20/02/2024
اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟ ( Routine / Basic Lab test )
1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ ٹیسٹ بہت ہی اہم ہوتا ہے یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز اور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے،ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دوسری عورت اور چھوٹے بچوں کو خون کی کمی کا امکان ہوتا ہے ، خون کی کمی زیادہ تر عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو ہوتی ہے۔) یا جسم میں کوئی انفیکشنز چاہیے بیکٹیریئل ہو یا وائرل یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔
مزید LFT کے ساتھ Hepatitis B and C کے سکریننگ ٹیسٹ بھی کروا لینے چاہئیں، کیونکہ یہ دونوں انفیکشنز پاکستان میں بہت عام ہیں ، جو جگر کو ناکارہ بنانے کی سب سے عام وجہ ہے ، اور ان انفیکشنز سے 2 سے 4 پرسنٹ لوگوں کو تو جگر کے کینسر کا امکان ہوتا ہے۔
3۔ RFT's and Uric Acid (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہےاور اگر انکی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے, اور مزید اجکل Uric acid کا مسلئہ بھی بہت عام ہے، جس کے زیادہ ہونے سے گھنٹیا، جوڑوں میں درد میں خصوصاً پائوں کے انگوٹھے میں اسکا مسلئہ زیادہ ہوتا ہے۔
4۔ Lipid profile Test. یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
5۔ R.BSL ( بلڈ شوگر لیول )۔ یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں,
۔RBSL کے ساتھ ساتھ Hba1c بھی ٹیسٹ کروا لینا چاہیے، خصوصاً جس کی فیملی میں کسی کو شوگر کا مسلئہ ہو، یا جس کو شوگر کی علامتیں یوں ، یہ ٹیسٹ 3 سے 4 مہینے کی ایوریج شوگر کا لیول بتاتا ہے۔ اور شوگر کی تشخیص کے لیے سب سے اچھا ٹیسٹ بھی یہی مانا جاتا ہے۔
6۔ Stool test . ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ کولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔
7۔ Urine complete examinatiom۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔۔یہ ٹیسٹ پیشاب کی نالی اور مسانے کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
نوٹ:اس پوسٹ کا مقصد لوگوں کا آگاہ کرنا ہے کہ لیب ٹیسٹ ضروری ہوتے ہیں،بیماریوں کی تشخیص کےلئے، اگر آپکا ڈاکٹر کچھ لیب ٹیسٹ تجویز کرتا ہے تو پھر ضرور لیب ٹیسٹ کروانے چاہیے۔ شکل یا نبض دیکھ کر ہر بیماری کی تشخیص نہیں کی جا سکتی، شکریہ
باقی یہ 7 ٹیسٹ آپ اپنی مرضی سے سال میں ایک یا دو بار کروا سکتے ہیں، لیکن بہتر ہے پہلے کسی ڈاکٹر سے مشورہ کر کے اس کے مطابق ٹیسٹ کروانے چاہیے ۔ ان 7 ٹیسٹ کی قیمت تقریباً 4 سے 8 ہزار تک ہو سکتی ہے۔کیونکہ ہر لیب کی قیمت مختلف ہوتی ہے۔
Regards Dr Akhtar Malik
Follow DrAkhtar Malik