Karakrom TV

Karakrom TV Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Karakrom TV, Tour Agency, Skardu.

29/04/2024
11/01/2024
10/11/2023

میٹرو بس سروس پر سبسڈی سات ارب روپے
بی آر ٹی بس سروس پر سبسڈی تین ارب روپے
اورنج ٹرین سبسڈی ساڑھے چھ ارب روپے
یوٹیلیٹی اسٹورز سبسڈی اٹھارہ ارب روپے
زرعی شعبے پر سبسڈی چھبیس ارب روپے
رمضان آٹا سبسڈی تین سو ارب روپے
اس کے علاوں بھی کئی چیزوں پر حکومت پاکستان اپنے شہریوں کو بھاری سبسڈی دیتی ہے ۔
جبکہ
گلگت بلتستان کے لیے گندم پر صرف دس ارب روپے کی سبسڈی دیکر یہاں کے باسیوں پر احسان جتایا جاتا ہے اور ایسی گندم دی جاتی ہے کہ کھانے کے قابل نہیں ھوتی ھے ساشے پیک آٹا حاصل کرنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ھے اب گندم کی قیمتوں میں یک دم بڑا اضافہ کر کے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کی گئی ہے ۔

صحافی عبد الرحمن بخآری

26/07/2023
20/07/2023

خدا خدا کر کے دس مہینوں کے بعد اہلیانِ پنداہ کے لئے گندم کی باری آئی تھی لیکن افسوس نہ کوٹھیالہ ہے اور نہ ہی سول سپلائی افسر۔ عوام آخر جائے تو کہاں جائے۔۔۔؟؟؟
دفتر میں جائیں تو کہتے ہیں کہ سی ایس او اور کوٹھیالہ کا ایک مہینہ پہلے تبادلہ ہو چکا ہے لیکن ابھی تک نئے آنے والے کوٹھیالہ اور سی ایس او نے چارج ہی نہیں لیا۔۔۔۔ ۔۔۔
اہلیان پنداہ کے ساتھ زیادتی آخر کب تک ؟؟؟ وزیر سلیم صاحب اور کھرمنگ انتظامیہ فوری نوٹس لیں۔ عوام کا مطالبہ

غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ایک انتہائی غریب خاندان اور اس کے رشتہ داروں کو حج کرایا جا رہا ہے۔۔۔ ۔۔۔۔ چلو اسی بہانے ہ...
27/06/2023

غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ایک انتہائی غریب خاندان اور اس کے رشتہ داروں کو حج کرایا جا رہا ہے۔۔۔ ۔۔۔۔ چلو اسی بہانے ہمیں بھی حج کا ثواب مل جائے گا۔۔
ویسے اگر ایک شخص کا حج کا خرچہ بارہ لاکھ ہے تو 26 لوگوں کا خرچہ ہوگا صرف اور صرف۔۔۔ 1200000×26=3,1200000

04/06/2023

*پریس ریلیز*
آج مورخہ 3 جون 2023ء بروز ہفتہ کو اہلیان پنداہ کا" پنداہ پل تا بتول آباد (رنگاہ) متنازعہ لنک روڈ" کے معاملے پر ایک اہم ہنگامی اجلاس منعقد کی۔جس میں اہل محلہ نے شرکت کی، بالاتفاق سب نے وزیر تعمیرات عامہ کا اس لنک روڈ کو ایک بار پھر سے ٹینڈر میں شامل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی اہلیان پنداہ سے وعدہ خلافی کرنے اور اہلییان پنداہ پر کیے جانے والے اس ظلم کی شدید الفاظ میں مزمت کی۔

اس ہنگامی اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ بتول آباد تھنگ (رنگاہ) ایک متنازعہ زمین ہے ۔ جو کہ اہلیان پنداہ کی ملکیت اور چراگاہ ہے جس پر کسی غیر مقامی فرد کا ناجائز قبضہ ہے۔ ہمارے تحفظات دور کیے بنا یہ روڈ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ جان دیں گے مگر روڈ ہمارے لیے قبول نہیں۔
لہذا وزیر تعمیرات عامہ مطالبہ کیا ہے کہ اس روڈ کو ٹینڈر ہونے سے پہلے منسوخی کا حکم صادر فرما کر ایک عوامی نمائندہ ہونے کا ثبوت دیں۔ بصورت دیگر اگر آپ نظر انداز کر کے زبرددستی روڈ لگانے کی کوشش کرتے ہیں تو عوام کا شدید ردعمل ہو گا اور نقص امن کی صورت میں اس کا زمہ دار وزیر تعمیرات ہونگے۔

اہلییاں پنداہ ضلع کھرمنگ
@⁨Wazr Salim⁩

07/05/2023

سکردو۔
محمد علی ولد حسین ملازم سنئیر سول کورٹ کو گول ایرے سےلاہور سے سیرو تفریح کے لیے آئے ہوئے مہمان کی پانچ لاکھ مالیت کا آئی فون ملا تھا جس کو ایمانداری سے مالک تک پہنچانے پر ایس ایس پی سکردو راجہ مرزا حسن نے تعریفی سند دیکر حوصلہ افزائی کی۔

04/04/2023

مہدی آباد ڈپو کا کوٹھیالہ کھر والوں کے سامنے بے بس
ڈپو کا چارج کھر والوں کو سونپ کے خود غائب
لگتا ہے اس کا بس صرف غریبوں پر چلتا ہ

14/01/2023

امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام کا جینا محال
اس نااہل حکومت سے جلد نجات کے لئے جگہ جگہ دعائیں

حق چھین کے لینے کا کرو حوصلہ پیدا.لے کر پھرو گےکاسہء خیرات کہاں تک؟؟؟ ‎ ‎ ‎
04/01/2023

حق چھین کے لینے کا کرو حوصلہ پیدا.
لے کر پھرو گےکاسہء خیرات کہاں تک؟؟؟




04/01/2023

Iffi Abbasi’s Space · 42 listening · Where live audio conversations happen

04/01/2023

04/01/2023

●■چلوچلو پریس کلب لاہورچلو■▪︎

مورخہ 5 جنوری 2023 بروز جمعرات
بوقت 2 بجے دوپہر

گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی انجمن تاجران اور عوامی مطالبات کی حمایت میں

☆■ گندم سبسڈی میں کٹوتی کے خلاف

☆■لوڈ شیڈنگ اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف

☆■آئینی حقوق کے بغیر
ناجائز ٹیکسسز کے نفاذ کے خلاف

☆■خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضے کے خلاف

☆■سکردو سے کرگل خپلو سے ڈیلقشی سمیت تمام تجارتی راستوں کو کھولا جائے

☆■کرگل وار کھرمنگ گلتری کے متاثرین اور روندو کے زلزلہ متاثرین کی آباد کاری کو یقینی بنایا جائے اور فلفور معاوضہ ادا کیا جائے،

☆لاہور میں مقیم تمام باشعور افراد سے شرکت کی اپیل ہے☆

《(منجانب )》
جی بی اویرنس فورم لاہور 《چیپٹر》♤♤♧♧

30/10/2022

شاہراہ قراقرم -KKH (CPEC)
اس عظیم الشان سڑک کی تعمیر کا آغاز 1966 میں ہوا اور تکمیل 1978 میں ہوئی۔ شاہراہ قراقرم کی کُل لمبائی 1,300 کلومیٹر ہے جسکا 887 کلو میٹر حصہ پاکستان میں ہے اور 413 کلومیٹر چین میں ہے۔ یہ شاہراہ پاکستان میں حسن ابدال سے شروع ہوتی ہے اور ہری پور ہزارہ, ایبٹ آباد, مانسہرہ, بشام, داسو, چلاس, جگلوٹ, گلگت, ہنزہ نگر, سست اور خنجراب پاس سے ہوتی ہوئی چائنہ میں کاشغر کے مقام تک جاتی ہے۔
اس سڑک کی تعمیر نے دنیا کو حیران کر دیا کیونکہ ایک عرصے تک دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں یہ کام کرنے سے عاجز رہیں۔ ایک یورپ کی مشہور کمپنی نے تو فضائی سروے کے بعد اس کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا تھا۔ موسموں کی شدت, شدید برف باری اور لینڈ سلائڈنگ جیسے خطرات کے باوجود اس سڑک کا بنایا جانا بہرحال ایک عجوبہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مل کر ممکن بنایا۔
ایک سروے کے مطابق اس کی تعمیر میں 810 پاکستانی اور 82 چینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ قراقرم کے سخت اور پتھریلے سینے کو چیرنے کے لیے 8 ہزار ٹن ڈائنامائیٹ استعمال کیا گیا اور اسکی تکمیل تک 30 ملین کیوسک میٹر سنگلاخ پہاڑوں کو کاٹا گیا۔یہ شاہراہ کیا ہے؟ بس عجوبہ ہی عجوبہ!
کہیں دلکش تو کہیں پُراسرار, کہیں پُرسکون تو کہیں بل کھاتی شور مچاتی, کہیں سوال کرتی تو کہیں جواب دیتی۔۔۔۔۔یہ سڑک اپنے اندر سینکڑوں داستانیں سموئے ہوئے ہے, محبت, نفرت, خوف, پسماندگی اور ترقی کی داستانیں!!
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ
"انقلاب فکر و شعور کے راستے آیا کرتے ہیں لیکن گلگت بلتستان کا انقلاب تو سڑک کے راستے آیا"
شاہراہ پر سفر کرتے ہوئے آپ کا تجسس بڑھتا ہی جاتا ہے کبھی پہاڑوں کے پرے کیا ہے یہ دیکھنے کا تجسس تو کبھی یہ جاننے کا تجسس کہ جب یہ سڑک نہیں تھی تو کیا تھا؟ کیسے تھا؟ اسی سڑک کنارے صدیوں سے بسنے والے لوگوں کی کہانیاں سننے کا تجسس تو کبھی سڑک کے ساتھ ساتھ پتھروں پر سر پٹختے دریائے سندھ کی تاریخ جاننے کا تجسس !!
شاہراہ قراقرم کا نقطہ آغاز ضلع ہزارہ میں ہے جہاں کے ہرے بھرے نظارے اور بارونق وادیاں "تھاکوٹ" تک آپ کا ساتھ دیتی ہیں۔
تھاکوٹ سے دریائے سندھ بل کھاتا ہوا شاہراہ قراقرم کے ساتھ ساتھ جگلوٹ تک چلتا ہے پھر سکردو کی طرف مُڑ جاتا ہے۔
تھاکوٹ کے بعد کوہستان کا علاقہ شروع ہوجاتا ہے جہاں جگہ جگہ دور بلندیوں سے اترتی پانی کی ندیاں سفر کو یادگار اور دلچسپ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔کوہستان کے بعد چلاس کا علاقہ شروع ہوتا ہے جوکہ سنگلاخ پہاڑوں پر مشتمل علاقہ ہے۔ چلاس ضلع دیا میر کا ایک اہم علاقہ ہے اسکو گلگت بلتستان کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ ناران سے بذریعہ بابو سر ٹاپ بھی چلاس تک پہنچا جا سکتا ہے۔ چلاس کے بعد شاہراہ قراقرم نانگا پربت کے گرد گھومنے لگ جاتی ہے اور پھر رائے کوٹ کا پُل آجاتا ہے یہ وہی مقام ہے جہاں سے فیری میڈوز اور نانگا پربت بیس کیمپ جانے کے لیے جیپیں کرائے پر ملتی ہیں۔
رائے کوٹ کے بعد نانگا پربت, دریائے سندھ اور شاہراہ قراقرم کا ایک ایسا حسین امتزاج بنتا ہے کہ جو سیاحوں کو کچھ وقت کے لیے خاموش ہونے پر مجبور کر دیتا ہے۔
اس کے بعد گلگت ڈویژن کا آغاز ہوجاتا ہے جس کے بعد پہلا اہم مقام جگلوٹ آتا ہے جگلوٹ سے استور, دیوسائی اور سکردو بلتستان کا راستہ جاتا ہے۔ Parriجگلوٹ کے نمایاں ہونے میں ایک اور بات بھی ہے کہ یہاں پر دنیا کے تین عظیم ترین پہاڑی سلسلے کوہ ہمالیہ, کوہ ہندوکش اور قراقرم اکھٹے ہوتے ہیں اور دنیا میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں تین بڑے سلسلے اکھٹے ہوتے ہوں۔
جگلوٹ کے شمالی علاقہ جات کے صدر مقام گلگت شہر کا آغاز ہوتا ہے جو تجارتی, سیاسی اور معاشرتی خصوصیات کے باعث نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ نلتر, اشکومن, غذر اور شیندور وغیرہ بذریعہ جیپ یہیں سے جایا جاتا ہے۔
گلگت سے آگے نگر کا علاقہ شروع ہوتا ہے جس کی پہچان راکا پوشی چوٹی ہے۔ آپکو اس خوبصورت اور دیوہیکل چوٹی کا نظارہ شاہراہ قراقرم پر جگہ جگہ دیکھنے کو ملے گا۔ نگر اور ہنزہ شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف میں آباد ہیں۔ یہاں پر آکر شاہراہ قراقرم کا حُسن اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہے میرا نہیں خیال کہ شاہراہ کے اس مقام پر پہنچ کر کوئی سیاح حیرت سے اپنی انگلیاں دانتوں میں نا دباتا ہو۔ "پاسو کونز" اس بات کی بہترین مثال ہیں۔
ہنزہ اور نگر کا علاقہ نہایت خوبصورتی کا حامل ہے۔ بلند چوٹیاں, گلیشیئرز, آبشاریں اور دریا اس علاقے کا خاصہ ہیں۔ اس علاقے کے راکاپوشی, التر, بتورہ, کنیانگ کش, دستگیل سر اور پسو نمایاں پہاڑ ہیں۔
عطاآباد کے نام سے 21 کلومیٹر لمبائی رکھنے والی ایک مصنوعی لیکن انتہائی دلکش جھیل بھی ہے جو کہ پہاڑ کے گرنے سے وجود میں آئی۔
ہنزہ کا علاقہ "سست" پاک چین تجارت کے حوالے سے مشہور ہے اور یہ چائنہ سے درآمد اشیاء کی مارکیٹ ہے۔
سست کے بعد شاہراہ قراقرم کا پاکستان میں آخری مقام خنجراب پاس آتا ہے۔
سست سے خنجراب تک کا علاقہ بے آباد, دشوار پہاڑوں اور مسلسل چڑھائی پر مشتمل ہے۔ خنجراب پاس پر شاہراہ قراقرم کی اونچائی 4,693 میٹر ہے اسی بنا پر اسکو دنیا کے بلند ترین شاہراہ کہا جاتا ہے۔ خنجراب میں دنیا کے منفرد جانور پائے جاتے ہیں جس میں مارکوپولو بھیڑیں, برفانی چیتے, مارموٹ, ریچھ, یاک, مارخور اور نیل گائے وغیرہ شامل ہیں۔
اسی بنا پر خنجراب کو نیشنل پارک کا درجہ مل گیا ہے۔
اس سڑک پر آپکو سرسبز پہاڑوں کے ساتھ ساتھ پتھریلے و بنجر پہاڑی سلسلے اور دیوقامت برفانی چوٹیوں, دریاؤں کی بہتات, آبشاریں, چراگاہیں اور گلیشیئر سمیت ہر طرح کے جغرافیائی نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں جو نا صرف آپکا سفر خوبصورت بناتے ہیں بلکہ آپ کے دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں۔شاہراہِ قراقرم محض ایک سڑک نہیں ہے
بلکہ یہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے,
یہ تہذیب و تمدن کی امین ہے, یہ پسماندگی سے نکلنے کا زریعہ ہے, یہ ہر سال ہزاروں سیاحوں کی سیاحت کی پیاس بجھانے کا آلہ کار ہے, یہ محبت و دوستی کی علامت ہے, یہ سینکڑوں مزدوروں کے لہو سے سینچی وہ لکیر ہے جس نے پورے گلگت بلتستان کو تاریکیوں سے نکال کر روشنیوں کے سفر پر ڈالا۔ بلاشبہ یہ شاہراہ ایک شاہکار ہے۔
(copied)

23/10/2022

کھرمنگ، اہالیان گوہری کی جانب سے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی پر پولیس اور اہلیان گوہری آمنے سامنے، ادھر مادھوپور والے بھی عدالتی فیصلے کے حق میں سڑک بند کرکے احتجاج کر رہے ہیں

09/10/2022

چلاس:
(بيورو چیف سید افتخار صدائے ہمالیہ )
چلاس کا مضافاتی علاقہ بونر داس میں گھر کا چھت گرنے سے ایک ہی گھر کے 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع

چلاس: افسوسناک واقع علی الصبح پیش آیا ہے۔ ریسکیو ذرائع

چلاس: جاں بحق افراد میں ایک خاتون سمیت 8 بچے شامل ہیں۔ ریسکیو ذرائع

چلاس: کچے مکان کا چھت گھر کا چھت بیم ٹوٹنے سے گری ہے۔ ابتدائی اطلاع

چلاس: ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں۔ ریسکیو ذرائع

کھرمنگ خاص مایوردو تاکرابہ تھنگ کا غندوس میں عمائدین اور ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں امام جمعہ والج...
08/10/2022

کھرمنگ خاص مایوردو تاکرابہ تھنگ کا غندوس میں عمائدین اور ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں امام جمعہ والجماعت سمیت میرواعظ غندوس سمیت علاقے کے عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کیا جس میں حالیہ بجلی کے بلات میں اضافہ سمیت ناجائز ٹیکسیز کے نفاذ ،اسکولوں میں اساتذہ کی کمی ،ایل پی سی ٹیچرز کی واپسی، گندم بحران، غندوس اور مایور دو ہسپتال ایم سی ایچ سنٹر میں ایل ایچ وی سمیت ڈاکٹر کا نہ ہونے کے خلاف شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا........

07/10/2022

محکمہ تعمیرات عامہ ضلع کھرمنگ کی غفلت ۔
واٹر سپلائی چھٹپہ کتی شو کا کام ٹینڈر ہونے کے 3 ماہ بعد بھی شروع نہ ھو سکا ۔
چھٹپہ پورے کھرمنگ میں پینے کی صاف پانی کی قلت سے محروم واحد گاؤں ہے جہاں کے مکین سردیوں میں میلوں دور سے پانی لا کر اپنی ضروریات پورے کرتے ہیں لیکن گزشتہ جون میں یہاں کے مکینوں کو واٹر سپلائی سکیم کی ٹینڈر ہونے پر خوشی محسوس ہوئی تھی کہ شاید اب انکی پینے کے پانی کا مسلہ حل ہوگا ۔ لیکن محکمہ تعمیرات عامہ ضلع کھرمنگ کے آفیسران متعلقہ ٹھیکدار سے تاحال کام شروع کروانے میں ناکام ر ہیں اور کام کا سیزن بھی ختم ہونے والا ہے۔

کھرمنگ:محترم جناب سر محمد ذاکر نے ڈی ڈی او ماڈل بوائز ہائی سکول مہدی آباد کا چارج سنبھال لیا۔اور امید کرتا ہوں کہ آپ اپن...
07/10/2022

کھرمنگ:
محترم جناب سر محمد ذاکر نے ڈی ڈی او ماڈل بوائز ہائی سکول مہدی آباد کا چارج سنبھال لیا
۔
اور امید کرتا ہوں کہ آپ اپنی خداد صلاحیت کو بروےکار لاتے ہوئے سکول کے جملہ نظم ونسق کو بہتر انداز میں چلا کر معیاری تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کرینگے۔۔. . .

سب انسپکٹر محمد اسماعیل کو گانچھے سے  اور سب انسپکٹر  عبدالکریم کو شگر سے سکردو تبادلہ کر دیا نوٹیفکیشن جاری
05/10/2022

سب انسپکٹر محمد اسماعیل کو گانچھے سے اور سب انسپکٹر عبدالکریم کو شگر سے سکردو تبادلہ کر دیا
نوٹیفکیشن جاری

ممتاز حسین (بی پی ایس- 19) نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ضلع کھرمنگ کا باقاعدہ چارج سنبھال لیا
03/10/2022

ممتاز حسین (بی پی ایس- 19) نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ضلع کھرمنگ کا باقاعدہ چارج سنبھال لیا

Address

Skardu

Telephone

+923445596336

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Karakrom TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Karakrom TV:

Videos

Share

Category