15/05/2024
پاکستان کے شمال میں اسلام آباد سے 793 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اسکردو سیاحوں اور کوہ پیماﺅں کی جنت کہلاتا ہے۔ کیونکہ دنیا کی 8000 میٹر بلند 14 چوٹیوں میں سے 4 اسکردو کے نواح میں پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ 7000 میٹر بلند پہاڑوں میں تقریباً 100 اسی علاقے میں پائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ معتدل موسم میں دنیا بھر سے کوہ پیما، ٹریکرز اور سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔
اسکردو کے اطراف میں دیکھنے کو بہت کچھ ہے لیکن دو وادیاں خاص طور پر مشہور ہیں۔ شگر اور خپلو۔ شگر اسکردو سے 32 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اسکردو سے یہاں تک کیلئے ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود ہے۔ شگر کو K-2 کا دروازہ بھی کہتے ہیں۔ اس لئے کہ یہیں سے ایک راستہ K-2 کی طرف نکلتا ہے۔
اسکردو کے قرب و جوار میں تین خوبصورت جھیلیں صد پارہ، کچورا (شنگریلا) اور اپر کچورا موجود ہیں ان جھیلوں کی سیر کیلئے اسکردو سے جیپ مل جاتی ہے۔ اسکردو سے 32 کلو میٹر کے فاصلے پر کچورا جھیل ہے ۔جسے شنگریلا کے نام سے عالمی شہرت حاصل ہے۔
اس چھوٹی سی جھیل کے اطراف رہائشی کاٹیجز اور تبتی طرز کا شنگریلا ہوٹل ہے جھیل کا پانی شفاف ہے اس میں ٹراﺅٹ مچھلیاں تیرتی نظر آتی ہیں۔ یہاں ایک چھوٹا سا چڑیا گھر بھی ہے اور کشتی رانی و گھڑ سواری کی سہولتیں بھی دستیاب ہیں۔
شنگریلا سے اوپر کی جانب شہتوت سیب اور خوبانی کے درختوں اور ٹھنڈے میٹھے پانی کے چشموں کے درمیان سے ایک راستہ اپرکچورا جھیل کی طرف جاتا ہے یہ چڑھائی والا راستہ نصف کے قریب بذریعہ جیپ اور نصف پیدل طے کرنا پڑتا ہے۔ پہاڑوں کے درمیان اور درختوں میں گھری یہ جھیل بھی قابل دید ہے۔ یہاں بھی کشتی رانی کی سہولت موجود ہے۔ رہائش کیلئے کیمپ سائٹ اور کرائے پر کیمپ مل جاتے ھے ,