District Khyber

District Khyber اس پیج کا مقصد ضلع خیبر میں سیاحتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے
(4)

ضلع خیبر صوبہ خیبر پختونخوا، پاکستان کا ایک خوبصورت اور تاریخی ضلع ہے۔ 2018 تک یہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کی ایک ایجنسی تھی، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے بعد یہ ایک ضلع بن گیا۔
اس کے مغرب میں صوبہ ننگرہار ، جنوب میں ضلع اورکزئی، جنوب مغرب میں ضلع کرم، مشرق میں پشاور اور شمال میں ضلع مہمند ملحق ہیں۔
ضلع خیبر تین سب ڈویژنز اور چھ تحصیلوں پر مشتمل ہے۔
سب ڈویژنز : باڑہ، جمرود،اور

لنڈی کوتل۔
تحصیل : باڑہ, تیراہ, جمرود, مولاگوری, لنڈی کوتل اور زخہ خیل۔

ضلع خیبر کو تورخم بارڈر کے حوالے سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اسی بارڈر کے ذریعے افغانستان سے پاکستان اور پاکستان سے افغانستان جاتے ہیں اور ایکسپورٹ و امپورٹ کرتے ہیں۔

اسی طرح ضلع خیبر سیاحت کے لئے بھی موزوں ترین ضلع ہے۔ تیراہ میدان, باڑہ, علی مسجد, تورخم بارڈر, میچنی پوسٹ, شلمان, مولاگوری کے خوبصورت علاقے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتی ہے۔ اور باب خیبر تو خود ایک بہت ہی مشہور اور تاریخی مقام ہے۔

اس پیج کو پروموٹ کرنے میں ہمارا ساتھ دیں اور اسے اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں اور جو بھی آچھا پوسٹ ملیں تو ہمارے ساتھ انبکس میں شئر کریں۔ ہم آپ کے نام کے ساتھ پوسٹ کریں گے۔
شکریہ

2004،  سچن ٹنڈولکر اور ہربھجن سنگھ کی  لنڈی کوتل ضلع خیبر میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ایک یادگار تصویر۔
22/04/2024

2004، سچن ٹنڈولکر اور ہربھجن سنگھ کی لنڈی کوتل ضلع خیبر میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ایک یادگار تصویر۔

Khyber Pass, North-West Frontier, 1970-80's (c)
16/04/2024

Khyber Pass, North-West Frontier, 1970-80's (c)

16/04/2024

Governor Cottage district Kurram.

Bara Fort, Tehsil Bara, district Khyber. Photo Credit: Sergeant A.J. Clarke. Photo Archive of Pakistan
14/04/2024

Bara Fort, Tehsil Bara, district Khyber.

Photo Credit: Sergeant A.J. Clarke.

Photo Archive of Pakistan

۔کوہاٹ سے پشاور جاتے ھوئے کوہاٹ ٹنل کے قریب سڑک کے کنارے نصب ایک مجسمہ ہے جس کی اپنی ھی ایک تاریخ ھے ۔  نئی نسل کو اس با...
06/04/2024

۔کوہاٹ سے پشاور جاتے ھوئے کوہاٹ ٹنل کے قریب سڑک کے کنارے نصب ایک مجسمہ ہے جس کی اپنی ھی ایک تاریخ ھے ۔ نئی نسل کو اس بارے میں کم ہی معلوم ھے

یہ مجسمہ ایک تاریخی شخصیت عجب خان آفریدی کا ہے جنہوں نے انگریز سامراج کی مخالفت میں 1923 میں درہ آدم خیل میں لڑائی لڑی تھی اور یہ لڑائی اس وقت شدت اختیار کر گئی تھی. جب غازی عجب خان نے انگریز کی کوہاٹ فوجی چهاؤنی اور دیگر مراکز کو حملوں کا نشانہ بنانا شروع کیا۔

انہوں نے فوجی چهاؤنی سے بھاری اسلحہ نکالنے کے ساتھ ساتھ بہت سے انگریز فوجیوں کو ہلاک بھی کیا، جس پر انگریز انٹیلی جنس اداروں اور عجب خان آفریدی میں ٹھن گئی۔

ایک دن انگریز فوج نے ان کے گھر پر ہلہ بول دیا اور عجب خان آفریدی کی والدہ سے بدتمیزی کی جس کے بعد ماں نے عجب خان آفریدی کو انگریز سے بدلہ لینے کا حکم دیا کہ جب تک تم انگریز سے میری بےعزتی کا انتقام نہ لے لو مجھے اپنی شکل مت دکھانا اور نہ ہی تب تک گھر آنا۔ یہاں تک کہ اسے اپنا دودھ تک نہ بخشنے کی بھی دھمکی دی۔

اس کے بعد عجب خان آفریدی نے دل میں مصمم ارادہ کیا کہ وہ انگریز قوم سے ایسا بدلہ لیں گے کہ وہ تاعمر یاد رکھیں گے۔ یہ وہ وقت تھا جب زیادہ تر پختون قوم انگریزوں کی حمایتی تھی، اور چند گنے چنے لوگ ہی عجب خان آفریدی کے ساتھ تھے۔ انگریزوں کے ساتھی پختون عجب خان آفریدی کو غدار سمجھتے تھے اور اسے ملک دشمن سمجھتے تھے۔ ظاہر ہے کہ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ وہ انگریزوں سے پیسے وصول کرتے تھے۔

اپنی والدہ سے بدسلوکی کا بدلہ لینے کے لیے عجب خان آفریدی نے ایک دن کوہاٹ کے انگریز آفیسر کے گھر پر حملہ کرتے ہوئے وہاں سے مس ایلس کو اغوا کر لیا۔ لڑکی کی ماں نے چیخ وپکار کی تو انہوں نے اسے قتل کر دیا اور پہرے پر مامور انگریزوں کو بھی قتل کرتے ہوئے مس ایلس کو اغوا کر لیا۔

اس پر تمام انگریز حیرت میں ڈوب گئے کہ اتنے کڑے پہرے کے اندر داخل ہو کر اتنا بڑا واقعہ کیسے پیش آ گیا۔

عجب خان آفریدی مس ایلس کے ساتھ 10 دن کوہاٹ کے کوتل پہاڑ کے ایک غار میں رکا رہا۔ پھر افغانستان جا کر وہاں کی حکومت سے پناہ مانگی جنہوں نے پناہ کے ساتھ سینکڑوں ایکڑ زمین بهی مزار شریف میں عجب خان آفریدی کے نام کر دی۔ اس وقت کی انگریز حکومت نے عجب خان آفریدی کے سر کی قیمت ایک لاکھ روپیہ (جو موجودہ کے کروڑوں بنتے ہیں) لگائی۔

نو مہینے بعد افغان حکومت نے انگریز حکومت اور عجب خان آفریدی کے مابین فیصلہ کرایا اور پهر طورخم باڈر پر مس ایلس کو انگریز حکومت کے حوالے کر دیا گیا۔ جب مس ایلس کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا توہ حیران رہ گئے کہ مہنیوں عجب خان آفریدی اور اُن کے ساتھیوں کے چنگل میں وہ کیسے باعزت اور محفوظ رہی۔

انگریز حکومت اس حسن سلوک سے اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے کہا کہ اگر عجب خان آفریدی ایلس کی ماں کو قتل نہ کرتا تو وہ عام معافی دیتے اور انعام سے بھی نوازتے۔ اس تاریخ سے ہمارے نوجوان بے خبر ہیں کہ ہماری قوم کے بہادروں کی داستانیں تاریخ کا حصہ ہیں۔

1985 میں مس ایلس سرکاری پروٹوکول کے ساتھ درہ آدم خیل آئیں اور عجب خان آفریدی کے گهر اور وہ پناہ گاہ جس میں مس ایلس رہ چکی تهی، وہاں گئیں اور جا کر وہ بہت روئیں۔

اس کے بعد عجب خان آفریدی کے آخری زندہ دوست ملک شیر خان باش خیل، جو شاید اب اس دنیا میں نہیں ہیں، سے ملاقات کی اور سننے میں آیا ہے کہ مس ایلس عجب خان آفریدی کے حسن سلوک سے اتنی متاثر ہوئی تھیں کہ اُنہوں نےکہا تھا کہ عجب خان آفریدی کو دیکھنے کے بعد انہیں کوئی پسند ہی نہیں آیا۔
اس موضوع پر پشتو میں ایک بھی فلم بن چکی ہے اور پھر ایک دور میں یہ داستان ہمارے نصاب کا حصہ رہی ہے مگر پھر نجانے کس طرح اور کیسے یہ کہانی ہمارے نصابی کتاب سے غائب ہو گئی۔ حالانکہ ہماری نئی نسل کو مشاہیر کے کارناموں سے روشناس کرنا ہمارا فرض بنتا ہے۔

کوہاٹ پشاور روڈ پر کوہاٹ سرنگ سے آگے جس نے بھی عجب خان آفریدی کا مجسمہ نصب کرنے کا سوچا ہے، وہ داد کا مستحق ہے۔
تحریر۔ محبوب عالم


Bab-e-Khyber In Jamrud Town, Gateway To The  Khyber Pass, October 1990.© Zeigler175 / Wikimedia Commons
03/04/2024

Bab-e-Khyber In Jamrud Town, Gateway To The Khyber Pass, October 1990.

© Zeigler175 / Wikimedia Commons

29/02/2024

A Pashtun of the Khyber Pass, 1836.

By Godfrey Thomas Vigne. Victoria and Albert Museum, London.

29/02/2024

1898: Afridi tribesman from Tirah, who came to Jamrud fort to discuss terms with British, saw some of the latter playing football. Intrigued by it, they joined the game and started playing football in their own way.

Original caption: "A friendly contest: tribesmen who had come in to discuss terms joining in a game of football at Jamrud fort". From 'The Graphic', 2 April 1898. Drawn by W.T.Maud.

ضلع خیبر سے نو منتخب ممبران صوبائی اسمبلی  PK-69 سے علامہ عدنان قادری صاحب، PK-70 سے نوجوانوں کے سالار محمد سہیل آفریدی ...
28/02/2024

ضلع خیبر سے نو منتخب ممبران صوبائی اسمبلی PK-69 سے علامہ عدنان قادری صاحب، PK-70 سے نوجوانوں کے سالار محمد سہیل آفریدی صاحب اور PK-71 سے عبد الغنی آفریدی صاحب نے حلف اٹھالیا۔
ہماری طرف سے بہت مبارکباد اور نیک خواہشات۔
اللّٰہ تعالٰی ہمارے خیبر کی تقدیر ان نوجوانوں کے ہاتھوں بدل دیں اور ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

دو سڑکیں، خیبر پاس (ایک گاڑی کے لیے، ایک اونٹوں کے لیے)، 1920 (c)۔ R.B.Holmes کی طرف سے تصویر
22/02/2024

دو سڑکیں، خیبر پاس (ایک گاڑی کے لیے، ایک اونٹوں کے لیے)، 1920 (c)۔ R.B.Holmes کی طرف سے تصویر

عمران خان درہ خیبر کے ایک گاؤں میں آفریدی قبائلی عمائدین کے ساتھ بیٹھے، قبائلی علاقوں میں آنے والی تبدیلیوں پر تبادلہ خی...
07/02/2024

عمران خان درہ خیبر کے ایک گاؤں میں آفریدی قبائلی عمائدین کے ساتھ بیٹھے، قبائلی علاقوں میں آنے والی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں، 1992

1993 میں شائع ہونے والی عمران خان کی کتاب "واریر ریس، اے جرنی تھرو دی لینڈ آف قبائلی پٹھان" سے تصویر۔

فوٹوگرافر: پرویز اے خان
#

جمرود قلعہ کا فضائی منظر، 1930۔ سکھوں نے اسے 1836 میں تعمیر کیا۔ رنجیت سنگھ کے ایک جرنیل ہری سنگھ نلوا کی آخری رسومات جو...
01/02/2024

جمرود قلعہ کا فضائی منظر، 1930۔

سکھوں نے اسے 1836 میں تعمیر کیا۔ رنجیت سنگھ کے ایک جرنیل ہری سنگھ نلوا کی آخری رسومات جو پشتونوں کے ہاتھوں شکست کھا کر مارے گئے تھے، جمرود کے قلعے میں دفن ہیں۔

طورخم، خیبر پاس، 1925 میں اونٹوں کا قافلہ۔
29/01/2024

طورخم، خیبر پاس، 1925 میں اونٹوں کا قافلہ۔

بندوق اور چائے کی کیتلی کے ساتھ ایک وزیر پشتون،  لندن الیسٹریٹڈ نیوز (11 فروری 1959)
28/01/2024

بندوق اور چائے کی کیتلی کے ساتھ ایک وزیر پشتون،

لندن الیسٹریٹڈ نیوز (11 فروری 1959)

کھجوری کے میدانی علاقوں میں آفریدیوں کے خلاف کارروائی میں برطانوی پیدل فوج، 1930 کی دہائی۔
27/01/2024

کھجوری کے میدانی علاقوں میں آفریدیوں کے خلاف کارروائی میں برطانوی پیدل فوج، 1930 کی دہائی۔

25/01/2024

ووٹ ڈالنے کا طریقہ!!!!!!






27/08/2023
ہماری سرحد پر قبائل "عکا خیل آفریدی" 19 ویں صدی کے آخر کی تصویر۔اکا خیل فرید/عثمان کے بیٹے اکا کی اولاد ہیں۔ بہت ابتدائی...
22/07/2023

ہماری سرحد پر قبائل "عکا خیل آفریدی" 19 ویں صدی کے آخر کی تصویر۔

اکا خیل فرید/عثمان کے بیٹے اکا کی اولاد ہیں۔ بہت ابتدائی دور میں، وہ مرکزی قبیلے سے الگ ہو گئے اور پشاور کے جنوب مغرب میں اکوڑ کے قریب پہاڑیوں میں اپنے آپ کو قائم کیا۔ ان کا تعلق آفریدیوں کے خیبری (خیبر پاس) گروپ سے نہیں ہے، اور نہ ہی تکنیکی طور پر کوہاٹ پاس آفریدیوں سے، پھر بھی وہ شمال اور شمال مغرب کی طرف سے کوہاٹ پاس کے باہر نکلنے کو کنٹرول کرتے ہیں، انہیں چھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، یعنی، بسی خیل، شیر خیل، سنجی خیل، سلطان خیل، مدری خیل اور خیل۔ اکا خیل میں تین اہم بستیاں ہیں، یعنی واران، باڑہ، اور ایمل چبوترا یا اسپن تھانہ (فورٹ میکسن) کے مغرب میں، بشمول متانی۔

نوٹ - دراصل، یہ ایک فوٹو شوٹ تھا جس میں قبائلیوں کو سرحد کے طرز زندگی پر دکھایا گیا تھا۔

ہماری سرحد پر موجود قبائل درہ خیبر کے "شنواری"، شمال مغربی سرحد، 1890 کی دہائی (سی)۔ 19ویں صدی کے آخر میں شمال مغربی سرح...
19/07/2023

ہماری سرحد پر موجود قبائل درہ خیبر کے "شنواری"، شمال مغربی سرحد، 1890 کی دہائی (سی)۔ 19ویں صدی کے آخر میں شمال مغربی سرحد کے مخصوص مقامی پہاڑی قبائلیوں کے ساتھ کھڑے افراد کے مختلف مقامات پر لی گئی مختلف تصاویر کا البم۔

Bab-e-Khyber Gate, Jamrud Town, Khyber Pass, North-West Frontier, 1969 (c).
29/06/2023

Bab-e-Khyber Gate, Jamrud Town, Khyber Pass, North-West Frontier, 1969 (c).

UAE batsman S Hussein in action against England during the 1996 Cricket World Cup match in Peshawar, NWFP, Pakistan.
26/06/2023

UAE batsman S Hussein in action against England during the 1996 Cricket World Cup match in Peshawar, NWFP, Pakistan.

Kohat Writers Group, Kohat, NWFP, 1963 (c).L-R setting. Atuf Shafiq. Aziz Akhtar Warsi. S Agha barq. Azhar Sarhadi. Ayub...
26/06/2023

Kohat Writers Group, Kohat, NWFP, 1963 (c).

L-R setting. Atuf Shafiq. Aziz Akhtar Warsi. S Agha barq. Azhar Sarhadi. Ayub sabir and Dildar Shah.

L-R standing. Ahmed paracha. Shujaat Ali Rahi. Muhabat Khan Bangash and Abdur Rehman Anwar.

Vegetable Seller, Sabzi Mandi, Peshawar, 1982.© Noor Mohammad Khan
25/06/2023

Vegetable Seller, Sabzi Mandi, Peshawar, 1982.

© Noor Mohammad Khan

Mahatma Gandhi In Utmanzai, Charsadda, North-West Frontier, 1938 (c).Several members of the Khudai Khidmatgars to the ri...
25/06/2023

Mahatma Gandhi In Utmanzai, Charsadda, North-West Frontier, 1938 (c).

Several members of the Khudai Khidmatgars to the right of the framing. The presence of the motor car is an interesting addition to this photograph. One wonders who it was carrying.

A militiaman from the Khyber Rifles stands guard at the Khyber Pass in 1958.© Ted Rohde / Stars And Stripes
24/06/2023

A militiaman from the Khyber Rifles stands guard at the Khyber Pass in 1958.

© Ted Rohde / Stars And Stripes

باڑہ، خیبر پاس، نارتھ ویسٹ فرنٹیئر، 1897-98 (c) The Inniskilling Fusiliers In Camp At Bara, Khyber Pass
24/06/2023

باڑہ، خیبر پاس، نارتھ ویسٹ فرنٹیئر، 1897-98 (c)
The Inniskilling Fusiliers In Camp At Bara, Khyber Pass

City Of Tank, North-West Frontier, 1910 (c).
24/06/2023

City Of Tank, North-West Frontier, 1910 (c).

Michni Post, Khyber Pass, 1973 (c).
23/06/2023

Michni Post, Khyber Pass, 1973 (c).

Address

District Khyber, Khyber Pakhtunkhwa
Khyber

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when District Khyber posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share


Other Tourist Information Centers in Khyber

Show All

You may also like