سہولت دی جاتی ہے جو کہ کسی مجبوری میں درکار ہوتا ہے۔پالیسی کے 3 سال مکمل ہونے پر یہ سہولت مہیا کی جاتی ہے۔فرد اپنے ہی ادا شدہ پریمئیم کو بطور قرض واپس لے لیتا ہے۔تاکہ وہ اپنےکسی مجبوری کو حل کرسکے۔چونکہ پالیسی ہولڈرز اس فنڈ سے پیسہ نکال لیتا ہے جو کہ باقی پالیسی ہولڈرز کے ساتھ مل کر مارکیٹ میں انویسٹ ہونا تھا۔اور اس رقم کو انفلیشن یا افراط زر کا خطرہ بھی لاحق ہے جس سے وہ اصل کرنسی جو قرض کے طور حاصل کی گئ تھی وہ ڈی ویلیو ہوسکتی یے۔ایسی صورت ادارہ پالیسی ہولڈر سے اس قرض کی رقم پر مارک اپ وصول کرتا ہے تاکہ اس کے لائف فنڈ کو منظم کیا جائے۔ساتھ ساتھ اس فرد کو بونس بھی ادا کرنا ہے۔
لائف انشورنس پالیسی کا حقیقی تعارف اور اس کے فوائد سے آپ کو آگاہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ پاکستان میں انشورنس کا علم ابھی تک عام نہیں ہوسکا۔لہذا آپ اس تحریر کو پڑھیں اور اس پر عمل کریں۔
سید عدنان کاظمی
ایریا مینیجر
اسٹیٹ لائف پاکستان
Copied

اُمید زادِ سفر ، روشنی ہمسفر اور خوشحالی ہمارا مقدر ہےطاقت کا سرچشمہ عوام، خدمت کا صلہ دینے والا بھی عوام، تو پھر قیادت ...
23/12/2023

اُمید زادِ سفر ، روشنی ہمسفر اور خوشحالی ہمارا مقدر ہے

طاقت کا سرچشمہ عوام، خدمت کا صلہ دینے والا بھی عوام، تو پھر
قیادت کا فیصلہ بھی عوام کریں گے ۔
پاکستان کے سیاسی جد وجہد کی تاریخ میں پہلی دفعہ اپر یارخون سے نوجوان قیادت وفا اور عوام سے امیدیں لے کر آج پی کے ون اپر چترال کیلئے ے آزاد حیثیت سے میدان میں اترنے کو تیار ہیں ، اپر چترال کے دورافتادہ یوسی یارخون شوست سے تعلق رکھنے والا نوجوان بزنس مین جناب عدنان علی صاحب آزاد امیدوار کے طور پر آج اپنا کاغذات نامزدگی جمع کرادی ، آپ کے نام سے کون واقف نہیں پہلے ہی سے بزنس کے ساتھ ساتھ سوشل کاموں میں سرگرم خادم کی حیثیت سے کام کرتا آرہا ہے، آج باقاعدہ طور پر سیاسی میدان میں بھی قدم جمانے کو تیار ہیں

اپر یارخون  اوناوچ کا قابل فخر بیٹا فیض محمد ولد سایورج خان خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن لیکچرر کے امتحان پاس کرکے بطورِ...
04/08/2023

اپر یارخون اوناوچ کا قابل فخر بیٹا فیض محمد ولد سایورج خان خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن لیکچرر کے امتحان پاس کرکے بطورِ لیکچرر منتخب ہوگۓ۔
خیبرپختونخواہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے بطورِ لیکچرر اکنامکس ( BPS-17 ) منتخب ہوئے ہیں

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کا ٹیسٹ انٹرویو کامیابی سے پاس کرنے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں اللہ پاک مذید ترقی دے۔۔
واضح رہے فیض محمد صاحب فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ٹیسٹ بھی پاس کر چکے ہیں جس کا انٹرویو رزلٹ باقی ہیں
آپ اپر یارخون کے دوسرے لیکچرر ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا

Agha khan higher secondary school shoust..Thnx Aga Khan Development Network  to provide quality education in the most ba...
06/03/2023

Agha khan higher secondary school shoust..

Thnx Aga Khan Development Network to provide quality education in the most backwards area upper yarkhoon...
Upper Yarkhoon

کانخون میں برف کے تودے گرنے سے عصمت اللہ نام کے ایک غریب آدمی جو کہ دو سال پہلے اپنے تمام مال مویشیوں کو فروخت کر کے ایک...
04/03/2023

کانخون میں برف کے تودے گرنے سے عصمت اللہ نام کے ایک غریب آدمی جو کہ دو سال پہلے اپنے تمام مال مویشیوں کو فروخت کر کے ایک جیب خریدا تھا تباہ و برباد کر دیاہے۔گاوں کے ولنٹیرز برف ہٹا چکے ہیں مگر گاڑی قابل استعمال نہیں رہی ہے۔یہ واقعہ 28 فروری کا ہے۔ یہ جیب گراج میں کھڑی تھی اور اس گراج کے ساتھ دو خالی دوکان بھی تھے وہ بھی لا پتہ ھیں۔p
Source Siyar Ahmad..

اپر یارخون دوبارگار میں ابھی یہ حالات ھے آپ یہ سکول جانے والے بچیوں کو راستے کا نام ونشان بھی نہیں مل رہے ھے خدارا ان بی...
01/03/2023

اپر یارخون دوبارگار میں ابھی یہ حالات ھے آپ یہ سکول جانے والے بچیوں کو راستے کا نام ونشان بھی نہیں مل رہے ھے خدارا ان بیچارے بچیوں پر رحم فرمائے اور جلدی راستے کھولنے کا کو بندوبست کریں۔۔

28/02/2023

اپر یارخون شوست راواک۔۔
حکومت وقت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل ھے کے اس پر خصوصی توجہ دی بصورت دیگر اس میں کوئی بڑے حدیثہ بھی ھو سکتے ہیں کل سے سکول کھلنا شروع ھونگے اور ھمارے چھوٹے چھوٹے بچے بچیاں انھی مشکل راستوں سے سفر کرنے پر مجبور ھے اکیسویں صدی میں بھی ھمین ھمارا بنیادی حقوق نھی دیا جا رہا ھے۔اور ھم شوست سے بروغیل کے عوام ڈپٹی کمشنر صاحب اپر چترال سے اور ضلعی انتظامیہ، سے درخواست کرتے ھے کہ اس چیز کی نوٹس لے اور روڈ کو جلد از جلد کلیر کرانے کا حکم دیا جائے۔
Upper Yarkhoon
Adnan Ali
Muhammad Wazir Khan Wazir Zada

اپر یارخون یخدان سے تعلق رکھنے والا چترال سکاوٹ کے قابل سپوت خوش دیار کو صوبیدار رینک میں ترقی دی گئی ھے۔۔ اپ ایک شریف ن...
28/02/2023

اپر یارخون یخدان سے تعلق رکھنے والا چترال سکاوٹ کے قابل سپوت خوش دیار کو صوبیدار رینک میں ترقی دی گئی ھے۔۔ اپ ایک شریف نفس اور خوش اخلاق انسان ھے اللہ آپکو مزید ترقی عطا کریں ۔۔
اپکو اور آپکی پورے خاندان کو بھت بھت مبارک ھو۔
Upper Yarkhoon

دھندلا ہوا ستارہ (ایک سچی کہانی)محمد عزیزکہانی 27 جنوری 2023 کی ہے، صبح سویرے جب ایک ماں اپنے بیٹے کو جگانے کے لیے اس کے...
09/02/2023

دھندلا ہوا ستارہ (ایک سچی کہانی)

محمد عزیز

کہانی 27 جنوری 2023 کی ہے، صبح سویرے جب ایک ماں اپنے بیٹے کو جگانے کے لیے اس کے کمرے میں داخل ہوئی۔ ماں اس کا نام لے کر پکارتی ہے لیکن جواب میں بیٹے کی طرف سے کوئی حرکت اور آواز نہیں آتی۔ اس سے ماں شرمندہ ہوتی ہے اور اس کے قریب جاتی ہے۔ دھڑکتے دل کے ساتھ ماں اپنے سر سے کمبل ہٹاتی ہے اور اپنے بیٹے کی آخری سانس کا انتظار کرتی ہے جو سب سے چھوٹا ہونے کے ناطے اس کی آنکھوں کا سیب ہے۔ ماں اسے آہستہ سے ہلاتی ہے لیکن کوئی جواب نہیں آتا۔ چند منٹوں میں اس کی روح اس کے جسم سے نکل جاتی ہے اور اس کی ماں کے آنسو روتے ہیں۔
یہ میرے سب سے چھوٹے بھائی علی اصغر کی کہانی ہے جو 14 مئی 1998 کو یارخون شوست یخدان میں پیدا ہوئے۔ اس نے پرل پبلک سکول بونی میں ایس ایس سی مکمل کیا اور جی ڈی سی چترال میں داخلہ لیا جہاں اس نے ڈبل میتھ فزکس میں بی ایس سی مکمل کیا۔ اس نے 2021 میں پشاور یونیورسٹی سے فزکس میں ایم ایس سی مکمل کیا۔ اسے ستمبر 2022 میں اپنے ہی گاؤں میں پرائمری سکول ٹیچر (PST) کے طور پر منتخب کیا گیا۔ 5 ماہ سرکاری ملازم کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد 25 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث اس دنیا سے رخصت ہو گئے، ان کی اچانک جدائی سے ماں اور باپ کی آنکھوں میں کبھی دیرپا آنسو نہیں آئے لیکن یہ وقت کا امتحان ہے، خدا ہی جانتا ہے۔
میں اپنے خاندان کے ساتھ ان لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس مشکل وقت میں دور دراز علاقوں سے تعزیت کے لیے آئے تھے۔ میں ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے فون کالز اور پیغامات کے ذریعے تعزیت کا اظہار کیا۔
Upper Yarkhoon

اپر یارخون۔راوارک شوست۔ #چترال کو حق دو
30/01/2023

اپر یارخون۔
راوارک شوست۔
#چترال کو حق دو

29/01/2023
29/01/2023
چترال کے قابل فخر سپوت انجینئر ذاکر بیگ کا اعزاز! چترال اپر کے دور افتادہ گاؤں یارخون  (استج) سے تعلق رکھنے والے نوجوان ...
02/12/2022

چترال کے قابل فخر سپوت انجینئر ذاکر بیگ کا اعزاز!

چترال اپر کے دور افتادہ گاؤں یارخون (استج) سے تعلق رکھنے والے نوجوان انجنیئر ذاکر بیگ ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے لئے اسکالر شپ لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
نوجوان اسکالر عالمی شہرت یافتہ جامعہ ٹیکنیکل یونیورسٹی میونخ جرمنی سے پاؤر انجینئرنگ میں ماسٹرز کریں گے۔
انجینئر ذاکر بیگ اپنے اسکول ، کالج اور یونیورسٹی کے دور سے محنتی اور ذہین طالب علم رہے ہیں، یونیورسٹی آف انجینیرنگ ٹیکنالوجی ٹیکسلا سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
واضح رہے ذاکر بیگ اسلام آباد میں مقیم معروف سماجی شخصیت ژانو یار خان صاحب کے فرزند آرجمند ہے۔
انجینئر ذاکر بیگ کی شاندار تعلیمی کامیابی ان کی انتھک محنت اور ماں باپ کی بہترین تربیت کی عکاسی ہے۔ چمرکھن انتظامیہ اور ممبران ان کی قابل رشک کامیابی پر ان کو،ان کے ماں باپ اور تمام خاندان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

یارخون لشٹ کے 2002،1998 اور 2020 کے تصاویر۔۔
23/11/2022

یارخون لشٹ کے 2002،1998 اور 2020 کے تصاویر۔۔

یارخون کے گاؤں پاور گول نالہ میں سیلاب انے کی وجہ سے پاور گول پُل مکمل طور پر ایک سائڈ سے ڈیمچ جبکہ دوسری طرح متبدل راست...
04/07/2022

یارخون کے گاؤں پاور گول نالہ میں سیلاب انے کی وجہ سے پاور گول پُل مکمل طور پر ایک سائڈ سے ڈیمچ جبکہ دوسری طرح متبدل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ژوپو , وسم , دیوسیر, اور اپر یارخون اناوچ سے لیکر بروغل تک کے عوام کو شادید مشکلات کا سامنا ..
تمام حکام بالا سے درخواست ہے کہ لوگوں کے مشکلات کو مد نظر رکھ کر جلد از جلد کوئی اقدام اٹھا لے .

From yarkhoon explorer..

28/06/2022

Upper yarkhoon..

Upper yarkhoon lasht right now..📸 zakir uddin
11/06/2022

Upper yarkhoon lasht right now..
📸 zakir uddin

Address

888
Chitral

Telephone

+923488278790

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Upper Yarkhoon posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Tourist Information Centers in Chitral

Show All