Visa Consultants Islamabad

Visa Consultants Islamabad We are providing Visa processing and Property services
We deal:
CDA sectors
All private society

03/07/2024

آپ اگر موٹر وے ایم ٹو پر اسلام آباد کی طرف سے لاھور آئیں تو ٹول پلازہ پہ ایک درجن سے زیادہ بوتھ ہیں ، ہر بوتھ میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک منٹ میں چھ گاڑیاں گذرتی ہیں ،اور یہی ایک بوتھ ایک گھنٹے میں 360 گاڑیوں کی گذر گاہ ھے ،، اسی طرح بارہ عدد بوتھ سے 4320 گاڑیاں ایک گھنٹے میں گذرتی ہیں ،اور چوبیس گھنٹوں میں 103680 گاڑیاں گذرتی ہیں ، اسلام آباد سے لاھور تک ایک کار کا ٹیکس 1000 ہزار روپے ہے اور اسی طرح بڑی گاڑیوں کا چار پانچ ہزار تک یہ ٹیکس چلا جاتا ھے ،، ھم اگر ایوریج ایک گاڑی کا ٹیکس صرف 1000 ہزار بھی لگائیں ، تو اس حساب سے 24 گھنٹوں میں یہ پلازہ کم از کم ساڑھے دس کروڑ روپے جنریٹ کرتا ھے ، اسی طرح ملک بھر کے موٹر ویز اور ہائی ویز پر ان ٹول پلازوں کی تعد گن لیں اور پھر ان کو کروڑوں سے ضرب دیں تو صرف ٹول ٹیکس کی مد میں روزانہ کے حساب سے اربوں روپے حکومت کے خزانے میں جمع ھو جاتے ہیں ۔
آپ جس گاڑی میں سفر کر رہے ہیں ، اس میں پٹرول کی مد میں کم از کم ایک لٹر پر پچاس روپے ٹیکس کاٹا جا رہا ھے ، آپ حساب کریں کہ روزانہ لاکھوں گیلن کے حساب سے جو پٹرول ڈیزل کنزیوم ھو رہا ھے ، اس کا ٹیکس بھی روزانہ اربوں روپوں کے حساب سے حکومت کے خزانے میں جا رہا ھے ۔
آپ جس گاڑی میں سفر کر رہے ہیں ، اس کو جب خریدا جاتا ھے ، تو تو جتنی گاڑی کی قیمت ھوتی ھے ، اتنا ہی اس پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی بھرنی پڑتی ھے ۔
آپ جس گاڑی کو اپنے پاس رکھتے ہیں ، اس کی سالانہ ایکسائز ڈیوٹی بھی اربوں میں جمع ھوتی ھے ۔
آپ کی بجلی کا بل اگر دس ہزار روپے ہے ،تو اصل بجلی کی قیمت تین ہزار نکال کر بقایا سات ہزار روپے ٹیکس ھے ،جو ماہانہ ہر کنزیومر سے کاٹا جاتا ھے اور اربوں کے حساب سے حکومت کے خزانے میں جمع ھوتا ھے ۔
اسی طرح گیس کے بل پر بھی اسی شرح سے ٹیکس لگ رہا ھے ،اور خزانے میں جمع ھو رہا ھے ۔
آپ ایک میڈیکل سٹور سے تین سو روپوں کی دوائی خرید رہے ہیں ، ایک محتاط اندازے کے مطابق اس پر تقریبآ چالیس سے پچاس روپے تک سیلز ٹیکس ھے ،جو کہ خزانے میں جا رہا ھے ۔
آپ ھوٹل میں کھانا کھا رہے ہیں اور آپ کا پانچ ہزار بل آگیا ھے ، تو اس پر تقریبآ پانچ سو کے قریب آپ سے ٹیکس کاٹا جائے گا ۔
آپ اپنے مکان کا نقشہ پاس کروا رہے ہیں ، اور آپ کسی بھی ڈویلپمنٹ ادارے کے دفتر جائیں ،تو لوگوں کی قطاریں لگیں ھوئی ھونگی ، جن سے چالیس سے پچاپچاس ہزار روپے فی نقشہ فیس جمع کی جائے گی ۔ یہ بھی خزانے میں جمع ھوتا ھے ۔
آپ جس گھر میں رہ رہے ہیں ، اس گھر کا سالانہ ٹیکس آپ نے خزانے میں الگ سے جمع کروانا ھوگا ۔
آپ گھر کے لئے خوراکی مواد یا گراسری کی خریداری کر رہے ہیں ، اس پہ بھی آپ نے ٹیکس دینا ھوگا ۔
آپ پڑھ رہے ہیں ،اور اپنے لئے کتابیں کاپیاں اور سٹیشنری خرید رہے ہیں ،اور پر بھی آپ ٹیکس دے رہے ہیں ۔
آپ کسی سیاحتی ٹور پہ جا رہے ہیں ،تو کئی جگہوں پر ناکے لگے ھوتے ہیں ،اور ٹی ایم اے کے نام پر آپ سے ٹیکس لیا جاتا ھے ۔
آپ بنک میں اپنے پیسے جمع کرتے ہیں یا نکالتے ہیں ، اس پر آپ نے ٹیکس دینا ھوگا ، اور آپ جتنی مرتبہ بھی ایک ہی رقم نکالتے اور جمع کرتے رہیں گے ،اپ اس پر ٹیکس دیتے رہیں گے ۔
حتیٰ کہ آپ مر گئے ، تو آپ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے بھی آپ کے عزیز و اقارب کو ٹیکس دے کر سرٹیفیکیٹ لینا پڑے گا ۔
اس کے علاؤہ حکومت کے پاس ایسے بے شمار اثاثے ہیں ،جنہیں بیچ کر اربوں روپے حکومت کے خزانے میں جا رہے ہیں ، جیسا کے پچھلے دنوں اسلام آباد کے بلیو ایریا میں سی ڈی نے اپنا چند کنال کا پلاٹ آٹھ ارب روپے کا بیچ دیا ،یہ نہ پہلا پلاٹ تھا اور نہ آخری ھے ۔
میں نہیں سمجھتا ،کہ میرے پاس اگر چند مرلے کا کمرشل پلاٹ ھوتا ھے ، تو اس ایک پلاٹ سے میری زندگی شاندار گذرتی ھے ، بلکہ میرے آنے والی نسل بھی اس سے بھر پور استفادہ کرتی ھے ۔
میرے پاس اگر چھوٹا سا کارخانہ ھو تو ھماری اگلی نسلیں اس سے فائدہ اٹھاتی ہیں ۔
ایک ٹرانسپورٹر کے پاس ایک آدھ بس یا ٹرک ھوتا ھے ،تو اس کی پوری فیملی کی کفالت اس سے ھوتی ھے ۔
مگر سوال یہ ھے کہ جس ملک میں اربوں کھربوں کے ٹیکس روزانہ کی سطح پر اکھٹے ھو رہے ہیں ،وہ کیوں مفلوک الحال ھے ، اور دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا رہا ہے

15/03/2024
11/03/2024

فروٹ بائیکاٹ مہم
پہلے 5 روزوں تک فروٹ کا بائیکاٹ کر دیں ، انشاء اللہ باقی پورا رمضان آپ کو فروٹ مناسب
قیمت پر ملے گا۔

جن لوگوں نے پائی نیٹ ورک کو ابھی تک ڈاؤن لوڈ نہیں کیا یا اس کی مائننگ نہیں کر رہے تووہ لازمی اس کو ڈاؤن لوڈ کریں اور اس ...
09/03/2024

جن لوگوں نے پائی نیٹ ورک کو ابھی تک ڈاؤن لوڈ نہیں کیا یا اس کی مائننگ نہیں کر رہے تووہ لازمی اس کو ڈاؤن لوڈ کریں اور اس کی فری مائننگ کریں ابھی پاکستان میں یہ لائیو نہیں ہوا ملیشیا اور دوسری کنٹری میں یہ لائیو ہو چکا ہے اور پاکستان میں بھی یہ جلد لائیو ہونے جا رہا ہے تو بٹ کوائن کی طرح ابھی اس کی فری مائننگ ہے اپ کو پتہ ہوگا اس ٹائم بٹ کون کی جو موجودہ ویلیو 68 ھزار ڈالر ہے تو
ابھی اس کی فری مائننگ ہے صرف اپ نے ڈاؤن لوڈ کرنا ہے اور دن میں ایک دفعہ اس کو اوپن کر کے اس کی فری مائننگ کرنی ہے یہ خود بخود 24 گھنٹے بعد اپ کو دوبارہ اپشن دے دے گا

Pi is a network of tens of millions of humans mining Pi cryptocurrency to use and build the Web3 app ecosystem.

18/01/2024

*‏اٹھائیس سال قبل اگست 1995 کاواقعہ ھے*

*حکم ہوا تمام مردوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا جائے فوجی شہر کے کونے کونے میں پھیل گئے۔ ماؤں کی گود سے دودھ پیتے بچے چھین لیے گئے۔*

*بسوں پر سوار شہر چھوڑ کر جانے والے مردوں اور لڑکوں کو زبردستی نیچے اتار لیا گیا۔ لاٹھی ہانکتے کھانستے بزرگوں کو بھی نہ چھوڑا گیا۔‏سب مردوں کو اکٹھا کر کے شہر سے باہر ایک میدان کی جانب ہانکا جانے لگا۔*

*ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے۔ عورتیں چلا رہی تھیں۔ گڑگڑا رہی تھیں۔ اِدھر اعلانات ہو رہے تھے:-*

*"گھبرائیں نہیں کسی کو کچھ نہیں کہا جائے گا. جو شہر سے باہر جانا چاہے گا اسے بحفاظت جانے دیا جائے گا۔"*

*‏زاروقطار روتی خواتین اقوامِ متحدہ کے اُن فوجیوں کی طرف التجائیہ نظروں سے دیکھ رہی تھیں جن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے لیکن وہ سب تماشائی بنے کھڑے تھے۔*

*شہر سے باہر ایک وسیع و عریض میدان میں ہر طرف انسانوں کے سر نظر آتے تھے۔ گھٹنوں کے بل سر جھکائے ‏زمین پر ہاتھ ٹکائے انسان. جو اس وقت بھیڑوں کا بہت بڑا ریوڑ معلوم ہوتے تھے۔ دس ہزار سے زائد انسانوں سے میدان بھر چکا تھا۔*

*ایک طرف سے آواز آئی فائر...*

*سینکڑوں بندوقوں سے آوازیں بہ یک وقت گونجیں لیکن اس کے مقابلے میں انسانی چیخوں کی آواز اتنی بلند تھی کہ ہزاروں کی تعداد میں ‏برسنے والی گولیوں کی تڑتڑاہٹ بھی دب کر رہ گئی۔ ایک قیامت تھی جو برپا تھی۔ ماؤں کی گودیں اجڑ رہی تھیں۔ بیویاں آنکھوں کے سامنے اپنے سروں کے تاج تڑپتے دیکھ رہی تھیں۔ بیوہ ہو رہی تھیں۔ دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھیں۔ سینکڑوں ایکڑ پر محیط میدان میں خون، جسموں کے چیتھڑے اور نیم مردہ ‏کراہتے انسانوں کے سوا کچھ نظر نہ آتا تھا۔ شیطان کا خونی رقص جاری تھا اور انسانیت دم توڑ رہی تھی۔*

*ان سسکتے وجودوں کا ایک ہی قصور تھا کہ یہ کلمہ گو مسلمان تھے۔*

*اس روز اسی سالہ بوڑھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے بیٹوں اور معصوم پوتوں کی لاشوں کو تڑپتے دیکھا۔ بے شمار ایسے تھے۔ ‏جن کی روح شدتِ غم سے ہی پرواز کر گئیں۔*

*شیطان کا یہ خونی رقص تھما تو ہزاروں لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے مشینیں منگوائی گئیں۔ بڑے بڑے گڑھے کھود کر پانچ پانچ سو، ہزار ہزار لاشوں کو ایک ہی گڑھے میں پھینک کر مٹی سے بھر دیا گیا۔ یہ بھی نہ دیکھا گیا کہ لاشوں کے اس ڈھیر میں کچھ ‏نیم مردہ سسکتے اور کچھ فائرنگ کی زد سے بچ جانے والے زندہ انسان بھی تھے۔*

*لاشیں اتنی تھیں کہ مشینیں کم پڑ گئیں۔ بے شمار لاشوں کو یوں ہی کھلا چھوڑ دیا گیا اور پھر رُخ کیا گیا غم سے نڈھال ان مسلمان عورتوں کی جانب جو میدان کے چہار جانب ایک دوسرے کے قدموں سے لپٹی رو رہی تھیں۔‏انسانیت کا وہ ننگا رقص شروع ہوا کہ درندے بھی دیکھ لیتے تو شرم سے پانی پانی ہو جاتے۔*
*شدتِ غم سے بے ہوش ہو جانے والی عورتوں کا بھی ریپ کیا گیا۔ خون اور جنس کی بھوک مٹانے کے بعد بھی چین نہ آیا۔ اگلے کئی ہفتوں تک پورے شہر پر موت کا پہرہ طاری رہا۔ ڈھونڈ ڈھونڈ کر اقوامِ متحدہ کے ‏پناہ گزیں کیمپوں سے بھی نکال نکال کر ہزاروں لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ محض دو دن میں پچاس ہزار نہتے مسلمان زندہ وجود سے مردہ لاش بنا دیے گئے۔*

*یہ تاریخ کی بدترین نسل کشی تھی۔ ظلم و بربریت کی یہ کہانی سینکڑوں ہزاروں سال پرانی نہیں، نہ ہی اس کا تعلق وحشی قبائل یا ‏دورِ جاہلیت سے ہے۔*
*یہ 1995 کی بات ہے جب دنیا اپنے آپ کو خودساختہ مہذب مقام پر فائز کیے بیٹھی تھی۔ یہ مقام کوئی پس ماندہ افریقی ملک نہیں بلکہ یورپ کا جدید قصبہ سربرینیکا تھا۔ یہ واقعہ اقوامِ متحدہ کی نام نہاد امن فورسز کے عین سامنے بلکہ ان کی پشت پناہی میں پیش آیا۔*

*‏اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ مبالغہ آرائی ہے تو ایک بار سربرینیکا واقعے پر اقوامِ متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کا بیان پڑھ لیجیے جس نے کہا تھا کہ یہ قتلِ عام اقوامِ متحدہ کے چہرے پر بدنما داغ کی طرح ہمیشہ رہے گا....*

*نوے کی دہائی میں یوگوسلاویہ ٹوٹنے کے بعد بوسنیا کے مسلمانوں ‏نے ریفرنڈم کے ذریعے سے اپنے الگ وطن کے قیام کا اعلان کیا۔ بوسنیا ہرزیگوینا کے نام سے قائم اس ریاست میں مسلمان اکثریت میں تھے جو ترکوں کے دورِ عثمانی میں مسلمان ہوئے تھے اور صدیوں سے یہاں آباد تھے۔ لیکن یہاں مقیم سرب الگ ریاست سے خوش نہ تھے۔ انہوں نے سربیا کی افواج کی مدد سے ‏بغاوت کی۔ اس دوران میں بوسنیا کے شہر سربرینیکا کے اردگرد سرب افواج نے محاصرہ کر لیا۔ یہ محاصرہ کئی سال تک جاری رہا۔*

*اقوامِ متحدہ کی امن افواج کی تعیناتی کے ساتھ ہی باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ اب یہ علاقہ محفوظ ہے۔ لیکن یہ اعلان محض ایک جھانسا ثابت ہوا۔*

*کچھ ہی روز بعد سرب افواج ‏نے جنرل ملادچ کی سربراہی میں شہر پر قبضہ کر لیا اور مسلمانوں کی نسل کشی کا وہ انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا جس پر تاریخ آج بھی شرمندہ ہے۔ اس دوران نیٹو افواج نے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھی۔*

*کیونکہ معاملہ مسلمانوں کا تھا۔*

*اگست 1995 سے اگست 2023 تک اٹھائیس سال گذر گئے۔*

*‏آج بھی مہذب دنیا اس داغ کو دھونے میں ناکام ہے۔ یہ انسانی تاریخ کا واحد واقعہ ہے جس میں مرنے والوں کی تدفین آج تک جاری ہے۔ آج بھی سربرینیکا کے گردونواح سے کسی نہ کسی انسان کی بوسیدہ ہڈیاں ملتی ہیں تو انہیں اہلِ علاقہ دفناتے نظر آتے ہیں۔*

*جگہ جگہ قطار اندر قطار کھڑے ‏پتھر اس بات کی علامت ہیں کہ یہاں وہ لوگ دفن ہیں جن کی اور کوئی شناخت نہیں ماسوائے اس کے کہ وہ مسلمان تھے۔*

*گو کہ بعد میں دنیا نے سرب افواج کی جانب سے بوسنیائی مسلمانوں کی اس نسل کشی میں اقوامِ متحدہ کی غفلت اور نیٹو کے مجرمانہ کردار کو تسلیم کر لیا۔ کیس بھی چلے معافیاں بھی ‏مانگی گئیں۔*

*مگر ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا.......*

*اب تو یہ واقعہ آہستہ آہستہ یادوں سے بھی محو ہوتا جا رہا ہے۔ دنیا کو جنگِ عظیم، سرد جنگ اور یہودیوں پر ہٹلر کے جرائم تو یاد ہیں۔ لیکن مسلمانوں کا قتلِ عام یاد نہیں۔*

*غیروں سے کیا گلہ ہم میں سے کتنوں کو معلوم ہے کہ ایسا کوئی ‏واقعہ ہوا بھی تھا؟*

*پچاس ہزار مردوں اور بچوں کا قتل اتنی آسانی سے بھلا دیا جائے؟*

*یہ وہ خون آلود تاریخ ہے جسے ہمیں بار بار دنیا کو دکھانا ہو گا۔*

*جس طرح نائن الیون اور دیگر واقعات کو ایک گردان بنا کر رٹایا جاتا ہے۔ بعینہ ہمیں بھی یاد دلاتے رہنا ہو گا۔ نام نہاد مہذب معاشروں کو ‏ان کا اصل چہرہ دکھاتے رہنا ہو گا۔*

*اپنے دوستوں کو روزانہ پھول ضرور بھیجیں مگر خدارا ایسی تحریریں ضرور بھیجیں جس سے ھمارے ایمان اور عمل میں اضافہ ھوتا ھو.....*

*آخری بات.........*

*اس واقعے میں ہمارے لیے ایک اور بہت بڑا سبق یہ بھی ہے کہ کبھی اپنے تحفظ کے لیے اغیار پر بھروسہ نہ کرو اور اپنی جنگیں اپنے ہی زورِ بازو سے لڑی جاتی ہیں۔*

25/09/2023
30/07/2023

سعودی عرب نے ویزا اصلاحات کا نفاذ: 12 ممالک کے لیے ڈیجیٹل ای ویزا متعارف کرایا
ویگو ٹریول کے ذریعے
اس مضمون کا ویگو کی ادارتی ٹیم نے جائزہ لیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مواد تازہ ترین اور درست ہے۔

ویزہ کے ضوابط کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت میں، سعودی عرب نے حال ہی میں 12 ممالک سے آنے والے زائرین کو متاثر کرنے والے ویزا اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔ کنگڈم کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) ترکی، پاکستان، لبنان اور کئی دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے ویزا جاری کرنے کے عمل میں ایک قابل ذکر تبدیلی کا نفاذ کرے گی۔

نئے نظام کے تحت سعودی عرب آنے والے مسافروں کو اب اپنے پاسپورٹ پر چسپاں ویزا اسٹیکر حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کے بجائے، QR کوڈ پر مشتمل پرنٹ شدہ ای ویزا اب روایتی سعودی ویزا اسٹیکرز کے متبادل کے طور پر کام کرے گا۔ اس کیو آر کوڈ میں مسافر کے بارے میں تمام ضروری ڈیٹا اور معلومات ہوں گی، جو ڈیجیٹل ویزا کے طور پر مؤثر طریقے سے کام کرے گی۔

ای ویزا میں یہ منتقلی مختلف قسم کے ویزوں پر لاگو ہوگی، بشمول لیبر، وزٹ، یا ریذیڈنسی ویزا۔ یہ اقدام ایک وسیع تر اقدام کا حصہ ہے جس کا مقصد وزارت کی قونصلر خدمات کی کارکردگی کو ڈیجیٹائز کرنا اور بہتر بنانا ہے، جس میں ورک پرمٹ، رہائش، اور وزٹ ویزا شامل ہیں۔

نئے ای ویزا سسٹم کے رول آؤٹ کو 12 نامزد ممالک کے لیے کئی مراحل میں لاگو کیا جائے گا۔ وزیٹر پاسپورٹ میں ویزا اسٹیکرز کو مرحلہ وار ختم کرنے کا شیڈول درج ذیل ہے:

پاکستان: 24 جولائی
یمن: 26 جولائی
سوڈان: 2 اگست
یوگنڈا: 7 اگست
لبنان: 9 اگست
نیپال: 14 اگست
ترکی: 16 اگست
سری لنکا: 21 اگست
کینیا: 23 اگست
مراکش: 28 اگست
تھائی لینڈ: 30 اگست
ویتنام: 4 ستمبر
قابل ذکر ہے کہ اس سال کے شروع میں سعودی عرب نے پہلے ہی متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، بنگلہ دیش، ہندوستان، انڈونیشیا اور فلپائن جیسے ممالک کے زائرین کے لیے ویزا اسٹیکرز کا استعمال بند کر دیا تھا۔

ویزا جدید کاری کے اس اقدام کے ساتھ، سعودی عرب کا مقصد ویزا کے عمل کو ہموار کرنا، سفر کو آسان بنانا اور اپنی قونصلر خدمات کی ڈیجیٹل تبدیلی کو قبول کرنا ہے۔ فہرست میں شامل 12 ممالک کے مسافر اب نئے ای ویزا سسٹم کے متعارف ہونے سے ویزا کے آسان تجربے کے منتظر ہیں

16/07/2023

Ye hoti hai tarbiyet
Phr aesi hi qomay taraki karti hai

08/07/2023

Sub muslaman apni Facebook profile per Qur'an ki pic lagae

06/07/2023

#سویڈن
عدالت میں درخواصت دی گئی ہمیں مذہب اسلام کی الہامی کتاب جلانے کی اجازت دی جائے
اجازت دے دی گئی
دن چُنا گیا عید کا کیونکہ مذہب اسلام کا بڑا اجتماع ہر جگہ عیدین پہ ہوتا ہے۔۔
جگہ چُنی گئی مسجد۔۔کیونکہ مسجد میں مذہبی اور دین پہ چلنے والے لوگ کثرت میں ہوتے۔۔
اور پھر ترتیب کے ساتھ جلایا گیا اللہ کا کلام کہ جس میں زیر زبر کی بھی ردوبدل کرنے کی طاقت نہیں کسی میں۔
ایک مسلمان جس نے روکنے کی کوشش کی۔اُسے پولیس نے گرفتار کر لیا کیونکہ عدالت کے نزدیک یہ جُرم ہے
یا اللہ رحم۔۔۔💔

اب سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جس کتاب کا نقطہ بدلنے کی بھی طاقت نہیں جو کتاب خود بڑی طاقت ہے اُسے جلا کر اللہ یا اُسکے رسول ﷺ کی شان میں گُستاخی کرنا مقصود تھا۔۔۔؟
ہر گز نہیں۔۔
مقصد صرف مسلمانوں کو اُنکی اوقات یاد دلانا تھی کہ تم لوگ کمزور اور بُزدل ہو۔۔
مقصد جتانا تھا کہ تم لوگ پیسوں حِرص و ہوس میں اقتدار کے لالچ تفرقات میں پڑے ہوئے منتشر لوگ ہو ہجوم ہو تم لوگ ایک "اُمت" نہیں ہو۔۔۔

عرب والوں کے پاس سب کچھ ہے مگر وہ یار ہیں یہود۔ نصاری کے۔۔
ایشیاء میں تو ہم ہیں ایٹمی پاور مگر ابھی چار دن پہلے سود لینے پہ بدھائیاں دے رہے تھے۔۔
میرا دل کہتا ہے اگر مکہ اور مدینہ سے عرب والوں کو کمائی نہ ملے تو اقصیٰ کیطرح یہ بھی مقبوضہ ہو جائیں گے۔

روزِ حشر جس کو اللّٰہ نے جتنی طاقت دی ہے اتنا ہی سوال ہوگا۔ہمیں لکھنے اور بولنے کی قوت دی ہم اسکے جوابدہ آپ کو اقتدار کی قوت دی آپ اس کے جوابدہ

🖐️
#مُسلم_اُمہ۔۔۔۔۔۔۔؟💔

میں بطور مسلمان سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحُرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں سویڈن مردہ باد 🖐️

براہ کرم سوشل میڈیا پر آواز اٹھائیں ۔۔۔۔

31/01/2023

سعودی عرب میں ایک نیا قانون منظور ہوا ہے جسس سے ہر ملک کے مسلمانوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ وہ عمرہ کرسکے گے،لیکن ایسا صرف وہی کرسکے گے جو سعودی ایئرلائن سے ٹکٹ خریدے گے، جب آپ سعودی ایئرلائن سے ٹکٹ بک کرینگے تو وہاں ویزہ کا آپشن بھی ہوگا جسے سیلکٹ کرینگے اور 4 دن کا وزٹ ویزہ آپکا لگ جائے گا...
چار دن میں بندہ آرام سے عمرہ بھی کرلیتا اور زیارتیں بھی،سو آئی تھنک یہ بہت بیسٹ ہے ورنہ عمرہ بھی کافی مہنگا ہوچکا دو سے سوا دو لاکھ ایک نارمل پیکج کا ہے جوکہ ایک عام بندے کے لیے کافی ایکسپینسو ہوجاتا.. اور یہ فری ویزہ ہے
طریقہ کار ۔۔۔۔۔ سعودی ائیر لائن کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہے

22/11/2022

Beautiful night view of Dubai

21/11/2022

تمام پاکستانیوں بھائیوں سے گزارش ہے گورنمنٹ رجسٹرڈ لائیسنس یافتہ ایجنسیوں
مین پاور سروسز اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز انٹرپرائز سے ویزوں کا لین دین کریں ادائیگی کی رسید لیں
( رقم کی ادائیگی رسید یا بنیک کے زریعے کی رقم مالک یا آفس کے اکاؤنٹ میں پیسہ ضمانت ھے آپکا پیسہ رقم محفوظ ھے)
ڈیل کرنے سے پہلے بات چیت کریں ملیں
لائیسنس نمبر مالک کانام افس کانام افس ایڈریس ٹیلیفون نمبرز پر توجہ دیں ادائیگی کیش کی صورت میں انکے افس کی رسید لیں بینک میں جمع کروانے کی صورت میں مالک کے اکاؤنٹ یا افس کے اکاؤنٹ میں جمع کروائیں ایسی پوسٹیں جو کسی بھی گروپ میں ملیں جن پرموبائل نمبر یا واٹس ایپ نمبر ھو خصوصی طور پر اور اچھی طرح جانچ پڑتال کریں آخر وہ کون ھے اس سے اسکی شناخت کا سوال کریں ھوشیار رھیں بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں آفس والے بھاگ نہی سکتے گورنمنٹ کے پاس اسکی گارنٹی ھے
شکریہ

واٹس ایپ 00923085420739

Address

Office#9 2nd Floor Oppsite Quba Masjid, , Nazar Plaza Commercial Market, , Satellite Town Rawalpindi
Rawalpindi
1991

Telephone

+923085420739

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Visa Consultants Islamabad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Visa Consultants Islamabad:

Videos

Share


Other Passport & Visa Services in Rawalpindi

Show All