Roll Gaba

Roll Gaba
(1)

29/09/2024

#2024 #زندگی #شغل 💞🇧🇩🇧🇩💕💕💓💓❤️

22/08/2024
27/05/2024

تربوز کو ٹیکہ لگانے کی بحث سے کاشتکار پریشان، ماہرین نے پروپیگنڈا قرار دیدیا

لاہور: سوشل میڈیا پر تربوز کو لال کرنے کے لیے خاص قسم کا ٹیکہ لگائے جانے کی ویڈیوز اور بحث کی وجہ سے مارکیٹ میں تربوز کی قیمت میں کمی دیکھی جارہی ہے جس سے کاشتکار تشویش میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب ماہرین نے تربوز کو ٹیکہ لگانے سے متعلق کہانیوں کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

تربوزکو لال کرنے کے لیے انجکشن لگانے کا پروپیگنڈا گزشتہ چند برس سے سننے میں آرہا ہے، تاہم رواں سال اس بحث میں اس وقت شدت آئی جب ایک مقامی ڈاکٹر جو سوشل میڈیا پر کھانے پینے کی مختلف اشیا کے فائدے اور نقصانات کے حوالے سے ویڈیوز بناتے ہیں، نے یہ دعویٰ کیا کہ تربوز کو لال کرنے کے لیے انہیں مخصوص کیمیکل کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں جس سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

مہر عبدالرحمٰن کا تعلق لاہور سے ہے اور انہوں نے 25 ایکڑ سے زائد رقبے پر تربوز کاشت کیا ہے۔ ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ان کے باپ دادا کاشتکاری کرتے آرہے ہیں، انہوں نے آج تک نہیں دیکھا کہ تربوز کو لال کرنے کے لیے ٹیکے لگائے گئے ہوں۔ یہ سب پروپیگنڈا ہے تاکہ شہریوں کو گرمیوں میں تربوز جیسا پھل کھانے سے دور رکھا جائے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ اس پروپیگنڈے کے پیچھے میڈیسن کمپنیوں اور سوشل میڈیا پر جھوٹی کہانیاں بنانے والوں کا ہاتھ ہوسکتاہے۔

ایکسپریس نے سوشل میڈیا پر وائرل تربوز کو ٹیکے لگائے جانے کی ویڈیوز او ر تصاویر کوچیک کیا تو کئی تصاویر بھارت کی نکلیں جب کہ زیادہ تر تصاویر اور ویڈیوز مختلف وی لاگرز کی بنائی ہوئی ہیں جہاں وہ یہ بتارہے کہ تربوز کو ٹیکے کیسے لگائے جاتے ہیں۔

لاہور کی سب سے بڑی فروٹ اور سبزی منڈی میں کئی دہائیوں سے پھلوں کی آڑھت کرنے والے منہاج خان نے بھی تربوز کو ٹیکے لگانے کی کہانی کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منڈ ی میں روزانہ تربوز کے درجنوں ٹرک آتے ہیں، آج تک کوئی ایسا واقعہ سامنے نہیں آیا کہ کسی نے تربوز کو سرخ کرنے کے لیے انجکشن لگائے گئے ہوں۔

محکمہ زراعت پنجاب (توسیع) کے سابق ڈائریکٹرجنرل اور زرعی ماہر ڈاکٹر انجم علی بٹر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مارکیٹ میں اب تربوز سمیت مختلف سبزیوں کے ایسے بیج دستیاب ہیں جن سے 100 فیصد اچھی کوالٹی کی فصل حاصل ہوتی ہے۔ تمام بیج بیرون ملک سے امپورٹ کیے جارہے ہیں ۔ تربوز کی بھی ایسی اقسام ہیں جن کی کاشت سے تربوز لال ہی تیارہوں گے، اس لیے اب کوئی وجہ نہیں بنتی کہ ٹیکے لگا کر تربوز لال کیے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں چونکہ ملاوٹ کا رحجان عام ہے تو ممکن ہے کسی جگہ کوئی ایسا واقعہ

27/05/2024

تصویر کو عنوان دیں ۔

27/05/2024

یہ بوتلیں ہر گھر میں موجود ہیں تو پھر آج سے ہی بسم اللہ کریں.

27/05/2024

علمی جہالت ملاحظہ فرمائیے

27/05/2024

اس موٹر سائیکل / کار کی سپیڈ بعد ایکسیڈنٹ کی شدت دیکھیں۔۔۔یہ حادثہ آج دولت نگر کوٹلہ گجرات روڈ پر ہوا۔۔

ڈرائیونگ احتیاط سے کریں۔۔۔

27/05/2024

سنا ہے مارکیٹوں میں گاہک کم ہوگئے ہیں ۔ بھائی اصل میں آپ کی معاشی چین کو توڑ دیا گیا ہے ۔ پروڈیوسر یعنی کسان کی منجی ترتیب وار طریقے سے ٹھوک کر بربادی کی جو اینٹ رکھی تھی اس کی عمارت آہستہ آہستہ بلند ہو رہی ہے ۔ پہلے مکئی ، پھر کپاس ، پھر سب سے بڑی آفت گندم درآمد کی شکل میں برپا کر کے کسان کی کمر توڑ دی گئی ۔ آپ یقین کریں گے کہ آج بھی شوگر ملیں ، کسانوں کے اربوں روپے ڈکار کر بیٹھی ہیں ۔ پیسہ عوام کی جیب سے نکل کر امیروں کی تجوریوں میں پہنچنے کے بعد اب اس کے آفٹر شاکس برداشت کریں ۔

یاد ہے میں نے آپ کو چوہے کی کڑکی والی مثال دی تھی ، ، ، ، ،
چلیں میں اسے دوبارہ پڑھیں اور آج کی مارکیٹ کے ساتھ نتھی کر کے پھر غور کریں اور آخر میں سر پکڑ کر بیٹھ جائیں !

قصۂ غم

تحریر ، طارق نعیم شاہ

رات گئے کمرے کی کچی دیوار میں موجود بل سے چوہے نے سر نکالا ہی تھا کہ اسے سامنے ہی کڑکی (پھندہ) نظر آئی۔ چوہا فوراً سمجھ گیا کہ خطرہ آن پہنچا ہے۔ پھندے سے تھوڑا ہٹ کر گزرتے ہوئے وہ سیدھا مرغیوں کے ڈربے میں پہنچا اور بہت اضطراب کی کیفیت میں مرغیوں کے درمیان محوِ استراحت مرغے کو مخاطب کرکے کہا کہ یار صورتحال بہت خراب ہوگئی ہے اور اب ان سب کی زندگی کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔ اس گھر میں پھندہ آگیا ہے اسلئے سب کو اس پر غور کرنا چاہیے۔

مرغے نے استہزئیہ انداز میں اسکی طرف نظر بھر کر دیکھا ، پر پھڑپھڑا کر ایک زور دار بانگ داغی اور ہنس کر بولا کہ ابے چوہے ، اس چوہےدانی سے مجھے بھلا کیا خطرہ ہوسکتا ہے؟ جاؤ اپنا کام کرو !

وہاں سے مایوس ہوکر چوہا بکریوں کی کوٹھڑی میں پہنچا اور کالے رنگ کے ایک صحت مند بکرے کو سارا واقعہ سنایا ۔بکرے نے اپنا سم اٹھا کر کان کھجایا اور بولا کہ بھائی میرا اس چوہے دانی سے بھلا کیا نقصان ؟
مجھے تنگ نہ کرو اور سونے دو۔

وہاں سے دوٹوک جواب سن کر چوہا بیل کے پاس گیا مگر بیل نے حیرت کا اظہار کیا۔ ارے پاگل، چوہے دانی سے بیل کا کیا لینا دینا ؟ کبھی بیل بھی پھندے میں پھنس سکتا ہے ؟ چلو بھاگو !

چوہے نے ان سب کی کم عقلی پر تاسف کا اظہار کیا اور راتوں رات اس گھر کو چھوڑ کر قریبی مکان میں رہائش پذیر ہوگیا۔

ایک سانپ کہیں سے پھرتا پھراتا آیا اور چوہے کیلئے لگائی کڑکی میں پھنس گیا۔ صبح مالک مکان کی بیوی نے چوہے دانی کا جائزہ لیا اور اندھیرے میں سانپ کی دم کو چوھے کی دم سمجھ کر پکڑنے کی کوشش کی۔ زخمی سانپ نے پلٹ کر وار کیا اور اسکے ہاتھ پر ڈس لیا۔

عورت بے ہوش ہوئی اور دن ہوتے ہی اسے طبیب کے پاس لے جایا گیا۔ شام کو زخمی عورت کی خیریت دریافت کرنے دور کے رشتے دار مہمان ہوئے۔ پانچ چھ لوگوں کے کھانے کیلئے سب سے پہلے مرغے کو ذبح کردیا گیا۔

دو دن بعد کسی نے مشورہ دیا کہ عورت کی زندگی بچانے کیلئے کالے بکرے کا صدقہ دو۔ کالا بکرا تو گھر میں ہی موجود تھا ، ذبح کردیا گیا۔

عورت کی زندگی کا سفر تمام ہوا اور پانچ دن بعد وہ مرگئی۔ قل خوانی کیلئے گوشت کی ضرورت تھی تو صاحبِ خانہ کی نظر بیل پر پڑی ۔ پیاری بیوی کے قل کرنے کیلئے بیل ذبح کرنے کا فیصلہ ہوا اور بیل ذبح کردیا گیا !

چوہا دور سے یہ منظر دیکھتا رہا اور افسوس کرتا رہا !

میرے پاکستانی بھائیو !

کسانوں کو آئے روز ذلیل کیا جاتا رہا اور سب خاموش رہے ۔ اسے کبھی شوگر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا تو کبھی پولیس کے ذریعے لتر مروائے گئے۔ کسی نے نوٹس نہ لیا۔ باردانہ مرکز پر بزرگ کسانوں کی تذلیل کی گئی ، کسی کے کانوں پر جوں نہ رینگی۔پیسٹی سائیڈز والوں نے کسان کی چمڑی ادھیڑ دی ، سب نے کہا ہمارا مسئلہ نہیں ۔

اب کھاد کے ڈیلرز کسان کیلئے معاشی دہشتگرد بن چکے ہیں مگر سب لاتعلق بنے پھر رہے ہیں ۔ چار ہزار والی ڈی اے پی دس ہزار کی حد پھلانگ چکی ہے مگر کسی کو کوئی دلچسپی یا فکر نہیں ۔

ڈیزل قوتِ خرید سے باہر کردیا گیا ہے اور پانی بھی اب خواب بن چکا ہے ۔ یہ نقصان صرف اکیلے کسان کا نہیں ۔
پاکستانیو ، اس وقت الحمداللہ کوئی کسان آپ کو آٹے کیلئے لائن میں لگا نظر نہیں آئے گا۔ ہم اب بھی اپیل کرتے کہ ہمارا ساتھ دیں ۔

دوستو ، پاکستانیو ،

یار سوچو ، کسان اگاتا ہے تو تم سب کھاتے ہو ۔ کسان کیلئے کڑکی اور پھندے لگائے جاچکے ہیں۔ کسان آگاہ کررہا ہے۔ ہم سوشل میڈیا پر چیخ رہے ہیں۔ خدارا ، ہماری آوازوں پر کان دھرو۔ خدا کیلئے ہمارا ساتھ دو ورنہ سب بھوکے مروگے۔ ورنہ سب ذبح ہوجاؤ گے !

میں درد لکھ رہا ہوں مگر کوئی محسوس کرنے والا نہیں ،

وائے ناکامی ، متاعِ کارواں جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساسِ زیاں جاتا رہا

طارق نعیم شاہ
پوسٹ کاپی راشد رحمانی صاحب کی ہے اور تصویر بورا منڈی ایک دوکاندار کی وال سے لی ہے

Address

Jalalpur Pirwala

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Roll Gaba posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Jalalpur Pirwala travel agencies

Show All