11/09/2022
کل ایک دوست کا اتروڈ سے مینگورہ انا ہوا ۔ان کے مطابق دھماکا جھیل سے لے لیکر کالام تک روڈ کی حالت جگہ جگہ خراب ہے ۔
کہیں کہیں تو پیدل چلنے میں بھی دشواری ہوتی ہے۔یہ سن کر بہت حیرانی ہوئی کے دھماکا جھیل سے لے کر کالام تک کوئی ہیوی مشینری نظر تک نہ آئی ۔کیوں کہ سوشل میڈیا پہ تو بڑے بڑے اعلانات سنے تھے ۔کسے نے لکھا 8 ایکسیویٹر کالام ٹو اتروڈ روڈ پر کام کریں گے تو کسی نے 3 مشینری کا دعوٰی کیا ۔لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کے ابھی تک تک نہ تو ریھبیلیٹیشن کا کام شروع ھوا اور نہ ہی سیلاب زدگان کو ریلیف دیا گیا ۔ان لوگوں سے سوال کرتا ہوں کہ کہاں گیا وہ جذبہ جو سوشل میڈیا پر کہتے رہتے تھے
"ہمیں روڈ چاہئے راشن نہیں "
خدا را جاگیں اور اور اتروڈ روڈ کی بحالی کو یقینی بنائے