28/05/2023
پشاور : تھانہ پھندو کی حدود میں حاملہ لڑکی کا معاملہ
تھانہ پھندو پولیس کو ایل آر ایچ سے اطلاع ملی کہ 13/14 سالہ لڑکی نازک حالت میں ہسپتال لائی گئی ہے جو 5 ماہ حاملہ بھی ہے ڈاکٹر حضرات نے حالت دیکھتے ہوئے آپریشن کرکے مردہ بچہ پیدا ہو گیا جو بعد میں 13/14 سالہ لڑکی کی حالت غیر ہو کر وہ بھی جان بحق ہوگئی۔ پولیس نے فوری موقع ہر پہنچ کر حالات و واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے جامع تفتیش کا آغاز کر دیا گیا بچی کے والدین معاملہ چھپانے کی کوشش کررہے تھے جو کہ پولیس کیساتھ تفتیش و تحقیقات میں بھی تعاون نہں کررہے تھے۔
ایس پی فقیر آباد ڈویژن ڈاکٹر محمد عمر نے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر اندراج کے بعد مخلتف پہلوں پر تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے ڈی ایس پی گلبہار شکیل خان کی نگرانی میں ایس ایچ او تھانہ پھندو عاقب خان اور تفتیشی افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی
خصوصی ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تمام زاویوں سے تفتیش کے دوران علاقے کی پروفائلنگ کی گئی جس کے دوران 24 گھنٹوں کے اندر اندر ملوث ملزم کی شناخت کر لی جو گھر بار چھوڑ کر اپنے گھر کو تالہ لگاتے ہوئے رپوش ہوا تھا، پولیس ٹیم نے ملزم کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپہ زنی کا سلسلہ جاری رکھا اور مخبر کی اطلاع ملنے پر کامیاب کاروائی کے دوران واقعہ میں ملوث ملزم عتیق الرحمان ولد نور رحمان سکنہ چونا بھٹی کو جمیل چوک رنگ روڈ سے گرفتار کرلیا
گرفتار ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بیان کیا کہ 13/14 سالہ بچی مسماہ (ک) دختر جمیل سکنہ چونا بھٹی کو تقریباً 5 ماہ قبل گلی میں دھوکہ دہی اور بہانے سے اپنے گھر لے جا کر حوس کا نشانہ بنائی گئ تھی جو بعد میں وہ حاملہ ہو گئی تھی
پولیس تفتیشی ٹیم واقعہ کو مختلف پہلوؤں سے دیکھتے ہوئے ملزم اور بچہ کے DNA ٹسٹ FSL لیبارٹری سے کرائینگے اور غفلت کے مرتکب LHV کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی جس نے بچہ ضائع کرنے کا اقدام کیا ہے
بچی کے والدین اور فیملی کیساتھ پولیس تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مکمل تعاون اور انصاف کے تقاضے پورے کرکے گرفتار ملزم کو قانونی کے مطابق سزا دی جائے گی۔ گرفتار ملزم سے مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔ ایس پی فقیر آباد ڈویژن ڈاکٹر محمد عمر