Karakuram caravan

Karakuram caravan Tourist information center
Hotels@ Gust house reservations
Rent a car@ Motorbikes
Track@ Tours

contact. 00923441001444
(20)

This season will come soon.
08/10/2024

This season will come soon.

پاکستان اور چینہ کو ملانے والا مشہور روڈ شاہراہ قراقرم  کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قر...
28/09/2024

پاکستان اور چینہ کو ملانے والا مشہور روڈ شاہراہ قراقرم کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جس کا 887 کلو میٹر حصہ پاکستان میں ہے اور 413 کلومیٹر چین میں ہے۔ یہ شاہراہ پاکستان میں حسن ابدال سے شروع ہوتی ہے اور ہری پور ہزارہ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بشام، داسو، چلاس، جگلوٹ، گلگت، ہنزہ نگر، سست اور خنجراب پاس سے ہوتی ہوئی چائنہ میں کاشغر کے مقام تک جاتی ہے۔
اس سڑک کی تعمیر نے دنیا کو حیران کر دیا کیونکہ ایک عرصے تک دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں یہ کام کرنے سے عاجز رہیں۔ ایک یورپ کی مشہور کمپنی نے تو فضائی سروے کے بعد اس کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا تھا۔
موسموں کی شدت، شدید برف باری اور لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرات کے باوجود اس سڑک کا بنایا جانا بہرحال ایک عجوبہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مل کر ممکن بنایا۔ ایک سروے کے مطابق اس کی تعمیر میں 810 پاکستانی اور 82 چینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ کے مطابق شاہراہ قراقرم کے سخت اور پتھریلے سینے کو چیرنے کے لیے 8 ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال کیا گیا اور اس کی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا۔یہ شاہراہ کیا ہے؟ بس عجوبہ ہی عجوبہ!
کہیں دلکش تو کہیں پُراسرار، کہیں پُرسکون تو کہیں بل کھاتی شور مچاتی، کہیں سوال کرتی تو کہیں جواب دیتی۔ اسی سڑک کنارے صدیوں سے بسنے والے لوگوں کی کہانیاں سننے کا تجسس تو کبھی سڑک کے ساتھ ساتھ پتھروں پر سر پٹختے دریائے سندھ کی تاریخ جاننے کا تجسس !!
شاہراہ قراقرم کا نقطہ آغاز ضلع ہزارہ میں ہے جہاں کے ہرے بھرے نظارے اور بارونق وادیاں "تھاکوٹ" تک آپ کا ساتھ دیتی ہیں۔ تھاکوٹ سے دریائے سندھ بل کھاتا ہوا شاہراہ قراقرم کے ساتھ ساتھ جگلوٹ تک چلتا ہے پھر سکردو کی طرف مُڑ جاتا ہے۔
تھاکوٹ کے بعد کوہستان کا علاقہ شروع ہوجاتا ہے جہاں جگہ جگہ دور بلندیوں سے اترتی پانی کی ندیاں سفر کو یادگار اور دلچسپ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
کوہستان کے بعد چلاس کا علاقہ شروع ہوتا ہے جوکہ سنگلاخ پہاڑوں پر مشتمل علاقہ ہے۔ چلاس ضلع دیا میر کا ایک اہم علاقہ ہے اس کو گلگت بلتستان کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ ناران سے بذریعہ بابو سر ٹاپ بھی چلاس تک پہنچا جا سکتا ہے۔
چلاس کے بعد شاہراہ قراقرم نانگا پربت کے گرد گھومنے لگ جاتی ہے اور پھر رائے کوٹ کا پُل آجاتا ہے یہ وہی مقام ہے جہاں سے فیری میڈوز اور نانگا پربت بیس کیمپ جانے کے لیے جیپیں کرائے پر ملتی ہیں۔
رائے کوٹ کے بعد نانگا پربت, دریائے سندھ اور شاہراہ قراقرم کا ایک ایسا حسین امتزاج بنتا ہے کہ جو سیاحوں کو کچھ وقت کے لیے خاموش ہونے پر مجبور کر دیتا ہے۔
اس کے بعد گلگت ڈویژن کا آغاز ہوجاتا ہے جس کے بعد پہلا اہم مقام جگلوٹ آتا ہے جگلوٹ سے استور، دیوسائی اور سکردو بلتستان کا راستہ جاتا ہے۔ جگلوٹ کے نمایاں ہونے میں ایک اور بات بھی ہے کہ یہاں پر دنیا کے تین عظیم ترین پہاڑی سلسلے کوہ ہمالیہ، کوہ ہندوکش اور قراقرم اکھٹے ہوتے ہیں اور دنیا میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں تین بڑے سلسلے اکھٹے ہوتے ہوں۔
جگلوٹ کے بعد شمالی علاقہ جات کے صدر مقام گلگت شہر کا آغاز ہوتا ہے جو تجارتی، سیاسی اور معاشرتی خصوصیات کے باعث نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ نلتر، اشکومن، غذر اور شیندور وغیرہ بذریعہ جیپ یہیں سے جایا جاتا ہے۔
گلگت سے آگے نگر کا علاقہ شروع ہوتا ہے جس کی پہچان راکا پوشی چوٹی ہے۔ آپ کو اس خوبصورت اور دیوہیکل چوٹی کا نظارہ شاہراہ قراقرم پر جگہ جگہ دیکھنے کو ملے گا۔ نگر اور ہنزہ شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف میں آباد ہیں۔ یہاں پر آکر شاہراہ قراقرم کا حُسن اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہے میرا نہیں خیال کہ شاہراہ کے اس مقام پر پہنچ کر کوئی سیاح حیرت سے اپنی انگلیاں دانتوں میں نہ دباتا ہو۔ "پاسو کونز" اس بات کی بہترین مثال ہیں۔ہنزہ اور نگر کا علاقہ نہایت خوبصورتی کا حامل ہے۔ بلند چوٹیاں, گلیشیئرز, آبشاریں اور دریا اس علاقے کا خاصہ ہیں۔ اس علاقے کے راکاپوشی، التر، بتورہ، کنیانگ کش، دستگیل سر اور پسو نمایاں پہاڑ ہیں۔ عطاآباد کے نام سے 21 کلومیٹر لمبائی رکھنے والی ایک مصنوعی لیکن انتہائی دلکش جھیل بھی ہے جو کہ پہاڑ کے گرنے سے وجود میں آئی۔
سست کے بعد شاہراہ قراقرم کا پاکستان میں آخری مقام خنجراب پاس آتا ہے۔سست سے خنجراب تک کا علاقہ بے آباد، دشوار پہاڑوں اور مسلسل چڑھائی پر مشتمل ہے۔ خنجراب پاس پر شاہراہ قراقرم کی اونچائی 4,693 میٹر ہے اسی بنا پر اس کو دنیا کے بلند ترین شاہراہ کہا جاتا ہے۔
خنجراب میں دنیا کے منفرد جانور پائے جاتے ہیں جس میں مارکوپولو بھیڑیں, برفانی چیتے, مارموٹ, ریچھ, یاک, مارخور اور نیل گائے وغیرہ شامل ہیں۔اسی بنا پر خنجراب کو نیشنل پارک کا درجہ مل گیا ہے۔اس سڑک پر آپ کو سرسبز پہاڑوں کے ساتھ ساتھ پتھریلے و بنجر پہاڑی سلسلے اور دیوقامت برفانی چوٹیوں, دریاؤں کی بہتات, آبشاریں, چراگاہیں اور گلیشیئر سمیت ہر طرح کے جغرافیائی نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں جو نا صرف آپ کا سفر خوبصورت بناتے ہیں بلکہ آپ کے دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں۔ شاہراہِ قراقرم محض ایک سڑک نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے۔

𝐂𝐢𝐯𝐢𝐥𝐢𝐳𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧𝐬 𝐖𝐡𝐨𝐬𝐞 𝐍𝐚𝐦𝐞𝐬 𝐂𝐡𝐚𝐧𝐠𝐞𝐝𝟏. 𝐌𝐞𝐬𝐨𝐩𝐨𝐭𝐚𝐦𝐢𝐚 𝐭𝐨 𝐈𝐫𝐚𝐪Historical Background: Mesopotamia, often referred to as the "Cra...
05/09/2024

𝐂𝐢𝐯𝐢𝐥𝐢𝐳𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧𝐬 𝐖𝐡𝐨𝐬𝐞 𝐍𝐚𝐦𝐞𝐬 𝐂𝐡𝐚𝐧𝐠𝐞𝐝

𝟏. 𝐌𝐞𝐬𝐨𝐩𝐨𝐭𝐚𝐦𝐢𝐚 𝐭𝐨 𝐈𝐫𝐚𝐪

Historical Background: Mesopotamia, often referred to as the "Cradle of Civilization," is located between the Tigris and Euphrates rivers, in what is now modern-day Iraq. It was home to some of the earliest human civilizations, including the Sumerians, Akkadians, Babylonians, and Assyrians. The region was known for the development of writing, urbanization, and complex societies. Over time, the land became part of various empires, such as the Persian Empire and later the Islamic Caliphates. The name "Iraq" began to be used in the 6th century during the Sassanid Empire, and it became the official name of the modern state after the fall of the Ottoman Empire in the early 20th century.

𝟐. 𝐈𝐧𝐝𝐮𝐬 𝐕𝐚𝐥𝐥𝐞𝐲 𝐭𝐨 𝐏𝐚𝐤𝐢𝐬𝐭𝐚𝐧

Historical Background: The Indus Valley Civilization was one of the world's earliest urban cultures, flourishing around 2600-1900 BCE in what is today P**istan and northwest India. Known for its advanced cities like Mohenjo-Daro and Harappa, the civilization developed early forms of writing, architecture, and social organization. After the decline of the Indus Valley Civilization, the region saw a series of empires and invasions, including the Maurya and Gupta Empires, and later the Islamic Caliphates. In 1947, following the end of British rule in India, the region became the independent state of P**istan, a name that reflects the Islamic identity of the new nation.

𝟑. 𝐑𝐨𝐦𝐚𝐧 𝐄𝐦𝐩𝐢𝐫𝐞 𝐭𝐨 𝐈𝐭𝐚𝐥𝐲

Historical Background: The Roman Empire, which at its height in 117 AD encompassed much of Europe, North Africa, and the Middle East, was one of the most powerful empires in history. The city of Rome was the heart of this empire, which left a lasting legacy on law, government, architecture, and language. After the fall of the Western Roman Empire in 476 AD, the region fragmented into various kingdoms and states. The modern nation-state of Italy was unified in the 19th century, but the Roman legacy continues to be a significant part of its cultural heritage.

𝟒. 𝐏𝐞𝐫𝐬𝐢𝐚 𝐭𝐨 𝐈𝐫𝐚𝐧

Historical Background: Persia, known for its rich history of empires such as the Achaemenid, Parthian, and Sassanid, was one of the most significant ancient civilizations, contributing greatly to art, science, and governance. The name "Persia" was used by Westerners for centuries, derived from "Pars," a region of the empire. However, the local name for the country has always been "Iran," meaning "Land of the Aryans." In 1935, Reza Shah requested that the international community refer to the country as Iran, aligning the name with what its inhabitants had called it for millennia.


Chitral city 1975 is a city situated on the Chitral River in northern area of Khyber Pakhtunkhwa. It serves as the capit...
24/01/2024

Chitral city 1975 is a city situated on the Chitral River in northern area of Khyber Pakhtunkhwa. It serves as the capital of the Lower Chitral District, and was previously the capital of Chitral District, and before that the capital of Chitral princely state.

شاہراہ قراقرم  کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جسکا ...
19/01/2024

شاہراہ قراقرم کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جسکا 887 کلو میٹر حصہ پاکستان میں ہے اور 413 کلومیٹر چین میں ہے۔ یہ شاہراہ پاکستان میں حسن ابدال سے شروع ہوتی ہے اور ہری پور ہزارہ, ایبٹ آباد, مانسہرہ, بشام, داسو, چلاس, جگلوٹ, گلگت, ہنزہ نگر, سست اور خنجراب پاس سے ہوتی ہوئی چائنہ میں کاشغر کے مقام تک جاتی ہے۔

اس سڑک کی تعمیر نے دنیا کو حیران کر دیا کیونکہ ایک عرصے تک دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں یہ کام کرنے سے عاجز رہیں۔ ایک یورپ کی مشہور کمپنی نے تو فضائی سروے کے بعد اس کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا تھا۔ موسموں کی شدت, شدید برف باری اور لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرات کے باوجود اس سڑک کا بنایا جانا بہرحال ایک عجوبہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مل کر ممکن بنایا۔ایک سروے کے مطابق اس کی تعمیر میں 810 پاکستانی اور 82 چینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ قراقرم کے سخت اور پتھریلے سینے کو چیرنے کے لیے 8 ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال کیا گیا اور اسکی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا۔یہ شاہراہ کیا ہے؟ بس عجوبہ ہی عجوبہ!کہیں دلکش ت

01/01/2024
21/11/2023

Miss you Beautiful Hunza valley P**istan

27/10/2023

Altit fort Hunza valley P**istan

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں  شکریہ
28/09/2023

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں شکریہ

25/03/2023

Blossom 🌸🌼 Days

صبح بخیرتصویر جب نئی ہے ، نیا کینوس بھی ہےپھر طشتری میں رنگ پُرانے نہ گھولیے(پروین شاکر)مانٹوکھہ  آپشار کے پاس – آسکردو ...
14/11/2022

صبح بخیر
تصویر جب نئی ہے ، نیا کینوس بھی ہے
پھر طشتری میں رنگ پُرانے نہ گھولیے
(پروین شاکر)
مانٹوکھہ آپشار کے پاس – آسکردو
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبح بخیرآب دریا میں ہے جس طرح روانی پنہاںجیسے الفاظ میں ہوتے ہیں معانی پنہاں(اختر انصاری)اسکردو       عکاسی :       عمرا...
14/11/2022

صبح بخیر
آب دریا میں ہے جس طرح روانی پنہاں
جیسے الفاظ میں ہوتے ہیں معانی پنہاں
(اختر انصاری)
اسکردو
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبح بخیریہ ہم سے پوچھ رہی ہے چمن میں نکہتِ گلکہ آج کون سے رنگوں میں آنا چــــاہتے ہیں(شائستہ مفتی)ملکہ  کوہسار مری      ...
14/11/2022

صبح بخیر
یہ ہم سے پوچھ رہی ہے چمن میں نکہتِ گل
کہ آج کون سے رنگوں میں آنا چــــاہتے ہیں
(شائستہ مفتی)
ملکہ کوہسار مری
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبح بخیریہ شبنم پھول تارے چاندنی میں عکس کس کا ہےسنہری دھوپ چھاؤں روشنی میں عکس کس کا ہے(سید شکیل دسنوی)شانگریلہ -  اسکر...
14/11/2022

صبح بخیر
یہ شبنم پھول تارے چاندنی میں عکس کس کا ہے
سنہری دھوپ چھاؤں روشنی میں عکس کس کا ہے
(سید شکیل دسنوی)
شانگریلہ - اسکردو
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبحِ بخیرتمہارے رنگ نکھر جائیں گے دھنک کی طرحسنہری دھوپ کھلے آسمان میں رھنا(انجم جاوید )ناران  -  عکاسی – ماونٹ فیسٹ ہوٹ...
14/11/2022

صبحِ بخیر
تمہارے رنگ نکھر جائیں گے دھنک کی طرح
سنہری دھوپ کھلے آسمان میں رھنا
(انجم جاوید )
ناران -
عکاسی – ماونٹ فیسٹ ہوٹل ناران
پاکستان خوبصورت

صبح بخیرکل اک پہاڑ پہ سر رکھ کے سو رہا تھا جبمیں آسمان کی آہٹ سے اٹھ کے بیٹھ گیا(گلزار)فیرئ میڈوز  - ںانگا پربت       عک...
14/11/2022

صبح بخیر
کل اک پہاڑ پہ سر رکھ کے سو رہا تھا جب
میں آسمان کی آہٹ سے اٹھ کے بیٹھ گیا
(گلزار)
فیرئ میڈوز - ںانگا پربت
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبح بخیرشور مچاتے ساگر سے اک چُپ کی لہر کو توڑاور سمے کے ہاتھ پہ رکھ دے اک جیون کا جوگ(گلناز کوثر) دریاے کنہار – ںاران  ...
14/11/2022

صبح بخیر
شور مچاتے ساگر سے اک چُپ کی لہر کو توڑ
اور سمے کے ہاتھ پہ رکھ دے اک جیون کا جوگ
(گلناز کوثر)
دریاے کنہار – ںاران
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

صبح بخیرکب لوٹا ہے بہتا پانی بچھڑا ساجن روٹھا دوستہم نے اس کو اپنا جانا جب تک ہاتھ میں داماں تھا(ابن انشا)سوک  وادی   آس...
14/11/2022

صبح بخیر
کب لوٹا ہے بہتا پانی بچھڑا ساجن روٹھا دوست
ہم نے اس کو اپنا جانا جب تک ہاتھ میں داماں تھا
(ابن انشا)
سوک وادی آسکردو –
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

Some random clicks from Bahawalpur .
14/11/2022

Some random clicks from Bahawalpur .

P**istan Beautiful Kalam - Swat
14/11/2022

P**istan Beautiful
Kalam - Swat

صبحِ بخیریہ جو خواہشوں کا پرند ہے اسے موسموں سے غرض نہیںیہ اُڑے گا اپنی ہی موج میں اِسے آب دے کہ سراب دے(امجد اسلام امجد...
14/11/2022

صبحِ بخیر
یہ جو خواہشوں کا پرند ہے اسے موسموں سے غرض نہیں
یہ اُڑے گا اپنی ہی موج میں اِسے آب دے کہ سراب دے
(امجد اسلام امجد)
قعلہ بلتیت - کریم آباد - ہنزہ
عکاسی – علی
پاکستان خوبصورت

صبحِ بخیرخواب میں ٹھہرا ہوا جھیل کا نیلا منظراور اسی جھیل کنارے ہیں بھٹکتی آنکھیں(نجمہ شاہین کھوسہ)شانگریلہ   - اسکردو  ...
14/11/2022

صبحِ بخیر
خواب میں ٹھہرا ہوا جھیل کا نیلا منظر
اور اسی جھیل کنارے ہیں بھٹکتی آنکھیں
(نجمہ شاہین کھوسہ)
شانگریلہ - اسکردو
عکاسی : عمران حمید
پاکستان خوبصورت

Address

Zero Point Karimabad Hunza Valley Gilgit Baltistan
Hunza
15700

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Karakuram caravan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Tourist Information Centers in Hunza

Show All