23/08/2023
"سفر پر نکلو"
سفر پہ نکلو، ورنہ تم نسل پرست بن کے رہ جاوگے،
اور تم اسی ایمان و گمان کے دائرے میں مقید رھوگے
کہ گویا صرف اور صرف تمہاری چمڑی کا رنگ ہی حق ھے۔
اور یہ کہ بس تمہاری ہی زبان رومانوی ھے،
اور یہ کہ بس تم ہی اولین تھے اور تم ہی اول ھوگے۔
"سفر پر نکلو"
کیونکہ اگر تم سفر نہیں کرتے
تو تمہارے خیالات کو مضبوطی
نصیب نہیں ھوسکےگی
اور تمہارے خیالات کی جھولی عظیم ترین نظریات سے لبریز نہ ھوسکےگی،
تمہارے خواب کمزور، ناتواں
اور لرزتی ٹانگوں کے ساتھ جنم لینگے،
اور پھر تمہارے یقین کا مرکز و محور ٹیلی ویژن شو ہی رہ جائینگے،
یا پھر وہ لوگ کہ جو درندہ صفت دشمنوں کی ایجاد و کاشت کرتےہیں،
جو تمہارے ڈراؤنے خوابوں سے ھم آھنگ ھونگے
تاکہ تم اگر جیو تو ایک گہرے خوف کے ساتھ۔
"سفر پر نکلو"
کیونکہ سفر تم کو بغیر اس تفریق کے،
کہ ھم کس ستارے کے باسی ہیں،
تمھیں ھر ایک کو "صبح بخیر" کہنے کی طاقت سے سرشار کردےگا،
"سفر پر نکلو"
کیونکہ سفر اس فرق کے بغیر کہ ھم
کون کونسے اندھیرے اپنے من میں لئے پھرتے ہیں،
ھر ایک کو "شب بخیر" کہنے کی غنائیت سے سرفراز کردےگا۔
سفر پہ نکلو"
ورنہ تمہارا ایمان و نظر بجائے اسکے کہ تمہارے اندرونی مناظر کی سیر وتفریح سے لطف اندوز ھو،
ایک ہی وسیع منظر کے قیدی رھیں گے۔
"اٹالین شاعر گایو آیون کے کچھ مصرعوں کا اردو میں مفہوم"